رمضان رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ اور اس با برکت مہینے سے ملنے والے انعام عید کے تو کیا ہی کہنے ۔ جس طرح عید کی تیاریاں عید سے پہلے ہی شروع ہو جاتی ہیں۔ اسی طرح رمضان کی آمد سے پہلے ہی رمضان کی تیاریا ں بھی شروع ہو جاتی ہیں ۔اکثر لوگ رمضان کی آمد سے پہلے ہی اشیائے خوردو نوش کی، ضرورت اور استطاعت کے مطابق خرید و فروخت میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ لیکن جس طرح رمضان کی تیاریوں میں اشیائے خوردو نوش ، اور دوسری اشیاء کی تیاری کی جاتی ہے۔ اسی طرح ہمیں عبادات اور صحت کے حوالے سے بھی ایسے اصول اور طریقے اپنانے چاہئیں کہ رمضان آسانی سے گزریں۔ اور ہم عبادات کا لطف اٹھا سکیں اور بھرپور طریقے سے اس رحمت والے مہینے کی رحمتوں ، برکتوں کو حاصل کرسکیں۔
روزہ ایک ایسی فرض عبادت ہے جو انسان کو بہت سی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ یہ روحانی اور جسمانی طور پر انسان کو آلودگیوں، بیماریوں سے پاک کرتا ہے۔ انسان کی روح کو پاکیزہ اور جسم کو صحت مند رکھتا ہے ۔ آج سائنس بھی اس بات کو مانتی ہے کہ یہ جسمانیاور روحانی عبادت انسانی جسم کو صحت مند اور تندرست و توانا بناتی ہے ۔
لیکن اصل تیاری تو روزوں کی تیاری ہے ۔ رمضان کو کیسے آسان بنائیں کہ ماہ رمضان آسانی سے گزار سکیں۔ کیوں کہ ماہ رمضان میں صحت بخش عادات کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہوتا ہے ۔ ذرا سی لا پرواہی اور بے احتیاطی صحت کو خراب کردیتی ہے۔ جس کی وجہ سے روزوں پر اس کا اثر پڑتا ہے ۔ اور کبھی کبھی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے روزے چھوڑنے پڑ جاتےہیں ۔ جس سے روزوں داروں کو بہت دکھ ہوتا ہے۔ کیوں کہ جو روزہ دار ہوتےہیں ان کو طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے روزوں کا چھوڑنا بہت برا محسوس ہوتا ہے۔ اور اگر طبیعت کی ناسازی کے باوجود روزے رکھ بھی لیں تو اور زیادہ طبیعت خراب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
اس مضمون میں ہم نے کوشش کی ہے کہ ایسے چند طریقے آپ کے گوش گزار کیئے جائیں جن پر عمل کرنے سے رمضان آسانی سے گزریں اور اس با برکت اور با رحمت مہینے کی رحمتوں اور برکتوں کو بھرپور طریقےسے حاصل کیا جا سکے۔اس لئے اس مضمون میں رمضان آسان کے چند بہترین طریقے بیان کیئے جا رہے ہیں۔
اشیائے خوردو نوش کی فہرست
رمضان سے پہلے ہی اشیائے خوردو نوش کی فہرست مرتب کریں جن کی رمضان میں ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح کھانے پینے میں اعتدال پسندی کا رویہ اپنائیں ۔ رمضان کے مہنے میں غذا کی ایسی منصوبہ بندی کریں کہ رمضان میں سحری اور افطاری سے بھی لطف اندوز ہوں اور صحت بھی خراب نہ ہو۔
رمضان معمولات کا شیڈول
سحری اور افطاری میں احتیاط انسان کو صحت کے مسائل سے بچا سکتی ہے۔ رمضان کے لحاظ سے اپنے معمولات کا شیڈول بنائیں۔کھانے پینے ، سونے، کام کرنے فرض اور نفلی عبادات کا شیڈول بنا ئیے۔
ڈاکٹر سے مشورہ
اگر طبیعت نا ساز ہے یا اسے افراد جن کو کوئی مرض لاحق ہے جیسے بلڈ پریشر ، السر یا ذیابطیس وغیرہ کے مرض کے شکار افراد کو ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہئے ۔ اور اس کی ہدایت اور مشورے پر عمل کرنا چاہئے۔
کھانے میں اعتدال
اکثر یہ بات دیکھنے میں آتی ہے کہ روزے میں انسان غذا کی طرف سے بے اعتدالی کا شکار ہو جاتا ہے اس لئے رمضان میں خوراک اعتدال سے اور متوازن استعمال کریں۔ روزانہ افطار کے وقت بازاری غذاوں اور تیل والی اور چکنی غذاؤں سے پرہیز کریں تاکہ صحت برقرار رہے۔ کیوں کہ ماہ رمضان میں جس طرح وافر مقدار سے بہت زیادہ تلی ہوئی چیزوں کا استعمال کیا جاتا ہے وہ عام مہینوں میں اتنا نہیں ہوتا۔ جیسے ماہِ رمضان میں روزانہ پکوڑوں ، سموسوں ، نگٹس اور جنگ فوڈ صحت کو خراب کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ اسی طرح سحری میں غذا میں بے اعتدالی، کم کھانا یا زیادہ کھانا صحت کی خرابی کا باعث ہو سکتا ہے۔ سحری کے لئے نہ اٹھنا اور بغیر سحری کے روزہ رکھ لینا بھی جسمانی کمزوری اور بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لئے سحری باقاعدگی سے کریں اور صحت بخش غذا کا استعمال کرنا چاہئے۔ رمضان میں تلی ہوئی اشیاء ، بازار کے کھانوں ، جنگ فوڈ ، چٹ پٹے ، مصالحے دار، مرغن غذاؤں اور مرچوں والے کھانوں سے پرہیز کریں۔ چا ئے کے بجائے گرین ٹی کے استعمال کو ترجیح دیں۔
اسی طرح میٹھے کھانوں سے بھی پرہیز ضروری ہے ۔سحری میں کھجلہ ، پھینی، دہی اور لسّی وغیرہ کا استعمال اعتدال سے کریں۔
ضروری غذائیں
رمضان آسان کے بہترین طریقوں میں صحت کے حوالے سے ایسی غذاؤں کا انتخاب اہمیت کا حامل ہے جو صحت بخش بھی ہوں اورغذائیت سے بھرپور بھی ہوں جیسے پھل ، سبزیاں دالیں ، فائبر ، پروٹین اور غذائیت سے بھرپور غذائیں ۔ لیکن پھلوں کا انتخاب بھی اپنی صحت اور عادات کو پیش نظر رکھ کر کریں ۔ کیلا سیب ، خربوزہ ، تربوز ، آم وغیرہ تمام پھل ہی بہترین صحت بخش اور تونائی سےبھرپور پھل ہیں۔ لیکن کچھ امراض میں کچھ پھل صحت کے لئے موزوں نہیں جیسے ذیابطیس ، السر ، بلڈ پریشر یا نزلہ و زکام اور فلو وغیرہ۔ جیسے اگر نزلہ یا زکام میں کیلا یا ترش پھل کھانا صحت کے لئے مضرثابت ہو سکتا ہے۔ رمضان میں پھلوں کا زیادہ استعمال کریں ۔ کیوں کہ پھل انسانی جسم کو صحت مند بناتے ہیں اور ان میں ایسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو جسم کو کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔
رمضان میں فائبر والی غذاؤں کا انتخاب کریں ۔ اورجسم میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے کھیرے، ٹماٹر ، مشروبات ، تربوز ، ٹھنڈائی ، سادہ پانی وغیرہ کا استعمال سحری اور خاص طور پر افطار کے وقت لازمی کریں۔
سحری
سحری ضرور کریں کیوں کہ سحری کرنا سنت بھی ہے، صحت بخش بھی اور ثواب بھی ہے ۔ سحری میں روزانہ پراٹھوں اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں ۔ سادہ روٹی ، سبزی ، سالن ،دالیں ، دہی ، دودھ ،انڈے ، جو کا دلیہ وغیرہ کا استعمال کریں۔
سحری اور افطاری میں بھی اعتدال سے زیادہ نہ کھائیں۔ تا کہ بد ہضمی ، کھٹی ڈکاریں ، گیس، تیزابیت ، قبض اور پیٹ کی خرابی سے محفوظ رہا جاسکے۔ جلدی جلدی سحری نہ کریں اس لئے ضروری ہے کہ سحری کے لئے ٹائم کا خاص خیال رکھا جائے ۔ کچھ لوگ سحری کے لئے اتنی دیر سے اٹھتے ہیں کہ پھر جلد ی جلدی کھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا ۔ اس لئے اتنا ٹائم ضرور رکھیں کہ سحری میں اطمینان اور آرام سے کھا سکیں ۔ اور تقریباً سحری کا ٹائم ختم ہونے سے پندرہ یا بیس منٹ پہلے آپ سحری کر کے فارغ ہو چکے ہوں ۔ سحری کرنے کے بعد بھی مسواک سے دانت صاف کرنا بلکل نہ بھولیں ۔ مسواک کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے اور نہ صرف دانتوں کو صاف کرنے کا بہترین طریقہ ہے بلکہ منہ کی بدبو کو بھی دور کرتی ہے۔
عبادات
رمضان میں کسی بھی عبادت کا ثواب عام دنوں سے زیادہ ملتا ہے۔ اس لئے رمضان کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ عبادات کا اہتمام کریں۔ فرض عبادات جیسے نماز ، روزہ ، زکوٰۃ کے ساتھ ساتھ نفلی عبادات میں بھی استطاعت کے مطابق وقت گزاریں۔جیسے کام کے دوران بھی درود شریف ، یا استغفار کا ورد کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جسمانی ضروریات جیسے کام ، آرام اور نیند کا بھی خیال رکھیں۔ روزے کی حالت میں بھی خود کو چاق و چوپند اور ہشاش بشاش رکھنے کی کوشش کریں۔
افطاری
افطاری میں روزانہ کی بنیاد پر پکوڑوں ، سموسوں ، چکنی اور تلی ہوئی غذاؤں ، فاسٹ فوڈ وغیرہ سے اجتناب بہتر ہے۔ بہتر ہے کہ پھلوں کے ساتھ ان چیزوں میں سے کسی ایک یا دو چیزوں کا ہی انتخاب کریں ، یہ نہ ہو کہ سب چیزیں ہی روزانہ افطاری میں شامل کی جائیں جیسے کسی دن پکوڑے ، کسی دن سموسے ، کسی دن دہی بڑے ، کسی دن چنا چاٹ وغیرہ۔ مختلف اقسام کے پھلوں کو افطاری میں ضرور شامل رکھیں۔ تربوز ، گرما ، پپیتہ ، کھیرا، خربوزہ دودھ ، دہی ، لیموں اور مشروبات بھی خاص طور پر فریش جوس بہترین ہیں۔ سوفٹ ڈرنکس سے اجتناب کریں۔ اور کھجور تو رمضان میں افطار کا خاس جذو ہے یہ بہت فائدہ مند پھل ہے اور سنت بھی ہے۔ جسم کو بھرپور توانائی مہیا کرتی ہے۔
افطار کے بعد بھی وقتاً فوقتاً پانی لازمی پیئیں ،تاکہ جسم میں پانی کی کمی کو دور کیا جاسکے اور قبض سے محفوظ رہا جا سکے۔
مضمون نگار : فاز فاطمہ