انسان کا زندگی میں متحرک رہنا اورزندگی کے معمولات کی سرگرمیوں میں حصہ لینا بہت ضروری ہے۔ دن بھر میں جتنا کم بیٹھیں یا لیٹیں اتنا صحت کے لئے بہتر ہے۔ کیونکہ دن بھر میں زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے ک عادت اختیار کرنا ، جسمانی اور ذہنی مسائل سے دوچار کرسکتی ہے۔ اس لئے کہ متحرک رہنے سے صحت مند زندگی گزارنے کے امکانات بہتر ہوتے ہیں۔دن کا زیادہ حصہ متحرک رہنا کھڑے ہونا ، چلنا پھرنا یا اٹھنا بیٹھنا، انسان کو چاق و چوبند اور صحت مند رکھتا ہے۔ اس سے خودبخود جسمانی ورزش بھی ہوجاتی ہے۔
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا آپ کی صحت کے لئے کیوں نقصان دہ ہے۔ اس لئے کہ زیادہ دیر تک بیٹھنے سے جسمانی اور ذہنی صحت پر برا اثر پڑتا ہے اور مضراثرات کی وجہ سے انسان بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔ جیسے ذیابیطس، امراض قلب ، وزن کا بڑھنا ،بلڈ شگر کی سطح میں اضافہ ، غیر مؤثر نظام ہاضمہ، جوڑوں کا درد ، ڈپریشن اور اضطراب وغیرہ اور کچھ اقسام کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ بڑی عمر کے افراد کم متحرک ہوتے ہیں لیکن اگر وہ جسمانی سرگرمیوں اور ورزش کی عادت اپنائیں تو ان کی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔
جسمانی صحت پر اثر
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے کی وجہ سے انسان کی جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔جسمانی عضلات کی فعالیت پر اثر پڑتاہے ، وہ کمزور ہو جاتے ہیں اور کچھ دیر کےلئے وہ فعال نہیں ہوپاتے ۔گردن میں درد، کمر درد، گھٹنوںمیں درد، یا ہاتھوں اور پیروں میں درد ہو سکتاہے۔جو دائمی صورت بھی اختیار کرسکتا ہے۔ علاوہ ازیں، طویل عرصے تک بیٹھنے سے رگوں میں خون کا بہاو کم ہو جاتا ہے ، وریدوں یعنی نسوں کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔ موٹاپا، پٹھوں کے مسائل،۔ لمبے یا زیادہ عرصے تک بیٹھنا ٹانگوں اور پٹھوں کو کمزور کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
دل کے امراض
عضلات میں غیر فعالیت کی وجہ سے خون کا بہاو کم ہوجاتا ہے، جو نظام قلب کو متاثر کر سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر، کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ غیرفعال اور غیر متحرک رہتے ہیں اور لمبے عرصے تک بیٹھے رہتے ہیں ان میں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کے خطرہ کے امکان زیادہ ہوتے ہیں ۔
وزن میں اضافہ
زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا اس لئے بھی نقصان دہ ہے کہ اس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ کیونکہ زیادہ بیٹھنے سے نظام ہاضمہ مؤثر طریقے سے اپنا کام نہیں کرتا اور جسم میں موجود شگر اور چکنائی ،ہاضمے کی غیر مؤثریت کی وجہ سے جسم میں برقرار رہتی ہے کیونکہ پٹھوں کو حرکت دینے کی وجہ سے جسم کی شگر اور چکنائی کو ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے اور متحرک اور فعال رہنے سے نہ صرف نظام ہاضمہ درست رہتاہے بلکہ دوسرے جسمانی نظام بھی فعال اور مؤثر رہتے ہیں ، اور جسمانی پٹھے بھی متحرک اور فعال رہتے ہیں۔ ورزش کی کمی بھی پوری ہوتی ہے ۔
کمر کے مسائل
دن کا زیادہ حصہ بیٹھے رہنے سے کمر درد اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں ۔ ریڑھ کی ہڈی میں ڈسکس میں کمپریشن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے جو انتہائی تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔
مزاج پر اثر
طویل عرصے تک بیٹھنا بھی مزاج پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ جسمانی غیرفعالیت کی وجہ سے تھکاوٹ ،افسردگی، اور تناو، کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔زیادہ دیر تک بیٹھنے والے افراد میں بے چینی اور ڈپریشن دونوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ متحرک رہنے یا دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے میں ذہنی صحت، جسمانی صحت کے درمیان ایک تعلق ہے جو عام طور پر سمجھنا مشکل ہے اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ جو لوگ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں وہ چستی ، جسمانی سرگرمی اور تندرستی کے مثبت اثرات سے محروم رہتے ہیں۔یہ عادت محنت کا کام کرنے سے دور رکھ سکتی ہے ، آرام پسند، سست اور سہل پسند بنا سکتی ہے جو روزمرہ کی زندگی اور مستقبل کو متاثر کرسکتی ہے۔
کینسر
تحقیق سے یہ بھی سے پتہ چلتا ہے کہ بیٹھنے کی عادت کی وجہ سے کچھ قسم کے کینسر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ذیابیطس
زیادہ دیر دیر تک بیٹھنے کی عادت سے ذیابطیس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ کیوں کہ اس سے جسم میں شگر کی سطح بڑھ جاتی ہے ۔
انجماد خون
رگوں میں خون کےجمنے کی ا ایک وجہ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے کی عادت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خون عام طور پر ٹانگوں کی رگوں میں جمتا ہے لیکن اگر اس جمے ہوئے خون کا کوئی ٹکڑا ٹوٹ کر خون کے بہاؤ سے جسم کے کسی دوسرے حصوں کی طرف چلا جائے تو ان حصوں میں دوران خوں کو منقطع کر سکتا ہے اور انتہائی سنگین صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
سخت گردن اور کندھے
اگر دن بھر کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، تو یہ گردن اور کندھوں میں درد اور اکڑن کا باعث بن سکتا ہے۔
بیٹھنے کے خطرات سے محفوظ رہنے کے طریقے
1:وقفہ لیں:
طویل عرصے تک بیٹھنے سے بچنے کے لئے کم سے کم 30 منٹوں کے بعد وقفہ ضرور لیں یعنی اٹھ کھڑے ہو جائیں۔ ٹی وی دیکھتے وقت، بکام کرتے وقت، یا کچھ بھی کرتے وقت 30 منٹ بعد وقفے کی ضرورت ہوتی ہے۔
2: ورزش کریں
روزانہ جسمانی مشق اور ورزش انسان کو جسمانی طور پر مضبوط بنا تی ہے۔ اور زیادہ تر بیٹھے رہنے کے نقصان کو کم کر سکتی ہیں۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ تک کوئی ورزش کریں۔
3:آسانی سے بیٹھیں:
درست طریقے سے بیٹھنا آپ کے لئے اہم ہے۔ صحیح طریقے سے اپنے بیٹھنے کے انداز کو درست کریں۔ اپنی کمر کو سیدھا رکھیں، اور اپنے پیٹ کو نہیں لٹکنے دیں۔
4:قدرتی طریقے سے آرام کریں:
طویل عرصے تک بیٹھنے کے بعد، قدرتی طریقوں سے چاقو چوبند ہونے کی کوشش کریں ۔ جیسے کہ ، گرم چائے پئیں، یوگا کریں، یا ورزش کریں۔
5:چہل قدمی کریں :
چہل قدمی اور ورزش کی عادت اپنا ئیے ۔
انسان کا سیدھے کھڑے ہونا ، اٹھنا بیٹھنا ، چلنا پپھرنا ، اس کی صحت کے لئے زیادہ بہتر ہے۔ کھڑے ہونے پر انسان کی آنتیں درست کام کرتی ہیں ۔ اور قلبی نطام زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔دوران خون بہتر رہتا ہے۔ اور روزمرہ کی سرگرمیوں اور مختلف کاموں میں مشغول اور متحرک رہنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ توانائی کی سطح بھی بہتر ہوتی ہے۔