بلاشبہ، کچھ عادات، جیسے خوراک اور ورزش، آپ کی صحت کو بہتر بنانے اور دائمی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ اسی روٹین میں پھنس جانا، مثال کے طور پر، ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کو بدلنا یا ہر گزرتے دن کو پہلے سے مختلف بنانا اور جو کچھ آپ کرتے ہیں اسے تبدیل کرنے سے مجموعی طور پر اعلیٰ دماغی صحت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کہ سات روزمرہ کی سرگرمیوں میں ہر دن مختلف طرح سے دن گزرا بشمول بامعاوضہ کام، بچوں کے ساتھ و قت گزارنا، تفریح، جسمانی سرگرمیاں اور رضاکارانہ کام، علمی اور انتظامی کام کے لیے میں بہتر دماغی اور علمی صلاحیت حاصل کی ۔
بعض اوقات آپ اپنی زندگی کے دوسرے شعبوں میں ایک جیسے معمولات میں پھنس سکتے ہیں، جیسے ایک ہی طرح کاکھانا کھانا یا اپنے فون پر بہت زیادہ اسکرول کرنا۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ متوازن، بدل بدل کر روزانہ مختلف خوراک کا استعمال بہتر دماغی صحت اور اعلیٰ علمی عمل کی طرف لے جاتی ہے۔ درحقیقت، آپ کے کھانے کے انتخاب کو تبدیل کرنے سے آپ کے پچھلی سینگولیٹ کارٹیکس میں سرگرمی میں اضافہ ہوتا ہے، جو دماغ کا ایک حصہ ہے جو آپ کے علمی اور رویے کے عمل کا ذمہ دار ہے۔
بعض اوقات اپنے معمولات کو تبدیل کرنا خوفناک لگتا ہے، خاص طور پر جب آپ نے صحت مند معمولات اور طرز زندگی کو ترتیب دینے کے لیے محنت کی ہو۔ تاہم، آپ اب بھی اپنے معمولات کو ملا سکتے ہیں اور اسی وقت اپنی صحت مند عادات کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، باورچی خانے میں اپنے معمولات کو تبدیل کریں اور ہر ہفتے مختلف کھانے تیار کریں، یا خود کو نئی صحت مند ترکیبیں بنانے کا چیلنج دیں۔ مختلف قسم کی جسمانی حرکات اور ورزش کی کوشش کریں، اور اپنے آپ کو نئے مشاغل سیکھنے کا موقع دیں۔
یاداشت کو بہتر بنانا
اپنے معمولات کو تبدیل کرنے کے لیے آپ کو اپنے دماغ کو متحرک رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں آپ کے دماغ کو دماغی ورزش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ نئی چیزوں کو آزمانا اور جو کچھ آپ کرتے ہیں اسے تبدیل کرنا (یہاں تک کہ کوئی نئی ترکیب بنانا یا نیا ہنر سیکھنا) زندگی بھر علمی صلاحیت کے اعلی درجے سے وابستہ ہے۔ یہ اتنا طاقتور ہے کہ ابتدائی زندگی میں دماغ کو نئی سرگرمیوں کے ساتھ چیلنج کرنے سے دماغ کو بڑھاپے میں علمی نقصانات سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر آپ ایک ہی کام بار بار کر رہے ہیں، تو آپ اپنے جسم اور دماغ کو چیلنج کرنے کا موقع نہیں دے رہے ہیں۔ روزانہ اپنے دماغ کی ورزش کرنا اور اسے نئے مسائل حل کرنے کے نئے مواقع فراہم کرنا آپ کے دماغ کو متحرک رکھنے میں مدد کرتا ہے اور نیوروپلاسٹیٹی کو چیلنج کرتا ہے۔ یہ دماغ کی سیلولر سطح پر خود کو دوبارہ بنانے کی صلاحیت ہے، جو یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
آپ کے معمولات کو تبدیل کرنے سے نہ صرف آپ کی علمی صحت بہتر ہوتی ہے، بلکہ آپ اس کے بارے میں خوش بھی محسوس کریں گے۔ محققین نے ایک تحقیق میں پایا ہے کہ جب لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات سے ہٹتے ہیں تو زیادہ خوش ہوتے ہیں اور خود کو دریافت کرنے کے لیے نئی جگہیں اور نئے تجربات کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
یادداشت کو بہتر بنانے کے لیے دیگر نکات
آپ کے روزمرہ کے معمولات کو دوبارہ ترتیب دینے کے علاوہ، یہ صحت مند عادات آپ کی یادداشت کو بھی بہتر بنا سکتی ہیں
اچھی نیند لیں
اچھی رات کی نیند حاصل کرنے کے آپ کی صحت کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ لیکن اعلیٰ معیار کی نیند آپ کے ادراک کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، معیاری نیند آپ کے سرکیڈین تال کو منظم کرنے، ہارمونز کو متوازن کرنے اور فیصلہ سازی، جذباتی اور ارتکاز کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔
زیادہ پھل اور سبزیاں کھائیں
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور غذائیں جیسے پھل اور سبزیاں کھانے سے یادداشت کی کمی اور عمر بڑھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
حرکت میں برکت
جی ہاں، جب آپ کی علمی صحت کی بات آتی ہے تو جسمانی حرکت غذا اور نیند کی طرح اہم ہے۔ چونکہ مختلف قسم کی ورزش کرنا ادراک کے لیے اچھا ہے ، جسمانی سرگرمی آپ کی روزمرہ کی زندگی میں اپنے معمولات کو تبدیل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے، جس سے آپ کے دماغ کو متعدد پہلوؤں سے فائدہ ہوتا ہے۔
کھانا چبا کر کھائیں
یہ تھوڑا سا احمقانہ لگ سکتا ہے، لیکن یہ سچ ہے۔ کھانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے چبانے کے پٹھوں کو استعمال کریں اور درحقیقت یہ آپ کے دماغ کی ورزش کے طور پر کام کرتا ہے۔
اگرچہ روزمرہ کی عادات، جیسے متوازن غذا کھانا اور باقاعدہ ورزش، ہمیں صحت مند رہنے میں مدد دے سکتی ہے، لیکن انہی معمولات میں پھنس جانا علمی صحت کے لیے ہمیشہ مددگار نہیں ہوتا۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کے معمولات کو تبدیل کرنا — چاہے یہ اتنا ہی آسان ہو جتنا کہ نئی ترکیبیں آزمانا یا خود کو نئی ورزش کرنے کے لیے چیلنج کرنا — اس کے نتیجے میں مجموعی طور پر زیادہ علمی کام ہوتا ہے۔ متنوع سرگرمیاں آپ کے دماغ کو متحرک کرنے اور اسے متحرک رکھنے میں مدد کر سکتی ہیں، اور یہاں تک کہ آپ کو خوشی کا احساس دلا سکتی ہیں۔ اس لیے اپنی روزمرہ کی زندگی میں نئی چیزیں آزمانے اور اپنے معمول کے معمولات کو تبدیل کرنے کے طریقے تلاش کریں۔