ذیابیطس کو عام طور پر میں شوگر بھی کہا جاتا ہے اس بیماری (diabetes disadvantages) میں خون میں گلوکوزیعنی شوگر کا تناسب لیول یا حد سے ذیادہ بڑھ جاتا ہے. انسانی جسم میں مختلف غدود ہوتے ہیں جو مختلف کام انجام دیتے ہیں اُن میں سےایک غدودجولبلبہ کہلاتا ہے۔ لبلبہ کا کام خون میں شکر کے لیول کو درست یعنی منا سب رکھنا ہوتا ہے اس لیے یہ لبلبہ انسولین نامی ایک ہارمون پیدا کرتا ہے۔اگر لبلبہ میں انسولین کی کمی ہوجائے یا یہ انسولین بنانا بند کردے یا انسولین پیدا تو ہو لیکن اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہ کرے تو ذیابیطس اورعام لفظوں میں شوگر کی بیماری (diabetes symptoms) ہوجاتی ہے۔
انسان جو بھی نشاستہ دار غذائیں کھاتا ہے اس سے جسم میں شوگر یعنی گلوکوز بنتا ہے ۔جو خون میں شامل ہوجاتا ہے جس سے جسم کو توانائی ملتی ہے انسولین ایک ایسا ہارمون ہے جو گلوکوز کو خلیات میں شامل ہونے میں مدددیتا ہے اور تونائی میں تبدیل کرتا ہے اور ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون میں گلوکوز یعنی شکر ،کی سطح بہت زیادہ بڑھ جا تی ہے۔ذیابیطس کی بیما ری میں انسانی جسم میں انسولین نہیں بنتا یا انسولین کی کمی (diabetes disadvantages) واقع ہو جا تی ہے یا انسولین بنتا تو ہے لیکن وہ اپنا کام ٹھیک طریقے سے انجام نہیں دیتا ۔
ذیا بطیس کی حتمی تشخیص کے لیئے شوگر ٹیسٹ کروانا بہت ضروری ہے کیونکہ علامات (diabetes symptoms) یہ بھی کہتی ہیں کہ اگر شوگر نہیں ہو ئی تو ہو سکتی ہے اس لیئے شوگر ٹیسٹ اور ڈاکٹر کی رائے ضروری ہے۔
علامات (diabetes symptoms)
ذیابطیس کی کچھ ایسی علامات ہیں جن کا علم ہونا ضروری ہے۔ذیابطیس کوایک خاموش قا تل کہا جاتا ہے کیونکہ اکثر لوگوں کو کافی عرصے تک یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ ذیابطیس کا شکار ہوچکے ہیں ۔ لیکن اگر انسان اپنی صحت پر توجہ دے تو کچھ علامات سے اس کا ابتداء میں ہی پتہ لگایا جاسکتا ہے ۔ اس کی کچھ خاموش علامات مندرجہ ذیل ہیں۔
1۔معمول سے زیادہ بھوک کا لگنا :
بہت زیادہ بھوک لگنا او رزیادہ کھانے کے باوجود وزن میں کمی ہونا، کمزوری کا احساس ہونا اور بھوک کا بار بار احساس ہونا، کیونکہ ذیابیطس کے مریضوں (diabetes disadvantages) کو بھوک زیادہ لگتی ہے۔ اگرانسانی جسم انسولین کو نہیں بناتایا ناکافی انسولین بناتا ہےاور جسم کو توانائی نہیں ملتی ہےتو یہ معمول سے زیادہ بھوک اور تھکاوٹ کا باعث ہو سکتا ہے.
2۔ٹوائلٹ کا زیادہ رخ کرنا :
اگر معمول سے زیادہ ٹوائلٹ کا رخ کرنے لگیں تو یہ علامت بھی ذیابطیس کی بیماری کی اہم علامتوں میں سے ایک علامت ہے کیونکہ جب خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو جسم اسے پیشاب کے راستے باہر نکالنے لگتا ہے، یعنی انسان ٹوائلٹ کا رخ بار بار اور معمول سے زیادہ کرتاہے۔
3۔بار بار پیاس لگنا:
یعنی بار بار پیاس کا لگنا اورتشنگی کا احساس ہونا ۔معمول سے زیادہ پیاس لگنا ، حلق كا با بار خشك ہونا ۔اس لیئے اگر کسی کو بار بار شدت سے پیاس لگتی ہو اور وہ بار بار پانی پیئےتو یہ بات ذیابطیس کے مرض کی علامت (diabetes symptoms) بھی ہو سکتی ہے ۔کیونکہ بار بار پیشاب کی حاجت کی وجہ سے انسانی جسم میں پانی کی کمی واقع ہوجاتی ہے اس لیے بار بار پیاس محسوس ہوتی ہے ۔
4۔ہر وقت تھکاوٹ و سستی کا احساس
ہر وقت تھکاوٹ اور سستی کا احساس ہونا ذیابیطس کے مرض (diabetes disadvantages) کی اہم علامت بھی ہوسکتی ہے کیونکہ انسولین کی کمی یا نا کارکردگی کی وجہ سے جسم خوراک سے مطلوبہ توانائی حاصل نہیں کر پاتا اور جسمانی تھکاوٹ اور سستی محسوس ہوتی ہے ۔
5۔ذیابیطس کی وجہ جسمانی وزن میں کمی:
جسمانی وزن میں اضافہ یا وزن میں کمی ذیابیطس کے خطرے کی علامت ہوسکتی ہے۔
کیونکہ بار بار پیشاب کی زیادتی سے جسم سے کیلوریز بھی خارج ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے انسانی جسم وزن میں کمی کا شکار ہوجاتا ہے ۔اور جب بلڈ شوگر کو کنٹرول کیا جاتا ہے تو انسانی جسم کا وزن بڑھ جاتا ہے ۔
6۔ذیابیطس کے با عث دھندلی نظر:
ذیابیطس کی ابتدائی علامات میں میں سے ایک علامت بینائی (diabetes disadvantages) میں دھندلا پن کا محسوس ہونا ہے لیکن بعد میں یہ دھندلاہٹ ختم ہوجا تی ہے ، بہر صورت ایسی علامت میں بھی ڈاکٹر سے شوگر ٹیسٹ کروانا ضروری ہوتا ہے ۔
7۔مزاج میں چڑچڑاپن اور غصہ:
جب بلڈ شوگر کنٹرول سے باہر ہوجاتا ہے تو مزاج میں چڑچڑاپن اور غصہ پیدا ہو جاتا ہے۔ مریض کو کچھ اچھا نہیں لگتا تھکاوٹ زیادہ محسوس ہوتی ہے اور سونے کو دل چاہتا ہے ۔ یہ علامت بھی ذیابطیس کی مرض کی اہم علامت (diabetes symptoms) ہے ۔
8۔زخم یا خراشوں کے بھرنے میں تاخیر اور جلد کی خارش:
ذیابطیس کی ایک خاموش اور بڑی علامت جسم میں موجود کوئی بھی زخم یا خراش کا دیر سے ٹھیک ہوناہے اور زخم بھرنے میں زیادہ عرصہ لیتا ہے۔اور جسم میں خارش بھی ہوتی ہے اورجلد کی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں ۔
9۔پیروں میں جھنجھناہٹ:
پیروں میں جھنجھناہٹ یا سن ہونے کا احساس بھی ذیابطیس (diabetes disadvantages) کی علامت ہوسکتی ہے کیونکہ بلڈ شوگر میں اضافہ اعصاب پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور اعصابی کمزوری بھی پیدا ہوجاتی ہے ۔
10۔ذیابیطس کی وجہ سے انفیکشن:
مختلف قسم کے انفیکشنز کا ہونا بھی ذیابطیس کی علامت (diabetes symptoms) ہو سکتی ہے خا ص طور پر مثانہ میں انفیکشن کا ہونا ۔ کیونکہ ذیا بطیس کی وجہ سے انسانی جسم کا مدافعاتی نظام بھی کمزور ہوجاتا ہے ۔
مندرجہ بالا علاما ت اگرظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور فی الفور شوگر ٹیسٹ کروائیں ۔
ذیابطیس کی بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی اس لیے اس سے محفوظ رہنے اور اس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے سب سے پہلے اپنے لائف اسٹائل اور خوراک میں تبدیلی کی ضررورت ہوتی ہے ۔ احتیاط ، متوازن غذا ، دوا اور ورزش سے ذیابطیس کو مرض کو مکمل کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔سبزیوں خاص طور پر کچی سبزیوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں،اور روزانہ سلاد کوبھی غذا میں شامل رکھیں یعنی اپنی خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں ۔چینی ، گڑ، میٹھی اشیاء وغیرہ سے پرہیز کریں ۔ ورزش ذیابیطس كے علاج كا ایك اہم حصہ ہے۔ورزش سے دورانِ خون بہتر ہوتا ہے اور خون كی شوگر كم كرنے میں مدد ملتی ہے ۔یہ انسولین کی بے اثری کو بھی کم کرتی ہےاور دل کے امراض سے بھی محفوظ رکھتی ہے ۔