سال میں چار موسم ہوتے ہیں سردی ، گرمی ، خزاں اور بہار۔ ان بدلتے موسموں میں بھی اللہ کی حکمت ،رحمت اور مصلحت ہوتی ہے۔ اور ہر موسم کے اپنے الگ رنگ ، فائدے اور لطف ہیں۔ موسم کی تبدیلی انسانی صحت پر مضر اثرات بھی مرتب کرتی ہے اس لیےخود کوموسم کے مضر اثرات (winter vibes) سے محفوظ رکھنا بہت ضروی ہوتا ہے ۔ موسم کی تبدیلی و تغیر سے نئے نئے امراض (winter diseases) کے جنم لینے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ موسمی اثرات کے پیشِ نظرعمومی طور پر موسمِ گرما کی بہ نسبت لوگ موسمِ سرما میں زیادہ بیمار پڑتے ہیں عام طور پر پاکستان میں موسمِ سرما ماہ اکتوبر یا نومبر سے شروع ہو جاتا ہےجو تقریبا ماہ فروری تک رہتا ہے ۔ لیکن صحت و تندرستی اور غذا کے زود ہضم ہونے کے لیئے موسمِ سرما سب سے اچھا موسم ہے۔ موسم سرما یعنی سردی کے مضر موسمی اثرات ویسے تو ہر انسان پر ہی اثر انداز ہوتے ہیں لیکن عام طور پر یہ جسمانی طور پر کمزور افراد ، بڑی عمر کے افراد اور بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں اور ان کے لیے بھی جن کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ایسے لوگ سردی کے مضر اثرات کا مقابلہ نہیں کر پاتے اور موسم سرما میں اکثر موسمی بیما ریوں اوردوسری بیماریوں کا جو موسم سرما میں دوبارہ پیدا ہوجا تی ہیں ،کی وجہ سے بیمار ہو جاتے ہیں ۔ اور موسم سرما کی سرد ہوائیں تو ان کے لیے مزید مضر صحت ثابت ہوتی ہیں ۔گرمیوں کی نسبت سردیوں کے موسم میں ہوا میں نمی کاتناسب کم ہوجاتا ہے اور خنکی اور خشکی بڑھ جاتی ہے جوانسانی جسم کے مدافعتی نظام پر اثر ڈالتی ہے ۔
سردی کے موسم میں کئی بیماریاں (winter diseases) مثلاً موسمی بخار انفلوئنزا یا وبائی فلو ، نمونیہ، ،دمہ ، نزلہ، زکام ، کھانسی، گلے کی خرابی اور سوزش ، جوڑوں کا درد ، ناک بند ہونا ، الرجی ،سینے کا جکڑنا یا انفیکشن ، جلد کی خشکی ، جلدی بیماریاں ، خارش ، سردرد اورکمر درد وغیرہ پیدا ہوجاتی ہیں اورطبیعت میں سستی پیدا ہوجاتی ہے۔ اوربدلتے موسم (winter vibes) میں کچھ وائرس اور بیکٹریا بھی مو سمی بیماریوں اور وبائی امراض کا با عث بنتے ہیں ۔ سردیوں میں دل کے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے کیونکہ سردیوں میں خون کے بہائو میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔سردیوں میں جلد بھی خشک اور بے رونق ہو جاتی ہے۔
ان سب باتوں کے باوجود سردی کے موسم سےلطف اندوز ہونے کے لیےچند باتوں کا خٰیال رکھنا اور کچھ حفا طتی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں ۔اس کےلیے سب سے پہلے آپ اپنی صحت کا پورا خیال رکھیں جو چیزیں یا جو با تیں آپ کو بیمار کر سکتی ہیں ان سے ضرور بچیئے۔
مثلاًسردیوں میں گرم کپڑے پہنیں جرابیں اوردستانوں کا استعمال کریں اور سر، پاؤں ،چہرہ، کو ڈھانپ کر رکھیں تو سردی کی ٹھنڈ ، بخار ، سر درد ، ناک کا بند ہونا نزلہ، زکام اور کئی دوسری بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتاہے۔ خاص طور پر بزرگوں کو گرم کپڑے پہن اوڑھ کر رہنا چاہیئے اور اپنے آپ کو ڈھانپ کراور جِلد کو خشک ہونے سے بچانا چاہیئے ۔ اسی طرح بچے بھی زیادہ حساس ہوتے ہیں اس لیے انھیں سردی کے مضر اثرات (winter vibes) سے بچانے کے لیے گرم کپڑے پہنا ئیں اور ڈھانپ کر رکھیں لیکن اتنے زیادہ گرم ملبوسات بھی نہ پہنا ئیں اور نہ اتنا ڈھا نپ کر رکھیں کہ وہ بیمار (winter diseases) ہوجا ئیں ۔کمر درد ، سردرد جوڑوں اور پٹھوں کے درد سے بچا ؤ کے لیئے بھی موسمِ سرما کی ٹھنڈ اورسرد ہواؤں سے خود کو بچائیے اور گرم ملبوسات، دستانوں،جرابوں اور متوازن غذا کا استعمال کریں ۔ جن افراد کوگرم کپڑوں سے الرجی یا خارش ہو وہ اونی کپڑوں کے نیچے کاٹن یعنی سوتی کپڑوں کا استعمال کریں۔
موسمِ سرما میں جسم کے درجہ حرارت کو گرم رکھنے کے لیے زیادہ خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ سردیوں (winter vibes) میں انسانی جسم زیادہ توانائی خرچ کرتا ہے ۔ سردی میں مختلف سبزیا ں ، پھل میوہ جات اس کے مضر اثرات سے بچاؤ کے لیے ہی اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمائے ہیں یہ موسم سرما کی سوغات ہیں ، اور موسم سرما میں بہت مفید ہیں۔
مثلا مختلف قسم کی سبزیاں ، ساگ، میوہ جات اور پھل انسان کے جسم میں توانائی کا ایسا ذخیرہ پیدا کرتے ہیں جو قوت مدافعت کو تیز کرتے ہیں اور جسم کو حرارت مہیا کرتے ہیں۔ اُن کا با قاعدگی سے استعمال انسان کو سردی کے مضر اثرات اور موسمِ سرما کی بیماریوں (winter diseases) سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس لیے خشک میوہ جات، گوشت ، مچھلی، انڈا ، کافی، چائے یا قہوہ ، شہد ،موسم سرما کی سبزیوں اور پھلوں کو روزانہ اپنی غذا کا حصہ بنا ئیں۔ یہ تمام چیزیں صحت کے لیے اچھی ہیں ۔جیسے مالٹا یا کینو میں موجود وٹامن سی نہ صر ف بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ جلد کے لیئے بھی بہت مفید (winter vibes) ہے۔
۔سردیوں کے موسم میں پیاس کم لگتی ہے اس لیئے لوگ پانی کم پیتے ہیں ۔لیکن جلد (winter diseases) کی نمی برقرار رکھنے کے لیے پانی ضروری ہے اس لیئے پانی کا استعمال کم نہ کریں بلکہ روزانہ آٹھ گلاس پانی ضرور پیئں۔اس سے جلدبھی تروتازہ رہتی ہے۔
اصل میں موسمِ سرما میں صحت کیجانب سے لا پرواہی اور بے احتیاطی ہی بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہیں ۔اگر سردی میں احتیاط کی جائے اوراحتیاطی تدابیراختیار کی جا ئیں تو موسم سرما سے لطف اندوز ہوا جاسکتاہے ۔
موسمِ سرما (winter vibes) کی ٹھنڈی ہواؤں سے خود کو محفوظ رکھیئےکمرے کو ٹھنڈی ہوا سے بچانے اور گرم رکھنے کے لیے دروازے کھڑکیاں بند کر کےرکھیں اور کھڑکیوں اور دروازوں پرپردہ ڈالیں۔اگر کمرہ کو گرم کرنے کے لیے کوئلہ، لکڑیاں وغیرہ جلانا ضروری ہو تو ان کو کمرے سے باہر کسی کھلی جگہ جلا کر کمرے میں لائیں ، کیونکہ ان کے دھوئیں سے کاربن مونو آکسائیڈ گیس پیدا ہو تی ہے جو انسانوں کے لیے مضرصحت ہےاور دھویں سے سانس کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔
سردیوں میں اکثر عموماًجِلد کے مسائل بھی پیدا ہوجا تے ہیں۔ چہرے اور جسم کی جلد خشک ہو جا تی ہےاور اگریہ زیادہ عرصے تک خشک رہے تو جلد کی سوزش ہو جاتی ہے ۔پاﺅں کی ایڑیاں پھٹنا بھی عام ہے۔ اس لیئے سب سے پہلے غذا پر توجہ دیں اور پھر پٹرولیم جیلی، کولڈ کریمیں لوشن اور گلیسرین کا بھی استعمال کریں ۔ سردی کے مضر اثرات (winter vibes) کا اثر بالوں پر بھی ہوتا ہےاور سر کی جلد بھی خشک ہو جاتی ہے اور بال خشک ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں ۔ اس لیے کسی اچھے شیمپو کا استعمال کریں اور بالوں میں تیل یعنی آئل ضرور لگائیں۔مو سم سرما میں ورزش ، تا زہ پھلوں ، سبزیوں اور میوہ جات کے استعمال ، جسمانی صفائی سے نہ صرف امراض (winter diseases) سے محفوظ رہاجا سکتا ہے بلکہ موسم سرما کا لطف بھی اُٹھا سکتے ہیں۔