مختلف نام:
ہندی جاوتری۔ سنسکرت جات پتری۔ بنگالی جیتری۔ مرہٹی جائے پتری۔ گجراتی جاوتری ۔ تیلگو جاجی پتری۔ لاطینی مائی رسنکا فریگر یمس (Mace) فارسی جاوتری۔عربی بسباسہ ۔ انگریزی میں میں(myristica fragrams)۔
شناخت:
جاوتری و جائفل ایک ہی درخت سے پیدا ہوتے ہیں۔ ہند کے جزیروں میں جائفل کے درخت بکثرت ملتے ہیں۔ جائفل کے اوپر کی چھال پھٹ کر جو کچھ سرخ کیسر سانکلتا ہے اسے ہی جاوتری کہتے ہیں۔ اس پھل کے بیج کو جائفل کہتے ہیں۔ خوشبودار ہونے کی وجہ سے جاوتری کو پان میں رکھ کر کھایا جاتاہے۔.
مقدار خوراک:
4 رتی سے ایک گرام۔
مزاج:
گرم و خشک۔
فوائد:(benefits of myristica fragrams)
مفرح و مقوی معدہ، جگر وباہ ہے۔ جاوتری وہی فوائد رکھتی ہے۔ جو جائفل میں ہوتے ہیں اس لئے اس کو بھی ان ہی حالات میں استعمال کیا جائے جیسا کہ پہلے جائفل کے متعلق لکھا گیا ہے۔
بلغمی کھانسی کو دور کرنے و سلسل بول کے لئے فئدہ مند ہے۔ اس کے لئے اس کے سفوف ½ گرام کو شہد میں دن میں دو بار دیں۔
طب یونانی میں ” جوارش بسباسہ (جاوتری)” جاوتری سے ہی بنا ئی جاتی ہے۔
بسباسہ (جاوتری ) کے مجربات درج ذیل ہیں۔
لڈو ناریل:
جاوتری (myristica fragrams) ایک گرام، جائفل 6 گرام، زعفران 6 گرام، چھلکا اسپغول 12 گرام، ناریل(گولہ) ایک عدد۔ ناریل کو لے کر اس میں سوراخ کرلیں۔ چاروں مندرجہ بالا ادویات ڈال دیں اور سوراخ پر ہی ناریل کا ٹکڑا دے کر وہاں ذرا سا آٹا لگا دیں اور 5 کلو دودھ میں اسے ڈال دیں۔ اور ساتھ ہی چھوہارے، چرونجی، مغز اخروٹ، مغز بادام، مغز ناریل ہر ایک 60 گرام ڈال دیں۔ جب کھویا بن جائے تو اتارکر سب کو پیس لیں اور باریک ہونے پر 2 کلو گھی خالص میں بھون لیں اور دو کلو چینی پیس کر ملا دیں اور 50۔50 گرام کے لڈو بنا لیں۔ آدھے سے ایک لڈو روزانہ دودھ کے ساتھ کھایا کریں ۔ جریان و سرعت کو دور کرتا ہے۔ مردانہ صحت کے لئے مفید (benefits of myristica fragrams) ہے۔
حب سرعت:
کشتہ چاندی 12 گرام، کیسر کشمیری 6 گرام ، جاوتری ½1 گرام (myristica fragrams)، کستوری خالص 1 گرام، ریگ ماہی ½2 گرام، جائفل 25 گرام، سمندر سوکھ 25 گرام، زہر مہرہ 3 گرام، سب کو باریک پیس کر چھان لیں۔ پان کے رس کے ساتھ گولیاں تیار کریں۔۔۔۔۔۔۔۔ سے پہلےایک گولی ہمراہ دودھ نیم گرم دیں ۔ ترشی استعمال نہ کریں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
جلوتری، جا وتری،بسباسہ (myristica fragrams)
دیگر نام:
عربی میں بسباسہ، فارسی میں بزباز، سنسکرت میں جاپتری اور انگریزی میں میس کہتے ہیں۔
ماہیت:
جاوتری (myristica fragrams) پوست ہے جو کہ جائفل (جوزبوا) پر لپٹا ہو تا ہےاور خشک ہونے پر اس سے علیحدہ ہو جا تا ہے۔تازہ ہونے کی حالت میں اس کی رنگت سبزی مائل ہو تی ہےلیکن خشک ہو نے پر مائل بہ سرخی و زردی، مزہ میں تیز، خوشبو دار ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
ساحل ما لا بار،علاقہ زنجبار، جزیرہ سیلون، جزیرہ ملا یا۔
استعمال:
مفرح ہو نے کے سبب سے ضعف قلب کو دور کرتی اور قلب کی ادویہ مرکبہ میں شامل کی جا تی ہے۔ مجفف رطوبت ہو نے کی وجہ سے پھیپھڑوں کے لئے مفید ہے۔ان کی زائد رطوبت کو خشک و جذب کر کے ان کو تقویت بخشتی ہے۔مجف اور منشف ہو نے کی وجہ سے سلسل البول کے لئے نہایت فائدہ بخش دوا (benefits of myristica fragrams) ہے۔اس مرج میں پشت ناف اور پیڑو پر اس کا لیپ بھی کیا جا تا ہےاور کھلایا بھی جا تا ہے۔رحم کی رطوبت زاہدہ کو جذب کر کے اس کو تقویت بخشتی ہےاور زعفران کے ہمراہ بطور فرزجہ کرنے سے منقیٰ رحم ہے۔مقوی و محرک باہ ہو نے کی وجہ سےمعاجبین باہیہ میں شامل کی جا تی ہےاور عضو مخصوص پرطلاء کرنے سے نعوظ پیدا کرتی ہے۔محلل، مفتح اور کاسر ریاح کی وجہ سے معدہ کے امراض بارد میں فائدہ کرتی ہے۔جلوتری دافع تعفن اور خوشبودار ہے لہٰذا بد بوئے دہن کو دور کر نے کے لئے اس کو چبایا جا تا ہےاور بد بوئے بغل زائل کر نے کے لئے کسی روغن وغیرہ میں ملا کر ملا جا تا ہے۔محلل اور مسخن ہو نے کے با عث درد سر اور شقیقہ کے لئے بھی طلا ًمفید (benefits of myristica fragrams) ہے۔
نفع خاص:
مجفف رطوبت۔
مضر:
درد سر پیدا کرتی ہے۔
مصلح:
گوند ببول اور عرق گلاب۔
بدل:
جو زبواء۔
مقدار خوراک:
ایک سے تین گرام (ماشہ)
مشہور مرکب:
جوارش زرعونی سادہ، جوارش عنبری بہ نسخہ کلان، حب ازراقی،جوارش بسباسہ
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق