مختلف نام:
مشہور نام جل دھنیا یا لٹوکری- فارسی موشک- عربی لیسکج- ہندی کرونڈدوگش ،جل بیل ،سورج چھال، لٹوکری۔انگریزی میں (water coriander) کہتے ہے.
شناخت:
اس کے پتے دھنیا سے ملتے جلتے ہیں اور یہ پانی کے کنارے ہونے کی وجہ سے جل دھنیا کے نام سے مشہور ہے۔یہ بوٹی زیادہ تر گنگا کے کنارے اور ہمالیہ کی گرم وادیوں میں پیدا ہو تی ہے۔ پاکستان میں پشاور کے پاس اس کی پیدائش زیادہ ہوتی ہے۔
زردی مائل سبزی رنگت صحیح القامت بوٹی (water coriander) ہے جس کا تنا نصف سے ایک فٹ اور بعض اوقات تین فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ پتے چوڑے ،ڈنڈی لمبی، پتے کے تین حصے ہوتے ہیں۔ اس کے پھول کا رنگ ہلکا زرد ہوتا ہے۔ پھول1/2انچ اور1/3 انچ لمبے ہوتے ہیں۔ پھولوں میں پانچ ہلکے رنگ کی پتیاں ہوتی ہیں اور پھول کے درمیان میں گیہو ں کے بال کی مانند یا بھٹے کی مانند دانے لگتے ہیں ۔جل دھنیا کا پانی اگر جسم پر لگایا جائے تو خارش ہونے لگتی ہے اور پھنسیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ گرمی کے موسم میں تالابوں کے کنارے اکثر پیدا ہوتی ہے۔یہ چار قسم کی ہوتی ہے اور ایک قسم دوسری قسم کے بدل کی صورت میں استعمال کی جاتی ہے۔
خوراک:
سفوف کی صورت میں1/2 رتی سے دورتی، بچہ کو1/8 رتی سے1/2 رتی تک،شیر خوار بچوں کو نہ دیں۔
جلد دھنیا (water coriander) کے زہریلے اثرات کا علاج
کیونکہ جلد دھنیا ایک زہریلی بوٹی (water coriander) ہے اس لئے اگر اسے زیادہ استعمال کر لیا جائے تو جسم میں زہریلا اثر شروع ہوجاتا ہے۔ اگر9 ماشہ استعمال کیا جائے تو زہریلا اثر رکھتی ہے اور اس سے خونی قے اور تمام جسم میں سوجن پیدا ہو جاتی ہے۔ زہریلا اثر پیدا ہونے پر مسموم کو تازہ مکھن یا تازہ گھی گائے یا تازہ تلوں کا تیل کھلائیں اور جسم پر ملیں۔
جل دھنیا کے مجربات درج ذیل ہیں:
داد چنبل:
جل دھنیا پیس کر صرف آٹھ گھنٹے مقام داد یاچنبل پر لیپ کریں ۔آبلہ پڑ کر آرام آجائے گا۔
زہریلے جانور کا کاٹنا:
جل دھنیا کالیپ کریں۔ فوراً درد دور ہوگا۔
ٹانگ کی کمزوری:
جل دھنیا کے پتے دس تولہ، تیل تلی دس تولہ، دونوں کو نرم آگ پر اتنا پکائیں کہ صرف تیل باقی رہے۔ اس کو صاف کر کے محفوظ رکھیں۔ اس تیل کی مفلوج عضو پر نیم گرم مالش کریں ازسرنو طاقت پیدا ہوگی۔ ٹانگ کی کمزوری و حذر کے لئے مفید (coriander water benefits) ہے۔
جل دھنیا ٹنکچر:
جل دھنیا ایک حصہ،ریکٹی فائیڈ سپرٹ دس حصہ، دونوں کو ملا کر ایک شیشی میں ڈالیں اورمضبوطی سے بند کردیں۔تین روز کے بعد فلٹر سے چھان لیں اور شیشی میں محفوظ رکھیں۔
فوائد: (coriander water benefits)
طاعون کے بخار میں اس ٹنکچر کی پانچ سے دس بوندیں ایک اونس پانی میں ملاکر ایک ایک گھنٹے کے وقفہ سے دینے سے طاعون کا بخار اتر جائے گا۔
تیل رعشہ:
جل دھنیا کا پانی دس تولہ، تیل زیتون بیس تولہ، دونوں کو ملا کر آگ پر خوب پکائیں۔ جب تمام پانی خشک ہوجائے تو روغن کو صاف کریں۔ اس کی نیم گرم مالش رعشہ کے لئے مفید (coriander water benefits) ہے۔
جل دھنیا (water coriander) بوٹی سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ چاندی:
خالص چاندی کا پترہ لے کر آگ میں سرخ کریں اور گیارہ بار جل دھنیا کے پانی سے سرد کریں۔پھر اس پترہ کو جل دھنیا بوٹی کے ایک پاؤمیں گل حکمت کرکے پچیس سیر اپلوں کی آگ دیں۔چاندی کشتہ ہوگی۔
خوراک:
آدھی رتی سے ایک رتی ہمراہ مکھن۔
کمزوری دماغ اور اعضائے رئیسہ کی تقویت کے لئے ازحد مفید (coriander water benefits) ہے۔
دیگر:
ورق چاندی کو جل دھنیا (water coriander) کے پانی میں تین روز برابر کھرل کریں ،پھر ایک چھوٹے سکورہ میں گل حکمت کریں اور دو اپلوں کی آگ دیں۔ جب سرد ہو جائے، نکال کر بدستور تکرار عمل کریں۔ تین آ نچ میں کشتہ ہوگا۔
خوراک:
ایک رتی ہمراہ مکھن، مقوی ہے۔
گندھک تیل:
گندھک آملہ سار کو چالیس روز جل دھنیا (water coriander) کے رس میں متواتر کھرل کرتے رہیں۔ اس کے بعد اس کی گوٹیاں بنالیں اور خشک کرلیں اور بطور پتال آتشی شیشی میں رکھ کر اس کا تیل نکا لیں۔
یہ تیل مقوی معدہ اور زبردست مصفی خون ہے، ایک سے دو بوند مکھن میں کھائیں۔ یہ تیل اعمال صفت میں بھی کام دیتا ہے۔
مقوی دماغ:
کشتہ چاندی مندرجہ بالا( جل دھنیا بوٹی سے تیار کردہ)5گرام ،گری بادام ،گری بیج کدو، گری بیج دھنیا، خشخاش سفید اور ہر ایک 50گرام، دانہ الائچی خوردبیس گرام، مصری کوزہ 250گرام ،سفوف بنالیں۔
ترکیب استعمال:
دس گرام ہمراہ دودھ رات کو سوتے وقت کھلائیں۔ مقوی دماغ و حافظہ،دافع دائمی نزلہ و زکام، مقوی دل ہے۔
آچار جل دھنیا:
اس کی شاخوں کو تراش کر پانی میں جوش دیں ۔جب گل جائیں تو اتار کر مناسب نمک شامل کر کے دو تین روز دھوپ میں رکھیں جس سے ترشی آ جائے گی۔ یہ آچار غذا کے بعد تھوڑا سا کھا لینا امراض ریحی و بلغمی کے لئےازحد مفید (coriander water benefits) ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لٹوکری
دیگرنام:
ہندی میں جل دھنیہ ، پنجابی میں کوڑ گندل۔
ماہیت:
اس کا پودا (water coriander) نصف گز تک بلند ہوتاہے۔پتے دھنیے کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں مگر ان سے بڑے جبکہ ڈنڈی اور شاخیں اندرسے کھوکھلی ہوتی ہیں ۔پھل لمبے لمبے جو تخموں کا مجموعہ ہوتے ہیں اور پھول زرد رنگ کا ہوتاہے۔پھل خشک ہوکر مرچ سرخ کے بیجوں کی طرح زرد ہوجاتے ہیں ۔
مقام پیدائش:
عموماً ندیوں اور دریاٗوں کے کنارے موسم گرما میں پیداہوتی ہے۔
مزاج:
گرم خشک بدرجہ سوم۔
افعال و استعمال:
منفظ (آبلہ انگیز ) ہے۔اس کا پتا مجلوق کے عضو پر باندھنے سے آبلہ ہو کر فاسد مواد نکل جاتاہے۔جس سے عضو کو تحریک و تقویت حاصل ہوتی ہے۔اس کے علاوہ داد، برص، خدر اور وجع المفاصل کے لئے بھی اس کو بطور منفظ استعمال کرتے ہیں۔ طاعون میں گلٹی پر اس کے پتوں(water coriander) کی ٹکیہ باندھتے ہیں ۔جس سے گلٹی کا زور کم ہوجاتاہے۔کوڑگندل کے پتوں کو کچل کر لاھور ناسور ( لاھوری پھوڑا) پر دوتین دفعہ باندھنے سے پھوڑا جڑ سے ختم ہوجاتاہے۔
اس کی گندلوں کا اچار رائی اور مرچ ڈال کر درد ریح کیلئے بنایااور استعمال (coriander water benefits) کیا جاتاہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق