چقندر (beet root) عام طور پر بطور سلاد استعمال کیا جاتا ہے ۔اس میں آئرن زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ دماغ کو تازگی بخشتا ہے ۔خاص طور پر عورتوں کے لئے قدرت کا بے نظیر تحفہ (uses of beet root) ہے جو انہیں کئی ادویات لینے سے بچا سکتا ہے.
ماڈرن تحقیقات:
چقند میں آئرن ،پوٹاشیم ،کلورین ،کیلشیم ،آیوڈین اور وٹامن اے اور بی زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں. اس کی خاص بات یہ ہے کہ جسم میں خون بناتا ہے.
فوائد: (uses of beet root)
خون کی کمی ،قبض ،پتھری ،بواسیر کے لئے چقندر کا استعمال مفید ہے.
چقندر کے آسان مجربات
وجع المفاصل:
چقندر کھانے سے وجع المفاصل (جوڑوں کا درد) دور ہو جاتا ہے.
بواسیر:
چکندر کھانے سے بواسیر کے مسے جھڑ جاتے ہیں.
بال گرنا:
چقندر کے پتے مہندی کے ساتھ پیس کر سر پر لیپ کرنے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں اور تیزی سے اگنا شروع ہو جاتے ہیں اور بڑھتے رہتے ہیں.
ہیموگلوبین کی کمی:
اگر کسی حاملہ عورت کا ہیموگلوبین کم ہو گیا ہو تو روزانہ کھانے میں چقندر شامل کر لیں ۔ہیموگلوبین کی کمی دور ہو جائے گی ۔
خون کی کمی:
عام طور پر خون کی کمی (انیمیا )عورتوں میں ہو جایا کرتی ہے ،چقندر کا رس دن میں دو تین بار تھوڑا تھوڑا پئیں ۔کیونکہ چقندر میں آئرن ہوتا ہے.
قبض:
قبض میں چکندر کا رس دینا فائدہ مند (uses of beet root) ہے.
عورتوں کے امراض:
دنوں کی بے قاعدگی اور سیلان میں گاجر کا رس 100گرام اور چکندر کا رس ملا کر دن میں دو بار صبح اور شام پلائیں ۔اس سے عورتوں کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں.
پیلیا:
پیلا یرقان یعنی پیلیا ہونے پر جگر کو صاف رکھنے اور ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں یہ مفید ثابت ہوا ہے.
وجع المفاصل:
عمر بڑھنے کے ساتھ ہی جوڑوں کے درد پریشان کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے جوڑوں پر کیلشیم کا زیادہ جمع ہو جانا، چقندر میں زیادہ مقدار میں کیلشیم و سوڈیم ہونے سے یہ کیلشیم کی زیادہ مقدار کو جسم میں جمع نہیں ہونے دیتا ۔اگر آپ پہلے سے ہی اس کا استعمال کر رہے ہیں تو آپ جوڑوں کے درد سے بچے رہیں گے.
نبض کا تیز چلنا:
جن کی نبض تیز چلتی ہو تو اسے ٹھیک کرنے میں بھی چقندر مفید (uses of beet root) ہے.
پتھری:
چکندر کا تازہ رس ایک ایک کپ دن میں تین بار تین تین گھنٹے کے وقفے سے پلائیں.
اس کے پلانے سے پیشاب کا انفیکشن ،پتھری ،پیشاب کی جلن ،دنوں کی بے قاعدگی ،قے ،ہیضہ ،اسہال میں مفید (uses of beet root) ہے.
کان کا درد:
اگر کانوں میں درد ہے تو چقندر کے نئے پتوں کا رس تین تین بوند ڈالتے رہنے سے درد سے چھٹکارا ملتا ہے.
سر درد:
چقندر (beet root) کا رس ناک میں ڈالنے سے سر درد ٹھیک ہو جاتا ہے.
بوائیاں:
اگر آپ کی بوائیاں پھٹی ہوئی ہیں تو اُس پر چقندر کا رس ملیں ،مفید ہے.
شہد کی مکھی کا ڈنک:
اگر شہد کی مکھی نے کاٹ لیا ہو تو ڈنک کے مقام پر چقندر کو پیس کر یا اُس کا رس چار پانچ بار لگائیں.
گنجا پن:
گنجا پن دور کرنے میں چقندر کے پتے بہت فائدہ مند ہیں ۔چقندر کے پتوں کو ہلدی کے ساتھ پیس کر اُس میں لیموں کا رس ملا کر صبح و شام اس کا پیسٹ لیپ کریں ۔لگاتار اس کا استعمال کرنے سے اس مرض میں فائدہ (uses of beet root) ہو گا.
نظر کی کمزوری:
چقندر کے پتوں کا رس نظر کی کمزوری دور کرنے میں مفید ہے.
خون صاف:
چقندر کا رس خون صاف کرنے میں مددگار ہے۔ اس میں آئرن ،سوڈیم ،کیلشیم ،پوٹاشیم زیادہ مقدار میں ہونے سے یہ گردوں اور پیٹ کی اچھی طرح صفائی کرتا ہے.
جوئیں:
چقندر (beet root) کے پتوں کو پانی میں جوش دے کر سر دھونے سے جوئیں مر جاتی ہیں.
گانٹھ:
چقندر کا رس 100گرام ،گاجر رس 100گرام ۔دونوں کو ملا کر صبح ،دوپہر اور شام پلانے سے اس مرض میں فائدہ ہوتا ہے.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
چقندر(beet root)
دیگر نام:
فارسی اور عربی میں سلق‘ سندھی میں سورن ‘ہندی میں چکندر اور انگریزی میں بیٹروٹ کہتے ہیں.
ماہیت:
شلجم کی مانند مشہور ترکاری ہے. یہ اندر اور باہر سے سرخ ہوتا ہے بلکہ گہرا سرخ مائل بہ سیاہی جس کا ذائقہ قدرے شیریں ہوتا ہے۔ اس کےپتے پالک کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں ۔اس کو عام طور پر سلاد استعمال کرتے ہیں اور آج کل اس سے چینی(شوگر)حاصل کی جاتی ہے.
مزاج:
گرم تر اور بقول حکیم مظفر اعوان صاحب گرم تر درجہ اول
افعال:
ملین ‘جالی ‘محلل اورام
استعمال:
چقندر (beet root) کو تنہا یا گوشت کے ہمراہ پکا کر بطور نانخورش بکثرت استعمال کرتے ہیں ۔اس سے غذائیت کافی حاصل ہوتی ہے۔ ملینطبع ہے لہذاقبض کی حالت میں اس کا استعمال مفید (uses of beet root) ہے. بطور سلاد استعمال کرنے سے پیشاب اور پاخانے کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے جبکہ زبان بھی سرخ ہوجاتی ہے.
بیرونی استعمال:
اس کے پتوں کا پانی شہد کے ہمراہ داد‘بہق اور کلف وغیرہ پر لگاتے ہیں سر کی بھوسی کو زائل کرنے کے لئے اس سے سر کو دھوتے ہیں ۔ چقندر اور اس کے پتوں کوجوش دے کر بھی سر کی بھوسی کو دور کرنے نیز سر کی جوئیں مارنے کے لئے سر کو دھوتے ہیں ۔ہاتھ پاؤں کے پھٹ جانے کی صورت میں پتوں کے جوشاندہ میں ان کو بار بار رکھتے اور دھوتے ہیں۔ ورموں کو تحلیل کرنے کے لئے پتوں کا پانی نکال کر ضماد کرتے ہیں۔بالوں کو اگانے اور خوبصورتو ملائم بنانے کے لئے مہندی کے ہمراہ چقندر (beet root) کے پتوں کو پیس کر لگاتے ہیں۔ اس طرح کرنے سے بال لمبے اور ملائم بھی ہوجاتے ہیں.
نفع خاص:
ملین طبع اور جالی۔
بدل:
شلجم۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق