مختلف نام: ہندی سونٹھ-اردوسونٹھ-عربی زنجیل۔سنسکرت شونٹھی-مراٹھی سنڈھی- گجراتی سنٹھ- بنگالی شنٹھ- سندھی اور پنجابی سنڈھ-تیلگو سونٹھی۔تامل شلورو-فارسی زنجبیل-لاطینی زنجی بارآفیسنل[Zingiber Offcinale] انگریزی میں ڈرائی خنجر روٹ(Dry (Ginger Root کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:سونٹھ، ہندوستان میں مدارس ،مدناپور،سورت،ٹراونکور،کماوْں)یوپی(اور کو چین میں بکثرت پیدا ہوتی ہے۔ پڑوسی ممالک میں بھی متعدد مقامات پر پیدا ہوتی ہے۔
شناخت:سونٹھ،ادرک کی خشک کی ہوئی صورت ہے اس لئے گیلی سونٹھ کو ادرک اور خشک ادرک کو سونٹھ کہتے ہیں۔ ادرک کو رگڑ رگڑ کر چھلکا دور کر کے سکھا لیتے ہیں اور ٹاٹ میں رگڑ صاف کر لیتے ہیں تو سونٹھ تیار ہو جاتی ہے۔
یہ ایک قسم کی جڑ ہے جو زمین میں ہوتی ہے۔ شقاقل کی طرح پتے لمبے اور باریک، پھول اور پھل نہیں لگتے۔ اس کا تنا دو تین فٹ اونچا گنے کی طرح ہوتا ہے اور انہی جیسی لمبی لمبی پتیاں لگتی ہیں۔
ادرک(گلی سونٹھ)کے لئے اسی کتاب کے شروع میں دیکھیں۔ اس میں اس کا بالتفصیل بیان درج ہے۔اسے ملک بک ڈپو چوک اردو بازار لاہور سے منگواسکتے ہیں۔
ماڈرن تحقیقات: اس میں ایک سے تین فیصد تک ہلکا فراری تیل پایا جاتا ہے۔
مزاج:درجہ دوم میں گرم و خشک۔
مقدار خوراک:ایک گرام سے دو گرام تک۔
فوائد:ہاضم،کاسرریاح اور مردانہ طاقت کے لئے مفید ہے۔ اس کو اکثر امراض معدہ میں استعمال کرتے ہیں۔ بلغمی مزاج والوں کے لئے مفید ہے۔سنگرہنی کے لئے بھی سونٹھ فائدہ دیتی ہے۔اس سلسلہ میں نیم گرم سونٹھ کو خالص گھی میں بھون کر(اس حد تک بھونا جائے کہ لال ہو جائے، جل نہ جائے)،لسی(چھاچھ)کے ساتھ دن میں دو سے تین بار کھلانا فائدہ دیتا ہے۔ بیرونی طور پر دھڑ کے مارےجانے کی صورت میں دیگر ادویات کے ساتھ تیل میں ملا کر مالش کرتے ہیں۔سونٹھ بھونی ہوئی12 گرام، نمک کھانے والا 3 گرام۔ باریک پیس کر منجن کی صورت میں دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی ترشی دور ہوجاتی ہے۔
سونٹھ کے آسان وآزمودہ مجربات
درد شقیقہ:سونٹھ کو پانی میں گھس کر ماتھے پر لیپ کرنے سے درد شقیقہ(آدھےسر کا درد)ہوجاتا ہے۔
پیٹ کی گیس:سونٹھ 12گرام، دانہ الائچی خورد24گرام، دارچینی 9گرام، لونگ 6 گرام، زیرہ سیاہ 3 گرام، سب کو علیحدہ علیحدہ کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں۔خوراک ایک سے دو گرام عرق سونف یا پانی سے کھانا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد دیں۔ معدہ کی کمزوری، پیٹ کی گیس، ہچکی،قے، متلی اور بعد ہضمی کے دستوں کے لئے مفید ہے۔
ہنگواشٹک چورن(اشٹانک ہردے):سونٹھ،مرچ سیاہ،مگھاں،اجوائن دیسی،زیرہ سیاہ، نمک سیندھا، زیرہ سفید،ہینگ بریاں سب برابر وزن کوٹ کر چھان کر سفوف بنا لیں۔خوراک 2سے 3گرام ہمراہ پانی دن میں دو سے تین بار دیں۔
بھوک نہ لگنا:سفوف سونٹھ ایک گرام تھوڑے سے گڑ میں ملا کر کھانا کھانے کے بعد کچھ دن استعمال کرنے سے بھوک بڑھ جاتی ہے۔
بدہضمی:سونٹھ 50گرام،کالا نمک 12 گرام، سفوف بنالیں دو تین بار لیموں کے رس میں ترو خشک کریں۔ ایک گرام کی مقدار میں کھانا کھانے کے بعد پانی سے دیں۔
دماغی کمزوری:سفوف سونٹھ50 گرام شہد خالص 100گرام ملاکر رکھ لیں اور3 گرام صبح اور 3گرام شام استعمال کریں۔ کمر درد، دماغی کمزوری اور کھانسی کے لئے مفید ہے۔
سردی لگنا:سونٹھ 20 گرام،گڑ 100 گرام،سونٹھ کو پیس کرگڑ میں ملاکر رکھ لیں اور 5- 5گرام استعمال کریں۔سردی کے موسم میں سردی اور سردی کی کھانسی کے لئے مفید ہے۔
درد معدہ:سفوف سونٹھ6گرام، سفوف نوشادر8گرام، سوڈابائیکا رب 8گرام، سب کو ملا لیں3-3 گرام صبح و شام ہمراہ پانی استعمال کریں۔
سفوف نمک سلیمانی:سونٹھ،سونف،اجوائن دیسی، کالی مرچ،پپلی، پودینہ خشک،سہاگہ خام،نمک سونچل، نمک خوردنی ہرایک 25-25 گرام، دار چینی 12گرام،نوشادر50گرام۔ سب کو کھرل کر کے سفوف بنالیں۔2/1سے ایک گرام بعداز غذا پانی سے دیں۔
حب کبد نوشادری:سونٹھ، نوشادر،نمک خوردنی،نمک سیاہ،سہاگہ بریاں،نمک لاہوری،نرکچور،ہرڑ کابلی،ہرڑسیاہ، باؤ بڑنگ،مرچ سیاہ۔ ہر ایک برابر وزن۔
ان سب ادویات کو کوٹ چھان لیں اور عرق گلاب سے چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ دو سے چار گولیاں کھانا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کے ساتھ دیں۔غذا کو ہضم کرتی ہے قبض دور کرتی ہے جگر بڑھ جائے یا سخت ہو جائے تو اس کے لئے بھی مفید ہے۔
ہچکی:سونٹھ 2 گرام، کالی مرچ پانچ دانہ۔ ایک کپ پانی میں جوش دے کر چھان کر چینی ملا کر دن میں دو بار پلائیں۔ہچکی کے لئےآزمودہ علاج ہے۔
پیچش:سونٹھ100گرام،سونف100گرام،ہرڑکالی25گرام،چینی سفید150گرام۔تمام ادویا ت کو پیس کر سفوف بنالیں۔تین تین گرام صبح ،دوپہر اور شام چھاچھ(توڑ آب دہی)یا تازہ پانی سے دیں۔ ہر قسم کی پیچش کے لئے مفید ہے۔ چند خوراکوں سے ہی خون وآوْں کا آنا بند ہو جاتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ادرک زنجبیل
Ginger
دیگرنام: عربی میں زنجبیل رطب ویابس،گجراتی میں ادو،بنگالی آور،سندھی میں سنڈھ ،انگریزی میں جنجر ،فارسی میں شرنجیر،ادراکم،ہندی ،پنجاپی اردو،کشمیری میں ادراک اورسونٹھ ہی کہتے ہیں
لاطینی میں
Zingiber Officinalis
ماہیت: اس کا پوداتین چارفٹ بلند ہوتا ہے۔پتے نو دس انچ لمبے ایک انچ چوڑے اور آگے سے نو کدار ہوتے ہیں پھول کی ڈنڈی دوتین انچ لمبی ہوتی ہے۔اس کا پھول بہت کم اور باریک نکلتا ہے جوکہ بیگنی یا جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔اس کو پھل نہیں لگتا اور زنجبیل کا تخم ہو تا ہے ۔ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے آلو کی طرح کاٹ کرزمین میں گاڑ دیے جا تے ہیں ۔کھادپانی اوردھوپ میں آہستہ آہستہ بڑے ہو کر ادرک بن جاتے ہیں ۔اس کو چیت و بیسا کھ میں بوتے ہیں اور اسوج و کاتک (ستمبراوراکتوبر )میں کھود کر نکال لیتے ہیں۔
ادرک کی 2اقسام ہیں ۔ایک ریشہ دار جوکہ بہت زیادہ پیداہوتا ہے۔ اوردوسرابغیرریشہ کے جوکم پیداہوتا ہے۔ خشک ہونے پر یہی سوکھ یا زنجبیل بن جاتی ہے۔
مقام پیدائش: یہ برصغیرمیں کم و بیش پایاجاتا ہے۔پاکستان میں پنجاب‘ جموں کشمیرجبکہ ہندوستان میں پنجاب ،یو پی کے پہاڑی علاقوں میں پایاجاتاہے۔ اس کے علاوہ مدارس ،کوچین،بہار،بمبئی،سورت،احمد،آباداور بنگلہ دیش میں پایاجاتاہے۔
رنگ: سفید اور بھوراجبکہ زنجبیل زرد رنگ کی ہوتی ہے۔ذائقہ: تیزچیریرااورتلخ۔بطوردواءاور غذاقدیم زمانے سے استعمال ہوتی ہے۔
خشک کرنے کاطریقہ: جوادرک بہت مدت تک زمین میں دبائی ہوتی ہے۔اورجب خوب پک جاتی ہے تو اس کو اوپر سے چھیل دیں اور سایہ میں خشک کر لیں ۔سونٹھ بن جائے گی ۔زنجبیل کوجلدگھن لگ جاتی ہے۔
مزاج: ادرک گرم درجہ سوم خشک درجہ اول۔مزاج زنجبیل: گرم درجہ سوم خشک دوم جتنی پرانی ہوگی ،خشک زیادہ ہوجائے گی ۔
افعال: مقوی باہ،مقوی ذہن و حافظہ،ہاضم،کاسرریاح ،قاتل کرم شکم ،ملین ،منفت بلغم جالی،
استعمال:سونٹھ بلغمی مزاج اشخاص کیلئے نہایت مفید دواء ہے۔اس کو اکثر امراض معدہ مثلاًنفخ شکم،دردشکم ضعف اشتہاءوغیرہ میں استعمال کرتے ہیں مروڑپیداکرنے والی ادویہ کی مصلح ہےمثلاً سنامکی ‘تربد سفید وغیرہ۔سونٹھ کا مربہ پیٹ صاف (ملین ) کرتا ہے۔آنتوں اور معدہ میں رطوبات کی وجہ سے دست آتے ہوں تو قبض پیدا کرکے دست بندکرتی ہے۔مقوی باہ معجونات میں استعمال کرتے ہیں ۔
بیرونی طور پرتیل میں جلا کریا دیگر ادویہ ہمراہ تیل بناکر مالش کرناریاحی دردوں مثلاًگھٹیا،فالج ،درد کمر میں مفید ہے۔بطورسرمہ پیس کر آنکھوں میں لگانے سے جلا بھلا دھند کیلئے مفید ہے۔دمہ کھانسی میں کھلانا مفید ہے۔پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔معجون زنجیل نرم سیلان الرحم‘ ضعف معدہ،نسیان،دردپشت اور ضعف باہ کے لئے اکسیر ہے۔
مرض سنگرہنی میں سونٹھ کو گھی میں بریاں کر کے(سرخ ہو جائے لیکن جل نہ جائے) چھاچھ میں کے ہمراہ دن میں دو سے تین مرتبہ کھلانا مفید ہے۔
زنجبیل بریاں دس گرام نمک طعام تین گرام ملاکر دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی ترشی دفع ہوجاتی ہے۔
قرآن پاک میں زنجبیل کاذکر(ترجمہ )’’اوران میں انہیں ایساجام پلایاجائے گا جس میں آمیزش زنجبیل کی ہوگی ۔‘‘
ارشادات نبوی ﷺ :حضرت ابو سعید الخدری ؓروایت فرماتے ہیں:
’’شہنشاہ روم نے رسول اللہﷺ کی خدمت اقدس میں ادرک کا مربہ ایک مرتبان تحفہ کے طور پر پیش کیا ۔حضورﷺنے اسے قبول فرمانے کے بعد تمام لوگوں کو اس کا ایک ایک ٹکڑا مرحمت فرمایا اور مجھے بھی ایک ٹکڑا ملا جسے میں نے کھا یا ۔
کیمیاوی تجزیہ :چکنائی 3 ء 3 نشاستہ 7ء 20 اجزاء لمحی 4 ء 7Moisture 474،سوڈیم 5،پوٹاشیم 943 ۔کیلوریز 333میگنیشم 256،فاسفورس 177/سلفر1280کلورائیڈ62ایک سو گرام خشک ادرک(سونتھ) میں دیگرعناصر کی ترکیب ہے۔
ادرک میں 12سے15فیصد پانی میں حل ہونے والے نمکیات ایک سو چار فیصد کے درمیان فرازی تیل (Oil of Ginger)تارپین کے خاندان کے عناصر کے علاوہ ادرک کی خوشبو کی تندی کے جوہر Generolکی وجہ سے جوکاربولک ایسڈکے خاندان کا شحمی بیروزہ ہے۔
جدید مشاہدات اوراجزاء سے معلوم ہوتاہے کہ جوفوائد لہسن کے بیان کیا جاتے ہیں مگرلہسن سے حاصل نہیں ہوسکے ۔وہی فوائد سونٹھ کے ہیں جوکہ حاصل کئے چکے ہیں ۔
نفع خاص: محلل ریاح ،ہاضم طعام۔مضر: امراض حلق حار کیلئے ۔
مصلح: روغن بادام وشہد خالص ۔بدل: دارفلفل۔
مقدارخوراک:ایک ماشہ سے ڈیڑھ یا دو(2)ماشے تک جبکہ حکیم رام لبھایاصاحب نے اپنی کتاب بیان الادویہ میں زنجبیل کو ترکناکاجزہے۔سونٹھ،مرچ سیاہ ،فلفل دراز
عرق النساء کیلئے مجزب نسخہ : زنجبیل اعلی قسم کا سفوف بناکر شہد خالص میں ملا لیں اور صبح و شام کھانے سے پہلے اسے پانی میں ایک چھوٹی چمچ سے یا ویسے ہی کھالیں۔(مجرب حکیم نصیر احمد طارق)
مشہور مرکبات:جوارش زنجبیل ،معجون زنجبیل ،جوارش جالینوس ،جوارش بسباسہ ،معجون نانخوای،(ہمدرد)سفوف نانخوایٰ،جوہرہا ضم(طب نبوی دواخانہ)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق