مختلف نام :اردو عشبہ – فارسی عشبہ – عربی عشبہ مغربی – انگریزی سارسپریلا (Sarsaparilla)لاطینی سمیلکس اورنالا (Smilex Omala).
شناخت :یہ ایک بیل کی جڑ ہے جسے ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے .اس کی گولائی لئے ہوئے جڑیں اور شاخیں ہوتی ہیں جو رنگت میں بھوری سرخی مائل اور ان کے ساتھ بہت سے ریشے و شاخیں یا جڑ لگی رہتی ہیں.
یہ تین قسم کی ہوتی ہے،1- عشبہ مغربی ،2- عشبہ ہندی ،3- عشبہ جنگلی ۔عشبہ مغربی کو یورپ میں اسپین یارڈس کے ذریعہ1816 میں علم ہوا اور اس کو 1864میں برٹش فارماکوپیا میں شامل کیا گیا ۔اس کے فوائد پہلے اہل عرب نے معلوم کئے ۔اس کے بعد دوسرے ممالک نے اس کے فوائد کو پہچانا ۔
عشبہ بہتر وہ ہے جس کی شاخیں نہ زیادہ پتلی، نہ زیادہ موٹی ،چوڑائی یا گولائی میں متوسط ،باریک ،لمبی ،سرخ رنگ کی اور اندر سے سفید ہو جس کو توڑنے پر غبار سا نکلے ۔جس قسم میں یہ اوصاف نہ پائے جائیں وہ قسم عمدہ نہیں ہے ۔اس کی گیلی جڑ سے ایک خاص قسم کی خوشبو آتی ہے اور جڑ کو چکھنے سے ذائقہ شیریں معلوم ہوتا ہے ،خشک جڑ میں خوشبو اور مٹھاس نہیں ہوتی ہے ۔اس کی قوت چھ سال تک باقی رہتی ہے ۔
عشبہ مغربی جنوبی امریکہ اور وسطی امریکہ میں پیدا ہوتی ہے ۔عشبہ ہندی و جنگلی کے افعال و خواص امریکہ میں پیدا ہونے والی نبات جیسے ہی ہیں اس لئے اس کا نام “عشبہ ہندی “رکھ لیا گیا ۔
عشبہ مغربی کی کاشت کی جاتی ہے ،جبکہ عشبہ ہندی کی کاشت نہیں کی جاتی ۔یہ ہر جنگل میں پیدا ہوتی ہے ۔ہندوستان میں یہ بیل یوپی، پنجاب کے پہاڑ، شمالی ہند کے پہاڑ ،اُڑیسہ ،چھوٹا ناگ پور ،بنگال ،بہار میں پائی جاتی ہے ۔یہ جاڑوں کے موسم میں پھیلتی ہے ۔عشبہ جنگلی ڈیرہ دُون ،بہارن پور ،مغربی بنگال کے جنگلات میں پائی جاتی ہے اور یہ عشبہ کی دونوں اقسام (مغربی و ہندی) کا بدل ہے۔
زاج :گرم وم خشک ۔
خوراک :10گرام کا جوشاندہ تمام امراض میں مفید ہے ۔
فوائد :اطباء کا قول ہے کہ عشبہ اورام اور ریاح کو تحلیل کرتی، مادہ منی کو رقیق اور خلطوں کا براہ راست اسہال کے ذریعہ خارج کرتی ہے ،نیز بلغمی مزاج اور عرق النساء میں مفید ہے ۔اس کے پھول کا سونگھنا درد سر بارد ،شقیقہ کے لئے مفید ہے ۔اس کا عرق کان کے پرانے درد ،امراض چشم میں مفید ہے۔یہ سینے اور پھپھڑوں سے بلغم کو خارج کرتی ،میل کچیل اور خون کے فساد میں کمی کرتی ہے ۔ایام میں کمی کرتی ہے نیز سیلان میں مستعمل ہے۔ زہریلے امراض کے علاج میں یہ ایک قوی دوا ہے ،یہ بدہضمی اور متلی کو روکتی ہے ۔اگر مسوں یا گلے کی گلٹیوں پر اس کا ضماد کیا جائے تو ان کے جمے ہوئے پانی کو تحلیل کرتی ،انہیں پکاتی ،بغیر درد اور تکلیف کے نرم کر کے نکال دیتی ہے ،اس کا چبانا دانتوں اور منہ کی بیماریوں مثلا ًقلاع اور آواز بیٹھ جانے میں مفید ہے ،عشبہ عسر البول کو دور کرتی ہے ۔یہ بہت زیادہ مقوی اور صحت بخش ہے ۔معدل اور مصفیٰ خون ہے ۔اس کی جڑ مارگزیدہ کو استعمال کرائی جاتی ہے۔جوڑوں کے درد ،عرق النساء ،استسقاء اور خون میں خراب مواد پیدا ہو جانے کی صورت میں اس کا استعمال کراتے ہیں ۔
اگر کسی نے مہلک دوا پی لی ہو تو اسے عشبہ خوب پلائیں ،اسے تریاق اور معاجین میں شامل کیا جاتا ہے ۔اطباء نے اس کے نقصانات سے نجات پانے کے لئے اس کو بارد عرقیات اور ماءالجبن کے ہمراہ استعمال کرایا جاتا ہے۔ اس کو خیساندہ ،جوشاندہ ،عرق سفوف اور چٹنی کی صورت میں استعمال کرایا جاتا ہے۔ یہ گرم مزاجوں والوں اور نوجوانوں کو گرمی کے موسم میں مضر ہے ۔
ماڈرن تحقیقات :عشبہ مغربی میں ایک قسم کا جوہر لطیف ،تیل ،رال اور نشاستہ پائے جاتے ہیں اور عشبہ ہندی میں ایک خاص قسم کا جوہر ٹے نین اور نشاستہ پائے جاتے ہیں ۔
عشبہ کے مجربات درج ذیل ہیں :
عرق عشبہ: عشبہ 150گرام ،چوب چینی 100گرام ،موٹا موٹا کوٹ کر رات کو پانچ کلو پانی میں بھگو دیں ۔صبح کو 3 بوتل عرق کشید کریں ۔ 100گرام عرق ،20گرام شربت عناب میں ملا کر پلائیں ۔خون کو صاف کرتا ہے ،پھوڑے پھنسیاں، جوڑوں کے درد ،زہریلے امراض و سوداوی امراض میں بہت مفید ہے ۔
معجون عشبہ :عشبہ بڑھیا ، بسفائج فستقی ،افتیمون بڑھیا ،گاؤ زبان ،کباب چینی ہر ایک 20گرام ۔پھول گلاب ،چوب چینی ،صندل سفید ،صندل سرخ ہر ایک 30گرام ۔سناء مکی 40گرام ،چھلکا ہرڑ زرد ،سنبل الطیف ہر ایک 10گرام ،ہرڑ سیاہ 6گرام ۔
ان سب دواؤں کو کوٹ چھان کر چینی 4/3کلو ،شہد خالص 2/1کلو کے قوام میں شامل کریں۔ دس گرام معجون عشبہ عرق مصفئ خون 25گرام سے
پانی سے استعمال کریں ۔فساد خون ،خارش ،جوڑوں کے درد ،زہریلے امراض اور بواسیر کو فائدہ دیتی ہے ۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
عشبہ ”عشبہ مغربی“ (Sarsa Radix)
ماہیت : ایک بیل دار بوٹی ہے جس کی پتلی جھری دار گولائی لئے ہوئے جڑیں اور شاخیں ہوتی ہیں جو رنگت میں بھوری سرخی مائل اور ان کے ساتھ بہت سے ریشے ‘ شاخیں یا جڑ لگی رہتی ہے۔ اس کا مزہ کسی قدر خراش پیدا کرنے والا تلخ ہوتا ہے۔
مزاج: گرام خشک۔۔ درجہ سوم
افعال: محلل اورام‘ مصفیٰ خون‘ مدر بول‘ معرق‘ مرتق و ملطف مواد۔
استعمال:افعال مذکورہ کی وجہ سے اکثر امراض باردہ میں مستعمل و مفید ہے چنانچہ اس کا جوشاندہ (بطریق چوب چینی) فالج‘ لقوہ‘ سرفہ کہنہ‘ ضیق النفس ‘ سدہ جگر‘ استسقاء اور وجع المفاصل کہنہ میں استعمال کرتے ہیں۔ عرق النساء‘ فالج اور جوڑوں کے درد میں سفوف مصری کے ہمراہ کھلایا جاتا ہے۔ مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے امراض سوداویہ مثلاً آتشک ‘ جذام اور قروح خبیثہ کے لئے مطبوخاً استعمال کیا جاتا ہے۔ تصفیہ خون کی غرض سے اس کا شربت بنا کر پلایا جاتا ہے۔
نفع خاص: امراض سوداویہ مثلاً آتشک و جذام۔ مضر :حمیات حارہ اور گرم امزجہ۔
مصلح: روغن بادام۔
کیمیاوی اجزاء: اس کی چھال میں سنکوٹینک ایسڈ‘رنگ دار مادہ‘ رال اور نشاستہ پایا جاتا ہے۔
مقدار خوراک: 5 سے 7 ماشے (گرام)
مشہور مرکب:معجون عشبہ‘ شربت عشبہ وغیرہ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق