مختلف نام: ہندی مہوا۔ سنسکرت مدھوک۔ بنگالی مہل، مودا۔ تامل مدھوکم۔ گجراتی مہو ڈی۔ ملیالم کوہزا۔ فارسی گل چگاں۔ مرہنی مہوڈا۔ مہوا کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ لاطینی(1)میں باسیالتی فولیا (Bassia Latifolia)اس کے چوڑے پتے ہوتے ہیں۔ (2)باسیالونگی فولیا(Bassia Longifolida) اس کے لمبے پتے ہوتے ہیں۔
شناخت: اس کا درخت ہندوستان بھر میں مشہور اور آم کے درخت کی طرح ہوتا ہے۔ کئی کسان اپنے کھیت کے آس پاس یا سڑکوں کے کنارے اسے لگاتے ہیں۔ خشک میوے آج کل بہت مہنگے ہیں مگر ایک ایسا سوکھا میوہ بھی ہے جو سالہا سال سے چلاآرہا ہے ، جسے مہوا کہا جاتا ہے۔
مہوا دیہاتیوں کے لئے قدرت کا بہترین تحفہ ہے کیونکہ زیادہ تر دیہاتی لوگ موسم گرما میں اسے کھا کر فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ یہ درخت مدھیہ پردیش ، بہار، اڑیسہ کے جنگلوں میں بہت پایا جاتا ہے۔ اس کے پھل پھول ٹہنیاں سب مفید ہیں۔ پتوں کا استعمال جانوروں کو کھلانے اور تیل بنانے کے کام میں آتا ہے۔ اس کے پتوں مین دودھ بڑھانے کے فائدے ہیں ۔ ا س لئے لوگ بکری کو اس کے پتے کھلاتے ہیں۔
اس کا درخت 50-40فٹ اونچا ہوتا ہے۔ اس کی چھال پھٹی ہوئی اور اندر سے لالی لئے ہوتی ہے۔اس کے پتے 5سے 9 انچ لمبے اور 3سے4انچ چوڑے ہوتے ہیں۔ یہ گول10-12 سراوْں والے شاخوں کے اگلے حصہ پر لگے ہوتے ہیں۔ مہوا کے پھول سفید ، رسیلے اور مضبوط ہوتے ہیں۔ ان میں سے نہایت ہی دل پسند خوشبو آتی ہے ۔ اس کا پکا پھل میٹھا ہوتا ہے۔ یہ انڈہ کی طرح ایک سے دو انچ لمبا ، کچے میں رنگ ہرا اور اور پکنے پر پیلا یا نارنگی رنگ ہو جاتا ہے۔پھل میں گہرے و بھورے رنگ کے12سے 1 انچ لمبے چمکیلے بیج ہوتے ہیں۔ بیجوں سے تیل نکالتے ہیں اور پھولوں سے دیسی شراب بنائی جاتی ہے ( جو اس کے پھولوں کا غلط استعمال ہے اگر کوشش کی جائے تو اس سے ممکن ہے کہ گڑ و شکر بنائی جا سکے)۔ بیجوں میں سے 40سے50فیصد ی تک تیل نکلتا ہے۔ یہ تیل گھی کی طرح ہوتا ہے۔ اس کے پھولوں سے چونکہ شراب بنتی ہے اس لئے پھولوں سے بھی کچھ نشہ سا ہو جاتا ہے۔
مزاج:گرم و خشک بدرجہ دوم
مقدار خوراک: پھول مہوا 25سے50گرام تک
فوائد: مردانہ طاقت بڑھاتا ہے، منی پیدا کرتا ہے۔ 25گرام پھولوں کو 250گرام نیم گرم دودھ میں جوش دے کر پینا مردانہ کمزوری و عام کمزوری میں مفید ہے۔ اس کے پھولوں کا حلوہ بھی بنا کر کھایا جاتا ہے۔ اس کی گٹھلی کی گری سے بنا تیل صابن بنانے کے کام آتا ہے۔ یہ تیل چراغ میں جلانے اور گھی میں ملاوٹ کرنے کے لئے بھی کام میں لایا جاتا ہے۔ جوڑوں کے درد، کمر درد و دیگردردوں میں اس کی نیم گرم مالش کرتے ہیں ۔ پھول مہوا بھون کر بطور میوہ کے کھاتے ہیں۔ سوجن کے لئے اس کے خشک پھولوں کی ٹکور کی جاتی ہے۔ مہوے کی مسواک دانتوں کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔ تھوڑے ہلتے دانت اس کی مسواک کرنے سے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
کئی دیہاتی علاقوں میں لوگ مہوے کے پھول آٹے کی روٹی میں پکا کر دودھ کے ساتھ کھاتے ہیں۔ کئی دیہاتی مہوے کے پھولوں کو مکئی یا جو کے آٹے میں ملا کر اچھی طرح گوندھ کر روٹی بنا کر کھاتے ہیں۔ مہوے کے پھل کا اوپر کا چھلکا دور کر کے بچے میٹھا لگنے کی وجہ سے خوب کھاتے ہیں۔ دیہاتی علاقوں میں اس کی گری کے مغز سے نکالے گئے تیل سے ترکاری و پکوان بنائے جاتے ہیں۔ ادویات بنانے میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ سردی کے موسم مین بوائی پھٹ جانے پر مہوے کا تیل ہلکا گرم کرکے لگا دینے سے آرام ملتا ہے۔ یہ تیل جلد کو نرم بنائے رکھتا ہے۔ اگر ہاتھ پا ؤں کی انگلیوں میں خارش ہو تب بھی مہوے کے تیل کی مالش فوراً آرام دیتی ہے۔
مہوے کے آسان مجربات درج ذیل ہیں
گل قند مہوا: مہوے کے سوکھے پھولوں کا زیرہ نکال کر پانی سے دھو کر سکھا لیں پھر آدھا کلو پھول اور 625گرام چینی ایک برتن میں رکھیں۔ نیچے پھولوں کی تہہ اور اوپر چینی کی تہہ بچھا دیں اور دھوپ میں رکھیں۔ 20-22 دن بعد گل قند تیار ہو جائے گا۔ دس گرام صبح اور دس گرام شام کھلائیں۔ یہ طاقت دینے، منی بڑھانے ، جریان روکنے اور پیشاب کی جلن کے لئے مفید ہے۔
حلوا مہوا: 50گرام خشک یا تازے مہوے کے پھول دھو کر انہیں سل پر پیس لیں اور اس میں 30گرام سوجی یا گندم کا آٹا ملا لیں ۔ پھر 3چمچہ خالص گھی میں ڈال کر دھیمی دھیمی آگ پر بھونیں ۔ بھن جانے پر 12گلاس گرم پانی اور حسب ضرورت کھانڈ ملا کر حلوا بنا لیں۔ اس میں چھلی ہوئی گولا گری ، چرونجی، کالی مرچ، مناسب مقدار میں سفوف بنا کر چھڑک دیں ۔ یہ مقوی خوراک کا کام دیتا ہے اس سے جسم مضبوط ہوتا ہے اور چستی آتی ہے۔
ہچکی آنا: مہوے کے پھول 12گرام، ناگ کیسر ایک گرام، کھانڈ ایک چمچہ سفوف بنائیں اور شہد خالص میں ملا کر دن میں دو سے تیں بار چٹائیں۔ اس میں تھوڑی سی دوا لے کر ناک کے ذریعے سونگھیں۔ اس سے ہچکیاں دور ہو جاتی ہیں۔
ہڈی کا ٹوٹنا: مہوے کی تازہ چھال کچل کر باندھ دیں دو تین دین تک بندھی رہنے دیں اور اس حصہ کو نہ ہلائیں تو ہڈی جڑ جائے گی۔
سر درد: مہوے کے پھولوں کا رس 25گرام ، منقیٰ (دانے نکال کر ) 6گرام اور چینی ملا کر استعمال کریں اور مہوے کے پھولوں یا پھل کے سفوف کو سنگھائیں ، دماغ میں بھاری پن ۔ چکر آنا اور سر درد دور ہو جاتا ہے۔
مہوے کا ست: مہوے کےتنے کو چیرنے پر درمیان میں سے کتھا جیسا ست نکلتا ہے اسے کوٹ کر سفوف کر لیں اور دودھ گائے کی بھاونا دے کر سائے میں سکھا لیں ۔ خشک ہونے پر دوبارہ بھاونا دیں۔ اسی طرح 21بھاونا دینے پر سفوف مکھن کی طرح ہو جائے گا۔ پھر اس سفوف سے چار گنا شہد خالص ملا کر مرتبان یا شیشے کے برتن میں بھر کر رکھ دیں۔ خوراک 4گرام روزانہ کھلا کر کچھ دن بعد نیم گرم دودھ پلانے سےمردانہ کمزوری دور ہو جاتی ہے۔ ہا ضمہ کی طاقت بڑھتی ہے اور منی گاڑھی ہو جاتی ہے۔
چھاتی کا درد: مہوے کی چھال 20گرام کو 300گرام پانی میں ابالیں 50گرام رہنے پر اتار کر 4گرام چینی ملا کر صبح شام پلائیں۔ چھاتی کا درد ، منہ میں کڑوا پن ، پیشاب میں پیلا پن، پیٹ کے کیڑے ، جسمانی کمزوری وصفرا ءکا غلبہ دور ہو جاتا ہے۔
غشی: مہوے کے خشک پھولوں کو پیس لیں اور غشی کی صورت میں سنگھائیں ، غشی دورہو جائے گی۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
مہوا (Indian Butter Tree)
دیگرنام:فارسی میں گل چکاں،گجرای میں مہورا ‘مرہٹی میں مودا اور انگریزی میں انڈین بیٹر ٹری کہتے ہیں ۔
ماہیت: ایک بڑا درخت آم کے درخت کے مشابہ ہوتاہے اس کے پتے آم کے پتوں کی مانند لیکن اس سے بڑے ہوتے ہیں اور پھول سفید زردی مائل ان سے میٹھی میٹھی سی بو آتی ہے۔اور مزہ شیریں ہیک دار ہوتاہے۔اس کے پھول خود بخود گرنے لگتے ہیں اور خشک ہوکر مویز کی مانند ہوجاتے ہیں ۔اس کا پھل گول لمبا ہوتاہے پختہ ہونے پر اس کا مزہ شریں ہوجاتاہے۔اسکے اندر سے ایک یا دو گٹھیاں نکلتی ہیں جن کے مغز سے روغن کشید کیاجاتاہے۔
مقام پیدائش: یوپی ،سی پی ،بمبئی بنگال ،مالابار اور جنوبی ہند۔
خاص بات: ان میں شکر پیسٹ اور انزائم کے اجزاء پائے جاتے ہیں اس لئے شراب بنانے کے کام آتے ہیں ۔
مزاج: گرم خشک درجہ دوم۔
افعال: مقوی باہ‘ مولدمنی‘ مولد شیر۔
استعمال:25گرام پھولوں کو ایک پاؤ میں ملاکر پینانامردی بوجہ ضعف عامہ میں بہت فائدہ مند ہے۔پھولوں کو حلوہ بھی بنا کر کھایاجاتاہے۔اور ان سے شراب بھی کشید کی جاتی ہے۔جو قابض مشتہی اور مقوی ہے۔اس کی گٹھلی کے مغز کے تیل سے صابن بنایاجاتاہے۔یہ چراغ میں جلانے کے بھی کام آتاہے۔یہی روغن وجع المفاصل درد کمر وغیرہ کے علاوہ سرد دردوں پر مالش کرتے ہیں ۔یہ روغن مچھلیوں کو زہر دینے کے لئے استعمال کرتے ہیں روغن کو جلانے سے جو دھواں نکلتاہے۔یہ حشرات الارض اور چوہوں کو ماردیتاہے۔
گل مہوا بریان بطور میوہ بکثرت کھاتے ہیں اور اسکے پتے دودھ بڑھانے کیلئے بکریوں کو کھلاتے ہیں اس کے خشک پھولوں کی ورم خصیہ میں ٹکور کی جاتی ہے۔
روغن مہوا میں سہاگہ ملاکر داد پر لگاتے ہیں مغز تخم مہوا کو مدرحیض اور ملین شکم بھی بیان کیاجاتاہے۔اسی وجہ سے اس کا فرزجہ یا شیاف بناکر استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص: محلل ریاح ،دافع اوجاع باردہ ۔ مضر: مورث صداع۔
مصلح: اشیاء سرد و تر۔بدل: بورہ ارمنی۔
مقدارخوراک: چار تولہ (چالیس گرام)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق