ہا ضمے کی خرابی ، گیس، اپھارہ، پیٹ کی خرابی ، معدےکی تیزابیت وغیرہ ایسی بیماریاں ہیں جو کہ عام ہیں ۔ لیکن اکثر ان کا دورانیہ ایک دو دن یا چند دنوں پر محیط ہوسکتا ہے۔ جوقابل برداشت ہوتا ہے۔ لیکن جن کا معدہ حساس ہو جاتا ہے انکو اکثر ان تکالیف سےوقتاً فوقتاً واسطہ پڑتا رہتا ہے جو پریشانی کا باعث بنتاہے۔ گیس اور اپھارہ ایک انتہائی تکلیف دہ مرض ہے۔ اس کا اندازہ وہی کر سکتا ہے جو اس تکلیف سے گزرا ہو۔
غذا کھانے کے بعد جسم میں جب غذا کو ہضم کرنے کے لئےاپنے ہا ضمے کا قدرتی عمل شروع ہوتا ہے تو قدرتی نظام سےغذا سے بننے والےقدرتی کیمیکلز سے اس میں گیس بھی پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے نظام انہضام میں کچھ گیس کا ہونا نارمل بات ہے۔ جوجسم سے خارج بھی ہو جاتی ہے لیکن پیٹ میں گیس کا مسئلہ جب پیدا ہوتا ہے جب جسم سے گیس خارج ہونے میں رکاوٹ پیدا ہو جائے اور پھر پیٹ میں اپھارہ یا وقفے وقفے سے شدید درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو انسان کو بے چین کر دیتا ہے ۔ یعنی اگر آنتوں میں بنی گیس خارج نہ ہو تو درد اور تکلیف کا سامناکرنا پڑتا ہے۔
وجوہات
اکثر گیس یا اپھارہ یا درد کی وجہ غذا ہی ہوتی ہے۔ کیونکہ کچھ غذا ئیں ایسی بھی ہیں کہ جب وہ ہاضمے کے عمل سے گزرتی ہیں تو ان میں ایسے قدرتی کیمیکلز پیدا ہو جاتے ہیں جو زیادہ گیس پیدا کرتے ہیں۔ اسی طرح کچھ باسی غذا ئیں کھانے سے بھی گیس کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے ۔ اور ہاضمےکی خرابی بھی گیس کا مسئلہ پیدا کرتی ہے ۔ کاربونیٹڈ مشروبات جیسے کولڈ ڈرنکس جن میں سوڈا ہوتا ہے، دالیں ، چھولے ،سبزیاں ، پھل ، باسی کھانے ، خمیر شدہ غذائیں ، بیکری کی اشیاء چھلکے والے اناج اور پھل گیس کی تکلیف کی وجہ بن سکتی ہیں۔ پیٹ میں تیزابیت کی وجہ سے بھی گیس بنتی ہے۔
پیٹ میں گیس جمع ہونےکی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ کھانے پینے کے دوران ہم کچھ ہوا بھی نگل لیتے ہیں اور وہ ہمارے پیٹ میں چلی جاتی ہے ۔ عام طور پر یہ خارج بھی ہو جاتی ہے۔ لیکن کبھی یہ جسم میں رک بھی جاتی ہے جو گیس اور اپھارہ کی تکلیف کا باعث بنتی ہے۔ اس لئے کھانے پینے کے دوران بات چیت سے گریز کرنا چاہئے۔ دودھ سے بنی مصنوعات بھی دیر سے ہضم ہوتی ہیں اور گیس پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں ۔ چیونگم کھانے سے بھی گیس کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ کیونکہ چیونگم چبانے کے ساتھ ساتھ کچھ ہو ا بھی نگل لیتے ہیں۔ گیس اور اپھارہایک تکلیف دہ مرض زیادہ مرچ اورمصالحہ والا کھانا،مٹھائیوں کا استعمال اور دماغی تناو، تفکرات، سے بھی یہ مرض پیدا ہوسکتا ہے ۔ کھانا کھا کر جلد سو جانے سے پیٹ کی یا گیس کی تکلیف ہو جا تی ہے۔ کیونکہ کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوتا ہے۔ کین فوڈ، جنک فوڈ بھی پیٹ میں گیس پیدا کرنے کی وجہ بن سکتاہے۔
علامات
گیس کا مرض ایک عام تکلیف ہے لیکن شدید تکلیف اور خطرناک صورتحال بھی اختیار کر سکتا ہے۔ گیس ، اپھارہ یا تیزابیت کی پرابلم کی علامات متلی ، الٹی ، منہ میں کڑوا پانی آنا ، منہ کا ذائقہ خراب ہونا ، سر کا درد، بے چینی ، معدے میں درد ہونا یا جلن ہونا، بھوک کا کم ہونا ، یا بھوک نہ لگنا، پیٹ پھولنا، بدہضمی ہو نا ، بخار کی علامت ، گھبراہٹ ہونا، سینے میں یا کمر میں درد ہونا ہے۔
احتیاطی تدابیر
بہت سے لوگوں کی غذائی عادات کی تبدیلی گیس اور اپھارہ کی تکلیف ختم کرنے کے لیے کافی ہے۔ گیس کی بیماری کا تعلق غذا پر مبنی ہے اس لئے جائزہ لیں کہ کون کون سی غذائیں کھا نے سے گیس یا اپھارہ کی شکایت پیدا ہوتی ہے ۔ ایسی غذاؤں کا استعمال ترک کردینا چاہئے ۔ جو پیٹ میں گیس کی تکلیف کا باعث بنتی ہیں ۔ اپنی روزمرہ خوراک میں تبدیلی لائیں ۔ کاربونیٹڈ مشروبات یعنی کولڈ ڈرنکس سیون اپ ، پیپسی، کوکا کولا وغیرہ، بازار کی غذا ؤں سے اجتناب ، چکنی اور تلی ہوئی چیزوں ، باسی کھانوں سے پرہیز ، زیادہ فا ئبر والی غذائیں ترک کردیں ، چیونگم سے گریز ، دودھ کی بنی اشیاء کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گریز کریں ۔
ڈیپریشن میں کھانا نہ کھائیں کین فوڈ، جنک فوڈ سے پرہیز کریں، پیٹ بھر کے کھانا نہ کھائیں، اور پانی کا کم استعمال بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ پانی کھانا کھانے سے پہلے پئیں یا کھانا کھانے کے دوران پئیں ۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پئیں، پھل سبزیاں اور اسپغول کا استعمال کریں۔ زیادہ مصالحہ والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ گوشت مناسب مقدار میں کھائیں۔ چکنائی سے پرہیز کریں۔ کیونکہ چکنائی دیر سے ہضم ہوتی ہے اس لئے عمل تبخیر پیدا کرتی ہے۔ گیس اور اپھارہایک تکلیف دہ مرض کھانا سکون سے کھائیں جلدی جلدی نہ کھائیں ۔ فائبر والی غذائیں اور پروبائیوٹکس غذائیں کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد کرتی ہیں اور معدے کی تکالیف کو دور کرتی ہیں ۔
علاج
ایکیوپریشر روایتی چینی علاج کی ایک قدیم قسم ہے جو کہ پیٹ کے امراض گیس اور اپھارہ کے لیے پر اثر ثابت ہوتی ہے گیس اور اپھارہایک تکلیف دہ مرض کہ ایکیوپریشر معدے کی تکالیف کو دور کرنے کے لئے مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے ، لیکن ابھی اس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔کالی مرچ کا استعمال آنتوں کے لئے مفید ہے۔ ایک کھانے کا چمچ سیب سائڈر سرکہ بھی چائے یا کسی مشروب کے ساتھ پینے سے گیس کی تکلیف کم ہوتی ہے ۔ورزش کرنے سے پھنسی ہوئی گیس اور گیس کے درد سے نجات مل سکتی ہے اس لئے کھانے کے بعد چہل قدمی کی عادت ڈالیے ۔ لونگ جو کھانا پکانے میں استعمال ہوتی ہے۔ لونگ کا تیل اپھارہ اور گیس کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ اہک گلاس پانی میں دو سے پانچ قطرے لونگ کے تیل ڈالیں اور کھانے کے بعد پی لیں۔
گیس،,اپھارہ تبخیر معدہ اور تیزابیت ایک مرض ہی نہیں بلکہ متعدد بیماریوں کی علامات اور سبب بن سکتا ہے۔ اس لئےاگر دائمی گیس ، اپھارہ اور دیگر ہاضمہ مسائل کا سامنا کچھ عرصے سے ہے تو معالج سے رجوع کرنا بہتر ہے۔
مضمون نگار: فرح فاطمہ