کئی سالوں سے یوگا بہت مشہور ہورہا ہے اور اس کے ناقابل یقین فوائد سامنے آرہے ہیں۔ یوگا ورزش کی ایسی حیرت انگیز تکنیکیں ہیں۔ جس کے فوائد تحقیق سے ثابت ہیں ۔ اور اب یوگا ہر خا ص و عام میں مقبولیت اختیار کرچکا ہے۔کچھ کےنزدیک یوگا ایک روحانی عمل ہے ، اور کچھ کے نزدیک یوگا مشکل پوزیشنوں کی ورزشیں ہیں۔ کچھ لوگ اسے ایک طرز زندگی سمجھتے ہیں اور کچھ لوگ اسے تربیت کا ایک قدیم طریقہ، ورزش یا ایک عادت کے طور پر جانتے ہیں۔
لفظ یوج یوگا سے ماخوذ ہے۔ لفظ ‘یوگا’ سے مراد ہے جوڑنا ، متحد ہونااور یکجا ہونا ہے۔ یہ جسم ، دماغ او ر روح کو سانس کے کنٹرول کے ساتھ ایک ساتھ جوڑتا ہے۔ یوگا کا مقصد انسان کے دماغ ، جسم اور روح کے درمیان ایک مکمل تعلق پیدا کرنا ہے۔اس سے انسان کےاندر کی بہترین صلاحیتیں سامنے آتی ہیں۔ یہ انسان کے اچھے احساست کی طرف اشارہ کرتا ہے ، جیسے خوشی، اطمینان ،سکون خود اعتمادی اور امن وغیرہ ۔
یوگا میں جس چیز سے جڑا جاتا ہے وہ انسان کا اپنا اصلی نفس ، فطرت ، روح یاانسان کے اپنے اندر کی حقیقت اور سچائی ہے۔ یوگا کے ایک معنی علیحدگی بھی ہوسکتے ہیں علیحدگی اس چیز سے جو انسان کو آزاد محسوس ہونے سے روکتی ہے۔ یعنی غموں تکلیفوں ، پریشانیوں سے علیحدگی یا آزادی ۔ کیونکہ کسی بھی یوگا مشق کا حتمی ہدف جسے موکشا کہتے ہیں یعنی آزادی یعنی دکھ، درد ، پریشانی ، تناؤ ، بیماریوں وغیرہ سے آزادی حاصل کرناہی ہوتا ہے۔
اشٹنگ یوگا سسٹم
اس میں سب سے مشہور اشٹنگ یوگا سسٹم (The eight-limb system) آٹھ اعضاء یوگا )یعنی ایک آٹھ گنا راستہ ہے ۔جو آزادی کی طرف جاتا ہے۔یوگا کی مشق کرنے سے اچھی عادات ، جیسے نظم و ضبط ، خود آگاہائی ، اورخود اعتمادی پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یوگا کی مشقیں انسان کو اچھی صحت مند اور مکمل زندگی گزارنے کا طریقہ فراہم کرتی ہیں ۔
آٹھ اعضاء کا یوگا کا ایک لازمی اور انتہائی اہم حصہ ہے۔ بیسویں صدی کی ابتداء میں سری تیرومالائی کرشنماچاریہ نےیہ سٹائل یا پوز بنائےاور سکھائے پھر اس کے تین شاگردوں نے یوگا کے مزید مخصوص اسٹائل یا پوز بنائے۔ ہر ایک بامقصد زندگی گزارنے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
1۔ آئینگر یوگا Iyengar
آئینگر یوگا، یوگا کی ایک شکل ہے جس میں ورزش کے ذریعے جسم کی ساخت کو سیدھا رکھنے پر کوشش اورتوجہ دی جاتی ہے۔ اس میں یوگا کے آسنوں یعنی انداز میں صف بندی پر زور دیا جاتاہے۔ یہ ان لوگوں کے لئے زیادہ مفید ہے جو کھڑے اور بیٹھے ہوئے اپنی جسمانی کمزوریوں پر قابو پانا چاہتے ہوں اور جسمانی پٹھوں کو مضبوط اور نقل وحرکت کے انداز میں بہتری چاہتے ہوں۔
2۔ ونیوگا – Viniyoga
ونیوگا میں سانس لینے اور مراقبہ پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور منتر بھی پڑھے جاتے ہیں۔
3۔ جیواموکتی Jivanmukti
بطور ورزش ایک جسمانی ، اخلاقی اور روحانی مشق ہے ۔ اس میں تعلقات کو بہتر بنانا۔ ، جسمانی آگاہی، ہمدردی، سنسکرت سیکھنا ، اور مراقبہ کرنا شامل ہے۔ اس یوگا کی شکل میں سب کےساتھ ہمدردی کے ذریعے آزادی کا راستہ حاصل کرنا ہے۔
4۔ ہتھا Hatha
ہتھا یوگا بھی یوگا کی ایک شاخ ہے ۔ اس کی مشق میں سانس ، جسم اور دماغ شامل ہیں ، اس میں عام طور پر سانس لینے اور یوگا پوز اور مراقبہ کی مشقیں کرائی جاتی ہیں۔ کلاس کا دورانیہ پون گھنٹے سےڈیرھ گھنٹہ ہوتا ہے۔ ہتھا کی مشقیں مراقبہ کی تیاری کے لئے انسان کے جسم ، دماغ اور روح کو پرسکون رکھتی ہیں۔ اس میں سانس لینے کی مختلف تکنیکیں استعمال کی جاتی ہیں ہے تاکہ جسم ، مراقبہ کی تیاری میں سیدھا اور پرسکون رکھاجا سکے۔
5۔ ونیاسا Vinyasa –
ونیاسا یوگا کا ہی ایک انداز ہے اس کا کام ورزش کے مختلف انداز کو ایک ساتھ ملانا ہے تاکہ سانس کی تکنیکیں استعمال کرتے ہوئے بغیر کسی دشواری کے ایک پوز سے دوسرے پوز کو اختیار کر سکیں ۔
6۔ اشٹنگ Ashtanga
اشتنگا یوگا کا ایک انداز ہے۔ جو جسم توجہ ، توازن اور ہم آہنگی کو بہتر بناتا ہے ۔ اس میں مشکل پوز( اسٹائل ) کی ورزشیں شامل ہیں ۔
7۔ بکرم – Bikram
بکرم یوگا گرم یوگا کا ایک نظام یا ورزش ہی کی ایک قسم ہے ، بکرم سانس لینے کی دو تکنیکوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ گرم کمرے میں کی جاتی ہے اس میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک مختلف پوز بار بار کیئے جاتے ہیں تاکہ جسم کا زہریلہ مواد پسینے کے زریعے جسم سے باہر نکل جائے۔ کچھ افراد اس کو مضر سمجھتے ہیں ۔ لیکن یوگا کی یہ مشق کرنے سے پہلے چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنی پڑتی ہیں اور اگر زیادہ گرمی یا پریشانی محسوس ہو تو فوراً سے چھوڑ دینا کمرے سے باہر چلے جانا اور آرام کرنا بہتر ہے ۔
8۔ کنڈالینی –
اس میں بھی بار بار اسٹائل کئے جاتے ہیں مراقبہ ،منتر اور سانس کی ورزشیں شامل ہیں ۔ اس میں ورزشیں لیٹ کر یا بیٹھ کر ہی کی جاتی ہیں ۔ اس مین پٹھوں اور ان کے جوڑنے والے ٹشوز کو متحرک کیا جاتاہے۔ یہ پٹھوں کی سختی ، دائمی درد اور تناؤ کے لئے مفید ہے۔
یوگا کے فوائد
یوگا سے جسمانی اور ذہنی مثبت فوائد حا صل ہوتے ہیں۔ یہ جسمانی صحت اور تندرستی میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔
دوران خون کو بہتر کرتا ہے۔
پورے جسم کے دوران خون کو رواں اور بہتر کرتا ہے اور جسم کے ہر حصے کو توانائی ، اور غذائی اجزاء بہم پہنچاتا ہے۔ جسم میں وٹامنز جذب کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔ جسمانی اعضاء کو مضبوط اور توانا رکھتا ہے اس سے جلد بھی تروتازہ اور چمک دار ہو جا تی ہے۔ اس سے جسم میں توانائی پیدا ہوتی ۔
مضبوط اعصاب
یوگا ایک طرح کی ورزش ہے یہ ذہنی تناؤ پیدا کرنے والے ہارمونز کو کم کر کے اسٹریس کو کم کرتی ہے ذہن کو اور مزاج کو پرسکون اور خوشگوار بناتی ہے۔ یوگا اعصاب کو مضبوط، مستحکم اور ذہن کو پرسکون بناتاہے۔ جسمانی درد اور پریشانیوں ذہنی تناؤ کو دور کرتاہے۔ پرسکون نیند حا صل کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا اضطراب پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے۔ منفی جذبات افسردگی ، ڈیپریشن ، وغیرہ سے بھی نجات دیتا ہے۔ انسان کی قوت حافظہ یعنی یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ دماغ تیز ہوتا ہے۔
کئی بیماریوں سےبچاؤ
اس سے انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ اور بیماریوں کو کم کرنے میں بھی مفید ہے۔ جوڑوں کی بیماری اور گٹھیا کو دورکر تا ہے۔ یہ دوران خون کو بہتر کرکے بلڈپریشر کو نارمل رکھتا ہے۔آکسیجن لیول کو بھی درست رکھتاہے اس لئے دل کی بیماریوں کے خطرات کی شرح میں کمی واقع ہوتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ اور نظام انہضام کو درست رکھتاہے جس کی وجہ سے پیٹ کے کئی امراض ، معدے کے امراض سینے کے جلن ، گیس، اپھارہ اور بد ہضمی سے محفوظ رکھتاہے۔ یہ دمہ کی بیماری ، مرگی کے دوروں کو کم کرنے اور روکنے میں بھی مفید ہے ۔ یہ الرجیوں کو ختم کرنے میں معاون اور قبض کی بیماری کا خاتمہ کرتا ہے ۔ اس میں شامل تکنیکیں ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے ، جس سے آسٹیوپوروسس کے امکانات بھی انتہائی کم ہوجاتے ہیں۔
یوگا کی مشقوں سے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ یہ انسان کو توازن قائم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جسمانی درد کو دور کرتا ہے ، جیسے کمردرد اور ریڑھ کی ہڈی کے درد میں افاقہ کرتا ہے۔
سانس لینے کی تکنیکیں
یہ بہتر سانس لینے کے طریقے یا تکنیکیں سکھاتا ہے. یوگا میں سانس لینے کی مشقوں کو ، جناتایہ کہتے ہیں۔ گہری سانس لینے کی تربیت کرتاہے جو نہ صرف پھیپھڑوں کو مضبوط کرتی ہے بلکہ پورے جسم کی تندرستی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔
خود اعتمادی میں اضافہ
خود اعتمادی پیدا کرتا ہے ۔انسان کی کھوئی ہوئی خود اعتمادی کو بحال کرتاہے۔ اور انسان زیادہ پر اعتماد محسوس کرتا ہے۔ خود پر اپنے غصے اور اپنے منفی جذبات پر قابو پانےکی قوت اور صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ زندگی مثبت انداز میں گزارنے کا نظریہ پیدا ہوتاہے۔ معاشرتی صلاحیتں اور تعلقات پروان چڑھتے ہیں۔ جسمانی ہارمونز، خلیوں ، سانس ، آکسیجن کی فراہمی، دوران خون ، گلوکوز کی سطح کو بہتر کرتاہے۔
خون کے سرخ خلیوں میں اضافہ
یوگا کی مشقوں سے انسان کے جسم کی چربی گھلتی یعنی کم ہوتی ہے تو کولیسٹرول کی سطح کو بھی نارمل کرتا ہے۔ جس سے ذیابیطس کے مرض کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ سوڈیم کی سطح کو بھی کم کرتا ہے۔ خون میں موجود سرخ خلیوں کی تعداد کو بڑھاتاہے۔ کیونکہ سرخ خلیے انسان کے جسم میں آکسیجن پہنچانے کا کام کرتے ہیں ۔ ان سرخ خلیوں کی کمی کی وجہ سےجسم میں تونائی کی کمی اور خون کی کمی کی بیماری کا سبب بنتی ہے۔ جسم میں لچک پیدا ہوجاتی ہے جو چوٹ لگنے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ یعنی جسمانی عضلات زیادہ لچکدار ہوجاتے ہیں۔ اس سے انسان کی نقل و حرکت میں بہتری اور اضافہ ہوتا ہے۔ تھکاوٹ دور کرتی ہے۔
بڑھتی عمر کے اثرات کم کرتا ہے
جسم پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔ آزاد ریڈیکلزکو ختم کرتا ہے جس سے انسان کی عمر پر اثر پڑتاہے ۔ وزن بھی کم ہوتا ہے ۔ توجہ مرکوز کرنےکی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ برداشت کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔