تعارف
روغن تارپین جسے عرف عام میں تارپین یا تارپین کا تیل بھی کہا جاتا ہے۔ تاربین بے رنگ سیال ہوتا ہے اور یہ دیوار کے درختوں اور کچھ دوسرے درختوں کی رال سے حاصل ہوتا ہے ۔ دیودار درختوں کی کٹائی کے دوران ایک بے رنگ مائع رال کی صورت میں نکلتا ہے اور اسے دوائیں بنانے کے مقصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جیسے انفیکشن کی دوا یا اعصاب ،جوڑوں اور پٹھوں کے مخصوص دردوں کا علا ج ، مرہم اور وکس وغیرہ ۔
اس کی خوشبو تیز ہوتی ہےاسی لئے تاربین کا تیل مختلف اقسام کے صابنوں ، پرفیومز، صفائی کرنے والی پروڈکٹس ، وکس اور کاسمیٹکس وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
تارپین کے استعمالات
عام طور پر تارپین آئل پینٹ کو پتلا کرنے اور پینٹ کرنے والے برش کی صفائی کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کو غذا کے طور پر خالص استعمال کرنا انتہائی مضر ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ زہریلا ہوتا ہے ۔ لیکن کچھ مراحل سے گزرنے کے بعد اسکو چند مخصوص کھانوں اور مشروبات میں بطور ذائقہ بہت معمولی مقدار میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ لیکن براہ راست اسکو یعنی خالص تاربین کے تیل کا استعمال، کھانوں یا مشروبات میں کرنا مضراثرات اور خطرناک نتائج پیدا کرسکتا ہے۔
تاربین کا تیل بیرونی استعمال کے طور پر اعصابی درد ، جوڑوں اور پٹھوں کا درد کا علاج کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کچھ دوسرے دیگر اجذاء کے ساتھ ملا کر تارپین کا روغن پٹھوں کے درد کو دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے پٹھوں کے درد میں افاقہ بھی ہوا ہے ۔ لیکن اس پر تحقیق کی ضرورت ہے کہ کیا پٹھوں میں درد کی کمی کی وجہ تاربین کے تیل کا ان اجذاء میں شامل ہونا تھا یا دوسرے اجذاء کے اثرات کی وجہ سے پٹھوں کے درد میں کمی آئی ہے۔ دانت کے درد، جلد کے انفیکشن میں بھی اس کا استعمال ہو تا ہے۔
تارپین تیل کو احتیاط سے استعمال کرنے کا طریقہ
قدیم اور روایتی ادویات میں مختلف بیماریوں کے علاج کے طور پر اگرچہ تارپین کا تیل اکثر استعمال ہوتا ہے، لیکن میڈیکل سائنس میں اس کی تاثیر ،فوائد اور مضرات پر بہت کم تحقیق ہوئی ہے۔ اس لئے اس کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا بہت ضروری ہے ۔ طبیب کے مشورےاور ہدایت کےمطابق ہی اس کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ کیوں کہ اس کے مضر اثرات انتہائی سنگین ہوتے ہیں ۔
تاربین کے تیل کے مضر اثرات
تحقیق کے مطابق یہ براہ راست کھانے میں انتہائی زہریلا ثابت ہوتا ہے۔ اس لئے اس کو کبھی خالص یا براہ راست نہ کھائیں ، یعنی براہ راست خالص تیل کبھی نہ پئیں۔ کیونکہ یہ مہلک صحت ہے۔ میڈیکل سائنس میں ا نسانی صحت کے حوالے سے تارپین کے تیل پر بہت کم تحقیق موجود ہے۔ اس لئے اس کا استعمال طبیب کے مشورے کے بغیر نہ کریں ۔ یہ بات بھی درست ہے ک کچھ بیماریوں کے لئے اسے بطور علاج استعمال کیا جاتا ہے۔ بیرونی استعمال کے لئے یعنی جلد پر استعمال کرنےکےلئے یہ محفوظ تو ہے لیکن بیرونی استعمال میں بھی احتیاط سے کام لیں ۔ کیوںکہ یہ بیرونی طور پر یعنی جلد کے لئے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔
تاربین کا تیل زہریلا اور مضر صحت ہے اس لئے اسے براہ راست پینے سے گریز کریں ۔ اس سے انسانی صحت پر انفیکشن نتائج مرتب ہو سکتے ہیں ۔ اس سے بینائی ذائل ہو سکتی ہے گردوں کی خرابی، متلی، سینے کا درد، گلے کی سوزش اور ورم ۔کھانسی اور لو پریشر بھی ہو سکتا ہے۔ اور خطرناک صورت حال میں پیشاب میں خون بھی آسکتا ہے، پھیپھڑوں سے خون بھی جاری ہو سکتا ہے اور انسان کومے میں بھی جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ سانس کی نالی میں بھی تکلیف ہو سکتی ہے، سر درد بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے سانس اور دمے کے مریضوں کے لئے تو ، یہ انتہائی مضر ہے۔ تارپین کا تیل جلد پر لگانے سے جلد کی سوزش کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ اس لئے استعمال سے پہلے جلد پر بہت کم مقدار میں لگا کر ٹیسٹ کرنا اس کا واحد محفوظ استعمال ہے۔ اس کے استعمال میں احتیاط سے کام لیں کیونکہ اس کےمضر اثرات طویل عرصے تک برقرار رہ سکتے ہیں