زندگی کی بھاگ دوڑ کی مصروفیات میں انسان اتنا مصروف اور مشغول رہتاہے کہ صحت کے بنیا دی اصولوں کی طرف توجہ ہی نہیں دے پاتا اور نہ اپنا خیال رکھ پاتا ہے۔ جس کی وجہ سےعام طور پر عمومی امراض کا شکار ہوجاتا ہے ۔ اور دوسری خطرناک بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
عمومی امراض میں جسمانی درد، زکام ، ٹھنڈ کا اثر ، بخار، کھانسی ،گلےکی خرابی ، اور جسمانی دردوغیرہ شامل ہیں ۔ جسمانی درد میں پیرو ں میں درد، کندھے، بازوؤں کا درد ، سردرد اور کمر کا درد عام ہیں ۔ کندھوں اور پٹھوں میں درد کی شکایت کے ساتھ ساتھ سر اور کمر کے درد کی شکایت ہونا بھی عام ہے۔ کمر کا درد عام طور پر کمر کے پٹھوں ، ریڑھ کی ہڈی کے اعصاب اور ریڑھ کی ہڈی کے مہروں (انٹرورٹبرل جوڑوں) میں ہوتاہے۔
کمر میں درد کی شکایت ایک عام مسئلہ ہے ۔کسی بھی عمر کےافراد کمر درد سے متاثر ہو سکتے ہیں۔اکثر خواتین اور بوڑھے لوگوں کو کمر درد کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔
کمر درد کی وجوہات
کمر درد کا علاج کی وجوہات بھی کئی ہو سکتی ہیں ۔ بہت زیادہ جسمانی مشقت کرنےسےیعنی زیادہ کام کرنے سے ، اعصاب اور عضلات کی کمزوری سے , وزن اٹھانے سے، کمر کو جھٹکا لگنے سے، , ٹھنڈ لگنے سے ، کافی دیر تک ایک ہی پوزیشن میں بیٹھے رہنے،زیادہ دیر تک کھڑے رہنے، غیر آرام دہ جگہ بیٹھنے اور بستر استعمال کرنے سے کمر درد کی شکا یت پیدا ہو جا تی ہے۔ ٹی وی دیکھتے وقت یا کمپیوٹر استعمال کرتے وقت ایک ہی پوزیشن میں دیر تک بیٹھے رہنا بھی کمر میں درد کا باعث بنتا ہے۔ لیکن یہ درد وقتی نوعیت کا یا قلیل مدت کا ہوتاہے۔ لیکن کمر کا درد دائمی اور شدید بھی ہو سکتاہے۔ ان وجوہات کے علاوہ کمر میں درد ہونے کی وجہ کئی امراض بھی ہوسکتے ہیں۔ جیسے آرتھرائٹس ، گردوں میں انفیکشن یا پتھری ، پیٹ میں گیس کی شکایت یا اوسٹو پوروسس یا ہڈیوں کا بھر بھرا ہونا وغیرہ بھی ہو سکتا ہے۔
علامات کمر میں درد یا تو پوری کمر میں ہی درد ہوتا ہے یا کمر کے نچلے حصے میں، ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں یا کمر کے درمیانی حصے میں درد محسوس ہوتاہے ۔ کمر میں درد کی وجہ سے سیدھے کھڑے ہونا یا سیدھا بیٹھنا اور جھکنا مشکل ہوجاتا ہے۔ کمر میں اچانک درد کی ٹیس پڑنا ، مہروں پر چوٹ لگنا یا دباؤ پڑنا ،کمر کے پٹھے اکڑ جانا، کمر کو حرکت دینے میں تکلیف ہونا ۔ اس کی علامات ہیں۔
کمر درد کا علاج
کمر کے درد کا آسان علاج کچھ خاص ورزشیں ہیں جن سے کمر کے درد کی کمی میں کافی فرق پڑتاہے۔ عام طور پر کمر کا درد کا مسئلہ گھریلو علاج سے حل ہوجاتا ہے لیکن بعض اوقات طبی علاج کی ضرورت بھی پیش آجاتی ہے۔
گھریلو علاج
کمر میں جس جگہ درد ہو وہاں پر ہاٹ کمپریس یعنی سکائی کرنے یا آئس پیک لگانے سے درد میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ یا سکون سے کچھ دیر لیٹنے اور آرام کرنے سے بھی کمر درد میں افاقہ ہوجاتا ہے۔ یا ورزش کرنے سے بھی پٹھوں کے اکڑاؤ میں کمی آئے گی اور کمر کا درد ٹھیک ہو جائے گا۔
طبی علاج
اگر گھریلو علاج سے کمر کے درد میں فائدہ نہیں ہوتا تو معالج سے رجوع کرنا ہی بہتر ہے۔ معالج کمر درد کی ادویات ،مرہم اور فزیکل تھراپی تجویز کرسکتا ہے۔
ایکیوپنکچر
ایکیوپنکچر طریقئہ علاج بھی کمر کے درد کو دور کرنے میں مدد کرتا ہےاور مریض کو کمر درد سے نجات دیتاہے۔ یہ طریقئہ علاج اعصاب اور پٹھوں کے ٹشوز کو فعال بناتا ہے۔ اس طریقئہ علاج میں باریک سوئیاں جسم میں داخل کی جاتی ہیں۔
فنگر پریشر تھراپی
فنگر پریشر تھراپی بھی کمر کے درد کا علاج ہے جس میں جسم کے توانائی کے پوائنٹس پر مساج سے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
یوگا
یوگا کی کچھ ورزشیں کمر کے پٹھوں کو مضبوط بناتیں اور کمر کے درد میں آرام پہنچاتی ہیں۔ لیکن کوئی بھی ایسی ورزش نہ کی جائے جو کمر کے درد میں نقصان دہ ثابت ہو ۔کیونکہ کمر درد کی انتہائی شدید صورتحال کی وجہ سے کبھی کبھی سرجری کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔
کمر درد کے آسان نسخہ جات
جڑی بوٹیوں کا تیل
جسمانی درد کے بیرونی استعمال کے لئےجڑی بوٹیوں کا تیل بھی اکسیر خاصیت رکھتا ہے۔ جڑی بوٹیوں سے بنا ہربل تیل درد کی جگہ مثلاً پیروں کے درد ، ہاتھوں، بازووں یا کندھوں کے درد ، گردن کے پچھلے حصےکےدرد یا کمر کے درد میں درد کی جگہ مالش کرنے سے یا ہلکے ہاتھ سے لگانے سے یا لیپ کرنے سےبہت جلدی افاقہ ہوتاہے۔
دودھ کی افادیت
دودھ ایک مکمل غذا ہے ۔ کیونکہ اس میں تقریباً تمام غذائی اجذاء شامل ہوتے ہیں اس لئے دودھ ایک صحت بخش غذا ہے۔ اس کے ان گنت فوائد پیں ۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے اور دانتوں، ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ ایک گلاس نیم گرم دودھ بھی کمر درد میں افاقہ کرتاہے۔
ایلو ویرا (گھیگوار) کا
ایلو ویرا جسے گھیگوار بھی کہا جاتا ہے کمر کے درد کے لئے بہت مفید ہے۔ اس کا گودا نکال کر ویسے یعنی کچا بھی کھایا جاتا ہے گھیگوار کا حلوہ بھی بنا کر کھایا جاتا ہے۔ یہ کمر درد کے علاج میں بہترین ہے۔
ہینگ
ہینگ میں بھی کمر درد کا علاج ہے۔
خشخاش
خشخاش بھی کمر درد میں بہت مفید ہے۔ خشخاش اور مصری ہم وزن پیس کر سفوف بنا کر رکھ لیں ، اور رات کو دودھ کے ساتھ ایک کھانےکا چمچہ استعمال کرنے سے بھی کمر کے درد میں آرام ملتا ہے ۔
ادرک
ادرک کا نسخہ بھی کمر کے درد کے علاج میں مفید ہے۔
احتیاطی تدابیر
استطاعت سے زیادہ بھاری وزن اٹھانے سے گریز کریں ۔ کیونکہ اس سے ریڑھ کی ہڈی پر زور پڑتا ہے اور ریڑھ کی ہڈی میں کئی مہرے ہوتے ہیں۔ بیٹھے رہنے یا مستقل ایک جگہ کھڑے رہنے سے گریز کریں۔ ایک ہی انداز میں یا بے تکے انداز میں مستقل یعنی کافی دیر تک کھڑے رہنا ،لیٹنا یا بیٹھ کر کام کرنا کمر درد کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لئے کام کے دوران کچھ دیر بعد یعنی وقفے وقفے سے جسم کی پوزیشن تبدیل کر لیا کریں یا اُٹھ کر تھوڑی دیر چہل قدمی کرلی جائے۔ اس طرح کمر اکڑنے سے محفوظ رہے گی ۔
اگر کمر میں درد ہو تو ہلکی پھلکی کمر کی ورزش کر لیا کریں ۔ ویسے تو روزانہ ورزش کی عادت اپنائیں۔ کیونکہ روزانہ ورزش کرنے سے جسم چاق و چوبند رہتا ہے۔ یہ حفظان صحت کے اصولوں میں شامل ہے۔ بیٹھنے یا کھڑےہونے کا صحیح اور درست انداز اپنائیں یعنی نشست و برخاست کا صحیح انداز اپنائیں یعنی کمر کوسیدھا رکھناچاہیئے جولوگ کمر کو جھکا کر کام کرتے، چلتے پھرتے یا بیٹھتے ہیں۔ پھر ان کو کمر درد کی تکلیف لاحق ہوجاتی ہے۔ متوازن غذا کو استعمال کریں غذائیت سے بھرپور غذا کو ہی تر جیح دیں، بازار کے کھانوں اور جنک فوڈسے اجتناب کریں دودھ ، دہی ، پھل اور ہری سبزیاں کثرت سے استعمال کریں۔