مقام پیدائش:
اس (bartang) کے پودے ہمالیہ کے مغربی صوبوں کشمیر سے شملہ تک 5 سے 7 ہزار فٹ کی انچائی و پڑوسی ممالک میں پائے (ribwort plantain) جاتے ہیں۔
مختلف نام:
مشہور نام بارتنگ (bartang)۔ عربی لسان الحمل۔ فارسی بارتنگ سبز۔ سندھی کنٹرو۔ ہندی بارتنگ، بارٹنگ۔ کشمیری اسبگل گولا۔ بنگالی بارتنگو۔ لاطینی پلان ٹیگولینسی اولاٹا(Plantago Lanceolata)اور انگریزی میں رب ورٹ(Ribwort) کہتے ہیں۔
شناخت:
بارتنگ (bartang) کے پودے کے پتے بکری کی زبان کی طرح ہوتے ہیں۔ رنگ سبز، ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔ پتے چار سے چھ انچ لمبے ہوتے ہیں۔
ماڈرن تحقیقات:
اس (bartang) کے پتوں،جڑیا بیجوں میں انکو بن(Ancubin) نام کا ایک گلوکو سائڈ پایا جاتا ہے۔
مزاج:
سرد و خشک۔
مقدار خوراک:
بارتنگ (bartang) کا پانی مروق50 سے 75 گرام تک۔جڑ 4 گرام اور بیج 6 گرام تک۔
فوائد:
اس (ribwort plantain) کے پتوں کا نچوڑا ہوا پانی نکسیر، بواسیر خونی، خونی پیشاب اور پھیپھڑوں سے خون آنے میں مفید ہے۔ جسم کے کسی حصہ سے خون بہتا ہو، اسے روک دیتا ہے۔
مذکورہ بالا تکالیف میں اس کے پتوں کا پانی پھاڑ کر دیا جاتا ہے۔ قابض وحا بس ہونے کی وجہ سے اسے دستوں، پیچش و زیادتی ایام میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اس (bartang) کے تازہ پتوں یا خشک پتوں کا پانی سے لیپ کرنا یا پلٹس کا استعمال دردناک پھوڑوں میں فائدہ مند ہے۔ زخموں کو دھونے کے لئے بھی ان کا استعمال کیا جاتا ہے۔
طب یونانی کے نظریہ کے مطابق پتے بہتے خون کو روک دیتے ہیں۔ جسم کے کسی بھی حصہ سے بہنے والے خون کو روکنے کے لئے پتوں کا رس پلانا بہت مفید ہے۔
بارتنگ سبز کے آسان و آزمودہ مجربات
اسہال:
بارتنگ (bartang) کے سبز مروق 50 گرام،رُب بہی 20 گرام۔ ہر دو کو اچھی طرح ملا کر پلائیں۔ ہر قسم کے اسہال کے لئے مفید ہے۔
دانتوں کا درد:
بارتنگ (bartang) سبز 25 گرام، پانی 100 گرام میں جوشاندہ بنا کر چھان کر نیم گرم پانی کی کلیاں کرنا،حلق، دانتوں و مسوڑھوں کے درد کے لئے مفید ہے۔
اسہال:
بارتنگ (ribwort plantain) کے پتوں کا مروق پانی 50گرام دن میں دو تین بار دیں۔
بارتنگ (bartang) کے بیج
مختلف نام:
مشہور نام تخم بارتنگ(bartang)۔ ہندی بیج بار تنگ۔ فارسی تخم بار تنگ اور عربی بذلسان الحمل کہتے ہیں۔
شناخت:
بارتنگ (ribwort plantain) سبز کے بیج ہیں۔ چھوٹے چھوٹے گول سیاہ رنگ کے بنفشی مائل ہوتے ہیں۔ ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
مزاج:
سرد و خشک۔
فوائد:
قابض اور خون کو روکنے والے ہیں۔خونی قے اور کثرت ایام میں خون کو روک لیتے ہیں۔ پیچش و دستوں میں اکیلے یا دوسری دواؤں کے ساتھ استعمال کرائے جاتے ہیں۔
اسہال:
تخم بارتنگ (bartang) 6گرام ہمراہ پانی دیں اور مریض کو دودھ چائے سے پرہیز کرائیں۔ خوراک میں کھچڑی دیں،آرام آجائے گا۔
پیچش:
لعاب ریشہ خطمی، شیر ہ جڑ انجبار ہر ایک 4 گرام، شیرہ بیل گری 3 گرام، عرق گاؤزبان 120 گرام میں نکال کر تخم بارتنگ میں پانچ گرام چھڑک کر ہلائیں۔
دیگر:
تخم بار تنگ(ribwort plantain)، تخم کنوچہ،ریشہ خطمی،حب الآس،سونف، پھول گلاب ہر ایک ایک گرام، گلقند 3 گرام، پانی میں جوش دے کر پلائیں اور چھلکا اسپغول چار رتی چھڑک کر پلائیں۔ اگر خون زیادہ آتا ہو تو جڑ انجبار ایک گرام کا اضافہ کریں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بارتنگ(سبز) (Plantago Major )
خاندان:
Plantaginacae
دیگر نام:
لسان الحمل عربی میں ،فارسی میں بارتنگ سبز ،سندھی کنڑ و
ماہیت :
اس (ribwort plantain) کا پودا لگ بھگ ساڑھے تین فٹ اونچا ہوتا ہے۔ اس کا تنا دو فٹ سے تین فٹ سرخ رنگ کا ہوتا ہے ۔پتے بڑے بڑے بکری کی زبان کی طرح ہوتے ہیں ۔ ان کا رنگ سبز لیکن کم چوڑے ہوتے ہیں ۔شاخیں پتلی پتلی جن کے سروں پر زرد رنگ کے پھول ہوتے ہیں ۔تخمسیاہ اور ہلکا نیلا ہٹ لئے ہوتے ہیں جڑ انگلی کے برابر موٹی اوپر رونگتے ہوتے ہیں۔
بارتنگ کی اقسام:
پہلی قسم کے پتے کنگری دار جن پر رونگٹے ہوتے ہیں ۔ پھول چھوٹے چھوٹے کئی حصوں میں تقسیم ہوتے ہیں اور ڈنڈیوں کے بالائی حصوں پر ہوتے ہیں۔دوسری قسم کا ذکر تخم بار تنگ میں کیا جائے گا۔
مقام پیدائش:
پاکستان میں اس کے پودے پنجاب ،کشمیر سے بھوٹان تک سات ہزار فٹ بلندی تک پائے جاتے ہیں نیز بلوچستان، وزیرستان کے علاقہ سرحدی کے علاوہ پشاور میں بہت ہیں۔
مزاج:
سرد خشک درجہ دوم
افعال:
قابض ، مسکن درد ، حابس خون ، مقوی جگر و گردہ ، دافع بالچر ،جالی
استعمال:
برگ بار تنگ (ribwort plantain) سبز کامروق پانی اندرونی اعضاء کےسیلان خون کو روکنے کے لئے پلاتے ہیں چنانچہ نکسیر ،خون بواسیر ااور کثرت حیض میں مستعمل ہے۔ جگر کے سدوں کو کھولتا اور جگر کو تقویت دیتاہے نیز مسوڑھوں سے خون آنے ،سل اور دق کے خون کو بند کرنے کے لئے پلایا جاتا ہے۔بارتنگ کے تازہ پانی کو کان میں ڈالنا اور جوشاندہ سے غرغر ہ کرنا ،کان اور دانتوں کے درد کو تسکین دیتا ہے۔ پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔ خراب پھوڑوں اور جلے زخموں کو درست کرتا ہے۔ اس کا جو شاندہ و سفوف شہد میں ملا کر کھلانا کھانسی اور سینے کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ اس کے پتوں کا رس یا سوکھے پتوں کے سفوف سے لیپ کرنا چہرے کی رنگت کو نکھارتاہے۔
مروق سے مراد اس کے پتوں کا پانی پھاڑ کر استعمال کرنا ہے اگر دست شدت سے آرہے ہوں تو بارتنگ سبز مروق 50ملی لیٹر (5تولہ)رب بہی 20گرام ملا کرپلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔گرم ورم کامسکن اور پیشاب کی شوزش کو دفع کرتاہے۔
نفع خاص:
اسہال اور سیلان خون۔
مضر:
پھیپھڑے اور تلی کو۔
مصلح :
شہدخالص ۔
بدل :
تخم کا بدل اس کے پتے ہیں۔
کیمیاوی اجزاء:
بارتنگ کے پتوں ،بیج اور جڑ میں اوکوبنAucubin نام کے گلکو سائیڈ ، سبز مواد ، رال ،موم ، ایلبومن، پیکٹن (Pectin)شکر ، لعاب وغیرہ ہوتے ہیں۔
نوٹ:
بارتنگ کی دونوں قسموں میں یہی اجزاء ہوتے ہیں ۔
مقدار خوراک:
آب بار تنگ سبز مروق 50سے 70ملی لیٹر (5سے 7تولہ ) تخم پانچ سے سات گرام
مشہور مرکب:
سفوف طین
تخم بارتنگ(بارتنگ کے بیج) (P. Major Seeds)
دیگرنام:
بزرلسان الحمل عربی میں ،فارسی میں تخم بارتنگ
ماہیت :
بارتنگ سبز کے بیج ہیں جو کہ چھوٹے چھوٹے اور گول سیاہ رنگ ،بنفشی مائل ہوتے ہیں۔ جن کاذائقہ تلخ ہوتا ہے۔ پلٹے گو میجر اس کی فیملی بھی اسپغول ہے۔ اس کے پتے ایک انچ تک لمبے بھیڑ کی زبان کی طرح جبکہ تخم اسپغول کی طرح لمبے گول بھورے یاکالے ہوتے ہیں۔
مزاج:
سرد خشک درجہ دوم
استعمال :
قابض ، حابس خون اورمسکن ہے اور اس کے افعال مذکور ہ بارتنگ سبز کے سے ہیں ۔خون کو روکنے کےلئے تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کئے جاتے ہیں ۔ اسہال اور مروڑکو دفع کرتے ہیں۔
مقدار خوراک:
5 سے 7گرام(ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق