انسانی جسم میں مدافعاتی نظام کی بہت اہمیت ہے۔ قوت مدافعت ہی انسانی جسم کا کئی بیماریوں سے بچاؤ کرتی ہے ۔ اور عصر حاضر میں کرونا جیسے وائرس سے پھیلنے والی بیماریوں کے بچا ؤ کا دارو مدار مضبوط قوت مدافعت پرہی ہے ۔ قوت مدافعت بڑھانے والی غذائیںاس لئے آج کل ہر خاص و عام کی اہم توجہ قوت مدافعت بڑھانے والی غذاؤں پر ہے۔ مدافعتی نظام کومضبوط کرنا ان دنوں ایک مقبول موضوع بن چکا ہے- ویکسین کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کا ایک طریقہ تو ہے اور ویکسین کا اصل مقصد انسانی جسم میں مدافعاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے ۔ تا کہ انسانی جسم میں وائرس کو شکست دینے کی قوت پیدا ہو سکے –
میڈیکل سائنس کے مطابق قوت مدافعت کو بڑھانے کے لئے ایسی غذائیں استعمال کریں جس میں کیلشیم، آئرن، اینٹی آکسیڈینٹ معدنیات اور وٹامنز وغیرہ شا مل ہوں۔ دالیں، پالک، بیگن یعنی آئرن والی سبزیوں وغیرہ سے جسم میں آئرن کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے ۔جو قوت مدافعت بڑھانے کا اہم ذریعہ ہیں ۔اور ۔خشک میوہ جات سے بھی جن کےکھانے سے خون کے خلیات کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے قوت مدافعت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔کھٹے پھل، ادرک، لہسن، دہی، ہلدی، پالک وغیرہ بھی قوت مدافعت کو بڑھات نے کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔
مدافعتی نظام کیا ہے ؟
مدافعتی نظام اصل میں انسانی جسم میں موجود پروٹینز، ٹشوز اور سیلز یعنی خلیوں کا ایک پیجیدہ مربوط سلسلہ یا جال ہے۔ جو جسم کو انفیکشن یعنی وبائی امراض سے بچاتا اور اس کا دفاع کرتا ہے۔اور دیگر امراض سے لڑنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ مدافعتی نظام جراثیم اور انفیکشن کے خلاف اور ان سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خلاف لڑتا ہے۔ اور انسانی جسم کو بیماریوں سے بچاتا ہے ۔ تا کہ انسانی جسم صحت مند رہ سکے۔مدافعتی نظام کا صحتمند اور مضبوط ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر یہ کمزور ہوگا تو جراثیم اور بیماریوں کے خلاف لڑ نہیں سکے گا اور انسان بیمار ہو جائے گا۔ اس لئے جتنا زیادہ انسان کا مدافعاتی نظام مضبوط ہو گا اتنا زیادہ اس کاجسم جراثیم اور بیماریوں کے خلاف لڑ سکے گا اور اپنا بچاؤ کر سکے گا۔ اور جسم تندرست وتوانا رہ سکے گا۔ مدافعتی نظام ہمیں انفیکشن سے بچاتا ہے، اگر مدافعتی نظام کمزور ہوگا تو اتنا ہی انسانی جسم کو بیماریوں اور سوزش کا خطرہ لا حق ہوگا۔ متعدد سپلیمنٹس بھی مدافعاتی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد کرتے ہیں لیکن مدافعتی نظام کومضبوط کرنے کے لئے کچھ قدرتی طریقے بھی ہیں۔ مثلاً قوت مدافعت کی مضبوط کرنے والی غذائیں ، پُر سکون نیند، اور ورزش وغیرہ
قوت مدافعت بڑھانے والی غذائیں
قوت مدافعت بڑھانے کے لئے ایسی غذائیں استعمال کی جائیں جو اینٹی آکسیڈینٹ جز سے بھر پور ہوں۔ کیونکہ اینٹی آکسیڈینٹ غذائیں انسانی جسم کے مدافعا تی نظام کو مضبوط کرتی ہیں۔
اینٹی آکسیڈینٹ ایسے قدرتی مرکبات یا ایسے مادے ہیں جو ایک کیمیائی رد عمل آزاد ریڈیکلز کو روکتا ہے۔ یہ کیمائی رد عمل جسمانی خلیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے یا سست کر سکتا ہے ۔ اینٹی آکسیڈینٹ میں مثلا ً سیلینیم، پولیفینولز،زنک ، کرکومین، وٹامن سی ، اور ای وغیرہ شامل ہیں ۔اینٹی آکسیڈینٹ حا صل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ پھل اور سبزیا ں ہیں ، بیر ،رسبری ، سیب بلیو بیری ، پالک ، ٹماٹر، گوبھی، بینگن ، سبز چائے، کافی، ڈارک چاکلیٹ، مچھلی ، پھلیاں ، ہری پتوں والی سبزیاں
لہسن
لہسن قدیم زمانے سے انفیکشن سے لڑنے میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حا مل رہا ہے۔ جو بیماریوں سے
محفوظ رکھنے میں مدد گار ثا بت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے یعنی مدافعتی قوت کو بڑھانے والی غذا ہے۔ اس میں شامل سلفر پر مشتمل مرکبات، جیسے ایلیسن قوت مدافعت بڑھاتا ہے اور بلڈ پریشر کوبھی کم کرتا ہے۔
وٹامن سی
وٹامن سی مدافعتی نظام کے لیے بہت ہی فائدہ مند ہے۔ اور مختلف غذاؤں سے حاصل ہوتی ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اینٹی آکسیڈینٹ فراہم کرتے ہیں۔وٹامن سی مدافعتی نظام کی قوت میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ سفید خون کے خلیوں میں اضافہ کرتی ہے۔ جو انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں ۔ کھٹے پھلوں میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے مثلاًا لیموں، سنگترہ، چکوترا، کینو وغیرہ
صحت مند تیل
جیسا کہ تیل دل کی زیادہ سے زیادہ صحت مندی کے لیے اہم ہیں۔ اسی طرح بہترین تیل مدافعتی نظام کوبھی مضبوط کر سکتے ہیں۔ سب سے زیادہ مفید تیل ناریل کا تیل، زیتون کا تیل ، سورج مکھی کا تیل اور مچھلی کا تیل ہے۔
ادرک
بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے ادرک ایک ایسا ہی جذ ہے۔ ادرک قوت مدافعت بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔ کیونکہ
اس میں جسمانی سوزشوں کا علاج بھی ہے۔ خاص طور پر گلے کی سوزش میں کار آمد ثابت ہوتی ہے۔ اور متلی میں بھی اکسیر ہے اور دائمی درد کو بھی کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس کے علاوہ مدافعتی نظام کو بڑھانے میں بھی بہت مؤثرثابت ہوئی ہے ۔
پالک
پالک متعدد غذائی اجزاء جیسے اینٹی آکسیڈینٹس اور بیٹا کیروٹین سے بھر پور ہوتا ہے بیٹا کیروٹین اور اینٹی آکسیڈینٹس اجزاء کی یہ اہم خصو صیت ہے کہ انسان کے جسم کی وائرس اور جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔اور مدافعتی نظام کی صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں ۔. دہی
کیمکل سے پاک سادہ دہی وٹامن ڈی سے بھر پور ہوتا ہے۔ یہ وٹامن ڈی مدافعاتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور بیماریوں کے خلاف قدرتی دفاع کے نظام کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔
بادام
طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ اجزا رکھتے ہیں۔ یہ صحت مند مدافعتی نظام کی بنیاد ہیں۔ گری دار میوے ، جیسے بادام ، پستہ، اخروٹ وغیرہ وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں اور صحت مند چکنائٰی بھی فراہم کرتے ہیں۔
سورج مکھی کے بیج۔
سورج مکھی کے بیج میں مفید غذائی اجزاء ، جیسے میگنیشیم، سیلینیم ،فاسفورس اور وٹامنز وغیرہ ہوتے ہیں۔سورج مکھی کے بیج سے وٹامن ای بھی حاصل ہوتا ہے۔ اوروٹامن ای مدافعتی نظام کوفعال رکھنے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔ اور یہ وائرل انفیکشن یعنی پھیلنے والے وائرس سے بچاؤ کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
ہلدی
ہلدی اکثر مختلف قسم کے کھانا پکانے اور غذا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ اس میں شامل ایک صحت مند کمپاؤنڈ کرکومین ہے جو اینٹی
سوزش اینٹی آکسیڈینٹ کا کام کرتا ہے اور جسم میں قوت مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے ۔
سبز چائے۔
سبز چائے یا سیاہ چائے دونوں مفید ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس حاصل کرنے کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ اس میں شامل فلیوونائڈزاور امینو ایسڈبھی ہیں جو بیماریوں سے لڑنے کے لیے مفید ہیں۔
پپیتا
پیتا مدافعاتی نظام کو بڑھاتا ہے ۔پپیتے میں فولیٹ ، میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مناسب مقدار شامل ہوتی ہے ، یہ سب انسانی صحت کے لیے ضروری اور فائدہ مند ہیں۔
دورحاضر میں ، یہ ضروری ہے کہ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور متوازن غذا استعمال کریں خاص طور پر مدافعاتی نظام کو مضبوط کرنے والی غذائیں اپنی غذا میں روزانہ کی بنیاد پر شامل رکھیں۔ تاکہ جسم میں بیماری سے لڑنے کی طاقت پیدا ہو سکے اورقوت مدافعت میں اضافہ بھی ہو سکے ۔ اسی طرح ۔ پرسکون نیند بھی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے۔
مضمون نگارفرح فاطمہ