عام طور پر انسان کی ظاہری شخصیت سے ہی اس کی باطنی شخصیت کا تعین کیا جاتا ہے جلد کو ترو تازہ و ،شاداب اور جواں رکھنے والی غذائیں یعنی اسٹیٹس یا حالت کا پتہ چلتا ہے ۔ ایک مشہور مقولہ ہےکہ آپ کون ہیں اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ کیسے نظر آتے ہیں۔کیوں کہ سب سے پہلے آپ کی ظاہری شخصیت ہی نظر آتی ہے اور ظاہری شخصیت ہی سب سے پہلے متاثر کرتی ہے۔
انسان کی صحت کا دارو مدار متوازن یا صحت بخش غذا پرہے۔ اسی طرح انسانی جلد کو تروتازہ ، دلکش ، شاداب اور جواں رکھنے کا راز بیوٹی مصنوعات جو جلد کے بیرونی استعمال کے لئے ہوتی ہیں انھیں سمجھا جاتا ہے ۔ کسی حد تک ایسا درست بھی ہے۔ لیکن جلد کی جو مستقل شادابی و تروتازگی غذاؤں کے استعمال سے حاصل ہوتی ہے۔ اُس کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔ یعنی جو کچھ ہم کھا تے ہیں یا جس قسم کی غذائیں ہم استعمال کرتے ہیں وہ اندورنی طور پر ہی نہیں بلکہ بیرونی طور پر بھی ا ن کےا ثرات ہمارے جسم پر، ہماری جلد پرنظر آتے ہیں ۔
ڈرمیٹولوجسٹ کے مطابق غذاجسم کے ہارمونز پر اثر پذیر ہوتی ہے۔ اور جسمانی ہارمونز کا کام جسم کے اندر قدرتی عملوں کو منظم کرناہے۔ اس لئے جلد کی شکل ، رنگ ،صحت مند اور شاداب جلد کا تعلق جسم کے ہارمونز سے ہے جو غذا سے متاثر ہوتے ہیں ۔
اس لئے کچھ غذائیں واقعی جلد کو تروتازہ اور جواں رکھتی ہیں اور کچھ کھانے کی اشیاء جلد کےلئے نقصان دہ بھی ثابت ہوتی ہیں ۔
جلد کی اقسام
عام طور پر جلد کی چار اقسام ہوتی ہیں۔ اس لئے جلد کو صحت مند ،جوان اورشاداب رکھنے کے لئے سب سے پہلے یہ معلوم ہونا چاہئے کی آپ کی جلد کس قسم سے تعلق رکھتی ہے۔ کیونکہ آپ اپنی جلد کےمطابق ہی غذا کا تعین کر سکتے ہیں ۔
عموماًجلد کی چار اقسام ہوتی ہیں ۔
(الف) خشک جلد(Dry skin )
(ب) نارمل جلد(Normal Skin)
(ج) چکنی جلد (Oily Skin)
(د) ملی جلی جلد یا مجموعہ جلد (Combination Skin)
خشک جلد کے لیے بہترین غذائیں
خشک جلد والوں کو ہائیڈریشن رہنا چاہئے یعنی زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہئےاور ایسی سبزیاں اور پھلوں کا استعمال کرنا چاہئے جن میں قدرتی پا نی شامل ہو ۔ جیسے تربوز، خربوزہ ، اسٹرابری، سردا ، گرما اور کھیرا وغیرہ فیٹی ایسڈ والی غذائیں جیسے خشک میوہ جات، زیتون
کا تیل ، اور مچھلی وغیرہ جیسی غذاؤ ں کےاستعمال سے بھی جلد کو ہائیڈریٹ کیا جاسکتا ہے ۔
نارمل جلد کےلئے بہترین غذائیں
نارمل جلد رکھنے والے افراد ہر قسم کی غذائیں استعمال کر سکتے ہیں ۔ لیکن اعتدال کا خیال ضروری ہے ۔ اور تیل ، چکنائی ، مرغن غذائیں ان کی صحت اور جلد کے لئے بھی مفید نہیں ہیں۔ تازہ پھل اورسبزیاں نہ صرف صحت بلکہ جلد کی تروتازگی ، شادابی،رعنائی کےلئے بھی ضروری ہیں۔
چکنی جلد کے لیے بہترین غذائیں
چکنی جلد والوں کو تلی ہوئی چیزوں اور شکر سے پرہیز کرنا چا ہئے ۔ زیتوں کا تیل اور فلیکس سیڈز بھی چکنی جلد والوں کے لئے موزوں ہیں۔ اور پھلوں کا استعمال بھی جلد کے لئے بہترین ہے۔
ملی جلی یامجموعہ جلد کے لیے بہترین غذائیں
چونکہ ملی جلی جلد خشک جلد اور چکنی جلد کا مرکب ہوتی ہےاس لئے دونوں جلدوں کی اقسام کے کھانے موزو ں ہیں۔
بیرونی طور پر تو جلد کا بہت خیال رکھا جاتا ہے ۔ اور جلد کی حفاظت، خوبصورتی اورشادابی کے لئے مختلف بیوٹی پروڈکٹس استعمال کی جاتی ہیں ، فیشل ، فیس ماسک ، گورا کرنے والی کریمیں ، لوشنزوغیرہ وغیرہ اس کے علاوہ قدیم قدرتی نسخہ جات اور گھریلو ٹوٹکوں پربھی عمل کیا جاتا ہے ۔ مثلا جلد کی خوبصورتی کے لئے کھیرے ، عرق گلاب ، ہلدی ، بیسن، لیموں ، چاولوں کا آٹا ، السی کے بیج ، دودھ ، بالائی وغیرہ وغیرہ
لیکن ہم یہا ں جلد کے بیرونی استعمال نہیں بلکہ ایسی غذاؤں کی بات کریں گے جن کے اثرات سے جلد خوبصورت اور تروتازٌہ ہو جاتی ہے۔
دہی جلد کے نکھار کے لئے بہترین
دہی صحت بخش غذا ہے۔ اس کے بے شمار فائدے ہیں۔ جسم کے دیگر اعضاءکی صحت و تندرستی کے ساتھ ساتھ یہ جلد کےلیے بھی بے حد فائدہ مند ہے۔ جلد کے نکھار کے لئے دہی بیرونی طور پر تو مفید ہے۔ لیکن غذا میں اس کا استعمال بھی جلد کو صاف شفاف اور خوبصورت بناتا ہے۔ کیونکہ اس کے غذائی اجزاء میں پروٹین، کیلشیم ، زنک وٹامنز اور پرو بائیوٹکس وغیرہ جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط، ہاضمے کو درست رکھنے کے ساتھ ساتھ جلد کو بھی نکھار اور تروتازہ بناتےہیں۔
یہ رنگت صاف کرتا ہے، داغ دھبوں اور چھائیوں کا خاتمہ کرتا ہے اور کیل مہاسوں کو دور کرتا ہے۔
دودھ جلد کی وبصورتی کے لئے بھی اہم ہے
دودھ ایک مکمل غذا ہے ۔ اور دماغ کو تقویت پہنچاتاہے۔ اس سے کئی جسمانی تندرستی کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اسی طرح دودھ جلد کو بھی صاف ، چمکدار ، حسین اور جواں رکھتا ہے۔ ماہرین کے مطابق دودھ جلد کےلیے بھی انتہائی مفید ہے۔ جلد کو تر و تازہ بناتا ہے۔ اور جلد کی خوبصورتی کےلئے اسے بیرونی طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے جلد نرم وملائم اور صاف شفاف ہو جاتی ہے۔
ٹماٹر سے جلد کی خوبصورتی
جلد کی خوبصورتی اور چمک برقرار رکھنے کے لئے غذا میں ٹما ٹر کا استعمال بھی ضروری ہے ۔ ٹماٹر بڑھتی عمر کے اثرات کو چہرے سے کم کرنے میں معاون ہے۔ یہ وٹامن سی ، پوٹاشیم ، فولیٹ اینٹی آکسیڈنٹ ، وٹامن کے وٹامن بی اور ای اور دیگر غذائی اجزاء سے مالا مال ہوتا ہے ۔ دل کی بیماری اور کینسر سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ جلد کو بھی جوان اور خوبصورت رکھتاہے۔
پپیتےسے جلد کی حفاظت
جلد کی صحت مندی کے لئے کولیجن ایک بنیادی جز ہے۔ پپیتے کا استعمال کولیجن میں اضافہ کرتا ہے۔ اور جلد کو تروتازہ اور جواں بناتا ہے۔ پپیتا ایسے پاپین نامی انزائم پر مشتمل ہوتا ہے۔ جو جلد کے لئے مفید ہیں۔ یہ جلد کو صحت مند بناتا ہے۔ اس کا بھی بیرونی استعمال جلد کے لئے مفید ہے۔ یہ داغ دھبوں اور چکنائی سے محفوظ رکھتا ہے اور جلد کےمردہ خلیوں کو ختم کرتا ہے۔
لیموں سے جلد کا نکھار
لیموں نہ صرف صحت کےلئے بلکہ چہرے کی جلد کے لئے بھی بہت مفید ہے ۔ اس میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے جو جلد کے نکھار اور تروتازگی کے لئے بہت مفید ہے۔ اس کے استعمال سے نہ صرف چہرہ صاف ستھرا ہو جاتا ہے بلکہ چہرے سے بڑھاپے اور جھریوں کے اثرات کو بھی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔ یہ رنگت نکھارتا ہے۔ ایک گلاس روزانہ یا ہفتے میں دو تین بار لیموںکا شربت پینے سے جلد جواں اور حسین نظر آتی ہے۔ اسی طرح جلد کے نکھار کے لئے اس کا بیرونی استعمال بھی مفید ہے ۔
امرود جلد کے لئے بہترین
امرود کھانا جلد کے لیے بہترین ہے۔ امرود میں شامل وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد کے لیے حیرت انگیز طور پر مفید ہیں ۔ اس میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس اجزاء جھریاں روکنے میں مدد کرتے ہیں۔ اور چہرے سے برھتی عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ امرود میں کیلشیم ، لوہا،فاسفورس، وٹامن اے ، بی اور سی ہوتے ہیں اور یہ انتہائی صحت بخش اجزاء ہیں۔ کیونکہ یہ اجزاء جسم میں کولیجن کا اضافہ کرتے ہیں جو جلد کو چمکدار، جواں اور صحت مند بناتے ہیں۔
جلد کی ترو تازگی کے لئے کھیرے کا استعمال
جلد کو ترو تازہ و ،شاداب اور جواں رکھنے والی غذائیں کھیرا غذائیت اور تازگی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اور جسم سے ڈی ہائیڈریشن کو دور کرتاہے ۔ جلد کو مرجھانے اور عمر کے اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ حساس اور خشک جلد کے لئے کھیرے کا استعمال بہت بہترین ہے ۔ اس کا استعمال جلد کو تروتازگی عطا کرتا ہے ۔ اسے بیرونی طور پر بھی جلد کو شاداب اور ترو تازہ رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
مضمون نگار: فرح فاطمہ