جی ہاں یہ بات درست ہے کہ چہرے پر ماسک پہننے سے گلے کی سوزش اور گلے کی خشکی ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کا انحصار کچھ عوامل پر ہے اور ان عوامل پر قابو پا کر گلے کی سوزش سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
لیکن جس طرح کورونا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ماسک کا پہننا انتہائی ضروری ہو گیاہے۔ ماسک پہننا وائرس سے بچاؤ اور وائرس کی منتقلی کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ خاص طور پر سانس کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کے مختلف وائرس اور کرونا وائرس سے بھی محفوظ رہنے کے لئے ماسک کا استعمال بہت ضروری ہے۔ عام ماسک کے استعمال میں یہ نقصان دہ بات ہے کہ اس سے گلے کی سوزش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بہتر یہ ہی ہے کہ کورونا وبا کے خطرے بچنے کے لئے این 95ماسک استعمال کیا جائے لیکن جس طرح کی وبا سے آجکل پوری دنیا دوچار ہے اس میں کسی بھی قسم کا ماسک (چاہے میڈیکل ماسک یعنی عام ماسک ہو یا کپڑے کا ) پہننا انتہائی ضروری ہے۔
ماسک پہننے سے ہوا کی نمی کی سطح میں تبدیلی واقع ہوتی ہے کیونکہ ماسک پہننے کے بعد سانس میں شامل بخارات میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔اس لئے اگر ماسک کو استعمال کرنے کے بعد صاف نہ کیا جائے تو ماسک میں جراثیم جنم لے لیتے ہیں۔ اور دوبارہ وہی ماسک استعمال کرنے کی صورت میں گلے کی سوزش کی علامات اور دوسری بیماریوں کا خدشہ بڑھا سکتے ہیں ۔ کافی دیر تک اور کئی گھنٹوں تک ماسک پہننے سے بھی گلا سوکھنے، ناک خشک ہونے اور گلے میں خراش یا سوزش کی شکایات پیدا ہوسکتی ہیں ۔ ماسک پہننے کے یہ عام نقصانات ہیں جو اکثر لوگوں کو جھیلنے پڑتے ہیں لیکن ماسک بیماریوں سے محفوظ رہنے کا سستا اور اچھا ذریعہ ہے۔
ماسک کی اقسام
ماسک کئی قسم کے ہوتے ہیں ۔ مثلاً میڈیکل ماسک یا سرجیکل ماسک، کپڑے کا ماسک اور این 95 ماسک وغیرہ اور اب تو آرڈر پر فیشن ماسک بھی تیّار ہونے لگے ہیں ۔
(الف) میڈیکل ماسک
میڈیکل ماسک کا دوسرا نام سرجیکل ماسک ہے۔ یہ ڈسپوزایبل ماسک ہوتا ہے۔لیکن یہ فٹنگ لوز ماسک ہوتا ہے۔ اس کا کام فضائی آلودگی جیسے دھواں ، گردو غبار جس میں جراثیم بھی شامل ہیں اور بوندوں سے بچانا ہے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق میڈیکل ماسک پہننےسے ناک کے ذریعے سانس لینے کے دوران جو آبی بخارات یا ہوا کی نمی جو سانس کے ذریعے اندر لیتے ہیں یا باہر خارج کرتے ہیں اس میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔جس کی وجہ سے ناک اور گلا خشک ہوجاتا ہے اور گلے کی دکھن اور سوزش کا سبب بن سکتا ہے ۔
(ب) کپڑے کا ماسک
کپڑے کا ماسک بات کرتے، چھیکنتے ،کھانستے ہوئے خود آپ کواور دوسروں کو جراثیم اور تنفس کے آبی بخارات یا بوندوں سے
محفوظ رکھتا ہے ۔ اور کچھ حفاظت، فضائی آلودگی سے بھی کرتا ہے ۔جیسے جراثیم، دھواں ، دھول مٹی وغیرہ
یہ زیادہ مؤثر اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب خالص کاٹن کے کپڑے کی ڈبل یا تین تہ کے ساتھ اسے بنایا جائے اور چہرے پر فکس ہو ڈھیلا نہ ہو۔ لیکن کپڑے کا ماسک بھی اتنا مؤثر ماسک نہیں یہ بھی گلے کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔
(ج) این 95 ماسک
این 95 ماسک ایسا ماسک ہے جو چہرے پر فٹ ہوتا ہے اور فضائی ذرات کو بہت بہترین طریقے سے فلٹریشن حاصل کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔یہ کپڑے کا ماسک یا میڈیکل ماسک کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہے اور زیادہ تحفظ دیتا ہے۔ کیونکہ یہ چھوٹے بڑے دونوں قسم کے ذرات کو فلٹر کرد یتا ہے۔ لیکن اس سے متعلق مضر اثرات یا گلے کی سوزش کے اثرات سے یہ ماسک بھی مبرّا نہیں ہے۔لیکن اس کے مضر اثرات کے امکان بس کم ہوتے ہیں۔
ماسک پہننے کا دورانیہ
ماسک پہننے کا دورانیہ بھی اہمیت رکھتا ہے۔ اگر ایک گھنٹے سے زیادہ دیر تک ماسک استعمال کیا جائے تو جو کاربن ڈائی آکسائیڈ پھیپھڑوں سےسانس کے ذریعےخارج ہوتی ہے۔ وہ ماسک کے اندر ہی گردش کرتی رہتی ہے، اور یہ ہی دوبارہ سانس کے ذریعے اندر چلی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی گردش بڑھ جاتی ہے ۔ جس سے طبیعت میں بے چینی ، گبھراہٹ اور اضطراب بڑھ جاتا ہے اور سانس کی تکلیف یا گلے کی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ دیر تک ماسک پہننے سے گردو غبار اور جراثیم ماسک پر لگ جاتے ہیں یعنی گندگی کی وجہ سے جراثیم سانس میں شامل ہو سکتے ہیں اور گلہ خراب ہونے، ناک میں جلن ہونے اور دوسری بیماریوں کا سبب بھی بن سکتےہیں۔
اصول صحت(حفظان صحت) کے مطابق ماسک کا استعمال Hygiene Mask
1۔ ماسک کا صاف ستھراہونا بہت اہم ہے۔ کیونکہ استعمال شدہ ماسک کو بغیر صاف ستھرا کئے بغیر یا گندہ ماسک پہننے سے گلے کی سوزش کے علاوہ کئی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں ۔
2۔ کوشش کریں کہ ڈسپوزایبل یا میڈیکل ماسک کو استعمال کے بعد ضائع کردیں دوبارہ استعمال نہ کریں۔
3۔ کپڑے کے ماسک دوبارہ استعمال کرنے سے پہلےاس کوصابن اور گرم پانی سے اچھی طرح دوبارہ دھو ئیں۔ اور کسی صاف جگہ پر خشک کریں۔
4۔ این 95 ماسک کواس کے صاف کرنے والے سامان سے صاف کرکے استعمال کریں ۔اگراین 95 ماسک صاف نہیں ہے۔ تو اسے بھی ضائع کردیں۔ ہر گز کوئی بھی کسی بھی قسم کا گندہ ماسک یا بغیر صاف کئے استعمال شدہ ماسک نہ پہنیں۔
5۔ ماسک کو بار بارہاتھ نہ لگائیں اورآن اور آف بھی مت کریں ۔ یعنی بار بار ماسک ہٹا کر نہ لگائیں۔ کسی سےگفتگو کے دوران ماسک ضرور پہنیں۔ اپنی ٹھوڑی پر منتقل نہ کریں۔
6۔پبلک پلیسز عوامی جگہوں پر ماسک ضرور لگائیں۔
7۔ ماسک کو صحیح طریقے سے پہنیں کہ چہرے پر فٹ ہو ڈھیلا نہ ہو اور بار بار خود بخود نہیں گرے۔
8۔ صحیح طریقوں سےماسک پہننے سےماسک پہننے سے متعلق مضر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
9۔سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد ماسک کا استعمال نہ کریں یا صرف چند منٹوں کے لئے کریں جب اُن کے لئےانتہائی ضروری ہو۔
10۔ دو سال سے کم عمر کے بچوں کوتو ماسک بلکل بھی نہ لگائیں۔
ماسک پہننے سے متعلق مضرعلامات
ماسک پہننے سے یہ علامات بھی ظاہرہوسکتی ہیں ۔
گھبراہٹ، سر درد، چکر آنا، دل کی دھڑکن کا تیز ہونا، چڑچڑاپن، سانس لینے میں تکلیف ، سانس میں بدبو، گلے کی خشکی ، خراش یا سوزش ، اور خشک جلد وغیرہ
ماسک کی اہمیت
لیکن ان ممضر عامات کے باوجود ماسک کا پہننا نہ پہننے سے بہتر اور بیماریوں سے بچاؤ کا آسان ذریعہ ہے ۔ کیانکہ ماسک پہننے کے مضر اثرات کی تو روک تھام کرنا اور علاج کرنا آسان ہے لیکن ماسک نہ پہننے سے ہونے والی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہنا مشکل ہے ، اس لئے ہر صورت عوامی جگہوں پر ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
مضمون نگار : فرح فاطمہ