طبّ نبوی کی افادیت کو مسلم تو کیا غیرمسلم بھی مانتے ہیں۔ جدید سا ئنسی محقّقین نے جب طبّ نبوی پر تحقیق کی تو انھوں نے بھی اس کی حقّا نیت اور افادیت (important of dates) کو تسلیم کر لیا۔آج ہم کھجور (Khajur) کے خواص اور افادیت پر بات کریں گے۔
کھجورایک پھل ہے جو نہایت شیریں ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا پھل ہے ۔ جسے بچّے ، بوڑھے ، جوان غرض ہر کوئی با آسانی اسے کھا سکتا ہے کھجور ایک مقوی پھل ہے۔ دوسرے پھلوں کی نسبت یہ جسم کو زیادہ طاقت و توانائی بہم پہنچاتا ہے۔
کھجور کا ذکر قران میں بھی آیا ہے۔اور یہ نبی کریم اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم کو بھی بہت پسند تھی۔ کیونکہ کھجور مقوی اور غذائیت سے بھرپور ہے ۔ اسی لیئے نو مولود بچوں کے لیئےبھی بطور تحنیک جسے اردو میں گھٹی کہا جاتا ہے حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم نے کھجور (Khajur) کو ہی پسند فرمایا۔
کھجور کی اہمیت (important of dates) کا اندازہ اس حدیث سے لگایا جا سکتا ہے کہ
“حضرت عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا بیان فرماتی ہیں کہ نبی اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا کہ جس گھر میں کھجور ہو۔ اس گھر والے کبھی بھوکے نہ رہیں گے۔”
رمضان میں افطار کے لیئے آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے کھجور کو ہی سب سے زیادہ پسند فرمایا ہے۔کیونکہ توانائی کی کمی کو کا فی حد تک کھجور (important of dates) دور کرتی ہے۔
حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا ” جسے کھجور میسّر ہو۔ وہ اس سے روزہ افطار کرے ۔ جسے نہ ملے وہ پانی سے کھول لے۔کیونکہ وہ بھی پاک ہے۔” ( النسائی)
طبّ نبوی میں کھجور کے متعد د فوائد بیان ہوئے ہیں۔
کھجور سالن بھی ہے کیوں کہ اسے روٹی کے ساتھ بھی کھا یا جا سکتا ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ
“حضرت بن عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم کو دیکھا کہ وہ جو کی روٹی کے ا یک ٹکڑے پرکھجوریں رکّھے ہوئے تھے۔ پھر فرمایا کہ یہ اس روٹی کے ساتھ سالن ہے۔” ( سنن ابو داؤد) کھجور پنیر اور روٹی کے ساتھ ملا کر کھانا سنّت ہے۔
یہ مشروب بھی ہے کیوں کہ اسے دودھ وغیرہ یا کسی دوسرے پھل آم ،کیلا یا سیب وغیرہ کے ساتھ جوس بنا کر بھی پیا جا سکتا ہے۔ کھجور کو دودھ میں اُبال کر پینے سے دماغ اور جسم دونوں کو فوری طاقت و توا نا ئی حاصل ہو تی ہے۔
رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا۔ ” جس نے مدینہ منورہ کی سات کھجوریں صبح کے وقت کھا ئیں اُسے شام تک زہر نقصان نہیں دے گا” ( صحیح مسلم)
کھجور کی متعدد اقسام ہیں ۔ جن میں عجوہ کھجور بہت اہمیت کی حا مل ہے۔
“حضرت عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا بیان فرماتی ہیں کہ نبی اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا کہ اس عظیم کھجور عجوہ میں ہر بیماری سے شفا (important of dates) ہے۔ اور اگر اسے نہار منہ کھایا جا ئے تو یہ زہروں سے تریاق ہے۔ ”
ایک اور حدیث میں بیان ہوتا ہے کہ جس نے صبح اٹھتے ہی عجوہ کھجور (Khajur) کے سات دانے کھا لیئے۔ اس دن اسے جادو اور زہر بھی نقصان نہ دے سکیں گے۔”
بخاری ، مسلم اور ابنِ ماجہ میں ہے کہ حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم کھجور اور کھیرا بھی کھایا کرتے تھے۔ جو جسم کو فربہ ، سڈول اور خوبصورت بناتا ہے۔
جسمانی کمزوری کو دور کرنے اورتوانا ئی کی جلد بحالی کے لیئے کھجور اکسیر یعنی بہت
فا ئدے مند ہے۔ نہار منہ کھجور کھانے سے پیٹ کے کیڑے بھی مر جاتے ہیں۔
کھجور (Khajur) کا کھانا گردوں اور آنتوں کی بیماریوں کے لیئے بھی مفید ہے۔
کھجور جلد ہضم ہوتی ہے اور جسم کو توا نائی دیتی ہے۔
غرض کھجوردوا بھی ہے اور غذا بھی۔