قبض ایک ایسا مرض ہے جو خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے اور کئی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے جیسے بواسیر ، آنتوں کی خرابی ، فشر وغیرہ۔ اس لئے قبض کو ایک عام مرض سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ۔ قبض ایک ایسا مرض بھی ہے جو دوسری بیماریوں کی وجہ بھی ہو سکتا ہے۔ جیسے ذیابطیس ، کینسر ، فالج ، ہارمونل مسائل، معدے کی خرابی اور تھائی رائیڈ جیسی بیماریوں کی وجہ سے بھی قبض کی شکایت پیدا ہو سکتی ہے۔
قبض کے صحت پر اثرات
قبض خطرے کی ایک علامت ہے کیوں کہ قبض دوسرے امراض اور پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے ۔ اس لئے قبض کی بیماری کو معمولی نہ سمجھیں۔ کیوں کہ قبض کے اثرات صحت کے لئے بہت بڑا خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ طویل مدتی یا دائمی قبض ، کئی تکلیف دہ امراض کا سبب بن سکتا ہے جیسے بواسیر ، آنتوں کی بے ضابطگی ، وزن میں اضافہ ، نا خوشگوار موڈ ، ذہنی تناؤ وغیرہ
1۔ ٹاکسن (Toxin) یعنی زہریلے جراثیم
قبض آنتوں میں پیتھوجینز یعنی نا پسندیدہ بیکٹیریاز کی زیادتی پیدا کرتا ہے ۔ جو صحت کے لئے مضر ہیں ۔ قبض کی وجہ سے بڑی آنت ٹاکسن (Toxin) یعنی زہریلے جراثیم اور اضافی غیر ضروری ہارمونز، جن کا جسم سے اخراج بہت ضروری ہوتا ہے، ان کو خارج کرنے کے بجائے دوبارہ جذب کرلیتی ہے۔
2۔ جسمانی تھکاوٹ اضطراب اور ذہنی دباؤ
قبض جسمانی توانائی کی سطح کو کم کردیتا ہے جس سے جسم میں تھکاوٹ کا احساس رہتاہے۔ اور یہ مرض اضطراب اور ذہنی دباؤ کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
3۔ وزن میں اضافہ
قبض سے وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے اور انسان موٹاپے کا شکار ہو سکتا ہے۔
4۔ جلد بالوں اور ناخنوں پر قبض کے اثرات
جی ہاں یہ بات بھی درست ہے کہ جب جسمانی زہریلے مادے قبض کی وجہ سے جسم سے پوری طرح خارج نہیں ہو پاتے تو بڑی آنت کے ذریعے یہ زہریلے مادے خون کی روانی میں شامل ہو کر دوبارہ جذب ہوجاتے ہیں۔ اور جلد کے مساموں کے ذریعے یہ زہریلے مادے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے جلد بے رونقی ، ٹوٹ پھوٹ ، مہاسوں وغیرہ کا شکار ہو جاتی ہے۔ قبض کی وجہ سے چھوٹی آنت کے بیکٹریل بڑھ جاتے ہیں ، جو کئی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جیسے اپھارہ ، اسہال ، موٹاپا یا وزن میں اضافہ وغیرہ قبض کے اثرات جلد کے ساتھ ساتھ بالوں اور ناخنوں پر بھی پڑتے ہیں کیونکہ زہریلے مادوں کا دوبارہ خون میں جذب ہونے سے ناخنوں اور بالوں کی مضبوطی اور نشونما پر بھی اثر پڑتا ہے۔
5۔ مدافعتی نظام کی کمزوری
چونکہ قبض خراب بیکٹیریاز کی سے منسلک ہونا ہے اور آنتوں میں خراب بیکٹیریاز کی کی موجودگی کا مطلب ہے کہ جسم سے زہریلے مادوں ، خراب بیکٹریاز ، وائرس ، اور کینسر کے خلیات کےا خراج میں رکاوٹ جس کی وجہ سے انسان کا مدافعاتی نظام بھی کمزور پڑ سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے سوزش اور پیشاب کی نالی میں انفیکشن بھی ہو سکتا ہے۔ قبض غذائی اجزاء کو جسم میں جذب کرنے کی صلاحیت کو بھی کم کر سکتا ہے۔
6۔ بواسیر کا مرض
بواسیر ایک انتہائی تکلیف دہ مرض ہے۔ قبض کی وجہ سے مقعد پر اضافی دباؤ پڑنے کی وجہ سے بواسیر کا مرض بھی ہو سکتا ہے۔
مرض قبض کی وجوہات
1۔ پانی کم پینا
ضرورت سے کم پانی پینا بھی قبض کے مرض میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
2۔ جسمانی سرگرمیوں میں حصّہ نہ لینا
جسمانی طور پر غیر فعال رہنے سے بھی قبض کا مرض ہو سکتا ہے۔سست طرز زندگی، جسمانی غیر فعالیت یا زیادہ بیٹھنا نظام انہضام کو متاثر کرتا ہے جس سے قبض کا مرض لاحق ہو سکتا ہے ۔ اس لئے چلنے پھرنے اور جسمانی سرگرمیوں میں حصّہ لینے سے بھی قبض کے مرض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
3 ۔ غذائی ریشے کی کمی
غذا میں غذائی ریشے والی یعنی فائبر والی غذائیں نہ لینے یا کم لینے کی وجہ سے بھی قبض کی شکایت ہو سکتی ہے۔ فائبروالی غذائیں پھل ، سبزیاں ، گری دار میوے وغیرہ ہیں ۔ روزمرًہ کی خوراک میں فائبر لینے سے قبض سے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔
4۔ ناقص غذائیں
ایسی غذائیں جن میں فا ئبر کی نا کافی مقدار ہوتی ہے یا ہوتی ہی نہیں ہے۔ جیسے انڈے ، چکنائی والی غذائیں ، پنیر ، دودھ ، گوشت ، تیز مصالحے ، چکنائی ، باہر کے کھانے جن میں غیر معیاری گھی تیل اور مصالحہ جات کا استعمال ہوتا ہے ، فاسٹ فوڈ ، ، فائن آٹے کی روٹی ، پروسیس شدہ غذائی اشیاء وغیرہ قبض کا سبب بنتی ہیں ۔ یعنی ناقص خوراک قبض کا باعث بنتی ہے ۔
5۔ منشیات
منشیات یا نشے آور اشیاء جیسے تمباکو نوشی ، الکحل ، کیفین والے مشروبات چائے ، کافی وغیرہ کا استعمال بھی قبض کی ایک وجہ ہے۔
6۔ بزرگ افراد
بزرگ افراد چونکہ زندگیوں کی سرگرمویں میں کم فعا ل ہوتے ہیں ۔ اس لئے ان کو ساٹھ سال کی عمر کے بعد اکثر قبض کی شکایت کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔
7۔ دواؤں کا استعمال
دواؤں کے استعمال سے بھی قبض کا مرض ہو سکتا ہے۔
قبض کا علاج
1۔ خوراک میں تبدیلی
خوراک میں تبدیلی یعنی فائبر والی غذائیں استعمال کرنا ، جیسے پھل ، سبزیاں ، پھلیاں ، اناج ، دہی اور گری دار میوے۔ اسی طرح ناقص غذاؤں جیسے چکنی چیزوں ، چکنائی ، ، دودھ ، پنیر ، گوشت اور پروسیس والے کھانوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
2۔ ہائیڈریٹ رہنا
ہائیڈریٹ رہنا یعنی پانی پینا۔ کم از کم آٹھ سے دس گلاس روزانہ پانی پینا یا مشروبات استعمال کرنا ۔اور الکحل اور کیفین والے مشروبات کو کم استعمال کرنا جیسے کافی ، چائے وغیرہ اس لئے روزانہ آٹھ گلاس پانی پینے سے قبض کے مرض کو روکا جاسکتا ہے۔ اس سے آنتوں کی فعالیت بھی بہتر ہوتی ہے۔
3۔ جسمانی سرگرمیوں میں فعال رہنا
جسمانی سرگرمیوں میں فعال اور مشغول ہونے سے جیسے کام کاج ، پیدل چلنا ، زیادہ وقت بیٹھے نہ رہنا وغیرہ سے آنتوں میں حرکت ہو تی ہے اور قبض کی شکایت پیدا نہیں ہوتی ۔
4۔ روزانہ ورزش کرنا
روزانہ تیس منٹ ورزش کرنا ، قبض سے نجات کا سب سے آسان طریقہ ہے ۔
5۔ دواؤں کا استعمال
کچھ دواؤں کا استعمال بھی قبض ہونے کا سبب بن سکتا ہے اس لئے ایسی دواؤں کا استعمال بند کردیں جو قبض کا سبب بنتی ہیں ۔
6۔ قبض کشا ادویات
دائمی قبض کی شکایت میں قبض کشا ا دویات کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔