اسلام میں صفائی نصف ایمان ہے اور دوسرے مذاہب میں بھی صفائی کی بہت اہمیت ہے اور اس کو اعلی درجہ حاصل ہے۔ دانتوں کی صفائی بھی حفظان صحت کے اصولوں میں سے ایک بہترین اور بنیادی اصول ہے۔
دانتوں کی صفائی کے لئے مسواک کا طریقہ بہت قدیم ترین اور قدرتی طریقہ ہے ۔ جو ہزاروں سالوں سے دنیا بھر میں استعمال ہورہا ہے اور دور حاضر میں بھی مسواک کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ یہ تاریخ کا سب سے قدیم یا سب سے پہلا گھریلو ٹوتھ برش ہے جو فوائد کے اعتبار سے ایک جڑی بوٹی کی حیثیت بھی رکھتی ہے ۔ اس کے استعمال سے دانتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔اور یہ جسمانی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہے ۔
برش یا منجن سے دانت صاف کرنے سے اتنے فوائد حاصل نہیں ہوتے جتنا مسواک کرنے سے صحت بخش فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔ اس لئے کہ مسواک کئی امراض کے لئے شفا ہے ۔ اور سب سے بڑی بات یہ کہ مسواک کرنا سنت ہے۔ احادیث نبوی سے بھی مسواک کی اہمیت واضح ہے ۔ ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم حدیث ہے کہ
” اگر مجھے امت کے مشقت میں پڑ جانے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم کرتا۔”
سائنسی محققین کے مطابق بھی یہ قدرتی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل ہوتی ہے ۔ یہ خاص درختوں جیسے زیتون ، اخروٹ ، پرسیکا، یا پیلو وغیرہ کی جڑوں اور شاخوں سے نکالی جاتی ہے۔ اس ٹہنی کا روزانہ استعمال دانتوں ، زبان یعنی منہ ، جس سے کھانا کھاتےہیں اس کی صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔مسواک بہت پسندیدہ چیز ہے ۔اس کا استعمال بھی بہت آسان ہے۔ اور یہ ٹوتھ برش اور ٹوتھ پیسٹ کے مقابلے میں سستی بھی ہوتی ہے ۔
مسواک کے اجذاء :
مسواک کا استعمال نہ صرف دانتوں کی صفائی میں اہم ہے بلکہ اس میں شامل اجذاء بھی مجموعی یا عمومی صحت کے لئے مفید ہیں ۔
مسواک میں مختلف معدنیات، وٹامنز، اور آنٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو مجموعی جسمانی صحت اور دانتوں کی صحت اور مضبوطی کے لئے مدد فراہم کرتے ہیں۔
فلورائیڈ :
مسواک میں موجود فلورائیڈ دانتوں کو کیڑوں اور پلاک سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
وٹامن سی :
مسواک میں شامل وٹامن سی دانتوں کی حفاظت کے لئے اہم ہوتی ہے اور بیکٹریا کے خاتمے میں بھی مدد دیتی ہے۔
سلیکا :
سلیکا دانتوں کی سطح کو صاف کرتا ہے اور دانتوں کو چمکدار بناتا ہے۔
پوٹاشیم :
مسواک میں پوٹاشیم کی مقدار دانتوں کے ایکسیڈیشن کو روکتی ہے اور دانتوں کی مضبوطی کے لئے مفید ہوتا ہے۔
اس کےعلاوہ یہ کلورائیڈ، سوڈیم بائی کاربونیٹ اور اینٹی بائیوٹک مرکبات سے بھی بھرپور ہوتی ہے ۔
دانتوں کی صفائی :
مسواک ایک قدرتی ٹوتھ برش ہے۔ اس سے دانتوں کی صفائی ہوتی ہے۔ یہ ایک چبانے والی شاخ جڑ یا چھڑی ہے ۔ ویسے بھی منہ میں بیکٹریا ہوتے ہیں اور کیوں کہ اگر دانتوں میں غذا کے ریزے رہ جائیں تو جراثیم کی صورت اختیار کرلیتے ہیں ۔ اور بیماری کا باعث بنتے ہیں ۔ مسواک کا استعمال دانتوں کی صفائی میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ان کی بالائی سطح کو صاف کرنے سے پلاک اور کیڑوں کا اخراج ہوتا ہے جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتے ہیں۔ اس لئے مسواک کرنا دانتوں کی صفائی کےلئے انتہائی ضروری ہے۔
مسواک کے استعمال سے دانتوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ کئی عمومی صحت مسائل کی بھی روک تھام کی جا سکتی ہے۔ مسواک میں موجود اجذاء دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں اور کئی بیماریوں کے خلاف مدد فراہم کرتے ہیں۔ مسواک کے ریشے دانتوں اور منہ کے اندر ایسی جگہوں کی بھی صفائی کرتے ہیں جو ٹوتھ برش سے ناممکن ہے۔
مسواک کےمتعدد دینی اور دنیاوی فوائد:
مسواک کے صرف ظاہری یا دنیاوی فوائد ہی نہیں بلکہ مسواک کےمتعدد دینی اور دنیاوی بےشمار فوائد ہیں۔
چند دینی فوائد :
مسواک کرنا اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے والا عمل ہے ۔ انبیاء اکرام کی سنت ہے ۔ منہ کی صفائی اور پاکیزگی کے لئے ضروری ہے ۔ مسواک کرنے سے نیکیوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ وضو میں مسواک کرنےسے نماز کا ثواب ستر گنا زیادہ ہوجاتا ہے۔ مسواک کرنے سے موت کے وقت کلمہ نصیب ہوتا ہے ۔ یہ اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ ہے ۔مسواک کرنے والے سے فرشتے بھی خوش ہوتے ہیں ۔
دنیاوی فوائد :
اس کے استعمال سے دانت سفید ، چمکدار اور مضبوط ہوتےہیں ۔ دانتوں کی اچھی طرح بہترین صفائی کرتی ہے ۔ دانتوں کی پیلاہٹ کو دور کرتی ہے منہ کی بدبو دور ہوتی ہے ۔ قدرتی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے منہ کے بیکٹریا کا خاتمہ کرتی ہے ۔منہ کے کینسر سے محفوظ رکھتی ہے ۔ سانس میں خوشگوار مہک پیداکرتی ہے ۔ لعاب دہن میں اضافہ کرتی ہے ۔ یہاں تک کے نیکوٹین کی لت سے بھی چھٹکارا دلانےمیں معاون ہے۔ مسواک کرنے سے معدے کا نظام درست رہتاہے ۔ مسوڑھوں کو مضبوط کرتی ہے ۔ آنکھوں کی بصارت کو تیز کرتی ہے۔ قوت حافظہ میں اضافہ کرتی ہے ۔ دماغ کو تیز کرتی ہے ۔ ہاضمہ بہتر کرتی ہے ۔ مسواک دانت کے درد کو بھی دور کرتی ہے ۔
جدید دور میں کئی ممالک میں اب بھی دانتوں کی صفائی کےلئے اس قدیم ترین طریقے کو اس کو استعمال کیا جاتا ہے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، اور وسطی اور جنوب مشرقی ایشیا میں استعمال ہوتا ہے ۔ یہ ٹوتھ برش کا متبادل ہے۔ چہرے کی رنگت بھی نکھارتی ہے۔