ہم سب کو نیند کی ضرورت رہتی ہے۔ ہم اپنی زندگی کا تقریباً ایک تہائی حصہ سوتے ہوئے گزارتے ہیں۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔کیونکہ نیند ہمارے دماغ، جسم اور مدافعتی نظام کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ لیکن پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک، ہماری زندگی بھر نیند کے انداز بدلتے رہتے ہیں۔
نومولود اور شیر خوار بچے
نومولود اور شیر خوار بچے اپنا زیادہ تر وقت سوتے ہوئے گزارتے ہیں۔ یہ ایک وقت میں 2 سے 4 گھنٹے اور دن میں 16 سے 18 گھنٹے سوتے رہتے ہیں۔ وہ بالغوں کے مقابلے میں زیادہ فعال نیند بھی لیتے ہیں۔اس دوران یہ بہت زیادہ شور بھی مچاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے دماغ کا وہ حصہ جو انہیں خوابوں کے دوران حرکت کرنے سے روکتا ہے وہ اب بھی تشکیل پا رہا ہے۔
3سے 12 ماہ کی عمر
بچے جب چند دنوں کے ہوتے ہیں تو ان کی نیند میں باقاعدہ پیٹرن آنا شروع ہوجاتاہے۔ ان کا جسم میلاٹونن اور کورٹیسول جیسے ہارمون بنانا شروع کر دیتا ہے۔ یہ ہارمونز انہیں دن میں جاگتے رہنے اور رات کو سونے کے لیے کہتے ہیں۔
پری اسکول کی عمر کے چھوٹے بچے
1سے 2 سال کی عمر کے بچوں کو روزانہ تقریباً 11-14 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کو تقریباً ایک گھنٹہ کم، یا 10-13 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔اس عمر میں بچے زیادہ تر رات کو سوتے ہیں، لیکن وہ دن کے وقت بھی سو سکتے ہیں۔
چھوٹے بچے
انہیں اتنی نیند کی ضرورت نہیں ہوتی جتناکہ وہ بڑے ہو تےجاتے ہیں۔ 6 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کو تقریباً 9 سے 12 گھنٹے سونے کا وقت ملنا چاہیے۔ جب وہ اسنوز کرتے ہیں تو بچوں کو چھوٹی عمر کے مقابلے میں زیادہ گہری نیند آتی ہے۔
نوعمر بچے
اس عمر میں انہیں ہر رات کم از کم 8 سے 10 گھنٹے آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن نیند کے انداز اس عمر کے ارد گرد بدل جاتے ہیں۔ بہت سے نوجوان رات کو جاگنا چاہتے ہیں اور صبح کےوقت سونا چاہتے ہیں۔ یہ اکثر اسکول جانےکے وقت سے متصادم ہوتا ہے۔ بہت سے نوجوانوں کو کافی نیند نہیں آتی۔ اسی وجہ سے نیند کی کمی ان کے لیے اسکول میں توجہ مرکوز کرنے میں مشکل ڈال سکتی ہے۔
بالغ افراد
اس عمر میں آپ کی نیند کی ضروریات آپ کی عمر کے کسی دوسرے فرد سے مختلف ہو سکتی ہیں۔ لیکن زیادہ تر 18-60 لوگوں کو ایک رات میں 7 سے 9 گھنٹے کی نیند لینے کی ضرورت ہے۔ وقتاً فوقتاً نیند سے محروم رہنا اس عمر میں معمول کی بات ہے۔ لیکن رات کے آرام کو ترجیح دینے کی کوشش کریں۔ اچھی نیند نہ لینے سے آپ کو ہر طرح کے صحت کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس میں ڈپریشن، یادداشت کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس، اور دل کی بیماری شامل ہیں۔
بڑی عمر کے بالغ افراد
65سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو رات میں تقریباً 7-8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ کسی دوسرے عمر کے گروپ سے کم ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے آپ کی عمر بڑھنے کے ساتھ آپ کی نیند کا انداز بدل جاتا ہے۔ آپ کم میلاٹونن ہارمون بناتے ہیں، جو آپ کے نیند کے جاگنے کے عمل کو متاثر کر سکتا ہے۔ آپ کی نیند کی قسم اور کوالٹی بھی بدل جاتی ہے۔ آپکو گہری نیند کم آتی ہے، جس کی وجہ سے رات کو جاگنا آسان ہو سکتا ہے۔ اس سے بعض اوقات بے خوابی اور نیند کے دیگر مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔
صحت کے حالات اور نیند
کم عمر بالغوں کے مقابلے میں، بوڑھے لوگوں کے دن کے وقت نیند لینے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ 75 سے 84 سال کےافراد کا کہنا ہے کہ انہیں دن بھر میں اتنی ہی نیند آتی ہے کہ وہ روزمرہ کی سرگرمیاں اچھے سے نہیں کر پاتے۔ یہ عمر بڑھنے کا معمول کا حصہ نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ کو صحت کا کوئی اور مسئلہ درپیش ہے تو آپ کی دن بھر کی نیند کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔ اس میں شامل ہے درد، ڈپریشن، ذیابیطس، دل کی بیماری، اور نیند کی کمی شامل ہیں۔ پروسٹیٹ اور مثانے کے مسائل رات کے وقت باتھ روم زیادہ جانے کا سبب بن سکتا ہے، جس سے نیند میں خلل پڑتی ہے۔
خواتین میں تولیدی تبدیلیاں
خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ نیند کے مسائل بتاتی ہیں۔ یہ مسائل عام طور پر اس وقت ظاہر ہوتے ہیں جب خواتین کے ہارمونز بہاؤ میں ہوں۔ زندگی کے مختلف مراحل میں ایسا ہو سکتا ہے۔ مثالوں میں آپ کے ماہواری میں تبدیلیاں شامل ہیں جو آپ کے نیند کے عمل میں خلل ڈال سکتی ہیں اور آپ کی ماہواری شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل بے خوابی یا برے خواب دیکھنا شامل ہیں۔ حمل کے ہارمونز اور پیدائش کے بعد کے مہینے دونوں ہی نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ پیری مینوپاز کے دوران آپ کو سونے میں بھی دشواری ہو سکتی ہے۔
مخصوص ایام اور نیند
ہارمونز کی تبدیلیاں ہی آپ کی نیند کو متاثر کر سکتی ہیں۔ لیکن اسی طرح دیگر علامات جو مخصوص ایام کے ساتھ آتی ہیں، جیسے گرمی ۔ یہ جسم کی حرارت کی تیز اور شدید لہریں ہیں جو 1 سے 5 منٹ تک جاری رہتی ہیں۔ وہ رات کو ہو سکتے ہیں، جو آپ کو اتنا گرم اور پسینہ کردیتے ہیں کہ آپ بیدار ہو جاتے ہیں۔ اگر یہ عمل بہت زیادہ ہوتا ہے تو اپنے ڈاکٹر کو بتائیں۔ وہ طرز زندگی میں تبدیلیاں، گھریلو علاج، ہارمون تھراپی، یا ادویات تجویز کر سکتے ہیں۔
آپ کو جس نیند کی ضرورت ہے اسے کیسے حاصل کریں۔
آپ کو طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں کرنے اور نیند کی حفظان صحت کی اچھی عادات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں بستر پر جلد سونے کے لیے جانا اور روزانہ ایک ہی وقت صبح جلد جاگنا شامل اور اسے یہ یقینی بنانا شامل ہے کہ آپ کا کمرہ ٹھنڈا، اندھیرا اور پرسکون ہو ۔ اپنے ڈاکٹر سے بات کریں اگر آپ کو دن میں ہمیشہ کم نیند آتی ہے ۔