مختلف نام:
مشہور نام املتاس۔ (cassia fistula) ہندی املتاس،سیارپاٹھی۔عربی خیارشنبر۔فارسی خیارشنبر۔ سنسکرت ارگ بدھ( امراض کو ختم کرنے والی)۔ بنگالی سونا بالو،شوندل،نابڑی ناری۔مرہٹی،بابیاواہلا۔ گجراتی گرمالو۔ کرنا ٹکی ہیگائے۔ انگریزی میں کیشیا،پرجنگ کیشیا(Parging Cassia)اور لاطینی میں کیشیا فسچولا(Cassia Fistula Linn) کہتے ہیں۔ جس کے بے شمار فوائد (cassia fistula benefits) ہیں
مزاج:
تیسرے درجہ میں گرم و تر ہے۔
شناخت:
ایک مشہور درخت کا پھل ہے، پتے جامن کے پتوں جیسے لیکن رنگ میں زردی مائل اور اس سے باریک ہوتے ہیں۔ پھول گچھوں کی شکل میں پیلے رنگ کے، پھل گول اور تقریبا ًایک ہاتھ لمبا ہوتا ہے۔کچا سبز اور نرم پختہ ہوکر لکڑی کی طرح سخت اور سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔ اس کے اندر پردے سے ہوتے ہیں۔ ان کے اندر بیج ہوتے ہیں اوریہی پردے سیاہ رنگ کا گودا ہوتا ہے۔ دوا میں یہی گودا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ میٹھا مگر بدمزہ اور قدرے بو دار ہوتا ہے۔
اسے سردی کے آخر میں پھول آتے ہیں اور موسم بہار میں پھل لگتے ہیں اور آگے سردی میں جاکر پکتے ہیں۔ پھلیوں کے پک جانے پر ان کے اندر پیسے کے برابر پر دے کھلتے ہیں اور یہی پرت مغز فلوس یاخیاشنبر بھی کہلاتے ہیں۔ اس کا چھلکابھی جوشاندہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ہندوستان و پڑوسی ممالک میں اکثر پیدا ہوتا ہے۔ دہلی میں املتاس (cassia fistula) کے درخت سڑکوں کے دونوں طرف دکھائی دیتے ہیں۔ املتاس کا گودا ہمیشہ تازہ استعمال کرنا چاہئے۔ چند دن رکھنے سے اس کی طاقت کمزور ہو جاتی ہے اور اس لئے بوقت ضرورت گود ا نکال کر استعمال کرنا چاہئے۔
فوائد:
مغز املتاس (cassia fistula) کو ہمیشہ سخت قسم کے ورموں خاص طور پر حلق کی سوجن اور خناق کے لئے استعمال کراتے ہیں۔ جلاب ہونے کی وجہ سے مناسب دواؤں کے ساتھ ہر خلط کو دستوں کے ذریعے خارج کرتا ہے۔ اس سے بغیر کسی تکلیف کے دست لائے جاتے ہیں۔ پھلی کا گودا جلاب ہے، سینے کی خشونت دور کرتا ہے،سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ جس خلط نکالنے کی دوا کے ساتھ اس کو دیا جاتا ہے اسی کو نکالتا ہے۔املی کے ساتھ صفراء سوختہ کو نکالتا ہے،نسوت کےساتھ بلغم کو کاسنی بید سادہ اور شاہترہ کے پتوں کے پانیوں اور افتیمون اور بسفائج کے ساتھ سودا کو نکالتا ہے۔ ریشہ خطمی، بہی دانہ اور اسپغول کے لعابوں اور روغن بادام کے ساتھ آنتوں کا سدہ دور کرتا ہے۔ پیچش اور مروڑ کو بھی نافع ہے۔ رنگ کی زردی دفع کرتا ے۔ املتاس (cassia fistula) کا ضماد جوڑوں کے درد اور نقرس کے واسطے مفید ہے۔ سخت ورم کو ملائم کرتا ہے۔ خصوصاً مکو کے پتوں کے ساتھ۔ کاسنی اور مکو کے پتوں کے پانی اور کثوث کے ساتھ جگر کے سدے کو کھولتا ہے۔ اس (cassia fistula benefits) کے در د کو دفع کرتا ہے۔ اس کےلیپ سے ورموں کی جلن جاتی رہتی ہے۔ اس کے (cassia fistula benefits) پینے سے درد سر اور درد شقیقہ کو بہت آرام ملتا ہے۔شروع ورم حلق میں ہرے دھنیے کے پتوں کے پانی یا ہری مکو کے پتوں کے پانی یا ان دونوں کے ساتھ یالعاب اسپغول کے جوشاندے کے ساتھ اس سے (cassia fistula benefits) غرارے کرنا خناق کے مادہ کو بٹھاتا ہے اور تحلیل کرتا ہے اور ابتدا میں گائے کے دودھ جوشاندہ انجیر یا موویز یامکو کے ساتھ ملنا خناق کے مادے کو تحلیل کرتا ہے اور توڑتا ہے۔ اگر اس کو منہ میں لے کر گودا نکال لیں تو آواز بیٹھ جانے اور خناق کو فائدہ ہوتا ہے۔ کاسنی اور مکو کے پتوں کے پانی کے ساتھ احشاء کا ورم تحلیل کرتا ہے اور اندرونی پھوڑوں کو تحلیل کرتا ہے۔مکو اور کاسنی کے پتوں کے پانیوں کے ساتھ پینا یرکان کو نافع ہے۔ بنفشہ کے جوشاندہ کے ساتھ قبض کو دفع کرتا ہے آنتوں اور معدے میں صفراء اوررطو بات کو ٹھہرنے نہیں دیتا اور بغیر سوزش وغیرہ ہر قسم کے خلطوں سے دور کر دیتا ہے۔ معدہ اور آنتوں میں فضلہ او ربراز اگر سخت ہو جائے اور چمٹ جائے تو نہایت ہی سہولت کے ساتھ اس کو (cassia fistula benefits) پھسلا کر نکال دیتا ہے۔ قولنج کے ریاح کو قوت کے ساتھ تحلیل کرتا ہے۔ مکو یا کاسنی یا ہرے دھنیے کے پتوں کے ساتھ نقرس اور وجع المفاصل کو مفید ہے۔ اس کے پھولوں کا خمیر بھی بطور گلقند تیار کیا جاتا ہے۔دافع قبض ہے، حتیٰ کہ اس کے پھولوں کو سونگھنے سے بھی قبض دفع ہوتا ہے۔ اس کی کونپلیں بھی قبض دفع کرتا ہے۔ اس کے بیرونی پوست( سیاہ چھلکے) کو جوش دے کر پینے سے بچہ آسانی سے پیدا ہوتا ہے لیکن حاملہ کے لئے اس کا استعمال منع ہے۔ اس کے چھلکے کو پیس کر کیسر، چینی اور گلاب کے ساتھ کھانا بچہ پیدا ہونے میں دشواری کے لئے مجرب ہے۔ مغز املتاس (cassia fistula) کا لیپ داد کو مٹاتا ہے۔ 10 گرام مغز املتاس پانی یا سونف کے عرق یا عرق گلاب میں مل کر اور صاف کرکے آٹھ گرام ارنڈی کا تیل( کیسٹر آئل) ملا کر پینے سے قولنج کھل جاتا ہے اور بند پیشاب جاری ہوجاتا ہے۔
املتاس (cassia fistula) کے پھول، پھل و گری کے استعمال کے طریقے درج ذیل ہیں:
پھول:
املتاس (cassia fistula) کے پھولوں کا گلقند نہایت ہی عمدہ ملین اور خوش ذائقہ ہونے کے باعث امیرو کبیر کے علاوہ غریب اور مفلس بھی بخوبی استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔
پھل:
املتاس (cassia fistula) کی پھلی کا پوست بندش ایام اور بچہ پیدا ہونے میں دشواری میں تنہا یا دیگر مناسبت ا دویہ کے ہمراہ جوشاندہ بنا کر استعمال کیا جاتا ہے جو نہایت مفید اور نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔
مغز:
املتاس (cassia fistula) کا گودا نہایت مفید اور کارآمد (cassia fistula benefits) ملین اور مسہل ہے۔ چنانچہ شیرخوار بچوں اور حاملہ عورتوں کو بھی بلا خوف و خطر استعمال کراسکتے ہیں۔ یہ کم مقدار میں ملین اور زیادہ مقدار میں مسہل ہے۔
مغز املتاس (cassia fistula) مرض خناق میں بہت نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔ اس کے متعلق شفاءالملک جناب حکیم دلبر حسن خان صاحب بھٹی مرحوم لکھتے ہیں:
’’ خناق یعنی گلے کے ورم کے لئے املتاس ہی ایک ایسی چیز ہے جس کے کھلانے، گلے پر لگانے اور غرارے کرنے سے انسان ننانوے فیصدی کامیاب (cassia fistula benefits) ہو سکتا ہے۔ بارہا دفعہ التماس نے خناق کے مایوس مریضوں پر جادو کا اثر کیا ہے‘‘
ایک جوان شخص کے لئے طریقہ استعمال حسب ذیل ہے:
مغز املتاس 40 گرام کو گرم پانی میں بھگو کر مل چھان کر روغن بادام 5 گرام اور مصری 20 گرام ڈال کر پلائیں۔ 50 گرام مغز املتاس (cassia fistula) کو ایک کلو بھر گرم پانی میں بھگو کر مل چھان کر نیم گرم سے غرارے کرائیں۔ مغز املتاس (cassia fistula) کو قدرے پانی میں باریک کرکے گلے پر گرم کرکے ٹکور کر کے بعد ازاں گلے پر ضما د کرائیں۔
املتاس کے آسان مجرب نسخے
گلقند املتاس:
نہایت درجہ مفید (cassia fistula benefits)، قبض کشا اور لذیذ ہے۔ رات کو کھا کر سو جائیں، صبح بغیر کسی درد وکرب کے کھل کر پاخانہ ہو جائے گا۔ خوش ذائقہ اور بے ضرر ہونے کے باعث بچے، حاملہ مستورات اور نازک مزاج امراء اورشرفاء بخوبی استعمال کر سکتے ہیں۔
املتاس (cassia fistula) کے تازہ پھولوں کی صاف شدہ پنکھڑیاں ایک حصہ،کھانڈ دانہ دار دو حصہ، ہر ایک کو خوب زوردار ہاتھوں سے مسل کر مرتبان میں رکھ کر دو ہفتہ کے لئے دھوپ میں پڑا رہنے دیں۔ اس عرصہ میں دوسرے، تیسرے روز چمچے وغیرہ سے الٹ پلٹ کر دیا کریں، پھول اور کھانڈ یکجان ہو کر گل قند تیار ہو جائے گا۔
مقدار خوراک:
دس گرام سے پچیس گرام تک ہمراہ نیم گرم پانی دیں۔
دوائے خیارشنبر:
دافع قبض اور برائےاسہال:
گودا املتاس (cassia fistula) 50 گرام، سنامکی 20 گرام، انجیر ولایتی 4 عدد، سفوف کشنیز، سفوف الائچی خورد ہر ایک 5 گرام، ملیٹھی چھلی ہوئی کوٹی ہوئی 20 گرام، املی 20 گرام، آلوبخارا 5 دانہ۔ سب ادویہ کو ڈیڑھ کلو پانی میں ڈال کر نہایت نرم آگ پر رکھیں۔حتیٰ کہ قریب دو اڑھائی گھنٹے تک پکنے پر صرف نصف پانی خشک ہو جائے، پھر اس کو چھان لیں اور حسب ضرورت مصری ملاکر شیریں کرلیں۔
طریقہ استعمال:
دائمی قبض کے لئے 20 گرام سے 50 گرام تک ہر روز، حسب ضرورت اور جلاب کے کے ساتھ 250 گرام سے 350گرام تک صبح کے وقت لیں۔
لعوق خیار شنبر:
مغز فلوس خٰیارشنبر 140 گرام، لسوڑیاں 200 عدد،مویزمنقیٰ 100 عدد،لعاب بیج کتان( السی) 40 گرام۔ تمام ادویہ کو پانی میں تر کریں اور جوش دے کر چھان لیں اور چینی سفید ایک کلو میں حل کرکے قوام درست کرکے لعوق تیار کریں۔
فوائد:
سانس کی تنگی اور بلغمی دمہ کو مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ بلغم کو خارج کرتا ہے، نمونیہ اور کھانسی میں نافذ ہے۔ڈبہ اطفال میں بھی کارآمد ہے اور اگر گیسٹک السر میں کوئی شخص پریشان ہو تو اس کو عرق سونف یا کوئی مناسب عرق کے ساتھ استعمال کرائیں۔ بے حد نفع بخش ہے اور ساتھ ہی قبض کشا اور ورم کو دور کرتی ہے۔ مذکورہ فوائد کے پیش نظر حسب ذیل نسخہ بھی استعمال کریں۔ ان شاء اللہ بے حد سود مند پائیں گے،اس لعوق کو دن میں تین بار چمچہ چمچہ کر کے استعمال کریں۔
دیگر:
مغز املتاس (cassia fistula) 400 گرام پانی میں حل کرکے، چینی ایک کلو، شیرگری بادام شیریں 80 گرام ملاکر قوام کریں۔ گوند کیکر 30گرام، کتیرا 30گرام،باقلائےمقشر( چھلا ہوا) 30 گرام، سفوف کرکے ملا لیں اور لعوق تیار کریں۔
ایک سے دو چمچہ کی مقدار میں دن میں دو بار استعمال کریں۔
خناق:
گری املتاس (cassia fistula) 15 گرام کو 500 گرام پانی میں بھگوکر مل چھان کر نیم گرم پانی سے غراغرے کرائیں، خناق کے لئے مفید ہے۔
دیگر:
40 گرام مغز املتاس (cassia fistula) کو گرم پانی میں بھگوکرمل چھان کر روغن بادام 5 گرام اور مصری 20 گرام ملا کر نیم گرم پلانا مفید ہے۔
دیگر:
مغز املتاس (cassia fistula) کو قدرے گرم پانی میں گھوٹ کر پہلے ٹکور کریں، پھر لیپ کریں، خناق کے لئے بہت ہی مفید ہے۔
لعوق لسوڑیاں املتاس:
قبض دور کرنے و نمونیہ اور کھانسی میں استعمال کرایا جاتا ہے۔عناب، لسوڑیاں ہر ایک 15 عدد، بنفشہ 9گرام، خطمی 5گرام، سناءمکی،شیرخشت ہر ایک 18 گرام، گری املتاس 50 گرام، خمیرہ بنفشہ 30 گرام، ترنجبین 90 گرام، روغن بادام خالص 5 گرام، چینی 375گرام۔
پہلے عناب سے سنا ءمکی تک کی ادویات کو 750گرام پانی میں جوش دیں۔ جب آدھا پانی رہ جائے تو اتار کر مل چھان کر نرم آگ پر رکھیں ۔ جب قوام گاڑھا ہوجائے تو روغن بادام اضافہ کرکے محفوظ رکھیں۔
مقدار خوراک:
10 گرام صبح اور10گرام شام ہمراہ عرق گاؤزبان دیں۔
مطبوح املتاس:
مسیح الملک حکیم اجمل خان صاحب مرحوم دہلوی کے مطلب میں بکثرت مستعمل تھا۔ بندش ایام بلغمی کے لئے نہایت مفید ہے۔
چھلکا املتاس 9گرام، بیج قرطم 5 گرام،سونف، گاؤزبان، گری بیج خربوزہ،پرسیاؤشاں ہر ایک 7 گرام، سب کو 3/4 کلو پانی میں جوش دے کر جب 1/4 حصہ رہ جائے تو چھان کر شربت بزوری 50گرام ملا کر پلائیں۔
دیگر:
چھلکا املتاس (cassia fistula)، سونف،بیج قرطم، گاؤزبان،گری بیج خربوزہ، ہر ایک 4 گرام کو 250 گرام پانی میں جوش دے کر آدھا رہنے پر چھان لیں اورگڑ ملا کر ایام آکے آنے سے تین دن پہلے پلائیں، بندش ایام کے لئے مفید ہے۔
جوشاندہ املتاس:
گودہ املتاس (cassia fistula)، کوڑ،نسوت،سناءکے پتے، چھلکا ہرڑ کابلی، پھول گلاب ہر ایک 4 گرام،مویز منقیٰ(دانے نکال کر) 2 عدد، گلقند بارہ گرام۔مویز گلقند اور گودا املتاس کے علاوہ باقی اجزا کا سفوف بنا لیں اور بعد میں مویز اور گلقند شامل کریں اور مرکب میں آدھا کلو پانی ملا کر نرم آگ پر جوش دیں۔ جب 125گرام پانی رہ جائے تو نیچے اتار کر گودہ املتاس (cassia fistula) بھی شامل کریں۔ جب ذرا ٹھنڈا ہوجائے تو مل چھان کر استعمال کریں۔ اس کے استعمال سے مریض کو کھل کر دو تین دست ہوجائیں گے اور پیٹ کا سارا غلیظ مادہ نکل جائے گا اور خوب بھوک پیدا ہو گی۔
خسیاندہ املتاس:
125گرام گرم پانی میں گودہ املتاس (cassia fistula) اور ترنجبین، ہر ایک 12 گرام شامل کرکے کسی ڈھکنے والی برتن میں لگ بھگ آدھا گھنٹہ تک بھگو رکھیں۔ بعد میں خوب مال چھان کر حسب ضرورت چینی ملا کراستعمال کرائیں۔ غلیظ مواد کو خارج کرنے کے لئے مجرب ہے۔ اس سے پاخانہ کھل کر آتا ہے، چھوٹے بچوں کو بلحاظ عمر دیں۔
گلقند خیارشنبر:
املتاس (cassia fistula) کے تازہ پیلے پھولوں کی پتیاں ایک حصہ، چینی دو حصہ، دونوں ہاتھوں سے مسل کر مرتبان میں ڈال دیں۔ پانچ چھ روز دھوپ میں رکھیں۔ ہر تین دن بعد ہلا دیا کریں۔ جب پھولو چینی یک جان ہو جائیں تو گل قند تیار ہے۔ 12 سے 25 گرام ہمراہ نیم گرم دودھ رات کو دیں۔ یہ گلقند لذیذ و قبض کشا ہے، یہ بے ضرر ہے۔ بچوں، حاملہ عورتوں کو بھی بلحاظ عمر استعمال کرایا جا سکتا ہے۔
ورہت منجشٹادی کواتھ :
گودا املتاس (cassia fistula)، مجیٹھ، ناگر موتھا،کوڑسک، گلو، کنڈیاری، سونٹھ، کٹھ بھرنگی،وچ، نیم کی چھال، ہلدی، دار ہلدی، کٹکی، ہرڑ، بہیڑہ،آملہ، پٹول پتر،موردا، بابڑنگ،وجےسار، اِندرجوَ،چترک مول،ستاورترائمان، پیپل، بانسہ کے پتے، بھنگرہ، دیودار،پاٹھ، کھدرچھال، صندل سرخ،نسوت،چھال برنا، چرائتہ، بابچی، گودا املتاس،چھال سوہیڑہ،چھال کربخوہ، چھال بکائن،اتیس،نیتربالا، جڑ اندرائن،دھمانسہ،اننت مول،پت پاپڑہ، سب برابر وزن لے کر کوٹ چھان لیں۔ 12سے 25 گرام لے کر 50 گرام پانی میں بھگو دیں، پھر جوش دے کر چھان کر پلائیں۔
اٹھارہ قسم کے کوڑھ، فساد خون، زہریلے امراض، اعضائے جسم کی بے حسی، ریاحی امراض کے علاوہ زبردست مصفئ خون ہے۔
کشتہ جات میں املتاس کا استعمال
کشتہ ہڑتال ورقیہ:
ہڑتال ورقیہ شدھ دس گرام کو املتاس (cassia fistula) کی راکھ میں دبا کر تین پہر تک لکڑی کی آگ دیں، کشتہ ہو جائے گی۔
خوراک:
ایک رتی صبح و ایک رتی شام ہمراہ بالائی دیں۔
یہ نئے و پرانے بخار کو دور کرتی ہے۔ موسمی بخار( ملیریا) میں بخار سے تین گھنٹہ پہلے استعمال کریں۔ کم خرچ اور بالانشین نسخہ ہے، بنائیں اور فائدہ اٹھائیں۔
املتاس پر مستند ڈاکٹروں کی رائے
ڈاکٹر آر، این کھوری میٹریامیڈیکا آف انڈیا یااینڈ تھیراپیوٹکس میں بیان کرتے ہیں کہ اس کا گودا ملین ہے لیکن اس کا تنہا استعمال بہت ہی کم ہوتا ہے کیونکہ اس کا واحد استعمال قولنج، مروڑ اور نفخ پیدا کرتا ہے اس لئے اسے دیگر جلاب آور ادویہ میں شامل کر لیا جاتا ہے جس سے ان کی تاثیر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر اس کا استعمال بکثرت کیا جائے تو اس کے اثر سے پیشاب کی رنگت گہرے بادامی رنگ کی سی ہو جاتی ہے۔ اس کے تخم سے متلی ہوتی ہے اورقے آور ہے۔ کافی کے ایسنس میں آمیزش کرنے سے اس کا گودا کام میں لایا جاتا ہے۔ اس کی چھال اور پتے تیل میں شامل کرکے پونچل(Postule) ایک خاص قسم کی پھنسیوں کا علاج کرنے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ اس کی جڑ بہت تیز مسہل ہے، بطور جلاب اس کا گودا 30تا 80گرین استعمال کرنا چاہئے۔
ڈاکٹر الطاف گوہرایم ڈی ایم آرسی پی املتاس کے متعلق یوں لکھتے ہیں کہ املتاس (cassia fistula) کا گودا، پوست،جڑاور بیج اور پتے اگر استعمال کئےجائیں تو بہت تیز مسہل (cassia fistula benefits) ہیں۔ ان کے استعمال سے بخار بھی دور ہو جاتا ہے۔ اس کی پھلیاں بطور دوا استعمال کی جاتی ہیں۔ گودا بہترین ملین ہے،بچے اور حاملہ عورتیں اسے استعمال کریں تو انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ ان کی ہر حالت میں فائدہ مند (cassia fistula benefits) ہے لیکن اگر اسے دیگر جلاب آور ادویہ میں شامل کر کے استعمال کیا جائے تو ان کی تاثیر میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اگر املتاس کا گودا تنہا استعمال کیا جائے تو اس سے قے، متلی مروڑ اور نفخ کو جاتا ہے اس لئے اسے معجون یا لعوق کی صورت میں استعمال کرنا چاہئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر اسے تنہا استعمال کیا جائے تو اس کی مقدار خوراک 30 سے 50 گرام ہوتی ہے۔ معجون سناء میں اسے بطور جزو ضروری شامل کیا جاتا ہے اور اس کی ایک خوراک استعمال کرنے سے ایک یا دو اجابتیں کھل کر ہوجاتی ہیں اور طبیعت کو سکون حاصل ہوتا ہے۔ املتاس کے گودا سے تیار کی ہوئی معجون ذیابیطس کے لئے استعمال کی جاتی ہے ذیابیطس کے مریضوں کو اس کے استعمال سے بہت جلد نفع اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ جس گلقند میں گودہ املتاس کا اضافہ کیا جاتا ہے وہ گلقند بارد ملین ہوتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک نصف اونس( 5 گرام) رات کو سونے سے پیشتر نیم گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کی جاتی ہے، امراء اور نازک مزاج مستورات کے لئے لاجواب ملین کا کام دیتا ہے۔ ان کی طبیعت میں کسی قسم کی گرانی کے بغیر ایک دو اجابتیں کھل کر ہوجاتی ہیں اور طبیعت کو سکون ہوجاتا ہے۔
خارجی طور پر اگر املتاس کےگودہ کا لیپ کیا جائے تو نقرس اور وجع المفاصل میں خاص طور پر مفید (cassia fistula benefits) ثابت ہوتا ہے۔ املی کے گودہ میں املتاس کا پختہ پھلی کا گودہ ملا کر رات کے وقت کھانے سے صبح ایک دو نرم اجابتیں ہوجاتی ہیں۔ اگر بچوں کی ناف کے چاروں طرف املتاس کا گودہ کا لیپ کیا جائے تو ان کے قولنج ریحی میں مفید (cassia fistula benefits) ہوتا ہے۔ امراض معدہ میں املتاس کے پھولوں کا جوشاندہ کام آتا ہے۔ داد پر پتوں کو پیس کرضماد کے طور پر اگر استعمال کیا جائے تو بہت فائدہ دیتا ہے۔چھال اور پتوں کو اگر تیل کے ہمراہ رگڑ کر استعمال کیا جائے تو شدت سردی کے باعث ہاتھ اور پاوں کی انگلیاں سوج جانے، داد اور پھنسیوں کو نفع دیتا ہے۔ اگر املتاس کے بیج پانچ یا چھ پیس کر دئیے جائیں تو قے آور اثر رکھتے ہیں۔ املتاس کی جڑ بخار، امراض قلب، جسم میں فضلات کا رُک جانا اور صفرا وغیرہ کے لئے مفید ہے۔
ڈاکٹرگنیش ڈیسائی لکھتے ہیں کہ املتاس ملین، دا فع درد اور جلن میں نافع (cassia fistula benefits) ہے۔ خون میں حدت، جسم میں فاسد مواد جمع ہو، نقرس اور گنٹھیا میں املتاس کا جلاب دیتا جاتا ہے۔ اس کا مزاج نرم ہوتا ہے اس لئے بچوں، عورتوں اور نازک مزاج افراد کے لئے بے ضرر ہے۔صفراءکی زیادتی ہو تو گودا املی کے ساتھ گودا املتاس شامل کرکے دیتے ہیں۔شدت برودت میں نسوت کے ہمراہ اس کا استعمال نفع بخش (cassia fistula benefits) ہوتا ہے۔ جگر کا فعل اگر بگڑ جائے تو گودہ املتاس مکو کے ہمراہ استعمال کرنا چاہئے۔ نقرس،پھوڑے، پھنسیوں کی وجہ سے سوجن اور گنٹھیا میں مغز اور پتوں کا لیپ استعمال کیا جاتا ہے۔ خناق، گلے کی گلٹیاں، سوج جانے نیز اگر پانی حلق سے نہ اترتا ہو تو ایک تولا املتاس کی چھال کا گاڑھا بنا کر تھوڑا تھوڑا منہ میں ڈالنے سے سوجن اتر جاتی ہے۔
ڈاکٹر مکرجی لکھتے ہیں کے گودا املتاس ایک نہایت اچھا اور ہلکا ملین ہے۔ قبض کے دائمی مریضوں کو تھوڑی مقدار میں دیا جاتا ہے جس سے انہیں فائدہ (cassia fistula benefits) ہوتا ہے۔ اگر بطور جلاب مناسب مقدار میں استعمال کیا جائےتو متلی،اپھارہ،قے، مروڑ اور نفخ پیدا کرتا ہے لیکن اس کا استعمال کبھی کبھار ہی تجویز کیا جاتا ہے۔ معجون سناء میں شامل کرکے یہ ایک خوشگوار اور مفید (cassia fistula benefits) ملین مرکب ہے ۔
املتاس کا متفرق استعمال
املتاس کا گودہ ملین اور مفید مسہل ہے۔ حاملہ عورتوں اور ننھے بچوں کو بلا خوف و توقف استعمال کرایا جا سکتا ہے اور انہیں کسی قسم کا ضرر یا نقصان نہیں پہنچاتا۔ علاوہ ازیں یہ اس صفت کا حامل ہے کہ تھوڑے وزن میں ملین اور زیادہ وزن میں مسہل (cassia fistula benefits) ہے۔
طب آیورید کی کتاب میں تحریر ہے کہ بخار، امراض قلب، نقرس وغیرہ میں اگر املتاس کے گودے کا جلاب دیا جائے تو دیگر جلاب آور ادویہ کے مقابلہ میں بہت مفید (cassia fistula benefits) و مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ کیونکہ املتاس کاجلاب دیگر جلاب آور ادریہ سے ہلکا ہونے کے علاوہ شریں اور ٹھنڈا ہوتا ہے۔ بچوں، بوڑھوں اور ایسے مریضوں کو جن کے پھیپھڑوں میں زخم ہونے کے باعث خون آ رہا ہو اور اس کی وجہ سے انہیں کمزوری ہو گئی ہو، املتاس کے جلاب اور اسکا استعمال نفع بخش ہوتا ہے۔ نازک مزاج اصحاب کے لئے بطور جلاب لاجواب تحفہ ہے کیونکہ یہ کسی صورت میں ضرر سا نہیں ۔ ان تمام اوصاف کے باوجود اس کی مقدار خوراک نہایت قلیل ہے۔
چونکہ اس کا رنگ اور ذائقہ طبیعت کو مرغوب نہیں اس لئے اطباء میں اس کی نہایت قلیل مقدار مقرر کی ہے اور یہی مقدار مریض پر اپنا پورا اثر کرتی ہے۔ اکثر اوقات اس کے استعمال سے متلی،قے، ابکائیاں، پیٹ میں مروڑ اور نفخ پیدا ہوتا ہے۔ اگرچہ اس میں سونف کا اضافہ کرنے سے اس کا یہ نقص کسی حد تک دور کیا جا سکتا ہے لیکن اس کی ناخوشگوار بدبو اور غیر مرغوب رنگ کو دور نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے برعکس املتاس کا گلقند نہایت مفید (cassia fistula benefits) و ملین ہے اور خوش ذائقہ بھی۔
املتاس۔خیارشنبر
مختلف نام:
عربی، فارسی خیارشنبر۔ بنگالی سونڈال۔ ہندی املتاس۔ سنسکرت سورنگا اور انگریزی میں پر جنگ کیساPurging Cassia))کہتے ہیں۔
یہ ایک درخت ہے جو اخروٹ کے درخت یا توت کے درخت کے برابر ہوتا ہے۔ اس پر جو پھول لگتے ہیں ان کا رنگ زرد ہوتا ہے، چنبیلی کے پھول کی طرح۔ پتے قدرے چوڑے ہوتے ہیں جو پھلی اس میں لگتی ہے اس کی لمبائی دس انچ سے لے کر اڑھائی فٹ تک ہوتی ہے۔ موٹائی تقریبا 2 انچ کے برابر کم و بیش ہوتی ہے۔ اس پھلی کے اندر پیسے کی شکل کے چھوٹے چھوٹے پرت ہوتے ہیں جن پر سیاہی مائل رنگ کا گودہ ہوتا ہے۔ یہی گودہ ہی ہے جو اکثر دواؤں میں استعمال ہوتا ہے نسخوں میں یہ گودا املتاس یا مغز فلوس یا مغز خیارشنبر لکھا ہوتا ہے۔
فوائد:
یہ طب یونانی کا ایک بہترین عمدہ ملین ہے جو سینہ کو صاف کرتا ہے۔ طبیعت میں سکون لاتا ہے۔ محلل اورام، گرم، منہ، حلق و احشاء وغیرہ کے لئے بےضرر مسہل ہے۔ بآسانی اور بے تکلف پاخانہ لاتا ہے۔ یہاں تک کہ حاملہ عورتوں اور بچوں کو بھی بلاخطر استعمال کرایا جا سکتا ہے۔ نہایت مفید (cassia fistula benefits) ہونے کی وجہ سے اس کو ملین مبارک بھی کہتے ہیں۔
مزاج:
گرم تر جلاب، مقدار خوراک 5 گرام تک ہے۔ یہ ملین ہے اور 50 گرام تک بطور مسہل (cassia fistula benefits) ہے۔
املتاس کے مندرجہ زیل مرکبات بہت ہی مفید (cassia fistula benefits) ہیں:
حلوہ خیارشنبر(معجون خیارشنبر):
پھول گلاب 70 گرام، دھنیہ خشک 30گرام،رب السوس 10گرام، نمک خوردنی 10گرام۔
ان سب کا باریک سفوف بنالیں اور مندرجہ ذیل دواؤں کو چار کلو صاف پانی میں دو گھنٹے تک بھگو رکھیں۔
انجیر 120 گرام، املی 90گرام، آلو بخارا 500 گرام، مغز فلوس خیارشنبر 20گرام۔ سوائے گودہ املتاس کے باقی دواؤں کو آگ پر رکھ کر اس قدر پکائیں کہ پانی ایک حصہ رہ جائے۔ پھر اتار کر چھان لیں۔ اب اس پانی میں گودہ املتاس نرم آگ پر پکائیں اور چھان لیں۔ اب اس میں پہلی دوائیں ملا دیں۔ پھر اس میں دو کلو کھانڈ ڈال کر قوام پکائیں۔ جب قوام گاڑھا ہوجائے تو نیچے اتار لیں۔ بس دوا تیار ہے۔
قولنج کے لئے مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ بہترین ملین ہے۔ ہر مزاج کے لئے موافق ہے۔ خصوصاً بواسیر کے مریضوں کے لئے ہی مفید ہے۔
خوراک:
5 گرام سے 10گرام تک سوتے وقت پانی یا دودھ کے ساتھ موسم کے لحاظ سے، موسم گرما میں تازہ پانی سے، موسم سرما میں نیم گرم پانی یا دودھ کے ساتھ دیں۔
لعوق خیارشنبر:
مویز منقیٰ70 گرام، سپستان (لسوڑیاں) 40 گرام، خطمی 20 گرام، برگ بانسہ 20 گرام، ترنجبین 60گرام کو عمدہ صاف پانی 4 کلو میں 24 گھنٹے بھگو دیں۔ اس کے بعد آگ پر رکھ کر جوش دیں۔ جب پانی چوتھا حصہ رہ جائے تو اتار لیں۔ باریک چھلنی میں چھان لیں۔ اب اس میں 200 گرام گودا املتاس ڈال کر 20 منٹ تک نرم آگ پر پکائیں۔جب املتاس کا گودہ اچھی طرح سےحل ہو جائے تو نیچے اتار کر کپڑے میں چھان لیں۔ اب اس میں دو کلوکھانڈ ڈال کر قوام بنائیں۔جب لعوق کا قوام بن جائے تو نیچے اتار لیں۔ اب اس لعوق میں 50 گرام روغن بادام شیریں ملا دیں۔ امراض سینہ کے لئے یہ لعوق ازحد مفید ہے۔ کھانسی اور قبض کو دور کرتا ہے۔
خوراک:
5سے 10گرام، دن میں دو یا تین بار دے سکتے ہیں۔ عجیب دوا ہےیہ۔
گل قند خیار شنبر :
املتاس کے پھول نہایت عمدہ صاف کترے ہوئے ایک کلو لے لیں۔ اب ان پھولوں میں تین کلو کھانڈ ملا کر ساف ہاتھوں سے خوب ملیں۔ یہاں تک کہ پھول اورکھانڈ یکجان ہو جائیں۔ اس گلقند کا رنگ زرد ہو گا۔
مقدار خوراک:
پانچ سے دس گرام تک۔ بچوں اور نازک مزاج عورتوں کے لئے بےضرر ملین ہے۔ دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کرائیں۔
ملین مبارک:
یہ ملین ہر مزاج کے لئے مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ ذائقہ نہایت ہی عمدہ ہے۔
پھول گلاب عمدہ دس گرام، پھول نیلوفر دس گرام، پھول بنفشہ دس گرام، آلوبخارا دس گرام، ترنجبین عمدہ 20 گرام ان سب دواؤں کو ایک کلو عمدہ عرق گلاب میں رات کو بھگو دیں۔ صبح آگ پر رکھ کر جوش دیں۔ جب نصف رہ جائے، اتار کر چھان لیں۔ اب اس میں 100 گرام مغز املتاس ڈال کر نرم آگ پر پکائیں۔ جب گودا املتاس حل ہوجائے، نیچے اتار لیں۔اب اس میں 20 گرام بادام روغن ملا دیں۔
مقدار خوراک:
بچوں کے لئے دس سال کی عمر تک 3 گرام، بڑوں کے لئے 5 گرام سے 10گرام دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کرائیں۔ نہایت عمدہ ملین ہے۔
املتاس کے دیگر آسان مجربات
1۔ گودا املتاس کو رات کو پانی میں بھگو دیں۔ صبح چھان کر غرارے کرائیں۔ خناق و گلے بڑھ جانے سے مفید (cassia fistula benefits) ہے۔
2۔ مغز املتاس 30 گرام لے کر تین گناہ پانی میں ڈال کر دھیمی آگ پر پکائیں۔ چوتھائی رہ جانے پر چھان کر غرغر کرائیں۔ منہ اور گلے کے امراض دور ہو جاتے ہیں۔
3۔مغز املتاس دس گرام ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔ صبح مل چھان کر پی لینے سے قبض کی شکایت دور ہو گی۔
4۔چھلکا املتاس کا جوشاندہ عسرولادت کے لئے مفید (cassia fistula benefits) ہے۔
نوٹ:
گودا املتاس تنہا دینے سے پیٹ میں مروڑ پیدا کرتا ہے اس لئے اس کو روغن بادام یاشیرہ بادام میں ملا کر دیں۔( ڈاکٹر حکیم ہری چند ملتانی، پانی پت)
املتاس
مختلف نام:
مشہور نام املتاس۔ ہندی املتاس۔ سنسکرت ارگ ودہ( نافع امراض) عربی خیار شنبر لاطینی کیشیا فسچولا(Cassia Fistula)اور انگریزی میں پرجنگ کیشیا(Purging Cassia) کہتے ہیں۔
شناخت:
مشہور درخت کا پھل ہے۔ پتے جامن کے پتوں کی طرح، پھول گچھوں کی صورت میں زرد رنگ کےپھل گول اور لگ بھگ ایک ہاتھ لمبا ہوتا ہے۔ کچا سبز اور نرم، پختہ ہوکر لکڑی کی طرح سخت اور سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔ اس کے اندر پردے، بیج اور سیاہ رنگ کا گودا ہوتا ہے۔ یہی دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ ذائقہ قدرے میٹھا مگر بدمزہ اور قدرے بدبودار ہوتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے ہر حصہ کے علاوہ برازیل اور افریقہ میں عام پیدا ہوتا ہے۔ مصطگی ، روغن بادام، مغز کدو، سے اس کی مضرت د دور ہو جاتی ہے۔ یہ پہلے درجہ میں گرم تر، بعض نے معتدل کہا ہے۔ زیادہ استعمال کرنے سے مروڑ اور پیچش پیدا کرتا ہے۔
فوائد:
اس کے ساتھ صفراء،کاسنی و بسفائج کے ساتھ سودا، تربد کے ساتھ بلغم کا مسہل ہے اور بیرونی طور پر اس کا ضما د درد کے لئے نہایت مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ اس کے پھول ملین معدہ ہیں۔ زعفران اور گلاب کے ساتھ املتاس کا چھلکا جوش دے کر پلانے سے فوراً بچہ پیدا ہوتا ہے۔ قبض کے لئے املتاس کے پھول سایہ میں خشک کرکے برابر وزن مصری ملا کر سفوف بنا کر چھ ماشہ مقدار میں دو تولہ شربت بنفشہ اور پانی کے ساتھ صبح کے وقت پھانکنا قبض کودور کرتا۔
درد سینہ کے لئے دو تولہ مغز املتاس کو9 ماشہ مویزمنقیٰ اور تین دانہ مغز بادام کے ساتھ پیس کر صبح کے وقت کھانے سے چند دن میں آرام آجاتا ہے۔ خناق کے لئے مغز املتاس ایک تولہ کو ایک سیر گرم پانی میں اچھی طرح بھگو کر مل چھان کر نیم گرم سے غرارے کرنا خناق کو دور کرتا ہے۔اس کا گودہ جوش دینے سے اثر میں کم ہوجاتا ہے۔
گل قند املتاس:
املتاس کے تر و تازہ پھولوں کی پنکھڑیاں آدھ سیر، لے کر چینی ایک سیر میں دست مال کر کے مرتبان میں ڈال کر دھوپ میں رکھیں، خوراک ایک سے دو تولہ، کھانسی دمہ میں مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ قبض کو دور کرتا ہے۔
جوشاندہ بندش ایام:
سونف چارماشہ، گاؤزبان چار ماشہ، مغز بیج خربوزہ چار ماشہ، بیج قرطم چار ماشا، چھال املتاس چار ماشہ، چینی چھ ماشہ، تاریخ مقررہ سے دو دن پہلے دے کر ایام تک جاری رکھیں۔ دو تین دن نوبت کے استعمال سے عادت دور ہو گی۔ آسانوآزمودہ نسخہ ہے۔
ورہت منجشٹھا آدی کواتھ:
مجیٹھ، ناگر موتھا، کوڑسک، گلو،کٹھ، کنڈیاری، سونٹھ، بھرنگی،وچ، نیم کی چھال، ہلدی، دار ہلدی، کٹکی، ہرڑ، بہیڑہ،آملہ، پٹول پتر،موروا،بابڑنگ،وجےسار، اندر جو،چترک مول، ستاور، ترئمان، پیپل، بانسہ کے پتے، بھنگرہ، دیودار، فاٹا، نسوت،کھدر چھال، لال چندن، چھال برنہ، چرائتہ، بابچی شدھ، گودا املتاس، چھال سوہیڑہ،چھال کرنجوا،چھال بکائن،اتیس،نیتر بالا، جڑ اندرائن، دھمانسہ،ائنت مول،پت پاپڑہ جملہ برابر وزن جوکوب کرلیں۔
خوراک:
ایک تا دو تولہ جوشاندہ بنا کر پلائیں۔
فوائد:
اٹھارہ قسم کے کوڑھ، فساد خون، زہریلے زخم، کفالج اور اعضاء کی بے حسی، دات کے لئے زبردست مصفئ خون ہے۔
دائمی قبض:
گودا املتاس پانچ تولہ، سنامکی دو تولہ، انجیر ولایتی چارعدد، دھنیا خشک چھلا ہوا سفوف شدہ، بیج الائچی خورد سفوف شدہ، ہر ایک چھ ماشہ، ملیٹھی چھلی ہوئی سفوف شدہ دو تولہ، املی دو تولہ، آلوبخارا پانچ دانہ۔
سب ادویہ کو ڈیڑھ سیر پانی میں ڈال کر نرم آگ پر رکھیں حتیٰ کہ دو اڑھائی گھنٹے پکنے پر نصف پانی خشک ہوجائے ۔ پھر چھان کر حسب ضرورت مصری ملا کر چھان لیں۔ دائمی قبض کے لئے دو تولہ سے تین تولہ تک ہر روز یا حسب ضرورت۔
لعوق خیارشنبر( کھانسی و قبض کے لئے):
لسوڑیاں، عناب ہر ایک پندرہ عدد، بنفشہ 9 ماشہ، خطمی پانچ ماشہ، سنا ءمکی، شیرخشت ہر ایک ڈیڑھ تولہ، مغز املتاس ساڑھے چار تولہ، خمیرہ بنفشہ تین تولہ، ترنجبین چھ تولہ، روغن بادام شیریں پانچ تولہ، مصری ڈیڑھ پاؤ۔
ترکیب تیاری:
پہلے لسوڑیاں سے سناءمکی تک کی ادویات کو تین پاؤ پانی میں جوش دیں۔ جب نصف پانی رہ جائے تو اتار کر مل چھان کر اس میں شیر خشت، مغز املتاس، خمیرہ بنفشہ، ترنجبین اور مصری ملا کر دوبارہ چھان کر نرم آگ پر رکھیں۔ جب قوام گاڑھا ہوجائے روغن بادام اضافہ کرکے محفوظ رکھیں۔
خوراک:
ایک ایک تولہ صبح و شام ہمراہ عرق گاؤزبان یاپانی سے دیں۔ کھانسی میں نہایت مفید (cassia fistula benefits) ہے۔ قبض کو بھی دور کرتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Purging Cassia ) املتاس(خیارشبنر)
لاطینی میں:
Cassia Fistula
فیملی:
Leguminosae
دیگرنام:
عربی اور فارسی میں خیارشنبر ،سندھی میں چمکنی ،بنگالی میں سونڈالی ،سنسکرت میں سورنکا ،نیپالی میں راج برکش اور انگریزی میں پرجنگ کیسیا کہتے ہیں۔
ماہیت:
املتاس کادرخت دو قسم کاہوتا ہے۔ایک درمیانے قد کا خوبصورت درخت جو لگ بھگ پندرہ فٹ کا ہوتا ہے۔اور دوسرا 25سے30فٹ کے قریب پہاڑی علاقوں میں ہوتا ہے۔اس کی شاخیں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔شاخوں سے ایک طرح کا رس نکلتا ہے۔جو سرخ رنگ کااورجم جاتا ہے۔املتاس کا درخت سیدھا اور چھال (تنے)نرم سبز رنگ کی لکڑی سخت اور سرخ جبکہ کانٹے پر سیا ہ ہو جاتی ہے۔پتے امرود کی طرح گول اور آمنےسامنے جوڑے جوڑے ایک درمیانی سیکھ سے لگے ہوتے ہیں یہ پتے سردیوں میں جھڑ جاتے ہیں ۔جو کہ دو تین انچ لمبے اور ایک سے دو انچ چوڑے چکنے (اوپر سے) ہوتے ہیں۔ پھول زرد رنگ کے بڑے بڑے اور معمولی مست خوشبو گچھو ں کی شکل میں لٹکے ہوئے نہایت خوبصورت معلوم ہوتے ہیں۔پھولوں کی شاخیں عموماً پونےدو فٹ تک لمبی ہوتی ہیں۔اس پھول کی پانچ پنکھڑیاں ہوتی ہیں ان پھولوں سے ساگ‘بھاجی اور گلقند بناتے ہیں۔ پھول جھڑ جانے کے بعد پھلیاں جیٹھ ‘ماگھ(جون جولائی)لگتی ہیں۔شروع میں پھلیاں نیلاہٹ لئے ہوئے سبز اورموسم برسات میں موٹی لگ بھگ ڈیڑھ فٹ یا دو فٹ تک ہو جاتی ہے۔یہ پھلی پکنے اور سوکھنے پر سیا ہ ہو جاتی ہےہیں۔ اس کا اگلاسرانوکدارہوتاہے۔پھلی کے اندر سیاہ رنگ کے روپے کے برابر نگیاں جن کو گوداو کہا جاتا ہے۔گودا اور پوست دواًاستعمال کیا جاتا ہے۔
رنگ :
گودا سیاہ بدبودار ،بیج سفید بغیربو کے پھول زرد ۔ذائقہ:شیریں لیکن بدمزہ اوربدبو دار ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
یہ زمانہ قدیم سے بر صغیر کادرخت ہے۔ویدطب والے سے اس کے افعال جانتے تھے لیکن یونانیوں کو اس کا علم نہ تھا اور عربوں کے توسط سے یونانیوں کو اس کا علم ہے۔یہ پاکستان ،ہندوستان ،جزائر ٖغرب الہند ،برازیل،اور افریقہ کے گرم حصوں میں پایا جاتا ہے۔
گودااملتاس(Cassia E .Pulpa)
دیگرنام:
مغز فلوس خیارشنبر،مغز املتاس فارسی میں عسل خیار شبنر اس کی ماہیت اوپر پھلی میں بیان کردی گئی ہے۔
ماہیت:
گرم تر درجہ اول بعض کے نزدیک معتدل ۔
مزاج:
مسہل ۔ملین سینہ ،محلل اورام خصوصاً اورام حلق ۔
استعمال:
مناسب ادویہ کے ہمراہ ہر ایک خلط(بلغم ‘صفراء‘سوداء) کا مسہل ہے۔ بطور مسہل ہر ایک عمر اور ہر ایک حالت حتیٰ کہ حاملہ عورتوں کو بھی استعمال کراسکتے ہیں۔کھانسی دمہ اور سینہ کی خشکی کو دور کرنے کیلئے اس کا لعوق بنا کر استعمال کرتے ہیں۔ورموں کو تحلیل کرنے کیلئے اس کاضماد لگاتے ہیں۔وجع المفاسل اور نقرس میں بھی اس کاضمادمستعمل ہے۔ورم جگر ،یرقان (معدہ و جگر)اور بخاروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔املتاس کو گنے یا آملہ کی رس کیساتھ دینے سے یرقان دورکرتا ہے۔اورام حلق مثلاًخناق وغیرہ میں آب مکویا شیرگاؤ کے ہمراہ اس کا جو شاندہ بناکر غرغرےکرانا بہت مفید ہے۔
املتاس کے پھولوں کا گلقند اور خام پھل کا مربہ کھانسی اور قبض کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
بواسیر کے مریض کو چند یوم گائے کے دودھ کے ہمراہ گرام (تولہ) دینا اور طاعون کی گلتی پر ضماد کرنا فائدہ مند (cassia fistula benefits) ہے۔
املتاس کی پھلی کو جلا کر کوئلہ کرلیں اور پھر باریک پیس لیں یہ مناسب بدرقہ کے ہمراہ دمہ کھانسی کیلئے مفید (cassia fistula benefits) ہے۔
مدرحیض اورمعجل ولادت ہے گودہ املتاس کو تنہا دینے سے پیٹ میں مروڑ پید اہوتاہے۔اس لئے اس کو روغن بادام یا شیرہ بادام ملا کر دیتے ہیں۔
نوٹ:
مغز املتاس کو جوش دینے سے اس کی قوت ضعیف ہوجاتی ہے۔
نفع خاص:
مسہل اخلاظ ثلاثہ اور ملین صدر ۔مضر:ذحیرو مروڑ پیدا کر تا ہے۔
مصلح:
مسطگی ،انیسوں اور روغنیات ۔بدل:تربداور ترنجین (اسہال کیلئے)
کیمیاوی اجزاء:
کتھارٹک ایسڈ جو ’’جانکی‘‘کے جوہر لطیف سے ملتا جلتا ہے۔شکر میو سلچ اعصابی مادہ گلو لین‘ کیلشیم اگزلیٹ پائے جاتے ہیں۔ سب سے زیادہ شکر ہے جو کہ تقریباً پچاس فیصد ہے۔
مقدارخوراک:
دوتولہ سے چار تولہ (چالیس گرام تک ) ۔
املتاس کاپوست
ماہیت:
املتاس کے پوست سے مرادپھیلی کا بیرونی چھلکا جو سخت اور بھورایا سیاہی مائل ہوتا ہے۔اور یہ بھی بطور دواءمستعمل ہے۔
مزاج:
گرم وخشک درجہ دوم۔
افعال:
مدرحیض ،مخرج جنین و مثمیہ ۔
استعمال:
پوست املتاس کو زعفران اور عرق گلاب کے ہمراہ اخراج جنین واخراج مشیمہ میں اس کا جو شاندہ مناسب ادویہ کے ساتھ مستعمل ہے۔اس کے علاوہ
زیادہ احتباس حیض اورعسرحیض میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
نفع خاص:
مدرحیض۔مضر:مسقط جنین۔
مقدارخوراک:
چھ سے دس گرام تک (چھ سے ایک تولہ)
مشہور مرکبات:
لعوق خیار شنبر۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق