فرسٹ ایڈ کا مطلب موقع پر یعنی اچانک حادثہ یا بیماری کی صورت میں متاثرہ شخص یا اشخاص کو ابتدائی فوری طبی امداد (first aid benefits) دینا ہے. جو ہاسپٹل یا ڈاکٹرکے پاس لے جانے سے پہلے بروقت مریض کو دی جاتی ہے ۔ جو مکمل علاج تو نہیں مگر بروقت مریض کی حالت سنبھالنے کی ایسی مہارتیں ہیں جنھیں ہر شخص کو سیکھنا چاہیئے اور موقع پر استعمال کرنا بھی آنا چاہیئے۔ اور جب تک باقاعدہ طبی علاج اور باقاعدہ طبی عملہ میسر نہ ہو تو بیمار یا زخمی شخص (body wound) کی ابتدائی طبی امداد، دیکھ بھال کرنا اور جان بچانا چاہیئے۔
فرسٹ ایڈ کے پانچ بڑے مقاصد(first aid benefits)
- زندگی کو بچانا یا، زندگی کی حفاظت کرنا۔
- بیماری یا چوٹ کی بدترین (body wound) یا بُری حالت ہونےسے روک تھام کرنا یعنی مزید نقصان سے بچانا اور متاثرہ شخص کو مزید نقصان پہنچنے کے امکان کو کم سے کم کرنا ۔
- جہاں تک ممکن ہو درد سے نجات دلانا سکون پہنچانا ۔
- شفا یاب یا صحت بحال ہونے میں مدد کرنا ۔
- بیماری یا تکلیف اور بے چینی کو بھلانے میں مدد کرنا ۔
بہت سارے حالات اور صورت حال میں فرسٹ ایڈ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔فرسٹ ایڈ سے متعلق بنیادی معلومات اور مہارتوں کا ہر شخص کو علم ہونا ضروری ہے کیوں کہ کسی بھی وقت کسی کو بھی ابتدائی طبی امداد کی ضرورت پڑ سکتی ہےاور کسی کی بھی مدد کر کے زندگی بچائی جا سکتی ہے۔ یا زندگی کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔میڈیکل سائنس میں سب سے پہلا فرسٹ ایڈ باکس یا کٹ سبز رنگ کا ایک باکس، جس پر سفید رنگ کا کراس کا نشان تھا تیار کیا گیاتھا ۔لیکن فرسٹ ایڈ (first aid benefits) باکس یا کٹ کی ضرورت ہر گھر میں ہوتی ہے ۔
تعلیم یافتہ طبقہ اس کی اہمیت کو جانتا ہے اس لیے اُن کے گھروں میں ایک فرسٹ ایڈ باکس ضرور ہوتا ہے ۔ جس میں پٹیان ( بینڈجز )، مرہم ، بخار اور سر درد کی کچھ دوائیاں ، جراثیم کش دوائیں ، قینچی، صابن ، تھرما میٹر ، بلڈپریشر چیک کرنے کاآلہ وغیرہ شامل ہوتا ہے۔ لیکن فرسٹ ایڈ کا مطلب فرسٹ ایڈ باکس نہیں بلکہ وہ مہارتیں اور عملی اقدامات ہیں جو کسی بھی اچانک ، نا خوشگوار اور ہنگامی حالات میں کسی کی زندگی بچانے کے لیے کیئے جاتے ہیں۔ فرسٹ ایڈ ابتدائی طبی امداد بہم پہنچانے کی باقاعدہ تربیت بھی دی جاتی ہے بلکہ بہت سارے ممالک میں اس کی تربیت کے باقاعدہ پروگرام مرتب کیے جاتے ہیں۔شماریاتی حقائق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر پانچ سیکنڈ میں دنیا میں کوئی نہ کوئی شخص حادثہ کا شکار ہوتا ہے اور اُسے بر وقت ابتدائی طبی امداد (first aid benefits) کی ضرورت ہوتی ہے۔ پہلی بار ’فرسٹ ایڈ کا عالمی دن 2000ء میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس، ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے منایاتھا اور اب ہر سال 9ستمبر کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں ’’فرسٹ ایڈ ‘‘کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔فرسٹ ایڈ پہنچاتے وقت سب سے پہلے اپنے حواس بحال رکھیئے اورسوچ سمجھ کر سمجھداری سے لائحہ عمل اختیار کریں یہ نہ ہو کہ بے سوچے سمجھے مدد کرنے سے آپ مریض کی جان کو خطرہ میں ڈال دیں ۔ ہنگامی صورتحال میں ابتدائی طبی امداد کی مختلف صورتیں ہیں مثلاً
ہیٹ اسٹروک :
ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ شخص میں یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں سر میں شدید درد ، بے ہوش ہوجانا دل کی دھڑکن تیز ہوجانا، متلی ہونا ،جلد کا گرم اور سرخ ہوجانا
ابتدائی طبی امداد (first aid benefits) میں کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جانے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں، اور مریض کے جسم پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں یا تولیہ ڈال دیں اور اُس پر ٹھنڈے پانی کے چھینٹے ماریئے ، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں اور فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔ اگر مریض بے ہوش نہیں ہے تو اسے پانی بھی پلائیں۔
کرنٹ لگ جانا :
جب کسی کو کرنٹ (body wound) لگے یعنی بجلی کا جھٹکا لگے سب سے پہلے مین سوئچ آف کردیں ۔ اور خود کو بھی بجلی کے کرنٹ سے محفوظ کرنے کے لیے ربڑ کے جوتے یا چپلیں پہن لیں۔ اور لکڑی کی چھڑی سے تا ر ہٹائیں ۔ متاثرہ شخص کو لٹادیں اور فورا کسی اسپتال لے جائیں ۔
معمولی یا زیادہ جل جانا:
اگر کسی شخص کے جسم (body wound) کا کوئی حصہ معمولی جل جائے تو فوراً اس پر کوئی کریم نہ لگائیں بلکہ جلے ہوئے حصے پرکچھ منٹ تک ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ پھر تھوڑی دیر یعنی 10 سے 15 منٹ بعد کوئی کریم لگا ئیں ۔ اگر کوئی آگ سے جل جائے تو آگ بجھانے کے لیئےمتا ثرہ شخص کو فورا بھاری کپڑے یا کمبل میں لپیٹ دیں۔
موچ آنا :
موچ آنے کی صورت میں آرام کریں برف کی ٹکور کریں گرم یعنی کھنچاؤ والی پٹی باندھیں اور مزید علاج (body wound) کے لیے اسپتال لے جائیں ۔ فریکچر :فریکچر کی صورت میں جسم کے اُس حصے کو کو کم سے کم حرکت دیں جہاں فریکچر ہوا ہو۔ اور مریض کو احتیاط کے ساتھ اسپتال پہنچائیں ۔ بے ہوش ہوجانے کی صورت میں: نبض چیک کریں ۔ نبض دل کے دھڑکنے کی رفتار بتا تی ہے۔ نبض ہر انسان میں ایک منٹ میں 72 بار دھڑکتی ہے۔ اگر رفتا 60 سے کم اور 100 سے زیادہ ہو تو یہ تشویشناک بات ہے۔اگر سانس نہیں آ رہی تو مصنوعی تنفس دیں اور کروٹ کے بل لٹا ئیں۔ اور قریبی ہسپتال لےجائیں۔ کسی کو بھی فرست ایڈ (first aid benefits) پہنچانے کی، ان کے علاوہ اور بھی بہت سی سچویشن ہو سکتی ہیں ۔