خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: بابونہ
مختلف نام:
اردو بابونہ (babona). عربی بابونج. فارسی بابونک۔ ہندی بابونہ۔ یونانی فارمولا ملون۔ سندھی بابونو۔ انگریزی کیمومائل(Chamomile) اور لاطینی میں میٹریکایا کیموملالینن(Matricaria Chamomilla Linn)کہتے ہیں۔ اور اس کے بے شمار فوائد (chamomile benefits) ہیں.
شناخت:
بابونہ (babona) کے نام سے مارکیٹ میں اس کے پھول ملتے ہیں جو خوشبو دار سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ انہیں ہی’’ پھول بابونہ‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس پودے کی جڑ بھی’’ جڑ بابونہ‘‘ کے نام سے دوا کی صورت میں استعمال کی جاتی ہے۔ یہ بوٹی اپنے آپ پیدا ہوتی ہے یا بوئی جاتی ہے۔ اس کے پتے چھوٹے ،باریک اور کسی قدر لمبے ہوتے ہیں اور شاخیں ہری، نازک اور باریک ہوتی ہیں۔ اس کا قد ایک ہاتھ تک لمبا ہوتا ہے۔ اس (babona) میں کثرت سےشاخیں چھوٹی ہوتی ہیں۔ اس کے پھولوں کی اکہری اور دوہری گھنڈیاں ہوتی ہیں۔اکہری قسم کے پھولوں کی رنگت پیلی اور سفید ہوتی ہے۔ وہ نلی کی طرح سفید لمبے اور پتلے ہوتے ہیں۔ دوسرے قسم کے پھول صرف سفید رنگ کے ہی ہوتے ہیں۔ دونوں قسم کے پھولوں میں پنکھڑیاں گھنڈیاں کے گرد لگی رہتی ہیں۔ یہ ایک قسم کا پھول نیلا بھی ہوتا ہے جسے طبیب فرفیری کہتے ہیں۔ یہ قسم نایاب ہے لیکن سب سے زیادہ اچھی ہے۔
پیلے پھول والا بابونہ پہاڑی ہوتا ہے۔ ان میں سے عمدہ وہ ہے جو چھوٹا اور خوشبودار ہوتا ہے جس سے سیب کی طرح خوشبو آتی ہے۔ سفید پھول والا بابونہ بڑی قسم کا ہوتا ہے۔ پھولوں کی خوشبو اتنی تیز نہیں ہوتی اور ذائقہ میں پھیکے ہوتے ہیں۔ اس قسم کا بابونہ (babona) زیادہ تر مصر میں پایا جاتا ہے۔ بابونہ ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پایا جاتا ہے۔
سائنٹیفک تحقیقات:
کیمیاوی تجزیہ سے اس میں مندرجہ ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
روغن فراری، سیلی سیلک ایسڈ،ایپی جینن نامی ایک گلو کو سائڈ وغیرہ۔
مزاج:
گرم و خشک
مقدار خوراک:
ایک گرام سے تین گرام تک۔
فوائد:
حکیم جالینوس و حکیم ویسقورلاوس سب سے پہلے اس پر تجربات کئے ہیں اور پھول بابونہ (babona) کو ملیریائی بخاروں میں بہت ہی مفید پایا ہے۔ بابونہ کے آسان طبی مجربات (chamomile benefits) درج ذیل ہیں:
درد سر:
پھول بابونہ (babona) کا پانی میں لیپ بنا کر ماتھے پر لیپ کریں۔ سردی کے دردِ سر میں مفید (chamomile benefits) ہے۔
درد چشم:
انکھوں کے درد میں اس کے جوشاندہ کو چھان کر آنکھیں دھونے سے آنکھوں کے درد کو آرام (chamomile benefits) آجاتا ہے۔
منہ کے چھالے:
اگر منہ میں چھالے ہوں تو بابونہ (babona) کے چبانے سے فائدہ (chamomile benefits) ہوجاتا ہے۔
چوٹ:
پھول بابونہ (babona) کے جوشاندہ یا پلٹس سے چوٹ والے مقام پر سینکائی کریں، آرام آجائے گا۔ موچ آجائے تو اس کے لئے بھی مفید (chamomile benefits) ہے۔
درد کان:
پھول بابونہ (babona) دس گرام کو 100 گرام پانی میں 24 گھنٹے بھگو رکھیں پھر آگ پر جوش دیں جب 25 گرام ر ہے تو تلی کے تیل 100 گرام میں اس پانی کو جلالیں اور چھان کر تین چار قطرے نیم گرم کان میں ڈالیں۔ کان سے کم سننے اور سوجن کے لئے مفید (chamomile benefits) ہے۔
جوڑوں کا درد:
پھول بابونہ (babona) پانی میں پیس کر درد والے جوڑ پر ضماد کریں، آرام آجائے (chamomile benefits) گا۔
پتھری گردہ و مثانہ:
پھول بابونہ (babona) 3 گرام، 50 گرام پانی میں بھگو کر جوش دے کر چھان کا استعمال کریں۔ پتھری گردہ مثانہ توڑنے کے لئے مفید (chamomile benefits) ہے۔
بابونہ (babona) کے آسان مجربات
رُب بابونہ:
پھول بابونہ 35 گرام لے کر دو کلو پانی میں 6 گھنٹے تر کریں، جس کے بعد آگ پر یہاں تک پکائیں کہ پانی آدھا کلو باقی رہ جائے۔ پھر اسے کپڑے میں چھان کر صاف کرلیں اور اس میں باریک پسا ہوا نوشادر 12 گرام ملاکر اس قدر پکائیں کہ تمام پانی خشک ہو جائے۔معدہ،جگر و دل کو طاقت دیتا ہے۔ ہاضمہ بڑھاتا ہے۔ خوراک دو گرین سے چار گرین تک پانی میں گھول کر دیں۔
عرق بابونہ:
پھول بابونہ ایک حصہ، پانی 20 حصہ، آٹھ گھنٹہ پانی میں بھگو دیں بعد میں بطریق معروف 10 حصہ عرق کشید کریں۔ بدن کے ورموں کے لئے مفید ہے۔
خوراک:
-25 گرام دن میں دوبار دیں۔
تیل بابُونہ:
پھول بابونہ تازہ 300 گرام لے کر کوٹ لیں اوران کی ٹکیا ں سی بنالیں اور ایک کلو تلی کے تیل میں بریاں کریں۔ جب جلنے کے قریب ہو جائیں تو ان کو نکال کر تیل صاف کرلیں۔ جوڑوں کے درد اور سوجن میں اس تیل کی نیم گرم مالش بہت مفید ہے۔ اس تیل میں روئی کا پھایہ ترکرکے رحم میں رکھنا ورم رحم کے لئے بھی مفید ہے۔
دیگر:
بابونہ کے پھول 100 گرام، تلی کا تیل 400گرام شیشی میں ڈال کر 40 دن دھوپ میں رکھیں۔ اس کے بعد چھان کر کام میں لائیں۔ ریاحی درد، درد کمر اور جوڑوں کے درد میں اس کی نیم گرم مالش بہت ہی مفید ہے۔
سرمہ بابونہ:
سرمہ سیاہ کو بابونہ کے پھولوں کے رات میں ایک ہفتہ کھرل کرکے خشک کرلیں اور شیشی میں محفوظ رکھیں۔ یہ سرمہ تمام امراض چشم کے لئے مفید ہے۔
معجون فلاسفہ:
جوڑوں کے درد، درد کمر اور بار بار پیشاب آنے میں مفید (chamomile benefits) ہے۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کمزوری کا بھی کامیاب علاج ہے۔
جڑ بابونہ، سونٹھ، کالی مرچ،پپلی، دار چینی،آملہ، چھلکا بہیڑہ، شیطرج ہندی، زراوند مدجرح،خصیتہ الثعلب، گری چلغوزہ، ہر ایک 30 گرام، بیج بابونہ 15 گرام۔مویز منقیٰ( دانے نکال کر) 90 گرام۔ باریک پیس کر اس میں 3 گناشہد خالص ملا کر معجون بنا ئیں۔ بقدر 6 گرام دودھ نیم گرم سے لیں۔ سرد مزاج اور بوڑھوں کے لئے بہت مفید (chamomile benefits) ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بابونہ (Chamomile)
خاندان:
Compositae
لاطینی میں:
MatricariaChamomila
دیگرنام:
عربی میں بابونج، سندھی میں بابونو، ہندی میں مر ہی اور انگریزی میں کیمومائل کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا پودا لگ بھگ تین فٹ اونچا جس میں بہت سی ننھی ننھی سبز اور نرم شاخیں ہوتی ہیں جو بعض اوقات ایک بالشت تک بڑی ہو جاتی ہیں۔ پتے چھوٹے کچھ لمبے رونگٹے دار ہوتے ہیں۔ پھول سیوطی کے پھول کی طرح چکر دار پھولوں کی اکہری یا ہری گھنڈیاں اور پھولوں کی رنگت سفید یا زرد ہوتی ہیں۔سفید پھول زیادہ خوشبوداراور موثر ہوتے ہیں۔پھولوں کے اندر ہی تخم ہوتے ہیں۔ پھول خشک کرتے وقت دھیاں ہے کہ پھولوں کی خوش بو اور سفیدی کم نہ ہو ۔ بابونہ کی جڑااور پھول ہی بطور دوا کام آتے ہیں۔
بابونہ کی اقسام:
کئی اقسام ہیں لیکن طب میں چار قسم کابابونہ مستعمل ہے۔ فارسی کتب میں بابونہ کا اطلاق بابونہ گاؤ چشم پر ہی ہوتا ہے۔ جس کا نباتی نام میڑی کاریا کیمومیلا ہے۔ اس کو اطباء متقدمین ارارحیض کے لئے استعمال کرتے تھے ۔ یہ کئی شاخوں والی بوٹی ہے پتے باریک لمبے روئیں دار ،پھول سفید مگر درمیان سے مثل چشم گاؤ(2)بابونہ رومی،(3)بابونہ ہسپانی یعنی عقرقرحا
مقام پیدائش:
اس کے پودے پاکستان ، شمالی ہندوستان کے میدانوں اور یورپ میں پیدا ہوتے ہیں۔
نوٹ:
عراق میں بابونہ ایک گاؤں کا نام تھا ۔جہاں یہ کثرت سے پیدا ہوتا ہے۔ یہاں پر گل بابونہ کے افعال بیان کئے جائیں گے۔
مزاج:
گرم در جہ دوم خشک درجہ اول۔ ذائقہ:بد مزہ تلخ اور تیز
افعال:
مقوی معدہ ،کاسرریاح، محلل ، مقوی دماغ و اعصاب ، مدر بول و حیض
استعمال:
بابونہ کو طب میں زیادہ تر ورموں اور صلابتوں کے تحلیل کرنے کے لئے ضمادوں میں شامل کرتے ہیں یعنی اس کو عموماً چوٹ، موچ، ورموں میں سکائی کرنے کے لئے جوشاندے سے دھوتے ہیں۔دماغی ،عصبی امراض، ضعف معدہ ، دردریحی ، معدہ سے قے لانا ، باری کے بخاروں میں ،سینہ کے بلغم کے اخراج کےلئے یرقان، درد کان ،عرق النساء، گھٹیا وغیرہ میں سفوف یا مختلف طریقوں سے کھلایا جاتا یا مالش کی جاتی ہے۔
جنین،مشیمہ کے اخراج، پیشاب اور حیض کو جاری کرنے کے لئے مریض کو اس کے جوشاندہ میں بٹھا کر آبزن کراتے ہیں اور اندرونی طور پر بھی استعمال کرتے ہیں ۔
روغن کنجدمیں روغن بابونہ بنایا جاتا ہے۔ جو موچ ، ورموں اور کان کے ورم و دردکے لئے مفید ہے۔ پھولوں کاتیل دافع تشنج ہے۔ اعصاب کو نرم کرتا ہے اور قوت دیتاہے۔بابونہ کی جڑ سب افعال میں قوی ہے۔
نفع خاص:
محلل اورام ۔ مضر : حلق کو ۔ مصلح: شہد خالص ۔بدل:برنجاسف
کیمیاوی اجزاء:
نیلے رنگ کا اڑنے والا تیلAzulene، کچھ گلو کو سائیڈ Anthemene (ایتھے مین) ایتھے منک ایسڈ ایک تیز مادہ ،ٹین سن ، رال، تیل: اس کے تیل میںAngelic ٹک لگ ایسڈAnthemolوغیرہ پائے جاتے ہیں۔اس کا تازہ تیل ہلکا نیلا یا سبزی مائل نیلا اور بعد میں بھورا زردی مائل ہو جاتا ہے۔
مقدار خوراک :
ایک سے تین گرام(ماشہ)
مشہورمرکب:
روغن بابونہ ،جوراش بابونہ، معجون فلاسفہ،ضماد محلل
اہم بات:
بابونہ کا استعمال ہومیو پیتھی میں بھی کیا جاتاہے۔ اس سے تیار ہونے والی دواء کیمومیلا بچوں کی مشہور دواء ہے۔نوزائیدبچے کا یرقان،ضدی بچے،بچوں کی دانت نکالنے کی تکالیف بچوں اور بڑوں میں کان کا درد نہ قابل برادشت وغیرہ میں مستعمل دواہے۔اور یہ مذکورہ تکالیف میں مختلف طاقتوں میں استعمال ہوتی ہے۔اس کی تفصیل جاننے کے لئے پروفیسر ہومیو ڈاکٹر میاں نصیر احمد طارق کا میٹریا میڈیکا (سال اول) کا مطالعہ کریں۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق