مختلف نام:
اردو بنولہ (banola)، تخم کپاس، فارسی پنبہ دانہ۔ پنجابی وڑینواں۔ مرہٹی سرکی۔مارواڑی کاٹکڑ۔ عربی حب القطن۔ انگریزی کاٹن سیڈ(Cotton Seed) لاطینی میں گوسپیم(سیپ)(Gossupium)(SPP) کہتے ہیں۔
شناخت:
بنولہ کپاس کے پودے کے بیج ہیں۔ لگ بھگ کالے رنگ کے ہوتے ہیں۔ نوکدار بیضوی صورت کے ہوتے ہیں۔ ان کے اندر مغز پایا جاتا ہے۔اس کا تیل بھی نکالا جاتا ہے اور تیل ادویات میں استعمال ہوتا ہے۔ بنولے (cotton seed) گائے بھینسوں کو کھلائے جاتے ہیں۔ ان کے کھانے سے دودھ زیادہ دینے لگتی ہیں اور اس سے وہ موٹی تازی ہو جاتی ہیں۔
مزاج:
گرم درجہ دوم۔
مقدار خوراک:
مغز بنولہ 3 سے 6 گرام۔
فوائد:
منی(ویرج) پیدا کرتی ہے۔ شیرخوار بچے کی حالت میں ماں کو دینے سے دودھ بڑھ جاتا ہے۔ جالی ہونے کی وجہ سے چہرے کے داغ دھبوں کو دور کرتا ہے اور اس کا چہرہ پر پانی سے لیپ کیا جاتا ہے۔بنولے (cotton seed) آدمی کے جسم کو بھی طاقت دیتے ہیں اور مردانہ صحت کو بھی بڑھاتے ہیں۔ ان کے لگاتار استعمال سے بدن موٹا ہو تازہ ہوجاتا ہے۔ اگر کوئی کھانسی،دمہ کا مریض ہو اور کمزوری محسوس کرے تو ان کے استعمال سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
بنولے افیم اوردھتورے کے زہر کا بھی اتار ہیں۔ اگر کسی شخص کو افیون یا دھتورہ کھلا دیا گیا ہو تو بنولوں (cotton seed) کی گری 30 گرام پانی میں پیس چھان کر پلانے سے ان کا زہر دور ہو جاتا ہے۔
بنولہ (cotton seed) کے مجربات درج ذیل ہیں:
1۔گری بنولہ، گری بادام شیریں، پستہ، اخروٹ کی گری، کاجو، کھوپرہ گری، ہر ایک 100 گرام لے کر کوٹ لیں۔ برابر چینی ملا کر ایک ایک چمچہ صبح و شام دودھ نیم گرم سے لیں۔ جسم کو طاقت دیتا ہے اور مردانہ صحت کو بڑھاتا ہے۔ یہ نسخہ صرف سردی کے موسم میں ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
2۔ بنولہ (cotton seed) کی گری دس گرام لے کر پانی میں پیس کر ان کا شیرہ حاصل کریں۔اگردودھ میں شیرہ نکال لیں تو زیادہ بہتر رہے گا۔پھر اسے حریرہ کی طرح پکائیں اور مناسب چینی ملا کر استعمال کریں۔ مردانہ صحت کے لئے مفید ہے۔
3۔ ثعلب مصری، مغز پنبہ دانہ( بنولہ)، سنگھاڑے کا آٹا ہر ایک 3 گرام۔ ان سب کو پیس کر 250 گرام دودھ گائے میں پکائیں۔ جب گاڑھاہوجائے تو چینی 20 گرام ملا کر پلائیں۔ویرج(منی)کے کیڑے پیدا کرنے کے لئے مفید ہے۔
4۔گری بادام 8 عدد،گری بنولہ (banola) کا آٹا 9گرام، خشخاش 9گرام۔ ان سب کو باریک کرکے دودھ میں پکا کر حریرہ بنا کر کھلائیں۔ اس سے طاقت ملتی ہے،منی بھی پیدا ہوتی ہے۔ آسان گھریلو علاج ہے۔ جن آدمیوں کے منی کےکرم پیدا ہوتے ہیں ان کے لئے بے حد مفید ہے۔( حکیم پریم ناتھ ملتانی، پانی پت)
5۔گوند کیکر بریاں، آٹا خرما، سنگاڑا خشک ہر ایک آدھا کلو۔ کوٹ چھان کر اور گری بادام شیریں، چلغوزہ(ینجے)، گری فندق ہر ایک 50گرام۔ علیحدہ علیحدہ پیس کر ترنجبین و شہد خالص اڑھائی کلو، کا قوام کرکے مذکورہ دواؤں کو شامل کریں اور بعدازاں اس میں گری پنبہ دانہ( بنولہ) 12 گرام، لونگ 6 گرام، جاوتری، جائفل ہر ایک 3 گرام، کوٹ چھان کر ملائیں اور معجون بنالیں۔ خوراک 12 گرام ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کریں۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بنولہ، پنبہ دانہ (Cotton Seeds)
دیگر نام:
عربی میں حب القطن ، فارسی میں پنبہ دانہ، بنگالی میں کپاس بیچی، سندھی میں ککڑا جبکہ اردو میں بنولہ (banola) اور انگریزی میں کاٹن سیڈز کہتے ہیں۔
ماہیت:
کپاس پاکستان و ہندوستان کا مشہور پودا ہے۔ یہ پانچ فٹ تک بلند ہوتا ہے۔ اس کے پتے تین سے سات نوک والے پھٹے ہوئے لیکن ہتھیلی کی طرح جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ باقی تفصیل کپاس میں دیکھیں۔
تخم کپاس کو بنولہ (banola) اس کا مغز نکال کر بطور دواء استعمال کیا جاتا ہے۔
رنگ تیل ہلکا زرد ذائقه چربیلا
مزاج:
گرم تر درجہ دوم
افعال:
مسمن بدن، مقوی با ہ ، مولد منی، مولد شیر، منفث و مخرج بلخم، جالی
استعمال:
مغز پنبہ دانہ (banola) کی کھیر پکا کر یا اس کا حریرہ دیگر ادویہ کے ہمراہ بنا کر تسمين بدن، تقویت باه، تولید منی وشير استعال کرتے ہیں اس کے علاوہ مقوی باہ معجونوں اور حلوں میں بھی شامل کرتے ہیں۔
حابی ہونے کی وجہ سے چہرے کے داغ دھبوں کو دور کرنے کے لئے ضماداًمفید ہے۔ لاغری درسر مزمن، زچہ عورت میں دودھ کی کمی اور ضعف باہ میں اس کی دودھ کے ہمراہ کھیر میں پکا کر کھلاتے ہیں۔ دردسر دور کرنے کے لئے مغز پنبہ دانہ اور تخم خشخاش کا حریرہ بن کر پلانا سودمند ہے۔ مغزپنبہ دانہ (banola) کا تیل نکال کر بناسپتی گھی بنانے کے علاوہ کنگ آئل بنانے میں مستعمل ہے۔ اس کے روغن کو روغن زیتون کے بدل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
جالی ہونے کے باعث مغزپنبہ دانہ کو ابٹنوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
نسخہ:
مقوی باہ مسمن بدن مولد شیر اور منی (هوالشافی)مغز پنبہ دانہ ، مغز چلغوزہ ، مغز بادام،مغزپستہ، مغز اخڑوٹ، کاجو،نارجیل سب کو سو سو گرام لے کر کاٹ لیں اور سب کے برابر کالپی مصری ملا کر ایک ایک چمچہ صبح و شام دودھ کے ساتھ مفید ہے۔
یہ نسخہ سردی کے موسم میں استعمال کریں اور مصری کی بجاےَ شہد میں دوگناہ ملا کر معجون بنا لیں اور ایک ایک چمچہ دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
نفع خاص:
مقوی باہ، مسمن بدن مضر گرم مزاج کے لئے۔
مصلح خمیرہ بنفشہ یا شربت بنفشہ بدل تخم کیکر اور قرطم
کیمیاوی اجزاء:
نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹس، مواد لحمیہ (پروٹین) معدنیات روغن
مواد نشائستہ میں شکر اور اس کی کئی قسمیں خصوصاَ Rayfinose پنبہ دانہ کی ایک اہم شکرہے۔
پروٹین میں گلوبیونس، گلوٹینس ایک پنبٹوز پروٹین کے علاوہ پیٹو منس (ہا ضم مواد) پروٹیوسس موجود ہوتے ہیں۔
امینوالیڈ کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ استحالہ میں ایک اہم کارکن کی حیثیت رکھتا ہے۔ معدنیات میں فاسفورس، کیلشم، فولاد، پوٹاشیم، سوڈیم، مینگنیشیم،مینگنیز ،ا یمونیم، جست، گندھک، کلورین اورتانبہ کے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ دیگر روغنی تخم اور مغز کے مقابلے میں مغز پنبہ دانہ (banola) میں فاسفورس کی مقدار سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس لئے ہڈیوں کے لئے قوت بخش ہے۔
اس میں وٹامن بی کامرکب بھی خوب پایا جاتا ہے۔ اس کے تمام انواع میں وٹامن اے، وٹامن ڈی اور وٹامن ای بھی موجود ہیں۔
اس لحاظ سے جسمانی ساخت و اعضاء کی تقویت کے لئے مغز پنبہ دانہ ایک سستی اور بہترین دواء ہے۔
مقدارخوراک:
تین سے 7 گرام تک (ماشے) مرکب معجون آرد خرما
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق