مختلف نام:
اردو ارنڈ خربوزہ (papita)،ارنڈ ککڑی۔عربی شجر البیطخ۔گجراتی سندھی کاٹھ گدرا (papaya benefits) اور انگریزی میں پپایا (Papaya)کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:
یہ امریکہ کا مقامی درخت ہے مگر اب سارے ہندوستان و پڑوسی ممالک اور گرم ممالک میں پایا جاتا ہے اور خوب پھلتا پھولتا ہے۔
شناخت:
یہ (papita) ایک نرم تنے کا چھوٹا درخت ہے جس میں دودھ جیسا رس ہوتا ہے اور جس کی چھال پتلی اور بھدی ہوتی ہے۔تنے کے سرے پر بڑے چکنے پتوں کا گچھا نکلتا ہے۔پتوں کی ڈنڈیا ں بہت لمبی ہوتی ہیں۔پھول ہلکے زرد رنگ کے خوشبودار ہوتے ہیں۔پھل میں بیج کافی مقدار میں ہوتے ہیں اور کسی میں کم اور کسی میں زیادہ بھی ہوتے ہیں۔
مزاج:
سرد تر۔
مقدار خوراک:
60سے 80 گرام۔
فوائد :
پکا ہوا پپیتا (papita) بطور ایک پھل کے کھایا جاتا ہے۔اس میں وٹامن اے،بی ،سی اور ڈی بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔دل ومعدہ کی سوجن ،گرمی کی بواسیر اور منہ سے خون آنے کو مفید (papaya benefits) ہے۔اس کا دودھ داد پر لگانا مفید (papaya benefits) ہے۔زہریلے امراض فساد خون کو نافع ہے۔اس کا اچارورم طحال کو دور کر دیتا ہے۔جگر کے لئے مفید (papaya benefits) ہے۔سرد بلغمی مزاج والوں کے لئے مضرہے۔
اس (papita) کا رس چہرے کے داغ دھبوں اور پھنسیوں کو دور کرتا ہے۔جلے ہوئے حصوں پر لگانے سے جلن ودرد کو کم کرتا ہے۔امراض دل کے لئے بے حد مفید (papaya benefits) ہے۔پختہ پھل مصفیٰ خون،مقوی معدہ اور ہاضم ہوتا ہے۔اسے (papita) بواسیر اور جگر بڑھ جانے کے لئے کھلایا جاتا ہے۔دائمی قبض کو دور کرنے کے لئے اس کا روزانہ استعمال مفیدہوتا ہے۔پتوں کو ابال کر ان کا جوشاندہ گھوڑوں کو جلاب کے لئے دیا جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بہت ہی مفید (papaya benefits) ہے۔پپیتا (papita) کے استعمال سے ہائی بلڈپریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔یہ دائمی قبض و بد ہضمی کا بھی مجرب علاج ہے۔پیلیا (جانڈس)جگر کی خرابی و تلی بڑھنے پر اس کا استعمال فائدہ (papaya benefits) دیتا ہے۔کچے پپیتے کی سبزی استعمال کرنے سے دودھ پلانے والی ماؤں کے دودھ میں بڑھوتری ہو جاتی ہے۔
ماڈرن تحقیقات:
پپیتا (papita) میں پانی 89.6 فیصد،کاربوہائیڈریٹ9.5فیصد ،پروٹین 0.5 فیصد،ایتھر ایکسڑیکٹ0.1فیصد ،معدنی نمک 0.4فیصد ،کیلشیم 0.1 فیصد،فاسفورس 0.01فیصد،لوہا 0.4 فیصد ہوتا ہے۔اس کے علاوہ گیلک ،ٹاٹرک اور سائیٹرک ایسڈ اور ان کے نمک ہوتے ہیں۔ہر 50گرام پپیتے (papita) میں قائم پپسن نامی جز طاقت میں بڑھوتری کر کے ہضم کی طاقت بڑھاتا ہے۔پپیتا (papita) میں وٹامن اے اور سی کافی ہوتا ہےسج کی وجہ سے اس پھل کا استعمال کرنے والا دمہ،دِق ،آنکھوں کے امراض ،خون کی کمی ،جگرکے امراض اور ہڈیوں کی تکالیف سے بچا رہتا ہے۔
پپیتہ (papita) کے آسان طبی مجربات
آنتوں کے کیڑے :
آنتوں کے گول کیچوؤں (خراطین)کے لئے مہلک اثر رکھتا ہے،(مگر فیتہ نما چرنوں یا کدو دانوں کو مارنے کے لئےمفید (papaya benefits) نہیں ہوتا اس لئے بالغ مریض کو تازہ رس اور شہد ایک ایک بڑا چمچہ نیم گرم پانی میں ملاکر پلایا جاتا ہے۔اس کے تین گھنٹے بعد کیسڑ آئل کا جلاب دیا جاتا ہے۔
داد،چنبل:
اس کے بیجوں کو گلیسرین میں ملا کر داد ،چنبل پر لیپ کرنے سے مکمل آرام آجاتا ہے۔
سوجن:
اس کےپتوں کی پلٹس بنا کر ورم پر بندھوائیں تو ور م تحلیل ہو جاتا ہے۔
ایام کی تنگی:
اس کا کچا پھل تین چار دن لگاتار عورت کو کھلانے سے ایام کی تنگی کا عارضہ دور ہو جاتا ہے لیکن حاملہ عورت کے لئے اس کا استعمال سخت منع ہے۔کیونکہ اس سے حمل گر جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔علاوہ ازیں اس کی جڑ بھی سفید ہے لیکن اس سے بھی حاملہ عورت کو بچانا چاہئے کیونکہ اس سے بھی حمل گر جاتا ہے۔
دودھ میں کمی:
جن عورتوں میں دودھ کی کمی ہو ۔اس کے پتوں کو گرم کرکے پستانوں پر بندھوانا چاہئے۔اس سے دودھ میں زیادتی ہوجاتی ہے۔کچے پھل کا شوربا پینے سے بھی عورتوں میں دودھ زیاد ہو جاتا ہے
تلی و پیلیا :
پکے پپیتے کا لگاتااستعمال ان دونوں امراض کو دور کردیتا ہے۔اس کے لگاتار استعمال سے بواسیر کو بھی آرام آجاتا ہے۔
مہاسے:
پکے ہوئے پپیتے کے گودے کو چہر ہ کے مہاسوں پر ملیں اور کچھ دیر بعد نیم گرم پانی سے دھونے سے کچھ دنوں میں مہاسے دور ہوجاتے ہیں۔دودھ پلانے والی مائیں اگر لگاتا ر پپیتے کا استعمال کریں تو دودھ میں بڑھوتری ہو جاتی ہے۔
بڑھاپے کا علاج:
پپیتے کا استعمال مانس تنتوؤں کے باریک سوراخوں میں داخل ہو جاتا ہے اورجسم کے مرض یا سخت مانس تنتوؤں یا اُن کے حصوں میں گھلا ڈالنے میں جسم کی مدد کرتا ہے اور زہریلے اثرات کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔بڑھاپا خون لے جانے والی نالیوں کے سخت ہو جانے کا ہی نتیجہ ہوتا ہے۔کہاوت ہے کہ ’’آپ اتنے ہی بوڑھے ہیں جتنی آپ کی خون لے جانے والی نالیاں سخت ہیں‘‘۔اس سچائی کو انسانی جسم کا علم رکھنے والے ماہرین بھی مانتے ہیں اگر ہمیں خون لے جانے والے ناڑیوں کو ڈھکنے والے مانس تنتوؤں کو ملائم رکھنے و مرض کے چراثیم کی،پرتوں کو توڑ ڈالنے کا طریقہ مل جائے تو ہمیں بڑھاپے کو جیتنے کا یقینی طریقہ ملا سمھنا چاہئے۔اس کے ذریعہ ہم بوڑھے لوگوں میں دوبارہ چستی لاسکتے ہیں اور جو غیر قدرتی زندگی کی وجہ سے وقت سے پہلے ہی بڑھاپے کے وزن سے دبے ہوئے ہیں۔انہیں چھٹکارہ دلاسکتے ہیں اور اس کے لئے ’’پپیتے ‘‘نے ہی انسانی زندگی کو پر مسرت بنانے میں بھاری مقبولیت پائی ہے۔
انسانی جسم کے ماہرین کے ذریعے کی گئی کھوج کے مطابق پپیتے کے کئی کرشمات کو گنا جاسکتا ہے لیکن دکھ اس با ت کا ہے کہ عوام میں اسے ابھی مناسب جگہ نہیں مل پائی ۔جب کہ کہ بڑھاپے کو بھگانے کا کامیاب علاج ثابت ہو چکا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پپیتہ’’ارنڈ خربوزہ‘‘(Pays)
دیگرنام:
عربی میں شجرالبیطخ اُردو اور پنجابی میں ارنڈ خربوزہ یا ارنڈ ککڑی‘ فارسی میں بیدانجیر‘ گجراتی میں پپئی‘ سندھی میں کاٹھ کدرہ اور انگریزی میں پپایا کہتے ہیں۔
ماہیت:
ارنڈ خربوزہ ایک درخت کا پھل ہے جو خربوزہ کی مانندلیکن اس سے چھوٹا ہوتا ہے۔ خام حالت میں اس کی رنگت باہر سے سبز ہوتی ہے اور اندر سفید مغز اور دودھ ہوتا ہے۔
پختہ ہونے پر اس کا پوست زرد اورمغز سرخ ہوجاتا ہے جو کہ مزے میں کم و بیش شیریں (بدمزہ)ہوتا ہے۔ اس کے تخم چھوٹے چھوٹے گول بھورے یا سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کا درخت ارنڈ کے درخت کی مانند اور پتوں کی شکل ارنڈ کے پتوں سے ملتی جلتی ہے نر اور مادہ پھول الگ الگ درختوں پرہوتےہیں نر پھول لمبےاور لٹکےہوئےلمبےگچھوں میں اور مادہ پھول چھوٹے چھوٹے گچھوں میں لگے ہوتے ہیں۔
مزاج:
پختہ ارنڈ خربوزہ گرم وتر اور خام گرم خشک
افعال:
ہاضم ‘ مشتہی‘ کاسرریاح‘ مدربول‘ منفقت حصات‘ قاتل کرم شکم میں خصوصاً ارنڈ خربوزہ کا دودھ
استعمال:
ارنڈ خربوزہ کے کھانے سے معدہ قوی ہوتا ہے بھوک خوب لگتی اور ریاح خارج ہوتی ہے ۔ پیشاب خوب لاتا اور پتھری کو توڑتا ہے ۔کرم شکم خصوصاً کی نچوے اور کدو دانے اس کے استعمال سے ہلاک ہوکر خارج ہوجاتے ہیں۔کچے ارنڈ خربوزہ سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے طلاء کرنے سے درد زائل ہوجاتا ہے۔ اس میں کپڑا بھگو کر حمول کرنے سے ادر ار حیض اور اسقاط حمل ہوجاتا ہے یہ دودھ خراش آور ہوتا ہے۔ اس لئےداداورعقربگزیدہ کو لگانا مفید (papaya benefits) ہے۔ کچا پھل سخت گوشت کو جلد گلانے کے لئے بھی استعما ل کیا جاتاہے۔
نفع خاص:
پپیہ کے تخم کرم کش تاثیررکھتے ہیں ۔ پیٹ کے کیڑوں (کیچووں) کو نکالنے کے لئےانہیں شہد کے ساتھ دیا جاتاہے۔ ارنڈ خربوزہ کے پتوں کو ابال کر ان کا جوشاندہ گھوڑوں کو بطور مسہل دیا جاتا ہے۔
ہاضم طعأم مضر:
محرورین میں حدت بڑھا تا ہے۔ حاملہ عورتوں کو استعمال نہ کرناچاہئے۔
مقدار خوراک:
پانچ یا چھ تولہ (50سے 60 گرام) لیکن بہتر ہے کہ حکیم صاحب کے مشورے سےبقدربرداشت مزاج دیں۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق