مختلف نام :
اردو پستہ -ہندی پستہ- مراٹھی پستے -سنسکرت موکولک ،نکوچک -گجراتی پستے -بنگالی گلیلا ،انگریزی میں پشٹشیاؤ (pistachio nuts)اور لاطینی میں پسٹاشیاویرا (Pista Chiavera Linn)کہتے ہیں ۔
شناخت :
پستہ (pistachio nuts) مشہور خشک میوہ ہے ۔بازار میں پستہ جس شکل میں ملتا ہے وہ دراصل پھل کا مغز ہے اس لئے اس کو مغز پستہ کہتے ہیں۔ مغز پستہ پر ایک چھلکا پایا جاتا ہے جو کہ ادویات میں چھلکا بیرونی پستہ کے نام سے استعمال کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں اس درخت کے سوکھے پھول بھی پھول پستہ کو نام سے بازار میں ملتے ہیں ۔ادویات میں پھل کی گری ،چھلکا ، پھول اور مغز کا تیل ہی استعمال (pistachio benefits) ہوتا ہے ۔
مزاج :
گرم و تر ۔
خوراک :
مغز پستہ دس گرام ،چھلکا یا پھول تین گرام تک ۔
ماڈرن تحقیقات :
بیج کی گری میں ایک میٹھا خوشبودار تیل ہوتا ہے ،پھول میں ماجو پھل کے ٹینک ایسڈ (Gallotannic Acid)جیسا ہی ایک ٹینک 45فیصدی و ایک چکنا رال (Oleresin) 70فیصدی پایا جاتا ہے ۔
فوائد :
پھل کی گری لگ بھگ بادام کی گری جیسی ہے ۔پھولوں سے کئی ادویات بنتی ہیں۔ گلے کی سوجن و منہ کے چھالوں کے لئے پھول اور چھلکوں کی پانی کی مدد سے گولیاں بنا کر منہ میں رکھ کر چوستے ہیں جس سے گلا اور چھالوں کو آرام آ جاتا ہے ۔مغز پستہ دل کو طاقت، بدن کو موٹا ، منی (ویرج )کو بڑھاتا ہے ۔اس لئے کمزورئ دل ،کمزورئ دماغ ، بھول جانے (نسیان) کی بیماری ،لاغری بدن، جنرل جسمانی کمزوری ،شادی سے پہلے و شادی کے بعد کمزوری و سرعت کے مریضوں کو استعمال کراتے ہیں ،چھلکا پستہ دستوں کی زیادتی اور قے میں بھی مفید (pistachio benefits) ہے ۔
پستہ کے آسان مجربات
دست:
چھلکا بیرونی پستہ 5گرام ،سفوف بنا کر کھلائیں ،دستوں کی زیادتی کے لئے مفید (pistachio benefits) ہے۔
کھانسی :
پھول پستہ ایک گرام پیس کر شہد میں ملا کر چٹائیں۔
معجون سپاری پاک :
سیلان کو دور کرنے اور عورت کی بچہ کی خواہش پوری کرتی ہے ۔تمام زنانہ امراض کا کامیاب علاج ہے ۔
کافور دو گرام ،تج ، ساذج ہندی ،ناگرموتھا ، پپلی ، پودینہ خشک ، اجوائن خراسانی ، الائچی خورد ہر ایک تین گرام ،زرنب ، جاوتری، طباشیر اصلی ، صندل سفید ، کالی مرچ ، جائفل ہر ایک پانچ گرام ، زیرہ سفید سات گرام، مغزپنبہ دانہ ،لونگ ،دھنیا خشک ،پپلا مول ہر ایک بارہ گرام ،پھول نیلوفر ،سنگھاڑا خشک، ستاور ، ناگ کیسر ہر ایک 24گرام ، بیج کھرنی 50گرام ۔گری پستہ، گری بادام ،مویز منقٰی ہر ایک 60گرام ،سپاری دکھنی ایک کلو ،چینی سفید ایک ،کلو شہد ایک کلو ،دودھ گائے 8کلو ،گھی خالص آدھا کلو۔
مویز منقٰی کو پیس لیں ۔سپاری کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے دودھ میں ڈال کر آگ پر پکائیں۔ جب دودھ جزب ہو جائے تو خشک کر کے باریک پیس کر رکھ لیں ۔باقی دواؤں کو کوٹ چھان کر گھی میں بھون لیں پھر شہد اور چینی کے قوام میں سب کو ملا کر معجون تیار کر لیں۔12 سے 25گرام گائے کے نیم گرم دودھ سے صبح و شام کھلائیں۔
حب گل پستہ :
بلغمی کھانسی کے لئے مفید و معمول ہے، سینے سے بلغم کو صاف کرتی ہے اور کھانسی (pistachio benefits) دور کرتی ہے ۔
پھول پستہ (pistachio nuts) ،چھلکا بہیڑہ ہم وزن کوٹ چھان کر ادرک کے رس سے مونگ کے برابر گولیاں بنائیں ،خوراک ایک گولی منہ میں رکھ کر لعاب چوستے رہیں ۔
جوارش آملہ:
چھلکا بیرونی پستہ 6گرام ،آملہ خشک 60گرام ،دودھ گائے 250گرام ،چھلکا ترنج ،صندل سفید ہر ایک 12گرام، دانہ الائچی خورد ،مصطگی رومی ہر ایک 6گرام ،چینی سفید 2کلو ۔
آملہ دودھ میں 24گھنٹے تر رکھیں ۔پھر دودھ گائے سے نکال کر دھو کر پانی میں اتنا جوش دیں کہ گل جائیں ۔پھر خوب مل کر چھلنی سے چھان لیں اور اس چھنے ہوئے پانی میں چینی ملا کر قوام بنائیں اور باقی ادویات کوٹ چھان کر شامل کر لیں ۔
6گرام صبح و شام ہمراہ تازہ پانی دیں۔ دیر ہضم و بادی غذاؤں سے پرہیز رکھیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Pistachio Nut) مغز پستہ
لاطینی میں:
پستہ کو(Pistachio Vera) خاندان:Anacardiaceae
پستہ کے درخت کو لاطینی میں:
Pistacio Vera
دیگر نام :
عربی میں فستق اور یونانی میں بستاقبا
ماہیت :
پستہ (pistachio nuts) ایک درخت کا پھل ہے جو کہ بھلاوے کے درخت کی طرح ہوتا ہے اور اس طرح کے پتوں پر کاکڑاسگی کی طرح ایک کیڑا گھر بناتا ہے ۔ جس کو پستے کا پھول کہا جاتا ہے۔ پھو ل ایک طرف سے گلابی رنگ کے اور دوسری طرف زرد مائل سفید رنگ کے ہوتے ہیں ۔ پھل گولائی لئے ہوئے بیضوی جن کے اوپر سفید رنگ کا ایک سخت چھلکا ہوتا ہے جس کو پوست بیروں پستہ کہا جاتا ہے اور اس کے اندر سبز رنگ کا مغز (pistachio nuts) ہوتا ہے۔ اسی کو پستہ کہا جاتا ہے. مغز کے اوپر ایک ہلکا سا پرت ہوتا ہے یہ مغز کھانے میں لذیذ ہوتا ہے ۔ مغز اور اس کا بیرونی پوست بطور دواء (pistachio benefits) مستعمل ہیں۔
مقام پیدائش:
پاکستان ‘ ایران ‘ افغانستان اور شام وغیرہ
مزاج :
گرم و تردرجہ اول ‘ بقول حکیم کبیر الدین صاحب گرم ایک تر دوم ‘حکیم رام لبھایا صاحب کے بقول گرم تر درجہ دوم
استعمال :
مقوی باہ ہونے کی وجہ سے اس کو تقویت باہ کے لئے ضعف باہ کے مریضوں کو معجونو ں یا حلوہ میں شامل کرکے کھلاتے ہیں۔ مسمن بدن ہونے کے باعث جسم کو موٹا کرنے اور لاغری کےلئے استعمال کرتے ہیں۔ مقوی دل و دماغہونے کی وجہ سے دافع نسیان ہے۔ گردوںاور جسم کی لاغری کو دور کرنے کے علاوہ کھانسی میں بھی مفید (pistachio benefits) ہے اور بلغم کے اخراج میں سہولت پیدا کرتا ہے۔
پستہ کے پھول کھانسی میں مفید ہیں۔
نفع خاص: مقوی دل و دماغ مضر: امراض اسقل
مصلح: خوبانی ‘ آلو بخارا‘ سکنبجین بدل : مغز بادام شیریں
مزید تحقیقات:
اس کی گری (pistachio nuts) میں ایک نہ اڑنے والا خوشگوار اور خوشبودار تیل ہوتا ہے ۔ ایک چکنی رال (Oleorsin) ستر فیصد ی پائی جاتی ہے۔ اس کے پھول میں (Gallotannic Acid) کی طرح لگ بھگ چالیس فیصدی کسیلا سا مواد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمی میں اجزاء لحمیہ‘ معدنی مواد کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
مقدار خوراک :
چھ ماشہ سے ایک تولہ تک
مشہور مرکب:
معجون ثعلب ‘ لبوب صغیرو کبیر‘ حب گل پستہ
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق