مختلف نام :
پوست (opium poppy)، کوکنار، پوست خشخاش، ڈوڈکھسکھاس۔
مقام پیدائش:
ہندوستان ،پاکستان ،بنگلہ دیش، چین ،ایران وغیرہ میں یہ پیدا ہوتا ہے۔ ہندوستان میں یہ شروع موسم سرما میں کاشت کیا جاتا ہے ۔کیونکہ اس سے افیون (opium poppy benefits) حاصل کی جاتی ہے اس لیے اس کی کاشت ہند سرکار سے ٹھیکہ لے کر ہو سکتی ہے۔ اس لئے اس کی کاشت عام نہیں ہوتی۔
شناخت:
پوست (opium poppy) کا پودا اڑھائی تین فٹ اونچا ہوتا ہے۔ پتے بے حد کٹے پھٹے عام طور پر تین سے پانچ انچ تک لمبے،تنا اور شاخ نرم، ایک ڈنڈی پر عام طور پر ایک پھول لگتا ہے جو رنگ کے اعتبار سے سرخ ، ارغوانی ، سفید، زرد اور نیلا ہوتا ہے۔ پوست کا پھل گول بیضوی ہوتا ہے۔ وزن میں نہایت ہلکا ، اندرونی حصہ خانے دار ، ان خانوں میں چھوٹے چھوٹے سفید دانے ہوتے ہیں، جنہیں خشخاش کہتے ہیں۔پوست (opium poppy) کے ذائقہ میں کڑواہٹ ہوتی ہے۔ اس کا چھلکا، بیج( خشخاش) افیو ن، جوہر افیون ادویات کے استعمال میں آتے ہیں۔
مزاج:
درجہ دوم میں سرد اور درجہ اوّل میں خشک۔ کئی حکیموں نے درجہ سوم میں خشک لکھا ہے۔ سرد مزاجوں اور پھیپھڑے کے لیے مضر ہے۔ چینی شہد اور مصطلگی رومی اس کے مصلح ہیں۔
بدل:
ایک رتی کی مقدار میں افیون دیں۔
مقدار خوراک:
پوست تین گرام سے چار گرام تک، خشخا ش چھ گرام سے دس گرام تک، خشخاش سیاہ دوگرام سے تین گرام تک اور روغن خشخاش خالص چھ گرام سےبارہ گرام تک۔
فوائد:
درد سر کے لیے پیشانی پرضماد کرنا مفید (opium poppy benefits) ہے۔ آشوب چشم اور درد چشم کے لئے میتھی اور گلاب کے ساتھ اس کو پکا کر استعمال کرنا مفید ہے۔
پوست کوکنار کے مجربات
سفوف کھانسی و دمہ:
پوست (opium poppy) خشخاش12 گرام ،ہر ڑسالم ایک عدد ،ملیٹھی چھلی ہوئی، ہلدی ، اجوائن ہر ایک12 گرام ،سب کو کورے سکورے میں رکھ کر جلالیں۔ ایک ایک چٹکی صبح و شام شہدیا چینی میں کھلائیں ۔کھانسی اور دمہ کے لئے مفید ہے۔
اسہال روک : پوست، سونف،ہزڑکالی ہر ایک چھ گرام،گھی گائے میں بھون کر اور کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں۔پانچ گرام ہمراہ تازہ پانی دینا کمزوری معدہ اور انتڑیوں کی کمزوری سے دست آتے ہوں تو مفید (opium poppy benefits) ہے۔
لعوق کوکنار:
پوست (opium poppy) 50گرام، لسوڑیا ں100 عدد، عناب 40عدد، تخم خطمی، تخم خیارین ہر ایک8 گرام ،ملیٹھی چھلی ہوئی25 گرام، بہی دانہ6 گرام۔
ان سب ادویات کو چار کلو پانی میں جوش دیں اور چھان کر دو کلو چینی ملا کر قوام کریں۔ آخر قوام میں شیرہ مغز بادام مقشر ، شیرہ تخم خشخاش ہر ایک25 گرام اضافہ کریں۔ جب قوام تیار ہوجائے تو ست ملیٹھی ،کتیر ا،گوند کیکر ہر ایک چھ گرام پیس کر ملا دیں۔ دو گرام انگلی سے چاٹ لیں۔
نزلہ، زکام اور کھانسی میں ازحد مفید (opium poppy benefits) ہے ،بلغم نکلتا ہے۔
کشتہ سہ دھاتا:
قلعی ، جست، سکہ ہر ایک 12گرام کو کسی لوہے کے برتن میں رکھ کر کوئلوں کی آگ دیں۔ جب یہ پگھل جائیں تو گائے کےگھی میں بجھاؤ دیں۔ اسی طرح سات بار بجھاو ٔدینے کے بعد علیحدہ علیحدہ کڑاہی میں پگھلا لیں اور اس کا سفوف پوست200 گرام تھوڑا تھوڑا ڈال کرلوہے کی سیخ سے ہلاتے رہیں۔ جب تمام سفوف ختم ہو جائے تو پھر اس راکھ کو ترش دہی میں چار گھنٹے کھرل کرکے پانچ بار آگ دیں۔خوراک ایک چاول ہمراہ معجون آرد خرما 12گرام دیں۔ جریان میں مفید ہے.
معجون مقوی دماغ:
خشخاش250 گرام ،چہار مغز100گرام، الائچی خورد18 گرام، طباشیر10گرام، مغز سونف125گرام، مرچ سیاہ، مغزبادام 125گرام اور چینی سب کے برابر۔
پہلے خشخاش کو دودھ میں بھگو دیں. پھر گھوٹ کر چھان لیں۔ اب چھنے ہوئے پانی میں چینی ڈال کر چاشنی تیار کر لیں اور معجون تیار کریں۔ خشخاش کے پھوگ کو بھی معجون میں شامل کریں۔
خوراک:
9گرام سے 12گرام ہمراہ دودھ گائے نیم گرم استعمال کریں۔
ٹکور برائے آشوب چشم :
چھانے ہوئے جوشاندہ پوست کے نیم گرم پانی میں صاف روئی ڈال کر ٹکور کرنا سوجن اور درد کے لئے مفید ہے۔ دن میں دو یا تین بار کی جائے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پوست خشخاش(White Poppy)
دیگر نام:
عربی میں قشر خشخاش، فارسی میں پوست خشخاش، سندھی میں ڈوڈی ،عام زبان میں ڈوڈہافیون جبکہ انگریزی میں وائٹ پوپی کہتے ہیں۔
ماہیت:
مشہور عام (opium poppy) ہے۔ افیون کے پودے کے پھل کے چھلکے ہیں ۔اس کی دو اقسام ہیں۔ایک بستانی جس سے سفید خشخاش نکلتی ہے۔ دوسری بری اس سے سیاہ خشخاش نکلتی ہے ۔پوستکا رنگ ہلکا بادامی ہوتا ہے اور اس کے اوپر لکیریں ہوتی ہیں ۔جن کا ذائقہ ہلکاتلخ ہوتا ہے ۔مزید تفصیل افیون میں دیکھیں۔
مزاج:
سرد خشک ایک درجہ جبکہ حکیم کبیر الدین صاحب نے اس کا مزاج سرد خشک لکھا ہے۔
افعال :
مخدر،منوم، مسکن او جاع ،قابض، حبس الدم
استعمال :
مخدر و مسکن اوجاع ہونے کی وجہ سے درد سر، درد عصابہ،شقیقہ، ذاتالجنب،درد کمر، وجعالمفاصل اور عرق النساء میں طلاًء یا ضما د اًمستعمل ہے۔ آشوب چشم میں درد کو تسکین دینے اور ردع مواد کے لیے آنکھ کے گرد اس کا ضما د کیا جاتا ہے۔ درد گوش میں اس کےجوشاندہ کا بھپارہ دیتے ہیں اور کپڑے کی گدی اس میں بھگو کر تکمید کراتے ہیں ۔وضع حمل کے بعد درد کو تسکین دینے کے لئے بھی اس کے آب کےجوشاندہ سے تکمید کراتے ہیں۔ حلق کے اورام حار میںردع مواد، دافع درد کے لیے غرغرے کراتے ہیں۔منوم ہونے کی وجہ سے سرسام، مالیخولیا ،جنون اور سہر میں اس کا جوشاندہ پلاتے ضماد کرتے ہیں۔
قابض ہونے کی وجہ سے اسہال، پیچشپوست کا سفوف کرکے کھلاتے ہیں۔ خشک کھانسی میں نہایت مفید (opium poppy benefits) ہے۔حابس الدم ہونے کی وجہ سے نفث الدم اور آنتوں کے جریان خون میں استعمال کیا جاتا ہے۔
نفع خاص:
مخدر اور دفع او جاع
مضر:
پھیپھڑے اور سرد مزاجوں کے لئے
مصلح :
شہد، شکر اور مصطگی
بدل :
بہت ہی خفیہ مقدار میں افیون
مقدار خوراک :
ایک سے دو گرام( ماشے)
مشہور مرکب:
لعوق سپستان سرفہ کے لئے معمول و مستعمل ہے ۔جوکہ خصوصا خشک کھانسی اور امراض سینہ کو مفید (opium poppy benefits) ہے۔
سفوف کبیر (طب نبوی دوا خانہ) جو کہ ملیریابخار،ورم معدہامعاء، اسہال اور خونی دست کے علاوہ پیشاب کی جلن میں مفید ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق