بیوٹی کیا ہے (what is beauty)؟یہ ہم کیسے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کون خوبصورت ہے اور کون نہیں ہر شخص خواہ وہ مرد ہو یا عورت بچہ ہو یہ بوڑھا اپنےاپنے انداز سے رہن سہن کے نت نئے اور منفرد طریقے (types of beauty) اپنا کر منفرد اور خوبصورت نظر آکر خوبصورتی کا ایک پیمانہ سیٹ کر تے ہیں ۔ مگر کیا یہ واقعی اصل خوبصورتی ہے ۔ در اصل خوبصورتی وہ ہے جو ہمارے دین میں بیان کی گئی ہے ۔ انسان کی اصل خوبصورتی اُس کا اخلاق ہے اگر انسان بہت خوبصورت ہولیکن اخلاق کے معاملے میں وہ بلکل ویسا نہیں ہے جیسا ہمارا دین ہمیں تلقین دیتا ہے تو اُس کی یہ خوبصورتی اصل خوبصورتی نہیں۔ہمارے دین اسلام میں بھی خوبصورتی کو پسند فرمایا ہے ہمارے پیارے نبیﷺ نے فرمایا تم میں میرے نزدیک وہ شخص سب سے افضل ہے جس کا اخلاق اچھا ہو یعنی بہتر اخلاق بھی انسان کی ایک خوبصورتی ہے۔
مختلف ممالک میں خوبصورتی کو جانچنے (what is beauty) کے لئے الگ الگ پیمانے ہیں کچھ لوگ اپنے ملک کی خوبصورتی سے جانے جاتے ہیں تو کچھ اپنے ملک میں بننے والی اعلی مصنوعات سے جانے جاتے ہیں جیسے جو لوگ خوشبو کا شوق رکھتے ہیں وہ ملک فرانس کو اور وہاں کے لوگوں کومحض اس لئے خوبصورت اچھا بولتے ہیں کیونکہ فرانس کی خوشبو پوری دنیا میں ایک نام رکھتی ہے۔ اسی طرح ترکی کے لوگوں کو بلخصوص ترک خواتین کو صرف اس لئے خوبصورت کہا جاتا ہے کیونکہ ترکی ایک خوبصورت ملک ہے ا۔ اسی طرح جاپان اپنے ملک میں بننے والی خوبصورت اور مظبوط کاروں سے آج بھی پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ خوبصورتی کی ان تمام باتوں سے ایک بات ظاہر ہوتی ہے کہ خوبصورتی (types of beauty) کسی ایک چیز کا نام نہیں بلکہ محنت اور معیار کا بھی اس میں کردار ہے۔ جیسے اگر کوئی مرد یاعورت سیاہ (کالا) ہو تو وہ اپنی رنگت کو گورا کرنے اور پُر کشش نظر آنے کے لئے معیاری اور قیمتی کریم کاانتخاب کرتا ہےپھر دن بھر وقت پر اُس کو دئ گئی ہدایت کے مطابق استعمال کرتا ہے محض اس لئے کہ وہ اس کریم کا پورا فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے نہ صرف فائدہ بلکہ وہ اپنے پیسے بھی وصول کرنا چاہتا ہے یہ غلط نہیں بلکہ یہ ایک انسانی فطرت ہے۔ اسی طرح اگر ہم اپنے ملک میں پائی جانے والی قدرتی نعمتوں (types of beauty) جیسے آم‘ کیلا ‘ چاول وغیرہ یہ ہمارے ملک میں پائی جانے والی وہ چیزیں ہیں جن کا مقابلہ دنیا میں نہیں ہے پاکستانی آم سے خوبصورت آم پوری دنیا میں نہیں جو نہ صرف دیکھنے میں بلکہ کھانے میں بھی لذیز ہے۔ کیلے اور چاول کی بھی مثال کچھ ایسی ہی ہے۔ کیونکہ یہ انسان کی فطرت میں شامل ہے کہ جب بھی ہم کسی سے ملتے ہیں تو سب سے پہلے ہم اُس کے لباس ‘ جوتے‘ بالوں کا اندازہ لگا تے ہے کون سا پرفیوم استعمال کیا گیا ہے یہ سب چیزیں دیکھتے ہیں ۔ ہم میں سے اکثر لوگ محض ان چیزوں سے ہی دھوکا کھاجاتے ہیں ۔ اسی لئے سمجھ دار لوگ کہتے ہیں کہ ہر چمکنے والی چیز سونا نہیں ہوتی انسان کی اصل خوبصورتی (what is beauty) اُس کا اخلاق ہوتا ہے بہتر اخلاق سے ہی بہتر شخص اور بہتر شخص سے بہتر معاشرہ تخلیق ہوتاہے اور یہ ہی اصل خوبصورتی ہے۔