مختلف نام:
مشہور نام جو۔عربی شعیر۔بنگالی حَب۔سندھی جو اور انگریزی میں بارلے (barley dalia) کہتے ہیں۔
شناخت:
مشہور غلہ ہے جوہندستان و پڑوسی ممالک میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس میں نشاستہ اور نائیٹروجنی اجزاء کے علاوہ لوہا اور فاسفورک ایسڈ پایا جاتا ہے۔ رنگ میں پیلا پن لئے ہوتا ہے۔ ذائقہ پھیکا ، گھی اور مصالحہ جات سے یہ بے ضرر بن جاتا ہے۔
مزاج:
سرد درجہ اوّل خشک۔
مقدار خوراک:
بقدر ہضم
فوائد:
قابض، حرارت کو بجھانے والا، مدر بول و کثیر الغذا ہے۔ پیاس اور گرمی کے بخار کے زور کو کم کرتا ہے۔دق، کھانسی اور گرمی کے درد سر کو فائدہ (barley dalia benefits) دیتا ہے۔ خشکی لاتا ہے۔جُو کی روٹی دیر ہضم ہوتی ہے۔ گرمی کے موسم میں پیاس کو بجھانے کےلئے جو کا ستو شربت میں ملاکر کھلاتے ہیں۔یہ مشہور ایلوپیتھک دوا مالٹ ایکسٹریکٹ بنانے کے کام آتا ہے۔ یہ آش جَو بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
بخاروں میں مریضوں کو آش جُو دیتے ہیں جو کمزور مریضوں کے لئے جلد ہضم ہونے والی غذا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم گرما میں کھانے کے لئے بہت عمدہ غذا ہے۔یہ سردی پیدا کرتی ہے۔ پیاس بجھاتی ہے اور صفرا وی اخلاط کو دباتی (barley dalia benefits) ہے۔
جو (barley dalia) کو جلا کر اس کی خاک لیموں کے رس میں بصورت اُبٹن چہرہ پر ملکر تھوڑی دیر بعد بڑھیا صابن سے چہرہ صاف کرکے او پر ناریل کا تیل مل لینے سے چہرے کی چھائیاں اور داغ دور ہو جاتے ہیں۔
جو کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
حُسن افزا:
جو (barley dalia) مقشر کاآٹا، نشاستہ، چنے کا آٹا، کتیرا، باقلا، زیرہ سیاہ، چھلکا پھل بکائن، گری بادام، گری بنولہ۔ ہر ایک دس دس گرام لے کر سفوف بنالیں اور اس میں ایک گرام کیسر شامل کرلیں۔
رات کو تھوڑا سا سفوف بغیر ابلے دودھ میں ملا کر چہرے پر ملیں، تین گھنٹہ بعد نیم گرم پانی و بڑھیا صابن سے چہرہ صاف کر کے اوپر سے تیل ناریل( بغیر خوشبو والا) مل لیں۔ چہرہ کی چھائیاں وغیرہ اور داغ ہمیشہ کے لئے دور ہو جائیں گے۔
دیگر:
جو (barley dalia) 250 گرام بھنوا لیں اور چکی میں پیس لیں۔ اس میں چھیل چھبیلا ( چھڑیلا)، ناگر موتھا، بالچھڑ، کپور کچری ہر ایک 20۔20گرام پیس کر ملا لیں۔ خوشبو کے لئے روغن چنبیلی 10گرام ملا کر اسے شادی سے آٹھ روز پہلے دولہا دولہن کو روزانہ پانی کے ساتھ لیپ بنا کر ملتے رہیں جس سے ان کے چہرہ (barley dalia benefits) میں ایک نیا نکھار آجاتا ہے.
پتھری:
جو کا پانی متواتر پیتے رہنے سے پتھری باہر نکل جاتی ہے۔
جل جانا:
جو لے کرجلالیں پھر ان کو نہایت باریک پیس کر تلوں کے تیل میں ملالیں اور جلے ہوئے مقام پر لگائیں۔ فائدہ (barley dalia benefits) ہوگا۔
گلے کے امراض:
گلے میں سوجن، پیاس زیادہ لگنا، جلن ہو تو 50گرام جوکوٹ لیں اور پھر انہیں 300 گرام پانی میں آٹھ گھنٹے بھگو دیں۔ اس کے بعد پانی کو چھان کر جوش دیں۔ اس پانی کو تھوڑا ٹھنڈا کرکے جب قابل برداشت( نیم گرم)رہ جائے۔اس سے غرےغرے کریں۔ گلے کے تمام امراض میں مفید (barley dalia benefits) ہے. ( حکیم پریم ناتھ ملتانی، پانی پت)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
جو:
دیگر نام:
عربی میں شعیر، بنگالی میں حب، سندھی میں جو ،سنسکرت میں باوا اور انگریزی میں بارلے کہتے ہیں.
ماہیت:
مشہور عام غلہ (barley dalia) ہے۔ یہ خورد نی اجناس میں سے ایک عام چیز ہے. جو گندم سے پہلے تیار ہوتے ہیں ۔گندم کے کھیتوں میں جو بھی پائے جاتے ہیں اگرچہ یہ کاشت کیے جاتے ہیں مگر اسکی خودرو قسم بھی پائی جاتی ہے.
رنگ:
زردی مائل ،
ذائقہ:
پھیکا ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
پاکستان اور ہندوستان کے ہرصوبے میں جو کاشت کیا جاتا ہے.
مزاج:
سرد خشک اور بعض کے بقول سرد خشک درجہ اول.
افعال:
قدرے قابض شکم، مجفف، مسکّن صفراو خون، جالی.
استعمال:
جو (barley dalia) میں گیہوں کی نسبت غذائیت کم ہوتی ہے۔ اس کی روٹی قدرے قابض اور دیر ہضم ہوتی ہے۔نفخ اور ریاح کے علاوہ خشکی پیدا کرتیہے۔گرم مزاجوں اور زیادہ فربہ آدمیوں کو کھلائی جاتی ہے۔آرد جو کو چہرے اور بدن کی صفائی کےلئے تنہایا دوسری ادویہ کے ہمراہ ابٹن بنا استعمال (barley dalia benefits) کرتے ہیں۔ جو کے ستو اور آش جو بناکر استعمال کیا جاتا ہے ۔(حکیم کبیرالدین صاحب)
جوقابض،مسکن حرارت ،مدربول،اور کثیر الغذا ہے۔خشکی لاتا اور مواد کو پختہ کرتا ہے۔ جوش خون کو تسکین دیتا ہے ۔صفرا ، پیاس اور گرمی کے بخار و کو روکتا ہے۔ موسم گرما میں پیاس کو بجھانے کےلیے جو کا ستو شربت میں ملا کر استعمال (barley dalia benefits) کرتے ہیں ۔جو کو پانی سے نمی دے کر اگنے دیا جائے اور جسوقت وہ اگنے لگے تو انہیں بھاڑیا بھٹی میں خوش کر لیا جائے تو یہ زود ہضم اور مقوی بن جاتا ہے۔ اس میں وٹامن سی پیدا ہوجاتا ہے.
آش جو
جو (barley dalia) مقشر کو گھاٹ کہتے ہیں۔ یہ آش جو بنانے کے کام آتا ہے۔ بخاروں میں مریضوں کوآش جو دیتے ہیں ۔یہ کمزور مریضوں کے لئے لطیف اور عمدہ غذا ہے ۔موٹاپے کو دور کرنے کے لیے اسکی روٹی اصولی علاج (barley dalia benefits) ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کاربونیٹ کا جزو پایا جاتا ہے ۔علامہ انطا کی کاقول ہے کہ جوکی روٹی موسم گرما میں کھانے کے لیے عمدہ غذا ہے۔ سردی پیدا کرتی ہے۔ پیاس کو مارتی اور صفراوی اخلاط کو ختم کرتی ہے.
ملکہ برطانیہ موٹاپے کو ختم کرنے کے لیے آش جو کا استعمال کرتی ہیں.
جو کے بارے میں نبی کریم ﷺ کے ارشادات
جو کی روٹی:
حضرت ام المنذر رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس نبی کریمصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت علی کے ہمراہ تشریف لائے ۔ ہمارے یہاں کھجور کے لٹکے ہوئے خوشےموجود تھے. وہ ان کی خدمت میں پیش کئے گئے ۔اس میں سے دونوں نے تناول فرمایا حضرت علی رضی اللہ عنھا تھوڑے کھا چکے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روک دیا اور فرمایا کہ تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو اور کمزور ہو مزید( کھجور) مت کھاؤ۔ اس کے بعد حضرت ام المنذر رضی اللہ عنہ نے ان کے لیے جو اور چقندر تیار کئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کہا ’’تم اس میں سے کھاؤ یہ تمہارے لیے بہتر (barley dalia benefits) ہے ۔‘‘(ابن ماجہ ‘مسند احمد‘ ترمذی)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کی اور اس میں جو کی روٹی کے ساتھ کدوگوشت پکایا ۔حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے تناول فرماتےرہے۔( بخاری مسلم)
یوسف بن عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ’’میں نے نبی کریم صل وسلم کو دیکھا کہ آپ نے جو کی روٹی کا ٹکڑا لیا ۔اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ:’’ یہ اس کا سالن ہے اور کھا لیا۔‘‘( ابوداود )
جو کا دلیا: (barley dalia)
جو کوٹ کر انہیں دودھ میں پکانے کے بعد مٹھاس کے لئے اس میں شہد ڈالا جاتا تھا تو اسے دلبینہ کہتے ہیں۔ آج کل بازار میں جو کا تیار دلیا بھی مل جاتا ہے۔ جس کو دودھ اور چینی کے ساتھ ملا کر فوری طور پر کھایا جا سکتاہے.
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں۔’’ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل خانہ میں سے کوئی بیمار ہوتا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کے لئے جو کا دلیا تیار کیا جائے پھر فرماتے تھے کہ بیمار (barley dalia benefits) کے دل سے غم کو اتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت اتار دیتا ہے۔‘‘( ابن ماجہ)
اسی مسئلے پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی ایک روایت میں اس واقعہ میں اضافہ یہ ہوا کہ جب بیمار کے لئے دلیا پکایا جاتا تو دلیا کی ہنڈیا اس وقت تک چولہے پر رہتی جب تک وہ وہ یا تو تندرست ہو جاۓیافوتہوجائے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے لئے تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن وہ (دلیا) (barley dalia) اس کے لیے ازحد مفید ہے۔(بخاری)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت فرماتی ہیں جب ہمارے گھرانے میں کوئی وفات ہوتی تو دن بھر افسوس کرنے والی خواتین آتی رہتیں۔ جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراد اور خاص خاص لوگ رہ جاتے تو وہ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتیں پھر ثرید تیار کیا جاتا ۔تلبینہ کیہنڈیا کو ثرید کر کے اوپر ڈال دیتے اور کہا کرتی تھی کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کا علاج (barley dalia benefits) ہے اور دلسے غم کو اتار دیتا ہے. ( بخاری ‘مسلم‘ ترمذی‘النسائی‘ احمد)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی ایک روایت میں جب کوئی نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلّم سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے تلبینہ (barley dalia) کھانے کا حکم دیتے اور فرماتے کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہارے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتار دیتا ہے۔ جس طرح کے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کر لیتا ہے۔
جو کے ستو
فتح خیبر کے موقع پر حضور نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے حضرت صفیہ کے ساتھ نکاح فرمایا :اگلے روز حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہٗ کو ہدایت فرمائی کہ وہ لوگوں کو صفیہ کےولیمہ کی دعوت پر بلائیں ۔ترمذیؒ اور ابن ماجہ ؒ کی روایت کے مطابق ولیمہ میں کھجوریں اور ستّو (barley dalia) تھے ۔بخاریؒ کی روایت کے مطابق ستو‘ کھجور اور مکھن سے حلوہ بنا کر مہمانوں کی تواضع کی گئی ۔
النسائی اور مسند احمد بن حنبلؒ کی روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ کھولنے میں اکثر ستو کا شربت نوش فرمایا ۔
حاصل بحث: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے’’ جو‘‘ کے فوائد میں دو اہم باتیں ارشاد فرمائیں:(1) مریض کے دل سے بوجھ کواتا ردیتا۔ (2) غم اور فکر سے نجات دیتا ہے.
نفع خاص:
مریضوں کوآش جو بنا کر دیا جاتا ہے۔
مضر:
مثانہ کے لئے
مصلح:
انیسوں اور گلقند ۔
بدل:
جوار
کیمیاوی اجزا ء:
نشاستہ ‘نائٹروجنی مادہ کے علاوہ آئرن اور فاسفورک ایسڈ پایا جاتا ہے ۔
مشہور مرکب:
تریاقاربعہ ،تریاق ثمانیہ ۔
جواکھار (پوٹا سی آئی کاربوناس)
انگریزی میں:
(Potassii Corbonas’Potassium Corbonate)
دیگر نام:
عربی میں نطرون ‘ملح انطرون ‘بنگلہ میں بوچھار‘ دکن میں جھاڑ کا نمک‘ سنسکرت میں یواکشاراور انگریزی میں پوٹاسیم کاربونیٹ کہتے ہیں۔
جوکھار بنانے کی ترکیب:
’’جو‘‘ (barley dalia) کو بمعہ جڑوں ‘پتوں وغیرہ (سالم پودہ) خشک کر کے جلائیں پھر راکھ کو پانی میں گھول دیں ۔جواکھار پانی میں گھل جائے تو پھر اس سیال کو آہستہ آہستہ نتھار لیں پھر کسی قلعیدار برتن یا تام چینی کے برتن میں سیالکو ڈال کر آگ پر رکھیں ۔جب پانی بھاپ بن کر اڑ جائے تو باقی جوکھا ررہ جاتا ہے۔ جس کا رنگ سفید‘ ذائقہ شورو تلخ ہوتا ہے.
مزاج:
گرم خشک درجہ سوم جبکہ حکیم کبیر الدین صاحب گرم دوخشک تیسرے درجے میں
افعال:
مدربول ‘ مفتت سنگ گردہ مثانہ‘ مقوی معدہ و ہاضم‘ مخرج بلغم ‘مقئی ومسہل
استعمال:
مقئی ہونے کی وجہ سے اگر ایک بار زیادہ مقدار میں دیا جائے تو قے لاتی ہے ۔مسہل ہونے کی وجہ سے بار بار استعمال کرنے سے آنتوں کے عضلی طبقہ (میوکس ممبرین) کو مفلوج کر دیتی ہے. جس سے دستآنے لگتے ہیں ۔مدر بول ہونے کے باعث حبس بول اور یرقان میں مفید ہے ۔ مقوی معدہ اور ہاضم ہونے کی وجہ سے ہاضم سفوفوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ جو کہ ہضم میں فائدہ بخشتا ہے. مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اور ضیق النفس میں بھی مستعمل (barley dalia benefits) ہے.
نفع خاص:
مفتت حصاتہ ا اور مقوی معدہ ۔
مضر:
تلی اور آنتوں کے لئے۔
مصلح :
گوندکتیرا۔
بدل :
نمک شور۔
مقدار خوراک:
نصف ماشہ سے ایک ماشہ تک۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق