مقام پیدائش:
چمپا (magnolia champaca) ہمالیہ و نیپال کی پہاڑیوں پر خودبخود پیدا ہوتی ہے مگر ایسی جگہ پر جہاں موسم ایک جیسا رہے ۔
مختلف نام:
ہندی چمپا، رس چمپو -سنسکرت کچار -مشہور نام ٹپیلیا ، چمیکا ۔
شناخت:
اس کا پھول پیلا یا نارنگی رنگ کا ہوتا ہے اور اس میں تیز خوشبو آتی ہے ۔
مزاج:
اس کے پھولوں اور پھلوں کا مزاج ٹھنڈا ہوتا ہے ۔
فوائد: (magnolia champaca benefits)
اس کے پودے پھل ،پھول، پتے ،جڑ ،تنے کی چھال سبھی دواؤں میں مستعمل ہیں۔ یہ سر درد ،آنکھ دُکھنا ،پیٹ درد وغیرہ امراض میں بہت مفید ہے ۔
چمپا (magnolia champaca) کے آسان و آزمودہ مجربات
پھوڑے:
چمپا کے پھول خون صاف کرنے میں مفید ہیں ۔ان کے پھولوں کا استعمال پھوڑوں اور خارش جیسے امراض میں کیا جاتا ہے ۔
پاگل پن:
اس کے پتوں میں گھی مل کر اور پسے ہوئے سفید زیرے کا لیپ بنا کر پاگل پن کے مریض کے سر پر باندھ دیں تو فائدہ (magnolia champaca benefits) ہو گا ۔
سر درد:
چمپا کے پھول کا تیل سر درد اور آنکھوں کے دُکھنے پر استعمال میں لایا جاتا ہے۔
موٹاپا:
چمپا کے بیجوں کے تیل کی مالش اگر پیٹ پر کی جائے تو موٹاپے میں تھوڑی کمی آ سکتی ہے۔
قبض:
چمپا کی جڑ قبض کشا ہے اگر اس کو کئی دن تک استعمال کریں تو قبض ختم ہو جائے گا ۔
خراب پھوڑے:
اس کی سوکھی جڑ کو چھال کے ساتھ دہی میں ملا کر اگر پیپ سے بھرے پھوڑوں پر لیپ کیا جائے تو پیپ نکلنے کے ساتھ ساتھ سوجن بھی جاتی رہے گی ۔
ناک سے پانی آنا:
اگر اس کی تیل کی نسورا لی جائے تو ناک سے بدبودار پانی نکلنا بند ہو جاتا ہے ۔
پیشاب میں رُکاوٹ:
اگر اس کے پھولوں کا گلقند یا سفوف استعمال (magnolia champaca benefits) کیا جائے تو اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے ۔
بخار و بلڈ پریشر:
اس کا استعمال بخار اور بلڈ پریشر و گھبراہٹ میں مفید (magnolia champaca benefits) ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
چمپا (چنپہ رابیل)
لاطینی میں:
(magnolia champaca)
دیگر نام:
عربی میں فاغرو ‘ہندی میں چمپا ‘بنگال میں چمپا یا چمپکا‘ مرہٹی میں ساپو ‘تیلگو میں سم پنگی بؤود‘ سنسکرت میں چمپکا کہتے ہیں۔
ماہیت:
مشہور چھوٹا سا سدا بہار پودا (magnolia champaca) ہے۔ جس کے پھول خوشبو دار ہوتے ہیں۔ اس کا پھول پیلایا نارنجی رنگ کا، چھال خاکستری رنگ کی نصف انچ موٹی ہوتی ہے۔ چھال کے اندر کی لکڑی سفید ہوتی ہے۔ پھول کا ذائقہ پھیکا جبکہ چھال تلخ ہوتی ہے ۔
مقام پیدائش:
پہاڑوں میں کاشت کی جاتی ہے. اور ہمالیہ کے معتدل علاقوں مالوہ‘ نیپال ‘بنگال‘ آسام اور برما کے علاوہ کوچین (چائنا )جاوا میں بکثرت پایا جاتا ہے.
مزاج:
گرم خشک بدرجہ دوم لیکن وئید اس کے پھولوں کی تاثیر سرد تر قرار دیتے ہیں.
استعمال:
ہندوان پھولوں کا دیوتاؤں کو چڑھاوا دیتے ہیں. پھولوں کو سونگھنا قلبکو قوت (magnolia champaca benefits) دیتا ہے ۔پھولوں سےعطر کشید کیا جاتا ہے۔ اس کی چھال کا سفوف دافعنوبتی بخار ہے. اسکی ناز کو نرم کونپلوں کو کچل کر پانی میں رکھتے ہیں اور اس پانی کو تقویت بصارت کے لئے آنکھوں میں ڈالتے ہیں. اس غرض کے لئے چمپا کی کلیاں بھی سرمہ میں شامل کی جاتی ہیں. اس کی جڑ کو پیس کر دہی میں ملاکر پھوڑوں پر لگاتے ہیں.
مقدارخوراک:
چھال پانچ رتی سے پندرہ رتی تک
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق