غذا (good nutrition) کی ضرورت ہر جاندار کو ہوتی ہےاورغذا حا صل کرنا ہر جاندار کا فطری تقاضہ ہوتا ہے۔لیکن چونکہ انسان اشرف ا لمخلوقات ہے اور ذِی شعور مخلوق ہے ۔ اس لیئے وہ غذا اوراُس کی غذائیت کی جُستجو میں سرگرداں رہا ہے۔ اور اب نہ صرف وہ غذا ، غذا کی افادیت (benefits of good food) اُس کی غذائیت بلکہ اُس کے مختلف استعمالات سے بھی بخوبی واقف ہوچکا ہے۔
غذا :
ہرانسان کو زندہ رہنے کے لیے غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ خورد و نوش کی ایسی تمام اشیاء ، جو ہماری نشوو نما کرتی ہیں، جن سے ہم توانائی حاصل کرتے ہیں ،ہمیں ذائقہ دیتی ہیں یا جو ہمارے معدے کی ضرورت کو پورا کر تی ہیں یعنی ہماری بھوک کو مٹاتی ہیں اور ہمارا پیٹ بھرتی ہیں، انھیں ہم بطور غذا (benefits of good food) استعمال کرتے ہیں۔
غذائیت :
غذائیت غذا میں موجود غذائی اجزاء یا غذا کی وہ خصو صیات ہو تی ہیں۔ جو جسم کو طاقت و توانائی فراہم کرتی ہیں،جسمانی نظام کی کارکردگی کوبہتر بناتی ہیں اور جسم کی نشو و نما کرتی ہیں۔ کسی بھی غذا میں ایک جیسی غذائیت نہیں ہوتی ۔ ہر غذا کی اپنی اپنی الگ الگ غذائی خصوصیات (benefits of good food) ہوتی ہیں۔ جو ہمارے جسم کی نشوو نما بھی کرتی ہیں اور جسم کو طاقت و توانائی بھی بہم پہنچاتی ہیں ۔ہرغذا میں غذائی اجزاء کی تعداد یا مقدارجو ہم بطور غذا استعمال کرتے ہیں۔ جنھیں کیلوریز یعنی حرارے کہا جاتا ہے مختلف ہوتی ہیں۔
غذائیت یا غذائی اجزاء میں پروٹین یعنی لحمیات،وٹامن یعنی حیاتین ،کاربوہائیڈریٹ یعنی شکر اور نشاستہ وغیرہ،فیٹس یعنی چکنائی،معدنی نمکیات اور پانی وغیرہ شامل ہیں۔ غذائیت نہ صرف غذا بلکہ جڑی بوٹیوں تک میں غذائیت موجود ہوتی ہےجو مختلف امراض کے علاج میں معاون و مدد گار ثابت ہوتی ہیں ۔
متوازن غذا :
صحت مند جسم کے لیئے متوازن غذا کا ہونا بہت ضروری ہے۔اور متوازن غذا وہ ہے جو انسان کے جسمانی نظام کی غذا ئی ضروریات کوبھی پورا کرےاورجس میں غذائیت کے تمام غذائی اجزاء بھی بھرپور طورپر موجود ہوں۔
کیونکہ غذائی اجذاء انسانی جسم کو طاقت وتوانائی پہنچانے کے ساتھ ساتھ جسم کو صحت مند رکھتے ہیں اور بیماریوں کے خلاف جسم کی قوّت مدافعت بھی بڑھاتے ہیں ۔ اور جسمانی نظام کی نشو و نما اور کارکردگی کو بہترین بنانے ، اور جسمانی خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کی مرمّت میں بھی معاون کردار ادا کرتے ہیں ۔ کوئی بھی غذا جو انسانی جسم لیےمفید اور فعّال ادا کرتی ہے ایک ،دو یا دو سے زیادہ غذائیت یعنی غذائی اجزاء کا مجموعہ یا مرکّب ہوتی ہے ۔
غیر متوازن غذا:
غیر متوازن غذا یا نا قص غذا وہ ہوتی ہے جو یا تو خراب ہو گئی ہویا اُس میں ایسے بیکٹریا پیدا ہو گئے ہوں جو انسانی جسم کے لیے نقصان کا باعث اور بیماریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوں ۔ یا انسان ایسی غذااستعمال کرے کہ وہ متوازن نہ ہو یعنی کسی بھی ایک یا دو یا اس سے زیادہ غذائی اجزاء کی زیادتی ہو یا روزمرّہ کی غذا ( خوراک )میں غذائیت کا کوئی ایک جُذ یا ایک سے زیادہ ا جذاءکی کمی ہو۔اور مکمّل طور پر تمام غذائی اجذاء جسم کو مناسب مقدار یا تعداد میں نہ ملیں۔انسان اپنی روز مرّہ کی خوراک میں ایک ہی قسم کی غذا کواکثرشامل کر لے اور دوسرے غذائی اجزا سے تغافل برتے۔مثلاًاگر کوئی شخص اپنی خوراک میں گوشت کا استعمال تو پابندی سے رکھے لیکن سبزیوں اور پھلوں کا مناسب استعمال نہ کرے تو اُس کے جسم میں وٹامنز (حیاتین) کی کمی واقع ہو جائے گی۔اور وٹامنز کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہےاور لحمیات (پروٹین) کی زیادتی سے پروٹین کی مقدار بڑھ جائے گی اور اس وجہ سے بھی بیماری اُس پر حملہ آور ہو سکتی ہے ۔
جب انسانی جسم کو متوازن غذا نہیں ملتی تو نہ صرف جسم کمزور اور لاغر ہو جاتا ہے بلکہ قوّت مدافعت بھی کمزور یا ختم ہو جاتی ہے اور چھوٹی سے چھوٹی بیماری بھی اُس پر آسانی سے حملہ آور ہو سکتی ہے اور ِجسمانی نظام بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتا ۔