دُنیائے اسلام میں ایسے ایسے نامور سائنسدان گزرے ہیں جنھوں نے اپنی قابلیت (scientist achievements) کا لوہا پوری دنیا میں منوا لیا ہے ۔مثلاً جابر بن حیّان ، الزّہروی ، ابن الہیثم اور ابو بکر الرّازی وغیرہ مسلمان سائنسدانوں میں ابو بکر الرازی (greatest scientist) کا نام اعلیٰ پائے کے سائنسدانوں میں لیا جاتا ہے ۔ ان کا پورا نام ابوبکر محمّد بن زکریا الرّازی تھا۔ ان کا زمانہ پیدائش کا حتمی تعین نہیں کیا جا سکا ہے ۔مختلف محقّقین کی آراء میں ان کا سنِ پیدائش 854ء ، 850 ء ، اور 864 ء وغیرہ تک بتایا جاتا ہے۔ اسی طرح انکی تاریخ وفات میں بھی مفکّرین کی مختلف آراء ہیں لیکن ابو ریحان البیرونی کے مطابق انکا سنِ پیدائش 865 ء اور تاریخِ وفات 925ء ہے ۔یہ ایران کے علاقے تہران (رے)میں پیدا ہوئے اسی لیے انبیں اس نسبت سے رازی کہا جاتا ہے۔ اہلِ مشرق میں ابوبکر محمّد بن زکریا الرّازی اور اہلِ مغرب کے ہاں یہ ریزز کے نام سے مشہور ہیں ۔
تاریخ میں جہاں بھی دنیا کے بڑے بڑے اطباء کا ذکر آتا ہے الرّازی کا نام طب کے امام کی حیثیت سے مشہور ہے۔ یعنی ان کو طب کا امام مانا جاتا ہے۔ کیونکہ الرّازی نے طب کی دُنیا میں وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں کہ مشرق و مغرب میں اُنھیں طب کے شعبے میں طب کا اِمام مانا جاتا ہے ایک روایت کے مطابق طب کےشعبے میں آنے سے پہلے آپ ایک کیمیا گر تھے۔وہ رے یعنی تہران اور بغداد میں طب کے شعبے سے وابستہ رہے تھے۔ زکریا رازی (greatest scientist) ماہرِ طبیعات ، ہیئت دان ، فلسفی، سائنسدان ،موجد اور ایک طبیب یعنی ایک حکیم بھی تھے ۔ آپ
رے تہران اور بغداد میں طب کے شعبے کےناظم بھی رہےہیں یعنی سرکاری شفا خانوں کے اعلی عہدوں پر فا ئز رہےہیں۔
زکریا رازی بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں ۔ مشرقی دُنیا کی بہ نسبت مغربی دنیا نے اُن کی تعلیمات سے بھرپور فائدہ اُٹھایا ہے۔ طب کی دُنیا میں ان کی تعلیمات (scientist achievements) کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہےاور طب کے شعبے کے طالب علموں کے لیےاُن کی تعلیمات اُن کا متن سند کی حیثیت رکھتا ہے۔ بلکہ یورپی ممالک میں تو باقاعدہ زکریا رازی (greatest scientist) کی تعلیمات کو ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جاتا رہا ہے۔ اُنھوں نے کئی بیماریوں کے اسباب تشخیص اور علاج پر تحقیق کی اور طب کی دنیا میں ایک انقلاب برپا کردیا ۔
انھوں نے طبّی اور سائنسی مضامین پر متعدد کتابیں لکھیں اُن کی کتابوں کا کئی زبانوں میں ترجمہ بھی ہوچکا ہےغرض علم طب کی تلاش کے متلاشیوں نے ان کی تعلیمات سےبھرپور استفادہ حاصل کیا ہے ۔طبّی انسائیکلو پیڈیا کی ایک مشہور کتاب کتاب االحاوی آپ ہی کی تصنیف ہے ۔
آپ کی چند مشہور تصانیف منصوری (کتاب المنصوری )کتب العدد و الحسابہ (کتاب الجزاری و حسابہ)، المالک (کتاب الملوکی) اور کتاب االحاوی ، کتاب القلب اور کتاب المفاصیل ہیں جنکے تراجم کئی یورپی زبانوں میں بھی ہوچکے ہیں۔ ایران، پیرس اور برطانیہ، وغیرہ کے عجائب گھروں اور لائبریریوں میں انکے علمی (scientist achievements) خزانے آج بھی موجود ہیں۔ رازی نے فزکس اور ریا ضی وغیرہ کے نظریات پر بھی لکھا ہے لیکن بد قسمتی سے یہ سرمایہ محفوظ نہیں کیا جا سکا۔
جابر بن حیان
جابر بن حیان (jabir bin hayaan) تاریخ کے سب سے...