خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: شہد
مقام پیدائش :گرم علاقوں میں پایا جانے والا شہد پتلا اور بڑا لطیف ہوتا ہے۔ اس کے برعکس ٹھنڈے علاقوں میں پایا جانے والا شہد کسی قدر گاڑھا اور غلیظ ہوتا ہے۔ ربیع کی فصل کے دوران ملنے والا شہدخریف کی فصل میں ملنے والے شہدکے مقابلے میں بہت بہتر ہوتا ہے۔ اگر شہد کی مکھیوں نے نیم کے پھولوں سے رس اور رطوبت چوسی ہے تو ایسے شہدمیں ہلکی سی تلخی پائی جاتی ہے لیکن اس طرح کا شہد دوسری قسم کے مقابلہ میں زیادہ بہتر اورمفید ہوتا ہے۔
شہد کی مکھیاں دو قسم کی ہوتی ہیں، چھوٹی مکھیاں اور بڑی مکھیاں۔ طبی نقطہ نظر سے بڑی مکھیوں کے مقابلہ میں چھوٹی مکھیوں کے چھتوں سے حاصل کیا جانے والا شہد زیادہ بہتر اور مفید خیال کیا جاتا ہے۔ ہندوستان میں یوں تو ہر جگہ شہدمل جاتا ہے لیکن پہاڑی علاقوں، ترائی کے علاقوں اورمدھیہ پردیش میں شہد خاص طور پر پیدا ہوتا ہے۔
مختلف نام: اردو شہد- ہندی مدھو- تامل تنیا تینا -بنگالی مدھو- گجراتی مدھ- مرہری مدھ -تیلگو تینی- سندھی ماکھی- پنجا بی شہت- فارسی شہد- انگبین- عربی عسل- لاطینی میل (Mel) اور انگریزی میں ہنی (Honey) کہتے ہیں۔
شناخت :اصلی اور نقلی شہد کی شناخت درج ذیل طریقہ سے ہو سکتی ہے:
-1 روئی کی بتی لے کر جلائیں۔اگر بغیر آواز کے جلتی رہے تو اصلی ہے۔ اگر اس میں چاشنی کی ملاوٹ ہوگی تو چٹ چٹ کی آواز ہوتی ہے۔
-2 ایک بتاشہ لے کر شہد کے برتن میں ڈال کر ہلائیں۔ اگرچہ اصلی ہو گا تو بتا شہ نہ تو اس میں گھلے گا اور نہ ہی پھوٹے گا اگر شہد نکلی ہے تو تقریباً ایک گھنٹے میں بتاشہ گھل جائے گا اورپھٹ جائے گا۔
-3 شہد کو اگر کتے کے آگے رکھ دیا جائے اور وہ ا سے نہ کھا ئے اور سونگھ کر چھوڑ دے تو شہد اصلی ہے۔ اگر چاٹ لے تو نقلی ہے۔
-4 اصلی شہد میں خوشبو ہوتی ہے۔ موسم سرما میں جم جاتا ہے اور گرمی کے موسم میں پگھل جاتا ہے۔
-5 اصلی شہد کا کپڑوں میں داغ نہیں لگتا ۔اگر ملاوٹی ہو تو داغ لگ جا تا ہے۔
-6 ایک گلاس پانی میں اصلی شہد کا ایک قطرہ ٹپکانے سے قطرہ سیدھا جاکر نیچے بیٹھ جاتا ہ اور بغیر ہلائے گھلتا نہیں۔ جبکہ نقلی شہد پانی میں گر تے ہی فوراً گھل جاتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات: یہ ایک قسم کی شکر کا ایک مرکب ہے۔ڈ کسٹروز23.36% ،آ ردرتا14.24% ، لیولوز30.44%، سکروز0.6%،0.4ڈیکسٹرین اور گوند0.70 اور راکھ1.7ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ شہد میں وٹامن بی اور وٹامن سی ،آئرن، فاسفورس ،پروٹینز وغیرہ اجزاء پائے جاتے ہیں۔
مزاج :مزاج اور خاصیت کے اعتبار سے اطباء نےشہد کو دوسرے درجہ میں گرم اور پہلے درجہ میں خشک بتایا ہے۔ پرانے شہد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پہلے درجہ میں خاصیت کے اعتبار سے گرم ہوتا ہے۔
فوائد: حکیم جالینوس کے قول میں لال یا سرخ رنگ کا شہد بطور دوا کے بہت مفید ہوتا ہے اور سفید یا بھورے رنگ کاشہد غذا کے طور پر بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں لذت اور شیرینی بھی بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔ ایک بڑی خاص اور عجیب خاصیت شہد میں قدرت نے یہ رکھی ہے کہ یہ چیزوں کو سڑ نے اور گلنے سے روکتا ہے بنیادی طور پر شہد مانع عفویت ہے۔ پہلے بھی اور آج بھی اطباء اپنے مرکبات شہدمیں رکھ کر یا ملا کر محفوظ رکھتے ہیں۔ اگر آم کی مکھڑی پر موم لگا کر شہد سے بھرے ہوئے مرتبان میں ڈال دیا جائے تو کم از کم چھ ماہ تک خراب نہیں ہوتا اور غیر موسم میں ہم کو ہم کو آم کھانے کو مل سکتا ہے۔ شہد کا مزاج بھی گرم ہے، یہ ملین اثررکھتا ہے ۔جسم کی فاضل رطوبت کو خشک کرتا ہے اور زخموں کو مند مل کرتا ہے۔ یہ ایک بڑی مفید ،لذیذ اور صاف خون پیدا کرنے والی غذا ہے اور اس کے مسلسل اور متواتر استعمال سے انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ اس سے دل و دماغ کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔ جسم کے زہریلے اثرات زائل ہو جاتے ہیں اور جسم تندرست رہتا ہے۔ طبیبوں کا خیال ہے کہ اس کے استعمال سے بلغم بننا بند ہوجاتا ہے جسم کے اندر کا سارا بلغم خارج ہو جاتا ہے۔
حکیم جالینوس کے خیال میں زخموں کو صاف کرنے ،ان کو مندمل کرنے میں یہ بے حد مفید ہے۔فالج ،لقوہ اور اعصاب کے ڈھیلے پن میں یہ بہت بڑا مفید ثابت ہوا ہے۔ آنکھوں کی روشنی بڑھانے اور موتیابند میں بھی اس کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ آنکھ میں پانی اترنے کی ابتد ا ہو تو قدر ےمشک کے ساتھ اس کا استعمال موتیابند کو بڑھنے سے روک دیتا ہے۔
طبی اعتبار سے شہد کے بے شمار فائد ے ہیں، یہ مقوی باہ ہے، افیون کے زہر کو دور کرتا ہے۔ بچوں کے دانت نکلنے کے دوران اس کو اگر بچوں کے مسوڑ ھوں پر ملا جائے تو دانت سے نکلتے ہیں۔
یوں تو شہد بازار میں آسانی سے مل جاتا ہے اور چھتہ توڑ کر شہد بیچنے والے گلیوں محلوں میں شہد فروخت کرتے ہوئے مل جاتے ہیں لیکن خالص شہد اس ملاوٹ کے دور میں ملنا ایک مشکل کام ہے۔ ہمیشہ قابل اعتبار دکان سے ہی شہد خریدنا چاہئے۔ شوگر کے مریضوں کو شہد سے پرہیز کرنا چاہئے۔
شہد کے آسان مجربات
کھانسی: پیپل اور تر پھلا کے سفوف کے ساتھ شہد ملا کر کھانے سے موسم سرما میں ہونے والی کھانسی دور ہوجاتی ہے۔
دیگر: ادرک کا رس1/2 چمچہ، شہد2 چمچہ ملا کر صبح، دوپہر اور شام پئیں، اس سے کھانسی دور ہوجاتی ہے۔
(حکیم پریم ناتھ ملتانی، پانی پت)
دیگر :اڑوسہ کی جڑ کے رس میں شہد ملا کر پینے سے کھانسی میں فائدہ ہوتا ہے۔
دیگر: شہد5گرام، بھنے ہوئے پیاز کا ر س(2/1)2 گرام،ملا کر دن میں تین چار بار استعمال کرنے سے بلغم پتلا ہو کر باہر نکل جاتا ہے اور کھانسی میں آرام آجاتا ہے۔
دیگر :شہد دس گرام، سونٹھ دو گرام ،کالی مرچ ایک گرام سفوف بنا کر شہد میں ملا کر چٹائیں۔ اس سے کھانسی میں آرام آجاتا ہے۔
دیگر: بانسہ کے ہرے پتوں کا رس اور شہد دس دس گرام ملا کر چٹائیں ،اس سے کھانسی دور ہو گی۔
کالی کھانسی: پیپل، بانس ،کیلا، چرچٹہ کے پتوں کا سفوف پانچ پانچ گرام لے کر سب کو گھوٹ کر شیشی میں بھرلیں۔ ایک گرام شہد میں ملا کر چٹائیں، ا س سے کھانسی دور ہو جائے گی۔
دیگر: کیلے کے سوکھے پتوں کو کوٹ پیس کر چھان کر ایک شیشی میں حفاظت سے رکھیں، بوقت ضرورت آدھا آدھا گرام شہد میں ملا کر چٹائیں ۔یہ کالی کھانسی میں مفید ہے۔
دیگر: مکا کا بیج نکال کر بھٹے کو جلا کر راکھ بنا لیں۔ یہ راکھ ایک سے دو گرام تک شہد میں ملا کر دن میں دو تین بار چٹائیں۔ کالی کھانسی میں فائدہ ہوگا۔
امراض چشم: اصلی شہد کو سلائی سے آنکھوں میں لگائیں، دکھتی آنکھوں کے لئے مفید ہے۔
جلنے پر: جلے ہوئے مقام پر شہد کا لیپ کریں۔ اس سے جلن میں فوراًفائدہ ہوگا۔
موتیابند: شہد اور پیاز کا پانی ایک ایک گرام ،کافور بھیم سینی چار رتی ملا کر شیشی میں رکھیں۔ سلائی سے آنکھوں میں ڈالیں۔
دیگر: پھکنڈہ کی جڑ کو شہد میں گھس کر آنکھ میں لگانےسے موتیابند ٹھیک ہو جاتا ہے۔
آنکھ کا درد: پیاز کا پانی اور شہد ہم وزن ملا کر محفوظ رکھیں اور درد میں دو تین مرتبہ ایک سے تین قطرے آنکھوں میں ڈا لیں آنکھوں کے درد میں آرام آجاتا ہے۔
پھولا: شیر مدار( آک کا دودھ) میں تیار کردہ کشتہ بارہ سنگا 4گرام لے کر شہد خالص 10گرام میں شامل کریں اور اچھی طرح ملائیں۔ دن میں دو تین مرتبہ سلائی سے آنکھوں میں لگائیں۔30یا 45دن استعمال کریں۔ اللہ تعالی کے فضل سے آرام آ جائے گا۔
کان درد: شہد خالص ، نیم کے پتوں کا پانی، بکری کا دودھ، تینوں کو آپس میں ملا کر کان میں ڈالیں، درد کان کے لئے مفید ہے۔
دانتوں کا میل: روزانہ شہد کو دانتوں پر مل کر تازہ پانی سے کلیاں کرنے سے دانتوں کا میلا پن جاتا رہتا ہے اور دا نت صاف ہوکر موتیوں کی طرح چمکدار ہوجاتے ہیں۔ مسوڑھوں کے ورم اور دانتوں سے خون بہنے میں بھی فائدہ مند ہے۔
دانتوں کا ہلنا: شہد20 گرام ،سرکہ 10گرام ،دونوں کو ملا لیں اور پھٹکری10 گرام ڈال کر پکائیں ۔جب قوام گاڑھا ہوجائے تو آگ سے اتار لیں اور روزانہ صبح و شام دانتوں پر ملیں۔ دانتوں کے لئے مفید ہے۔ اس سے دانتوں کا ہلنا بند ہو جاتا ہے اور دانت مضبوط ہو جاتے ہیں۔
گلے کی سوجن :دن میں تین مرتبہ ایک بڑا چمچ شہد چاٹنے سے سوزش دور ہوجاتی ہے۔
دیگر: شہد20گرام کو گرام250گرم پانی میں حل کرکے غر غرے کریں ۔گلے کی سوجن ،ورم ،آواز بیٹھ جانے کے لئے مفید ہے۔
دمہ :کپور،کجری، پوکھر مول اور آنو لے کا سفوف شہدمیں ملا کر چاٹنے سے دمہ دور ہو جاتا ہے۔
سردی زکام :موسم کی تبدیلی سے عام طور پر سردی ،زکام ہوجاتا ہے۔ شہد ایک چمچہ، ادرک کا رس 1/4چمچہ اور تلسی کے پتوں کا رس ملا کر ہر چار گھنٹے بعد استعمال کرنے سے سردی ،زکام ٹھیک ہو جاتا ہے۔
نزلہ ،زکام: شہد10 گرام ،لیموں کا رس 2گرام ملا کر دن میں چار بار دیں۔نزلہ،ز کام ٹھیک ہو گا۔
دیگر :شہد20گرام ،ادرک کا رس 5گرام ،ملا کر چٹائیں، سردی سے پیدا ہونے والے نزلہ، زکام میں فائدہ مند ہے۔
منہ کے چھالے: شہدخالص 150گرام،سہاگہ20گرام، گلیسرین دس گرام ۔سہاگہ کو باریک پیس کر شہد اور گلیسرین شامل کریں۔ بوقت ضرورت منہ کے اندر لگائیں۔ منہ کے چھالوں اور زبان کے پھٹنے کے لئے مفید ہے۔
دیگر: سہاگہ بھون کر پیس لیں اور شہد کے ساتھ کھلائیں ۔اس سے منہ کے چھالے دور ہو جاتے ہیں۔
اسہال: شہد دو گرام، گھی میں بھنی بھانگ ملا کر چٹانے سے ہر طرح کے اسہال ( دست) ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
دیگر: اتیس کا سفوف 3گرام ،شہد کے ساتھ چٹائیں۔ اسہال میں فائدہ مند ہے۔
مرگی: بچ کا سفوف ایک گرام روزانہ شہد کے ساتھ دینا مرگی کے لئے فائدہ مند ہے۔
جریان :تر پھلا( ہر ڑ، بہیڑہ ،آملہ) کا سفوف 2گرام، شہد 10گرام ،ملا کر مریض کو چٹانے سے جریان میں افاقہ ہوتا ہے۔
شہد کے آزمودہ طبی مجربات
ایسڈیٹی: چھوٹی ہرڑ کا سفوف 6گرام شہد کے ساتھ کھلائیں اور اوپر سے پانی پلائیں ۔ اس سے تیزابیت دور ہو جاتی ہے۔
دیگر: شہد 12گرام ، لیموں کا رس6گرام، دونوں کو ملا کر چٹانا تیزابیت کو دور کرتا ہے۔
بدہضمی :چائے کے پیالہ میں ابلاہواپانی ڈالیں اور اس میں شہد ایک بڑا چمچہ ڈالیں اور اچھی طرح سے ملائیں۔ نیم گرم رہنے پر آہستہ آہستہ پی لیں ،دن میں تین بار کھانا کھانے سے30منٹ پہلے پی لیں۔
قے: گلو خشک 10گرام، پانی میں جوش دیں اور صاف کر کے اس میں شہد10 گرا م ملا کر مریض کو پلائیں۔ اس سے قَے رک جاتی ہے۔
دیگر :قَے ہونے پر شہد اورپودینے کا رس ملا کر پینے سے فائدہ ہوگا۔
ہچکی :عقرقرحا کا سفوف ایک گرام ،شہد10گرام میں ملا کر چٹانے سے ہچکی دور ہو جاتی ہے۔
پیلیا: پکے آم کے رس میں شہد ملا کر پینے سے پیلا یرکان دور ہوجاتا ہے۔
پیٹ کے کیڑے :دہی میں دہی سے آدھی مقدار میں شہد ملا کر چاٹنے سے پیٹ کے کیڑے مر کر مل کے ساتھ باہر نکل جاتے ہیں۔
دیگر:لیموں کے پتوں کا رس اور شہد 10-10گرام لے کر اچھی طرح ملاکر کھلائیں۔ پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
کمزوری جگر: جگر کی کمزوری والے بچوں کو خوراک میں شہدملا کر دیں۔ ان سے ان کا جگر ٹھیک ہوجائے گا اور جسم تندرست رہے گا۔
درد شقیقہ: ایک قطرہ شہد لے کر سر درد والے حصے کے نتھنے میں ٹپکائیں، درد شقیقہ دور ہوگا۔
سر میں چکر آنا: اگر سر میں چکر آ رہے ہوں تو تھوڑی مقدار میں شہد پانی میں ملا کر پینا نافع ہے۔
بے خوابی: بینگن کے بھرتہ میں شہد ملا کر کھانے سے فوراً نیند آ جاتی ہے۔
بخار: کلونجی 4گرام کو باریک پیس کر شہدمیں ملا کر چار دن تک کھلائیں۔ بخار ٹھیک ہو جاتا ہے۔
خون کی خرابی: شہد 10گرام کو گرم دودھ میں اچھی طرح حل کرکے دن میں دو تین بارپئیں، خون کو صاف کرتا ہے۔
پریوارنیوجن: ملاپ کے وقت عورت کی شرمگاہ میں شہدلگانے سے حمل نہیں ٹھہرے گا۔
لقوہ:لقوہ کے مریض کو شہد استعمال کرانا فائدہ مند ہے۔
بالوں کا گرنا: پیاز کا رس اور شہد دونوں ملا کر بالوں میں لگانے سے بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے۔
ذیابیطس: ایک چمچہ شہد لے کر ،چار رتی سلاجیت میں اچھی طرح سے ملا کر دن میں تین بار کھلائیں، مفید ہے۔
پائیوریا: پائیوریا ہونے پر لیموں کا رس اور شہد مسوڑوں پر ملنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ لگاتار استعمال سے پیپ اور خون نکلنا بند ہو جاتا ہے اور دانت مضبوط ہو جاتے ہیں۔
دماغی کمزوری :شہد دماغی کمزوری دور کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوا ہے۔ چند دن متواتر استعمال کرنے سے دماغی کمزوری دور ہوجاتی ہے اور یادداشت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
خون کی کمی: شہد کا شربت پینے سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔
ٹانسلز:گلے میں ٹانسلز( غدود) بڑھنے پر پانی میں شہد گھول کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
لقوہ: سناء کے بیج 10گرام ،پیس کر شہد میں ملا کر کھلائیں۔
دیگر: دس گرام شہد کو 40گرام پانی میں حل کرکے مریض کو پلائیں۔ا س سے لقوہ دور ہوجاتا ہے۔
پتھری : کو کھر و کا سفوف شہد میں ملا کر لینے سے پتھری کو فائدہ ہوتا ہے۔
سفید داغ: باؤبڑنگ ، تر پھلا اورچھوٹی پیپل کے سفوف میں شہد ملا کر دینے سے سفید داغ دور ہو جاتے ہیں۔
دق :دق وسل کے مریضوں کو شہد دس گرا م ،مکھن20 گرام میں دینا مفید ہے۔
کھجلی: مقام کھجلی پر شہد کا لیپ فائدہ مند ہے۔
شہد کے آسان طبی مجربات
دبلاپن: دبلا پن دور کرنے کے لئے شہد کا استعمال بہت ہی مفید ہے۔ ایک گلاس دودھ جو صرف ایک بارجوش دیا گیا ہو اسے ٹھنڈا کرکے اس میں دو چمچ شہد ملا کر سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے پلائیں۔ا س سے دبلا پن دور ہو جائے گا۔ اس سے چہرہ بھر جاتا ہے اور چہرے پر نکھار آجاتا ہے ۔اسےسردی کے موسم میں استعمال کریں۔ اس کے استعمال کے بعد دانت صاف کرلیں۔
موٹاپا: موٹاپا کم کرنے کے لئے شہد کو سرد پانی کے ساتھ استعمال کریں ۔صبح50 گرام سرد پانی میں20 گرام شہد کو گھول کر روزانہ استعمال کریں ،اگر چاہیں تو 1/2حصہ لیموں کا رس بھی ملا سکتے ہیں۔ اس سے آہستہ آہستہ جسم کی چربی کم ہونے لگتی ہے اور کسی قسم کی کمزوری بھی نہیں آتی۔
دیگر: چونا کا پانی 5گرام ،شہد خالص 125 گرام۔ہردو کو ملا کر اور کھرل کر کے کپڑے میں چھان لیں اور روزانہ کی مقدار میں صبح ا ور شام استعمال کریں ۔موٹاپا کو دور کرتا ہے۔
کالا پن: شہد اور بادام کا تیل برابر وزن لیں اور دونوں کو ملا لیں، روزانہ رات کو سوتے وقت آنکھوں کے نیچے جہاں کالا پن ہے اس کی چند بوندیں ہتھیلی پر لے کر آہستہ آہستہ ملیں۔جلد فائدہ ہوگا۔
سیلان ناگ کیسر50 گرام، ملیٹھی30 گرام، مصری 100گرام ،ر ال20 گرام ۔سب ادویات کو کوٹ پیس چھان لیں ۔10گرام صبح اور10 گرام شام چاول کے مانڈ اورشہد کے ساتھ استعمال کریں۔ اوپر سے اشو کا آرشٹ بنائیں۔ فائدہ مند ہے
شہد کے ذریعے خوبصورتی کا نکھار
–1 روزانہ شہد کو چہرے اور جسم پر مل کرایک گھنٹہ بعد صاف پانی سے نہانے سے خوبصورتی برقرار رہتی ہے ۔اسی وجہ سے عمدہ قسم کے صابن بنانے میں شہد کا استعمال ہو رہا ہے۔
-2 نہانے سے پہلے دودھ کی ملائی اور شہد برابر وزن ملا کر چہرے پر لیپ کریں۔ پھر اسے کچھ وقت بعد دھولیں۔
-3 سنگترے کے چھلکے سایہ میں سکھانے کے بعد پیس کر سفوف بنالیں، دو چمچ شہد میں تھوڑا سا سنگترے کا سفوف ملا کر ابٹن تیار کریں۔ چند دنوں بعد جلد نکھر جاتی ہے۔
-4 شہد اور گلاب کا عرق برابر مقدار میں ملا کر اس میں تھوڑا سا کیسر ملا لیں۔ اس کو سونے سے پہلے ہو نٹوں پر لگائیں۔ اس پر قدرتی طور پر لالی آ جاتی ہے۔
-5 ٹماٹر کے رس میں شہد ملا کر ہاتھ پیر پر لگانے سے کھال گرم ہو تی ہے اور اس میں نکھار آجاتا ہے۔
-6 چہرے کو بھاپ سے صاف کرنے کے بعد دو حصے شہد میں ایک حصہ لیموں کا رس ملا کر لیپ کریں ۔20-15منٹ بعد اسے پانی سے دھولیں۔ چند دنوں میں مہاسوں سے نجات ملے گی۔
شہد ابٹن : بیسن 50گرام ،شہد 15گرام،ملائی 5گرام، کچا(بغیر ابلا) دودھ 20گرام۔
ان سب کو ملا لیں اور چند قطرے لیموں کا رس ملا کر ابٹن تیار کریں،اس ابٹن کو نہانے سے پہلے 15منٹ تک لگائیں ۔اس کے بعد غسل کریں۔
فوائد: یہ ابٹن جسم کی کھال کونمی دیتا ہے۔ اسے ہفتہ میں دو بار استعمال کریں۔
خشک جلد کے لئے شہد کا لوشن:چاہے موسم گرم ہو یا سرد، اس کا ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔کھال کے روکھا پن یعنی خشکی سے نجات پانے کے لئے اسے ضرور استعمال کریں۔
گلاب کا عرق، سفید سرس اور شہد لے کر اچھی طرح ملائیں۔ اسے ہاتھ، پیر اور چہرےو گردن پر لگائیں۔ پندرہ منٹ بعد پانی سے دھولیں۔ اس سے جلد کا رو کھا پن جاتا رہے گا۔
ملائم بالوں کے لئے: شہدبالوں کے لئے بھی ازحد مفید ثابت ہوا ہے ۔پچاس گرام آلیو آئل میں10 گرام شہد ملا کر سر پر مالش کریں اور ایک گھنٹے کے لئے ایسے ہی رہنے دیں۔ اس کے بعد بالوں کو شیمپو سے دھولیں۔
شہد استعمال کرنے میں احتیاط
-1 شہد کو گرم کر کے یا گرم چیزمیں ملا کرا ستعمال نہ کریں۔ اس سے شہدزہریلا ہوجاتا ہے۔ کیونکہ شہد کو زہریلے بھنورے وغیرہ زہریلے پھولوں سے اکٹھا کرتے ہیں۔سر د شہدہی فائدہ مند ہوتا ہے۔
-2 شہداور گھی کو برابر مقدار میں ملا کر استعمال نہ کریں۔
-3 گرم دودھ میں شہد ڈال کر نہیں پینا چاہئے ۔دودھ اور مچھلی کے ساتھ شہد استعمال کرنے سے سفید داغ(برص) ہو سکتے ہیں۔
-4 شہد اور کنول گٹہ برابر میدان میں استعمال نہ کریں۔
کشتہ جات
کشتہ شنگرف: شنگرف12 گرام کو شہد خالص250گرام ،گھی250 گرام کے درمیان کڑاہی میں رکھ کر نیچےنرم آگ جلائیں تاکہ ادویہ جل جائیں، ابھی قدرے تراوت باقی ہو تو شنگرف کو نکال لیں ۔دیگر جدید ادویہ میں بد ستور تشویہ دیں، اسی طرح21 بار عمل کریں ۔شنگرف کا نہایت عمدہ کشتہ ہوگا۔
خوراک:دوچاول سے لے کر نصف رتی تک۔
فوائد :یہ کشتہ ضعف باہ، ضعف دماغ، ضعف اعضائے رئیسہ کے لئے مجرب ہے۔اس ترکیب میں شنگرف رومی کی گرمی، خشکی دور ہو جاتی ہے اور اس میں ایک برقی اثر پیدا ہو جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے کسی قسم کے نقصان کا اندیشہ نہیں ہوتا اور فوری طاقت پیدا کر کے ایک برقی اثر دکھاتا ہے۔
دیگر:شنگرف رومی 24گرام کو بلا در کوفتہ750 گرام کے درمیان کڑاہی میں رکھ کر اس کے اوپر شہد خالص مصفی، گائے کا گھی ہر ایک250-250 گرام ڈالیں۔ کڑاہی کے نیچے آگ روشن کریں۔ جب تمام ادویہ جل کر دھواں نکلنا بند ہو جائے تو فورا ًکڑاہی کو الٹ کر شنگرف نکال لیں۔ بعض اوقات آگ کی تیزی سے دواؤں کو آگ لگ جاتی ہے۔ اگر ایسا ہو تو کوئی اندیشہ کی بات نہیں۔ آگ کا شعلہ بجھتے ہی شنگرف کو نکال لیں اور پیس کر شیشی میں محفوظ رکھ دیں۔
خوراک :دو چاول سے چار چاول تک مکھن میں کھاتے رہیں۔ ترشی اور بادی سے پرہیز کریں ۔چند روز کے استعمال سے حیرت انگیز فائدہ ہوتا ہے۔
فوائد: یہ کشتہ نہایت عمدہ مقوی ہے۔
اگر قوت کے ساتھ امساک کی ضرورت ہو تو اس کشتہ کو ترکیب ذیل میں داخل کریں۔
دیگر : سیماب (پارہ) 12گرام ،افیون 24گرام ،دونوں کو یہاں تک کھرل کریں کہ سیماب کے ذرات ناپید ہو کر دونوں چیزیں یک جان ہو جائیں۔ پھر اس میں کشتہ شنگرف مذکور24گرام، اجوائن خراسانی،ثعلب مصری ، تخم گندنا ہر ایک 24گرام ،زعفران، کشتہ،قلعی،تخم بھنگ ہر ایک 2گرام ،جلوتری3گرام، عقرقرحا 12گرام، داخل کرکے کھرل کریں ۔جب اجزاء باریک ہو جائیں تو ان کو…… شوربا کے ساتھ کھرل کریں۔ جب گولیاں بنانے کے قابل ہوجائے تو گولیا ں کنار دشتی برابر بنالیں۔یہ گولیاں قوت اور امساک کے واسطے بےنظیر ہیں ۔ایک گولی بوقت تین بجے شام دودھ سے لیں۔
دیگر: شنگرف رومی 12گرام، شہد خالص60گرام اور گائے کا گھی60گرام۔
ترکیب تیاری :ایک لوہے کی کڑاہی لیں اور اس میں شنگرف رکھ کر باقی دونوں دوائیں شہد اور گھی ملا کر ڈال دیں۔ نیچے دھیمی آگ جلانا شروع کریں۔ جب کڑاہی میں آگ لگ جائے اور شہد سب جل کر سکڑجائے تو سرد کر کے شنگرف قائم النا ر برنگ سرخ نکال لیں اورشیشی میں بریک پیس کر محفوظ رکھیں۔
ترکیب استعمال: بندش حیض میں ایک رتی مویز منقی کے اندر رکھ کر استعمال کرائیں ۔تین چار روز کا استعمال کافی ہے۔ ذات الجنب کے لئے دیسی اجوائن12گرام کے جوشاندہ کے ہمراہ گنٹھیا، رعشہ، ادھرنگ والے کو زنجبیل 12گرام کے جو شاندہ سے دیں اور پلانے کے بعد مریض کو کپڑا اوڑھا دیں تاکہ پسینہ آجائے۔
فوائد: مدر حیض ہے، دافع ذات الجنب و نمونیا ،مقوی ، غرض جملہ امراض بلغمی کے لئے ازحد مفید ہے۔
ہڑتال کا عرق
12گرام ہڑتال ورقیہ باریک پیس لیں اور نیم کے پتوں کا رس 24گرام، شہد مصفی180 گرام ملا دیں اورہڑتال کو خوب کھرل کریں ،یہاں تک پانی خشک ہوجائے ،باقی صرف ہڑتال اور شہد رہ جائیں۔اس کو کسی آتشی شیشی میں ڈال کر اس کے منہ پر ایک اور آتشی شیشی ملا دیں،کوئلوں کی نرم آگ پر بطور مقطر کرلیں ۔سرخ سیاہی مائل عرق نکلے گا ۔ اسے بوتل میں رکھیں۔
اگر شیشی نہ مل سکے تو مٹی کا صراحی نما برتن بنوا کر اس کے منہ میں لوہے کی نال لگائیں اور اس کا دوسرا سرا بوتل سے جوڑ دیں۔ جیسا کہ تصویر سے ظاہر ہے۔
فوائد :یہ عرق مصفی خون ہے ۔زہریلے زخم اور اقسام حمیات کے واسطے بہت مفید ہے۔
چار قطرہ ،غذا کے بعد پانی میں ملا کر پلائیں۔ اس سے پرانے بخار اور خون کے فساد کے امراض بہت جلد دور ہوں گے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
شہد ’’عسل‘‘(Honey)
دیگر نام: عربی میں عسل،فارسی میں انگبین، بنگلہ میں مدہو، گجراتی میں مدھ، سندھی اور پنجابی میں ماکھی، سنسکرت میں مدھو او ر لاطینی میں Mel کہتے ہیں۔
ماہیت: شہد کی مکھیاں (بڑی اور چھوٹی) پھولوں کا رس اور دوسری میٹھی اشیاء سے رس چوس کر اپنے شہد کے چھتہ میں اکٹھا کرتی ہیں جو شکر کے قوام کی مانند میٹھا اورلذیذ ہوتا ہے۔اس میں مختلف پھولوں کی بو،مزہ اور تاثیر بھی آجاتی ہے۔بلحاظ رنگت یہ سفید اور سرخ دو قسم کا ہوتا ہے۔سرخ رنگ کا شہد شفاف،خوشبودار،معتدل القوام، لیس دار جو صاف اور خوب شیریں ہو بہترین شہد ہو تا ہے۔
مزاج: تازہ شہد۔۔۔ گرم خشک درجہ دوم
شہد کہنہ: گرم ترین دورجہ دوم
افعال: دافع تعفن،جالی،ملین، منفث بلغم، محلل و منضج سواد،مقوی بدن،ہاضم،منقیٰ دماغ، منقت سدد، مقوی باہ، دافع سرعت انزال۔
استعمال: ملین ہونے کی وجہ سے قبض کو رفع کرنے کے لئے دودھ میں ملا کر استعمال کرتے ہیں۔ جالی ہو نے کی وجہ سے جلدی امراض میں تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ بدن کے داغ، دھبوں کو دور کرتا ہے۔ دافع تعفن ہونے کے باعث مربوں،شربتوں اور معجونوں وغیرہ میں استعمال کرنے سے ان کو محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا مزہ خوشگوار ہوتا ہے۔
تقویت بدن اور تقویت باہ کے لئے دودھ میں ملا کر پلاتے ہیں۔منفعث بلغم ہونے کی وجہ سے ضیق النفس اور کھانسی کی ادویات میں بکثرت استعمال کرتے ہیں۔کھانے کے بعد ایک دو چمچہ چاٹ لینا ہضم کو درت کرتا ہے۔منقی دماغ و منضج ہونے کے باعث فالج اور لقوہ کی ابتداء میں سب ادویہ و غذاون کو چھوڑ کر ماء العسل پلانا اکثر فائدہ مند ہوتا ہے اور مرض کو دور کرتا ہے۔قلاع الفم میں شہد اور سہاگہ بریاں لگانا مفید ہے۔شہد بہترین مقوی باہ دوا ہے۔اس کو اکثر سرعت انزال میں مفید پایا گیا ہے۔یہ تنہا یا دودھ کے ساتھ زیادہ مناسب ہے۔(حکیم نصیر احمد طارق)
بیرونی استعمال: جالی ہونے کے باعث دھغند غبار کو دور کرنے کے لئےآنکھوں میں لگاتے ہیں۔خراب اوت متعفن زخموں کو میل کچیل سے صاف کرنے اور پھوڑے پھنسیوں کو پکا کر پھوڑنے کے لئے لگاتے ہیں اوع جلدی امراض میں مناسب ادویہ کے ساتھ طلاء کرتے ہیں۔کان سے پیپ بہنے کی حالت میں شہد میں بتی آلود کر کے اس پر سہاگہ یا انزروت چھڑک کر کان میں لگاتے ہیں۔سوختگی آتش سے جو زخم ہو جاتے ہیں۔ان پر شہد لگایا جائے تو ان میں پیپ نہیں پڑتی اور زخم جلد درست کر دیتا ہے۔
نفع خاص : بلغمی و عصبی امراض مثلاً فالج ‘لقوہ اور باہ وغیرہ
قرآن پاک میں شہد کے بارے میں ارشاد: ترجمہ:تمہارے رب نے شہد کی مکھی پر وحی بھیجی کہ وہ پہاڑوں ‘درختوں کی بلندیوں پر اپنا گھر بنائےپھر وہ ہر قسم کے پھلوں سے رزق حاصل کرےاور اپنے رب کے متعین کردہ راستے پر چلے۔ان کے پیٹوں سے مختلف رنگ کی رطوبتیں نکلتی ہیں۔جن میں لوگوں کے لئے شفا رکھی گئی ہے۔یہ اللہ کی طرف سے نشانیاں ہیں تاکہ لوگ ان پر غورو فکر کر کے فائدہ اٹھائیں۔(النحل )68-69
ارشادات نبویﷺ اور شہد:حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں۔ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور بیان کہ اس کے بھائی کو اسہال آرہے ہیں۔رسول اللہ صﷺ نے فرمایا کہ اسے شہد پلائووہ پھر آکر کہنے لگا کہ شہد پینے سے اسہال میں اضافہ ہوا۔نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ شہد پلاؤ۔اسی طرح وہ حال بیان کرتا۔تین مرتبہ آ چکا تو چوتھی مرتبہ ارشاد ہوا کہ اسے شہدپلاؤکیونکہ اللہ تعالیٰ نے سچ کہا ہے اور تمہارے بھائی کا پیٹ جھوٹ کہتاہے۔اس نے پھر شہد پلایا اور مریض تندرست ہو گیا۔(بخاری ،مسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جو شخص ہر مہینہ میں کم از کم تین دن صبح صبح شہد چاٹ لے اس کو اس مہینہ میں کوئی بڑی بیماری نہ ہوگی۔”(ابن ماجہ،بیہقی)
مقدار خوراک: 3 سے 4 تولہ30 سے 40 گرام
ذاتی تجربہ: بعض لوگ اس کو گرم سمجھتے ہیں اگر شہد پینے سے گرمی ہو تو اس کو پانی یا دودھ میں ملا کر پینے سے گرمی محسوس نہیں ہوتی۔بواسیر(خونی یا بادی) ہو تو مریض کو صبح اور شام نیم گرم دودھ میں شہد ملا کر دینے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق