مختلف نام :اردو فالسہ- ہندی فالسہ – سنسکرت پروشک – گجراتی فالسہ ،فالسی – بنگال فلوسہ – مراٹھی فالسہ ،فالسی – انگریزی ایشیاٹک گریویا (Asiatic Grewia Vestica)اور لاطینی میں گریویا ایشیاٹیکا ویسٹیکا (Grewia Vestica)کہتے ہیں ۔
شناخت: فالسہ کا درخت بہار ، بنگال ، اُڑیسہ ، پنجاب، ہریانہ ، ناگپور اور پڑوسی ملکوں کے باغ باغیچوں میں ملتا ہے ۔ یہ لگ بھگ سارے ہندوستان کے باغوں میں ملتا ہے۔ اکثر اس کے پکے پھل یا اندرونی چھال استعمال میں لائی جاتی ہے ۔
فالسہ کا پھل جنگلی بیر کے برابر یا اس سے چھوٹا ہوتا ہے ،کچا فالسہ سبز اور کسیلا ، ادھ پکا لال و ترش ، پورا پکا لال رنگ لئے اور کھٹا میٹھا ہوتا ہے۔ فالسہ عام طور پر دو طرح کا ملتا ہے ۔
1-یہ پیلا پکنے سے پہلے ترش اور پکنے کے بعد ترش و میٹھا ہوتا ہے، اسے فالسہ شربتی کہتے ہیں۔
2- یہ کم، رسیلا ترش و میٹھا اور بعد میں میٹھا ہوتا ہے ۔اس کو فالسہ شکری کہتے ہیں۔ شربت بنانے کے لئے ترش و میٹھا فالسہ زیادہ اچھا ہوتا ہے۔
فالسہ کا شربت فصل کے موقع پر جب تازہ پھل ملتا ہے تب بنانا چاہئے ۔اس موسم میں فالسہ کے اندرونی چھال بھی سکھا کر محفوظ رکھی جا سکتی ہے ،اسے ہمیشہ بند ڈبے میں و ٹھنڈی جگہ رکھیں ۔
مزاج :سرد تر ،گرم مزاج والوں کے لئے مفید ہے اور سرد مزاجوں والوں کے لئے نقصان دہ ہے۔
خوراک :فالسہ پھل 20گرام سے 50گرام تک ،رس 20گرام سے 30گرام تک اور چھال 10سے 15گرام تک ۔
فوائد :فالسہ موسم گرما کا بہترین پھل ہے اور یہ ہے بھی سستہ ۔ پیاس اور گرمی کو دور کرتا ہے ۔گرمیوں میں استعمال کرنے سے پیاس کم لگتی ہے۔ یہ قوت ہاضمہ کو تیز کرتا ہے اور نیا خون کافی مقدار میں پیدا کرتا ہے ۔ پیشاب کرتے وقت جن لوگوں کو جلن محسوس ہوتی ہے ،وہ فالسہ کا استعمال کریں ،تو یہ تکلیف جو کہ گرمی ہی سے ہوتی ہے ،مالک دو جہاں کی مہربانی سے ختم ہو جاتی ہے ۔پیاس کی شدت کو کم کرنے کے لئے اس کا شربت استعمال کرنا چاہئے۔ بلغم وغیرہ کو خارج کرتا ہے ،جگر ،گردہ اور دل کی طاقت بڑھاتا ہے ،قَے کے عارضہ کو دُور کرتا ہے اور ذیابیطس میں اس کی اندرونی چھال کا سفوف سفید ہوتا ہے ،فالسے کا شربت گرمیوں میں بہت مفید ہوتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات :پھل میں ترشی اور شکر پائی جاتی ہے ،چھال میں بھی خاص اجزاء ہوتے ہیں ۔
شربت فالسہ: 250گرام پکے ہوئے فالسوں کو ایک صاف ستھرے کپڑے میں ڈال کر اچھی طرح سے کچل کر نچوڑ ڈالیں ،پھر اس میں پانی میں کچھ پانی اور ڈال دیں اور اس میں 4/3کلو چینی ملا کر شربت کا قوام تیار کر لیں اور پھر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔پھر حسب ضرورت برف کا پانی اور عرق کیوڑہ یا عرق گلاب میں ملا کر نوش کریں ۔یہ شربت معدے اور جگر کے لئے بے حد مفید ہے۔ پیاس کو تسکین دیتا ہے ۔
دیگر :پکا فالسہ 2/1کلو ، پانی 375گرام ،چینی 4/3کلو ۔ کسی قلعی دار برتن میں فالسہ کو ڈال کر دھوئے ہوئے ہاتھوں سے ملیں اور پانی میں ڈال دیں، پھر اچھی طرح مل کر چھان لیں اور چینی ملا کر شربت کا قوام بنا لیں اور ٹھنڈا ہو جانے پر صاف خشک شدہ بوتلوں میں بھر لیں ۔مفرح قلب ہونے کے علاوہ معدہ کی تقویت کے لئے بہت مفید ہے ۔
دیگر :پکے فالسوں کا رس 375گرام ،چینی (2/1)1 کلو ۔ بطریق معروف قوام کریں ، خوراک 25سے 50گرام ہمراہ ٹھنڈا پانی دیں ۔جگر و معدہ کو طاقت دے کر جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے ۔ قے ،دستوں اور پیاس کو دور کرتا ہے ۔
دیگر :فالسہ میٹھا کالے رنگ کا 375گرام لے کر مل کر صاف کر کے عرق گلاب 375گرام ،چینی 4/3کلو ملا کر شربت بنا لیں ۔کمزوری دل اور کمزورئ جگر کے لئے مفید ہے ۔
دیگر :بڑھیا پکے ہوئے فالسوں کا رس 300گرام ،چینی (4/1)1 کلو ، ملا کر پکائیں ، شربت کی چاشنی آ جانے پر اتار کر محفوظ رکھیں ۔20سے40 گرام تک پانی کے ساتھ لیں ،معدہ و دل کو طاقت دیتا ہے ۔جگر کی گرمی دور کرتا ہے، زہریلے امراض و پیشاب کی جلن میں مفید ہے ،دل و دماغ کے لئے ٹانک ہے ،عرق کیوڑہ یا عرق گلاب کے ساتھ دینے سے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے ۔
فالسہ عورتوں کی بیماریوں ،سیلان وغیرہ میں بھی بہت مفید ہے ۔ بقدر ہضم اس کا استعمال مرض کو دُور کر دیتا ہے ۔
فالسہ کے آسان طبی مجربات
پیٹ درد :اجوائن دیسی کا سفوف 2گرام پھانک کر اوپر سے فالسے کا رس نیم گرم ایک اونس پلا دیں ۔پیٹ درد دور ہو جائے گا۔
گرمی کا علاج :فالسے کا رس 25گرام ،چینی 10گرام ،ملا کر پی لیں ۔گرمی کا اثر دور ہو جائے گا ۔
دِل کی کمزوری :فالسے کے دانے 10گرام ،کالی مرچ 4 عدد ،معمولی نمک ملا کر ایک ساتھ گھوٹ کر اس میں 200گرام پانی ملا کر چھان کر اور اس میں2/1 کاغذی لیموں کا رس ملا کر پلا دیں ۔موسم گرما میں کچھ دن استعمال کرنے سے دل کی کمزوری دور ہو جاتی ہے ،دل مضبوط ہو کر اس کی سب تکالیف دور ہو جاتی ہیں ۔
معدہ کی کمزوری :فالسے کے رس 10گرام میں عرق گلاب 100گرام و چینی 6گرام ملا کر آٹھ دس دن پلائیں ،معدہ طاقتور ہو گا ۔قے و متلی رک جائے گا ۔اس کے استعمال سے بڑھا ہوا خون کا جوش بھی دور ہو جاتا ہے ۔
دماغ کی کمزوری :کچھ دنوں تک دو اونس فالسہ کا رس نمک کی چٹکی ڈال کر استعمال کرنے سے دماغ کی کمزوری دور ہو جاتی ہے ۔علاوہ ازیں دماغ کی خشکی دور ہو کر اس میں تراوت آتی ہے ۔
پیشاب کی زیادتی :فالسہ درخت کی اندرونی چھال کا سفوف دو حصہ ،چینی ایک حصہ ،دونوں کو سفوف بنائیں ،صبح و شام کو 6گرام دودھ گائے نیم گرم سے لیں ۔
پھوڑہ و پھنسی :فالسہ کے پتے و کلیاں پھوڑے ،پھنسی کے درد کو دور کرتی ہیں ۔ان کو پانی میں پیس کر پلٹس بنا کر باندھنے سے پھوڑے کو آرام آ جاتا ہے۔ خراب پیپ دار گانٹھوں پر پتوں کو نیم گرم باندھنے سے آرام آ جاتا ہے۔
مُربّہ فالسہ: پہلے پانی کو اُبال کر نیچے اتار کر اس میں 400گرام پکے فالسے ڈال دیں، جب فالسے اچھی طرح گل جائیں تب انہیں ٹھنڈے پانی سے دھو کر رکھ لیں ،پھر 300گرام پانی اور 100گرام چینی ملا کر آگ پر رکھ دیں ،اچھی طرح ابال آنے پر فالسے چھوڑ دیں ۔مربہ تیار ہے ۔
یہ جسم کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے ،دل و دماغ کو طاقت دیتا ہے، بہت ہی ذائقہ دار ہے ،اسے خوشبودار کرنے کے لئے روح کیوڑہ ملا دیا جاتا ہے ۔
فالسہ آسو :درخت فالسہ کی چھال 5کلو ،کوٹ کر 52کلو پانی میں پکائیں ،13کلو پانی باقی رہنے پر ٹھنڈا ہونے پر چھان کر صاف مٹکے میں بھر کر اس میں منڈی کے پھل ایک کلو ،دھائے کے پھول 780گرام ،چینی 5کلو ،(پھولوں و چینی کو پیس لیں )بعد میں شہد خالص (2/1)2کلو ملا دیں ۔برتن کا منہ اچھی طرح ے بند کر کے 20سے30 دن تک محفوظ رکھیں ،بعد میں چھان کر بوتلوں میں بھر لیں ،10سے 20گرام ،برابر پانی ملا کر کھانا کھانے کے بعد صبح و شام استعمال کریں ایام کی زیادتی دور ہو جاتی ہے ۔پیشاب کی جلن و رکاوٹ کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
فالسہGrewia Aslatica
دیگر نام:عربی میں فالسہ ،فارسی میں پالسہ ،سندھی میں پھا روان ،بنگالی میں پھا لسہ ،انگریزی لاطینی میں گریویا ایشیا ٹکا کہتے ہیں۔
ما ہیت:فالسہ کا درخت دو قسم کا ہوتا ہے (۱) فالسہ شربتی کا پودا چھوٹا دو فٹ سے چھ فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔اس کا پھل شروع میں ترش بعد میں میٹھا چاشنی دار ہوتا ہے۔اس میں پانی زیا دہ ہوتا ہے۔فالسہ شکری کا درخت توت کی طرح لگ بھگ آٹھ گز اونچا ہوتا ہے۔اس میں گودا زیادہ اور پانی کم ہوتا ہے۔پہلے یہ کھٹ مٹھا بعد میں شیریں ہوجاتا ہے۔اس درخت کی چھال اور پھل بطور دوا ء مستعمل ہیں۔پھل یعنی فا لسہ جنگلی بیر کے برابر ہوتا ہے۔جب فالسہ کچا ہو تو سبز اور مزہ کسیلا ،مگر تھوڑا پکنے کے بعد سرخی مائل سیاہ اور مزہ کھٹ مٹھا اور مکلمل پکنے پر میٹھا ہوتا ہے۔اس کے اندر ایک سخت گول بیج بھی ہوتا ہے۔پتے توت کی طرح لیکن اس سے کچھ بڑے اور ان کے کناروں پر خطوط ہوتے ہیں۔پھول زردی مائل سرخ ہوتے ہیں۔
مقا م پیدائش: پاکستان میں سندھ کے علاوہ پنجاب میں خصوصا احمد شرقیہ (بہا ولپور ڈویژ ن)میں بکثرت ہوتا ہے جبکہ ہندوستان میں بہار ،اڑیسہ ،اتر پردیش،پنجاب،بنگال کے پہا ڑی علاقوں اور اتری بھارت کے باغ باغیچوں میں لگایا جاتا ہے۔یہ مارچ آخر سے ماہ اگست تک پھل دیتا ہے۔
مزاج:سرد درجہ دوم۔۔۔تر درجہ اول۔
افعال: دافع حدت صفراء، مسکن حدت و جوش خون، نافع غشیان (متلی و قے)قا بض ،دافع حمی صفراوی ،مقوی دل و معدہ و جگر ،ہاضم۔شربت مفرح ،ہاضم،مسکن حدت و پیاس۔
استعمال:دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے امراض صفراوی کے لئے نہایت مفید ہے چناچہ فالسہ کا پانی نچوڑ کر اس سے شربت بنا کر استعمال کیا جاتا ہے۔اس فعل کی وجہ سے ہی غشیان (متلی) قے اور تہوع سوکھی قے (ابکائی) کو دور کرنے اور تپ صفراوی کے لئے مستعمل ہے۔اس کی جڑ کی چھال (پوست بیخ فالسہ) کے نام سے مرض سوزاک اور حرقت البول میں مستعمل ہے۔علی ہذا یہ خون کی حدت اور جوش کو ختم کرنے اور پیاس کو بجھانے کے لئےمستعمل ہے۔
مقوی قلب اور مقوی معدہ و جگر حار ہونے کی وجہ سے خفقان حار جیسے امراض قلب جو ضعف قلب کی وجہ سے ہوتے ہیں ،دور کرتا ہے اور معدہ و جگر کے ضعف کو زائل کرتا ہے۔قابض شکم ہونے کے باعث اسہال صفراوی کو بند کرتا ہے۔بیخ فالسہ کا پوست بطو نقوع استعمال کرنے سے عسر البول اور بول الدم کے لئے مفید ہے۔فالسہ کے درخت کی چھال کا پوست لے کر اس کو اوپر سے چھیل کر اس کا نقوع پینے سے ذیا بیطس کو فا ئدہ ہوتا ہے۔
خاص بات:آج کل بازار میں گرمی شروع ہوتے ہی شربت فالسہ فروخت ہونا شروع ہو جاتا ہے جو کہ ٹاٹری ،فالسہ کا رنگ،چینی وغیرہ کا مرکب ہوتا ہے۔اس لئے بہتر ہےکہ فالسہ کا شربت گھر میں تیار کیا جائے (حکیم نصیر احمد)
نفع خاص: خفقان قلب ،صفرا وی امراض ۔مضر: تیزا بیت اور نفاخ پیدا کرتا ہے۔
مصلح:گل قند،انیسون ،جوا رش کیمونی ۔بدل: آلو بخارا۔
مقدار خوراک: بطور پھل (۲۰ سے ۵۰ گرام) فالسہ کا پانی ۲ سے ۳ تولہ۔
پوست درخت فالسہ ۱ تولہ سے ۲ تولی تک۔مشہور مرکب: شربت فالسہ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق