مختلف نام :مشہور نام گولر –ہندی گولر،پروآ-سنسکرت اُدمبر، فیتو پھل-مراٹھی اُمبر،گجراتی اُمبرو،امرڈو،بنگالی یگ ڈومبر-انگریزی کلسٹر فگ(cluster fig)،کنٹری فگ(country Fig)اور لاطینی میں فائیکس گلو میٹر مافا، رسموسا(F. Rocemosa)کہتے ہیں۔
شناخت:گولر کا درخت ہندوستان میں پایا جاتا ہے۔گولر کا پھل تین قسم کا ہوتا ہے۔کاک گولر یا کٹھومر جگ گولریا فولس –کاک گولرکا پھل چھوٹا اور سخت ہوتا ہے۔جگ گولر کا پہل بڑا بڑا اور ملائم ہوتا ہے۔اس کا پھل پکنے پر لال ہوجاتا ہے۔فویس کا اگلا حصہ لمبا ہوتا ہے۔اس کا کچا پھل پیلا ہوتا ہےاور پکنے پر کالا ہوجاتا ہے۔یہ پھل بہار میں عام ہوتا ہے۔
مقدار خوراک:کچے گولر یا پکے پھلوں کا سفوف 3 سے6 گرام ،چھال 5سے10گرام بوند،پھل 2 سے 4 عدد۔زیادہ مقدار میں کھانے سے معدہ کے لئے نقصان دہ ہے۔
مزاج:پکا گولر گرم و درجہ دوم،تر درجہ اول۔
فوائد:پکا گولر کھانے میں بہت میٹھا ہوتا ہے۔اس کا رس پینے سے گرمی کا جوش ختم ہوجاتا ہےاور پیشاب کے مریض کو بہت فائدہ مند ہے۔پکے گولر کا مربہ استعمال کرنے سےسب قسم کے پیٹ کے امراض دور ہوجاتے ہیں ۔خونی بواسیر ، بھگدر،خون کے قے کو بھی آرام ملتا ہے۔دق میں بھی فائدہ دیتا ہے۔کچے پھلوں کا ساگ وموسم میں پکے پھلوں کو ہر ماہ10-5دن کھا لینے سےآنکھوں کے امراض، ذیابیطس و پیشاب کے متعلق تکالیف نہیں ہوتی ہیں۔یہ ذیابیطس کا خاص علاج ہے۔ خونی بواسیر میں پھلوں کا ساگروٹی سے کھا لینے سےفائدہ ہوجاتا ہے۔
پیشاب کی جلن میں روزانہ دو،دوپکے پھل مریض کو کھلانے سے آرام آجاتا ہے،حاملہ کے دستوں میں پکے پھل شہد کے ساتھ استعمال کرانے سےدست رک جاتے ہیں۔لوگ پکے گولر میوہ کے طور پر کھاتے ہیں،اس سے بدن کو طاقت ملتی ہے۔
گولر کے آسان طبی مجربات
پیاس کی زیادتی:کچے پھلوں کو پتھرپرپانی کے ساتھ پیس کر چھان کر پلانے سے کسی بھی طرح کی پیاس کا عارضہ دور ہوجاتا ہے۔گرمی کے دنوں میں پکے پھلوں کا شربت دِل کو خوش کرتا ہے اور طاقت دیتا ہے۔
سیلان:کچے پھلوں کا سفوف 10سے 12گرام کی مقدار میں صبح و شام تازہ پانی سے لیتے رہنے سےسیلان رک جاتا ہے۔اگر ایام زیادہ آتے ہوں تو ان کے لئے مفید ہے۔
پیشاب کی نالی کے زخم:کچے پھلوں کا سفوف 100 گرام ،چینی 100گرام سفوف بنائیں6 سے 10 گرام تک صبح شام کچے دودھ سے دیں، دودھ میں چینی ملا لی جائے۔
خون کا بہنا:جسم کے کسی بھی حصہ سے خون بہہ رہا ہو،اس کے دو یا تین پکے پھلوں کو چینی کے ساتھ استعمال کریں یا خشک کچے پھلوں کا سفوف 6گرام سے 10 گرام تک کی مقدار میں تازہ پانی سے 21 دن تک صبح و شام استعمال کرانے سےجسم کے کسی بھی حصہ سے خون بہنے ،ایام کی زیادتی،نکسیر وغیرہ کو فائدہ دیتا ہے۔
ذیابیطس:پھلوں کا سفوف دس گرام ،جامن کی گٹھلی کا سفوف 10گرام تازہ پانی سے دیں۔اس سے ذیابیطس دور ہوتا ہے اور پیشابکی زیادتی کا مرض بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
ویرج کی کمی:گولر کے پنجانگ کا جوشاندہ بنا کر پیتے رہنے سےویرج کی کمی ٹھیک ہوجاتی ہے۔
دق:گولر کی جڑ کاٹ کر اور گڑھا خود کر اس گڑھے میں برتن رکھ دیں اور جڑ کا کٹا ہوا حصہ برتن کے اندرہورات کو رکھیں، صبح آپ کو برتن میں پانی ملے گااس پانی کو استعمال کریں۔ایسا پانی دق اور ذیابیطس کے لئے مفید ہے۔
پیشاب کی زیادتی:گولر کے کچے پھل کو دھوپ میں سکھائیں اور کوٹ کر سفوف بنا کر 6 گرام کی مقدار شہد و دودھ سے لیں۔زیادہ پیشاب آنے کا عارضہ دور ہوجاتا ہے۔
جریان:چھ گرام گولر کے پھل کا سفوف شہد کے ساتھ کھانے سے جریان کو آرام آجاتا ہے
پرانے داغ:گولر کا رس پرانے گڑ کے ساتھ کھانے سے دست آکر سفید داغ مٹ جاتے ہیں۔
خونی بواسیر:گولر کی سبزی روٹی کے ساتھ کچھ دنوں تک کھانے سےخونی بواسیر ٹھیک ہوجاتی ہے۔
پیشاب کی جلن:روزانہ صبح دو پکے گولر کھانے سےپیشاب کی جلن کا عارضہ دُور ہوجاتا ہے۔
کھانسی:گولر کا سفوف 20 گرام، ملیٹھی چھلی ہوئی کا سفوف 20 گرام،گولر کے پتوں کے رس میں کھرل کرکےبیر جیسی گولیاں بنائیں اور منہ میں رکھ کر چوستے رہیں۔لسی، دہی و ترش چیزوں سے پرہیز کریں۔
بواسیر خونی:گولر کے نرم پتے 20 گرام ، باریک پیس کر گائے کے دودھ کا دہی250 گرام اور تھورا سا سیندھا نمک ملا کر استعمال کریں۔آرام آجائے گا۔
سگرہنی: گولر کے پتوں کا رس 3گرام ، کالی مرچ2 عدد ،تھوڑے سے چاول کے دھودن کے ساتھ چٹنی جیسا پیس کراس میں کالا نمک ملا کراور چھان کر صبح و شام دیں۔
ویرج کی کمزوری:گولر کا دودھ 5 بوندبتاشے میں بھر کر صبح و شام استعمال کرنے سے جوانی قائم رہتی ہےاور جریان و احتلام سے بچاؤ رہتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
گولر(Wild Figs)
دیگرنام: عربی میں جمیز، فارسی میں انجیر احمق ،بنگلہ میں گلیر ، ہندی میں گولڑ ، سندھی میں گولاڑو ، انگریزی میں وائلڈ فگز اورلاطینی میں (Ficus Glomerata ) کہتے ہیں ۔
ماہیت: گولر کا درخت بڑکے درخت سے ہے۔اس کا درخت 20سے50فٹ اونچا ہوتاہے۔ اس کے تنے ، پتے اور چھال سے دودھ نکلتاہے۔اسکی چھال مٹیالے رنگ کی ہوتی ہے۔پتے تین چار انچ لمبے ایک انچ سے تین انچ چوڑے گولائی لئے ہوئے چکنے ، چمکیلے اور آگے سے نوک دار ہوتے ہیں ۔پتے توت کے پتوں سے مشابہ لیکن بے کنگرے اور ان سے چھوٹے و بیز ہوتے ہیں ۔اس درخت کو پھول نہیں لگتے لیکن انکر نکل کر بعد میں پھل بن جاتے ہیں ۔پھل انجیر کی شکل کے اس کے اندر تخم بھی انجیر کی طرح باریک باریک بھرے ہوتے ہیں اور پکے ہوئے پھل میں سے مچھروں کے مشابہ بھینگے جانور پیداہوتے ہیں۔ پھل گچھوں میں سبز رنگ کے لگتے ہیں ۔لیکن پکنے سے سرخ رنگ کے اور مزہ میں شیریں ہوتے ہیں ۔
کچے پھلوں کی سبزی پکاکر کھائی جاتی ہے اور اکژجانور گولر کو کھاجاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے یہ زمین پر گرجاتے ہیں اس لئے ان کو جلد ہی توڑ لینا چاہیے۔
بعض لوگوں کا خیال ہے کے اگر گولر کے پھل کو جانوروں یعنی بھینگوں سمیت کھالیاتو آنکھ خراب نہیں ہوتی تو یہ صرف وہم ہے۔
مزاج: گولر پختہ گرم دوئم تر درجہ اول : خام گولر سرد تر درجہ دوم۔
افعال: گولر پختہ مفرح ، مقوی بدن ، ملین طبع ، منفث بلغم ۔ گولر خام ۔۔۔۔قابض حابس الدم ۔۔۔۔
درخت کا دودھ محلل،منضج ،محلل اورام ۔۔۔۔۔درخت کی جڑ کا پانی مبرد, مسکن۔
استعمال: گولر پختہ دوسرے پھلوں کی طرح کھایاجاتاہے۔اس سے فرحت حاصل ہوتی ہے۔بدن کو غذائیت حاصل ہوتی ہے۔قبض رفع کرتاہے۔ منفث بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی و دمہ ( ضیق النفس) میں مفید ہے۔گولر خام قابض ہونے کے باعث دستوں کو بندکرتاہے اور خون بواسیر کو روکتاہے۔
گولر (پھل) اس کے پتے اور شاخوں کے جوشاندے سے بطریق معروف لعوق تیار کرکے کھانسی ، دمہ اور بحتہ الصوت میں چٹاتے ہیں ۔ برگ گولر کو پانی میں پیس چھان کر دستوں کو بند کرنے کیلئے پلاتے ہیں ۔
گولر کے درخت کی جڑ کا پانی نکال کر مبرد و مسکن ہونے کی وجہ سے تپ دق اور ذیابیطس میں پلاتے ہیں ۔
گولر کے درخت کا دودھ ورموں کو تحلیل کرنے ، پکانے اور پھوڑے کیلئے لگاتے ہیں ۔جذام میں اس کے پھل اور پوست کو پانی میں پکاکر غسل کراتے ہیں ۔
حکیم شریف خان صاحب ( شریفی خاندان )کے والد خونی بواسیر اور اسہال کے مریضوں کو اس کی ترکاری پکوا کر روٹی کے ساتھ کھلواتے تھے ۔
جڑ کا پانی نکالنے کا طریقہ:گولر کے جوان درخت کی جڑ میں گڑھا کھود کر اس کی کسی ایک جڑ کو کاٹ کر اس میں برتن رکھیں ۔جڑ سے قطرہ قطرہ پانی اس برتن میں جمع ہوجائے گا۔
نفع خاص: حابس اسہال ۔ مضر: معدہ کو ۔ مصلح: انیسوں ،سکنجین ۔
کیمیاوی اجزاء : ٹے نین، موم ، ربڑکی طرح (Caoutchoue)راکھ میں سلکا اور ایسڈ فاسفورس پائے جاتے ہیں ۔
مقدارخوراک: گولر خام کا سفوف ۔۔۔۔۔پانچ سے سات گرام یا ماشے ۔
برگ گولر۔۔۔۔۔بطورشیرہ ،سات سے دس گرام ۔۔۔۔جڑ کا پانی ۔۔۔۔دس تولہ سے بیس تولہ (10 ملی لیٹر سے20ملی لیٹر)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق