خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: مازو
مازو کا آفیشل نام گالا (Galla)ہے جو کہ لاطینی زبان کا لفظ ہے۔سنسکرت میں مائی ،مائیکا۔عربی میں البلوط عفص۔انگریزی میں گالز(Galls)فارسی میں مازو،پنجابی میں ماجو ،ہندی میں ماجو پھل کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
صفات: سخت ،وزنی اور تقریبا” 2/1 سے 3/1انچ قطر میں ایک درخت کرکس انفیکٹوریا یعنی درخت بلوط العفص کی شاخوں میں ایک کیڑے سانی مینس گالی ٹنکٹوری ای،نامی کے سوراخ اور ان سوراخوںمیں اپنے انڈے رکھنے سے ان پر ایک قسم کی گانٹھیں پیدا ہو جاتی ہیں۔جن کوماجو پھل کہتے ہیں ،سطح پر چھوٹے ابھار ہوتے ہیں جن کے درمیان کی سطح صاف ہوتی ہے۔رنگ باہر سے گہرا سبز نیلگوں ،اندر سے بھورا ،زرد یا سفیدی مائل ہوتا ہے اور درمیان میں سے کسی قدرکھوکھلا ہوتا ہے۔بو کچھ نہیں،ذائقہ نہایت کسیلا ہوتاہے۔
کیمیائی صفات: اس میں (1)60 سے 70 فیصدی ٹینک ایسڈ ہوتا ہے اور (2)2 سے 5 فیصدی گیلک ایسڈ پایا جاتا ہے۔نیلگوں گہرے سبز یا سیاہ رنگ کے بے سوراخ مازو جن کو قبل اس کے کہ کیڑا سوراخ کر کے باہر نکل جائے،جمع کر لیتے ہیں۔وہ اعلیٰ قسم کے ہوتے ہیں،آیورویدک، یونانی اور برٹش فارما کوپیا میں پہلی قسم کابے سوراخ اور وزنی گہرے سبز رنگ کا نیلگوں مازو دوااستعمال کیا جاتا ہے۔
یورپ والے اس سے “گال آئنٹمنٹ” بناتے ہیں۔یہ مرہم مازو، جس کو بنانے کی ترکیب یہ ہے۔مازو کا نہایت باریک سفوف ایک اونس،بنزوئیڈ لارڈ چار اونس، دونوں ملا لیں۔یورپ اس سے گال اوپیم آئنٹمنٹ بھی بنا کر دنیا بھر کی منڈیوں میں اس کی تجارت کرتا ہے جس کے بنانے کی ترکیب یہ ہے: گال آئنٹمنٹ 925 گرین، افیون کا باریک سفوف 75گرین۔
دونوں کو اچھی طرح ملا لیں۔جرمن والے اس مرہم میں کوکین کی آمیزش کر کے “ہیڈ نسا” نام رکھ کر خوب تجارت کرتے ہیں۔مرض بواسیر میں اس مرہم کو مقعد کے اندر لگانے سےدرد ، جلن اور خون آنا بند ہو جاتا ہے۔مازو کی وہی صفات ہیں جو ٹینک ایسڈ کی ہیں۔یہ اول درجہ کے قابض ہوتے ہیں اس لئے دیسی طبیب دست روکنے کے لئے اندرونی طور پر استعمال کراتے ہیں۔اس کا مرہم زخموں کو خشک کرتا ہے۔یورپ والے اس سے ٹینک ایسڈ بنا کر دنیا بھر میں اس کی تجارت کرتے ہیں۔ یورپ والے مازو کو ہندوستان ،ایران ، یونان اور ٹرکی سے حاصل کرتے ہیں لیکن ہندوستان کا مازو سب سے اعلیٰ ہے۔ اس کے درخت کو انگریزی میں “جونی پر” بھی کہتے ہیں۔بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے قریبا” پچاس میل کے فاصلے پر وادئ زیارت کے جنگل مازو کے درختوں سے بھرے پڑے ہیں۔
مازُو سے تیار ہونے والے خضابات
1ـ مازو پچاس گرام،ہرڑزرد 50گرام،چھلکا آملہ 50 گرام ۔سب کو بریاں کر کے باریک کریں۔سنگ راسخ(کشتہ تانبہ)،کتھہ سفید، لونگ بریاں ہر ایک 20 گرام ،نمک لاہوری 10گرام ،نیلا تھوتھا 6 گرام۔
سب کو کوٹ پیس کر ملا لیں،بوقت ضرورت آب آملہ یا آب حنا (مہندی کے پانی)میں ملا کر بالوں پر لگائیں۔اوپر سے کپڑا باندھ دیں۔دو یا تین گھنٹہ بعد کھول دیں۔بالوں کو سیاہ کرتا ہے۔
2ـسنگ راسخ دس گرام ،مازو سبز بریاں20 گرام ،نمک لاہوری 4 گرام ،نیلا تھوتھا 4 گرام،قلمی شورہ آٹھ گرام۔
ان پانچوں اجزاء کو باریک پیس کر بوتل میں رکھیں۔جب خضاب لگانا ہو تو چند کالی ہرڑیں دو گھنٹہ پہلے بھگو دیں۔پھر سفوف بقدر ضرورت لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر ہرڑ کا پانی تھوڑا تھوڑا ڈالیں اور خوب پیسیں۔ جب یک جان ہو جائے تواسے لگائیں۔ اوپر ارنڈ کا پتہ باندھیں۔دو گھنٹہ بعد گرم پانی سے دھو لیں،بال سیاہ ہو جائیں گے ۔
3ـ مازو بریاں چار عدد،سنگ راسخ چار رتی ،ہاون دستہ آہنی میں کوٹ کر آب آملہ تازہ میں بقدر ضرورت گھول کر بالوں پر لگائیں۔
4ـ مازو سبزاس طرح بھونیں کہ نہ تو کچے رہیں اور نہ ہی جل جائیں۔250 گرام ،برادہ تانبہ 68 گرام ،کسیس 6گرام ،کالی ہرڑ 34گرام،طوطیا 6گرام،نوشادر 18گرام۔
کوٹ کر رات کو آنولوں کے پانی میں تر رکھیں۔صبح چھان کر گولیاں تیار کر لیں۔بوقت ضرورت گولی کو آنولہ کے پانی میں لوہے کے برتن میں بھگو کر بالوں پرلگائیں۔بال سیاہ ہوں گے ،مجرب ہے۔ایک دن ناغہ کر کے پہلے تین بار لگائیں۔یعنی ایک دن چھوڑ دیں۔پھر لگائیں،یعنی ایک دن کا ناغہ کر کے لگائیں۔
نوٹ: تجارتی طور پرخضاب سازی کے لئے لائسینس ضروری ہے۔
غذا و پرہیز: ترش و مرطوب غذاؤں کا استعمال نہ کریں اور اعتدال کی زندگی بسر کریں۔غذا زود ہضم اور مقوی استعمال کریں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ماجوپھل(مازو)مازوئے سبز
انگریزی میں (Oak Galls یا Gallnut)
دیگرنام:عربی میں عفص ، فارسی میں مازو ، سندھی میں ماوا ، گجراتی میں مازیاں ، مرہٹی میں مائے پھل ب ، نگالی میں ماجو ، ہندی میں ماجو پھل کہتے ہیں ۔
ماہیت: اس کا درخت عموماًسرو کے درخت اور بعض کے نزدیک بلوط کے درخت کی طرح ہوتاہے۔مازو اس درخت کا پھل ہے ۔مازو پھل گول ، چپٹا برابر بیر کے ہوتاہے۔درخت مازوکی شاخوں میں ایک خاص قسم کے کیڑے سوراخ کرکے وہاں اپنے انڈے رکھ دیتے ہیں ۔جن سے ان مقامات پر گانٹھیں پیداہوجاتی ہیں ۔یہی مازو کہلاتی ہے۔ان میں کیڑے مرکز سے سطح تک سوراخ کرکے اڑ جاتے ہیں ۔بے سوراخ مازو جن کو کاٹ کا کیڑا باہر نہ نکلاہو بہتر سمجھتے جاتے ہیں۔ اچھا مازووزنی اور اوپر سے نیلگوں ہوتاہے۔
مقام پیدائش: شام ، ایران ، ترکی ، ایشیانے کوچک۔
مزاج۔: سرد ایک خشک درجہ دوم۔
افعال: قابض، مجفف ،حابس الدم ،دافع ،تعفن ،موئے سیاہ کنندہ ،حابس سیلان الرحم ۔
استعمال بیرونی : مازوکو قابض و مجفف ہونے کی وجہ سے سفوف کرکے پسینہ کی کثرت کو روکنے اور اس کی بد بو کو زائل کرنے کے لئے بدن پر ملتے ہیں ۔بہتے ہوئے کان میں اس کے سفوف کو آب خرفہ میں ملاکر کان میں ڈالتے ہیں۔ قابض اور مجفف ہونے کی وجہ سے دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرنے اور ان کے جریان خون کو بندکرکے اور منہ سے سیلان رطوبت کو روکنے کیلئے سنونات میں شامل کرتے ہیں تنہا بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس کو جوش دے کر غرغرے بھی کراتے ہیں ۔استرخائے لہات، سوزش حلق ،قلاع اورورم لثہ میں ذروراًوغرغرامستعمل ہے۔ مازو دافع تعفن ہے اس لیے منہ کی بدبو کو دور کرتاہے۔
دافع تعفن ہونے کی وجہ سے قروح ساعیہ، نملہ، آکلہ وغیرہ میں ذروراً استعمال کیاجاتاہے ۔سرکہ کے ہمراہ طلاء کرنے سے داد ، داء الثعلب ،جھائیں وغیرہ کے لئے مفید ہے۔ آنکھ کے امراض خصوصاًدمعہ (ڈھلکا) سلاق اور جرب چشم میں اکتحالاًمفیدہے۔حابس الدم ہونے کی وجہ سے تازہ زخموں پر اس کا ذرورکیاجاتاہے۔نکسیر بندکرنے کیلئے اس کی نسوار دی جاتی ہے۔کیونکہ نسوار لینے سے نکسیر بند ہوجاتی ہے۔خروج مقعد ، اورام مقعد اور قروح مقعد میں اس کا ذرور کیاجاتاہے نیزاس کے مطبوخ سے آبدست کراتے ہیں چونکہ مازو بالوں کو سیاہ کرتاہے۔لہذا خضابوں میں بکثرت مستعمل ہے۔
استعمال اندرونی : اندرونی طور پرمازو کو قرحہ آمعاء، اسہال کہنہ اور سیلان الرحم میں استعمال کرتے ہیں اس طرح کثرت حیض ،بول الدم اور اسہال دموی میں بذریعہ شافہ یا حمول مازو کا جوشاندہ بذریعہ حقنہ اور سفوف بناکرکھلایاجاتاہے۔
نفع خاص: قابض ،حابس۔ مضر: سینہ اور حلق کے لئے ۔
مصلح: کتیرا ،صمغ عربی اور انڈا نیم بریاں ۔ بدل : مائین خورد ، پوست انار۔
کیمیاوی اجزاء : گیلک ایسڈ ، ٹینک ایسڈ
مقدارخوراک: ایک سے دو گرام یا ماشے ۔
ذاتی تجربہ : مازو کو اکثر اطباء سیلان الرحم میں زیادہ استعمال کرتے ہیں ۔ اس میں گیلک ایسڈ اور ٹینک ایسڈ کی موجودگی حابس ہونے کا ثبوت ہے اور میں بھی اکثر اسے سیلان الرحم استعمال کرتا ہوں ۔ ( حکیم نصیر احمد)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق