مختلف نام: اردو مولسری، ہندی مولسری، بکل، بنگالی بکل، گاچھ، سنسکرت بکل ، کیشو، گجراتی مولسری ، مرہنی بکل ، برسولی، تیلگو کسیاری، لا طینی میں مایی مسوپس ایلنجائی(Mimusops Elengilinn) اور انگریزی میں سری نام میڈ لکر(Surinam Medalchar) کہتے ہیں۔
شناخت:یہ ایک بڑا در خت ہے جو سارے ہندوستان میں پایا جاتا ہے جس کے پھول گول ہوتے ہیں اور پھل بیر کے برابر ہوتے ہیں ۔ پھول درمیانے قد کے نیچے جھکے ہوے دھولے رنگ کے چھوٹے گول صندل رنگ کے اور بہت ہی من پسند خوشبو والے ہوتے ہیں۔ پھول عام طور پر گرمی سے سردی تک پھولتے رہتے ہیں۔ مولسری کا درخت پھل کے آدھار پر دو قسم کا مانا جاتا ہے۔ جس درخت میں پھل نہیں لگتے اسے مردانہ (نر) مولسری کا درخت کہا جاتا ہے۔ نر مولسری کے درخت میں پھول کچھ بڑے اور لگاتار سفید رنگ کے ہوتے ہیں ۔ مادہ مولسری کے درخت میں پھول کچھ لالی لیے ہوے ہوتے ہیں۔ پھولوں سے میٹھی میٹھی خوشبو آتے رہتی ہے یہ خشک ہونے پر بھی خوشبودار رہتے ہیں۔ پھل عناب یا بیر برابر اور اندر ایک بڑا بیج ہوتا ہے۔ ادویات میں مولسری کی چھال ، پھل و مینگی کام میں آتی ہے۔
مزاج:پھل سرد خشک ، پھول گرم خشک
خوراک:جوشاندہ چھ سے دس گرام اور بیج ایک سے دو گرام تک۔
فوائد:امراض دل کو بہت مفید ہے۔ کسیلا و قدرے شیریں خوشبودار ہوتا ہے۔ اسے دانتوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ دل و دماغ کی مسرت اور طاقت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ دل کی دھڑکن دور کرنے کے لئے اس کے پھولوں کا عرق استعمال کیا جاتا ہے۔ صندل سفید اوپر نیچے دے کر اگر اس کے پھولوں کا عطر بنایا جائے تو عطر بہت ہی خوشبو دارر ہوتا ہے۔
مولسری کے آسان و آزمودہ مجربات
دانتوں کا ہلنا:مولسری کی چھال کے جوشاندے سے کلیاں کرنے سے ہلتے دانت مضبوط ہو جاتے ہیں۔ مولسری کی مسواک سے یا دانتوں کے نیچے رکھ کر چبانے سے بھی ہلتے دانت مضبوط ہو تے ہیں۔
عرق مولسری:مولسری کے تازہ پھول دو سو پچاس گرام لے کر رات کو پانچ کلو پانی میں بھگوئیں ۔ صبح بھبکے کےذریعے ½ 2 کلو (3 بوتل) عرق نکالیں ، یہ عرق بہت ہی خوشبو دار ہوتا ہے اور سر درد اور امراض دل میں بہت مفید ہے۔
خوراک:بارہ گرام صبح اوربارہ گرام شام کو استعمال کریں۔
پھوڑے پھنسیاں :پھول ، پھل ، چھال، پچیس گرام کو سکھا کر باریک سفوف بنا کر ویزلین 200 گرام میں ملا کر مرہم بنا لیں ۔ یہ مرہم پھوڑے پھنسی ، داد ، خارش پر کمال کا کام کرتی ہے۔
مولسری منجن:مولسری کی چھال کو با لکل باریک پیس لیں۔ اسے بطور منجن استعمال کریں۔ پا ئیوریا اور ہلتے دانتوں کا کامیاب علاج ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Minusope Elengi) مولسری
دیگرنام:بنگالی میں بکول‘ مرہٹی میں بکل یارنجناسل ،کنڑی میں رنجے‘ گجراتی میں بوسری‘ سندھی میں سدرسرہی،بلبالم النکی‘ پکورا اور انگریزی میں موسوپس ایلنگی کہتے ہیں ۔
ماہیت :مولسری کا درخت بڑا ہوتاہے اس کی شاخیں زیادہ اور پتے جامن کے پتوں کی طرح لیکن ان سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ پھول چھوٹا گول صندلی رنگ کا اور بہت خوشبودار مگر خوبصور ت ہوتاہے اس کو پھول خشک ہونے کے بعد بھی خوشبو دار ہوتاہے۔اس کا پھل عناب کے برابر کسی قدر لمبا ہوتاہے۔خام حالت میں سرخ ہوتاہے۔اس کے گودہ کا مزہ ہلکا کسیلاشیرینی مائل ہوتاہے۔اسکے اندر ایک بڑا تخم ہوتاہے۔جو چیٹا سرخی مائل چکنا اس کا مغز بدبودار ہوتاہے۔
مولسری کی اقسام :دو قسم کا مولسری(نر ومادہ) ہوتاہے ۔نر درخت پر پھل نہیں آتے اور اس کاپھول کسی قدر بڑا ہوتاہے۔اسکی مولسری کہتے ہیں ۔
مقام پیدائش:ہر جگہ کے علاوہ جنوبی ہندی اور برما میں خودرو ہے۔
مزاج:پھول گرم خشک ۔۔۔پھل و پوست :سرد خشک۔۔۔
افعال:پھول مفرح ،مقوی قلب ،پھل اور پوست قابض اور مجفف ہے۔
استعمال:گل مولسری کو خوشبو دار ہونے کی وجہ سے سونگھتے اور اسکے ہار بناکر پہنتے ہیں اور اس کا عرق کشید کرکے قلب و دماغ کی تفریح و تقویت اور ازالہ خفقان کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔برادہ صندل کے ہمراہ اس سے عطر بھی کشید کیاجاتاہے۔جوکہ نہایت خوشبودار اور مفرح اور مقوی ہوتاہے۔خشک یا تازہ پھولوں کے عصارہ کو بعض دماغی سرد امراض اور درد سربارد سعوط کراتے ہیں ۔
مولسری کے پھل تنہایا مناسب ادویہ کے ہمراہ دستوں کو بند اور جریان کو زائل کرنے کیلئے کھلاتے ہیں ان کے چبانے سے دانتوں کا درد ساکن ہوتااور ہلتے ہوئے دانت مضبوط ہوتے ہیں ۔
مولسری کی چھال سیلان کو روکنے اور سیلان الرحم کو زائل کرنے کیلئے سفوف بناکرکھلاتے ہیں اس کے جو شاندے سے مرض قلاع‘ درددندان میں کلی(مضمضے) کراتے ہیں اور اس سے خیساندہ بنا کر مرض سوزاک میں پلاتے ہیں ۔
پوست بیخ مولسری کا سفوف بناکرجریان و رقت منی اور سیلان الرحم کو دورکرنے و تقویت کمرکیلئے کھلاتے ہیں ۔
نفع خاص:دافع جریان و سیلان ۔مضر: نفاخ و قابض۔
مصلح:روغن و شہدبدل:چھال ببول۔
5 سے 7 مقدارخوراک:گرام۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق