مختلف نام:سنسکرت سن ماریـگجراتی ہاڈ سانگلـمہارا شڑکانڈبیلـبنگالی ہاڈ جوڑ اور لاطینی میں وائیٹس قوڈرارین گلیرس(Vitis Quadrangularis) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:یہ پودا بنگال ،چنیئ اور دیگر علاقوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔یہ پودا دہلی،یوپی کےجوہڑوں اور پانی کے تالابوں میں نہروں کے کنارے عام ملتا ہے۔
شناخت:اس پودے کا تنا چوپہلا ہوتا ہے اور اس پر پانچ چھ انگل لمبی پوریاں ہوتی ہیں۔پتے،لمبے،نوکدار اور لال مرچ کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔پھول سفید،گلابی یا پیازی رنگ کے اور چھوٹے چھوٹے پھل سرسوں کے دانے کے برابر اور سرخ رنگ کے ہوتے ہیں۔ہر پھلی میں سرخ رنگ کے بیج ہوتے ہیں۔اس کے پودے کا قد لال مرچ کے پودے کے برابر ہوتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات:اس میں کیلشیم،ایگزالک اور کیروٹین پائے جاتے ہیں۔اس کے سورس میں وٹامن سی کی مقدار بھی پائی جاتی ہے۔
فوائد:جیسا کہ نام سے ظاہر ہے،”ہڈ جوڑ”یعنی ہڈی جوڑنے والا۔
ہڈ جوڑ کے مجربات
ٹوٹی ہوئی ہڈی جوڑنا:ہڈ جوڑ کی جڑ کا سفوف دو سے تین گرام تک دن میں تین بار کھلانے سے ٹوٹی ہوئی ہڈی جلد جڑ جاتی ہے۔
ہاضمہ کی خرابی:اس کے پتوں اور کونپلوں کا جوشاندہ یا سفوف کھلانے سے ہاضمہ درست ہو جاتا ہے۔
کان سےپیپ آنا:اس کا استعمال کان کے امراض میں بھی فائدہ مند ہے۔اس کی تازہ کونپلیں لے کر اس کا رس نکال کر دو تین قطرے کان میں ٹپکائیں،فائدہ ہو گا۔
نکسیر:اس پودے کی تازہ کونپلوں کا رس نکال کر ناک میں ڈالنے سے ناک میں سے خون آنا بند ہو جاتا ہے۔
پیٹ درد:پیٹ درد میں اس پودے کا چونے کے پانی میں جوشاندہ بنا کر پلانے سے پیٹ درد میں آرام آجاتا ہے۔
ہڈی جوڑ چورن:ہاڈجوڑ،پیپل لاکھ،گیہوں کا میدہ اور درخت ارجن کی چھال ۔ان سب کو برابر برابر لے کر پیس چھان لیں۔اس میں چھ چھ گرام چورن روزانہ دودھ اور گھی ملا کر کھلانے سے ٹوٹی ہوئی ہڈی جلدی جڑ جاتی ہے۔
ہڈی جوڑ تیل:ہڈ جوڑ کا سورَس250گرام،تلی کا تیل 500گرام،دونوں کو ملا کر کڑاہی میں ابالیں۔تیل باقی رہنے پر اور جھاگ بننے پر چولہے پر سے اتار کر ٹھنڈا کر کے چھان کر محفوظ رکھیں۔موچ وغیرہ میں اس تیل کا مالش وغیرہ کے لئے استعمال کریں۔
نوٹ:یہ پودا چرپرا اور تیز ہونے کی وجہ سےگلے میں جلن پیدا کرتا ہے اس لئے اسے ابال کر یا گھی میں بھون کر استعمال کرنا چاہئے۔(ڈاکٹر ملتانی)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Vitis Quadrangular)ہڑجوڑ(ہڈجوڑ)
دیگرنام:بنگلہ میں ہاؤ بھنگا ‘ہورجوڑا‘ گجراتی میں چووباری‘ تیلیگو میں نیرو‘سنسکرت میں استھی ستہاری اور انگریزی میں وائی ٹس کو آڈرسنیگولرکہتے ہیں ۔
ماہیت:اس پودے کا قدسرخ مرچ کے پودے کے برابر ‘پتے لمبے نوک دار جبکہ تنا چار پہلو ہوتاہے۔ اس پر پانچ چھانگلی لمبی پوریاں ہوتی ہیں ۔ایک پوری زمین میں لگا دینے سے یہ اگنے لگتاہے۔اس کے پھول سفید یا گلابی رنگ کے پھل سرخ سرسوں کے دانوں کے برابر اور ہر پھل میں سرخ بیج ہوتاہے۔
مزاج:گرم خشک۔
افعال واستعمال:اس کی جڑ کھلانے اور لگانے سے ٹوٹی ہوئی ہڈی جلد جڑ جاتی ہے۔کانوں سے پیپ بہنے پر اس کی تازہ کونپلوں کا رس کانوں میں ٹپکانے سے فائدہ ہوتاہے۔کانوں سے پیپ بہنے پر اسکی تازہ کونپلوں کا رس کانوں میں ٹپکانے سے فائدہ ہوتاہے۔یہ پودا چرپرا اور تیز ہونے کی وجہ سے گلے میں جلن سی پیداکرتاہے۔اس لئے ابال کر یا گھی میں بھون کر کھلایاجاتاہے۔
مقدارخوراک:دو گرام یاماشے
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق