مرچ گھروں میں استعمال ہونے والا ایک عام مصالحہ ہےاور کسی بھی باورچی خانہ میں اس کا موجود نہ ہونا ناممکن ہے۔ انسانی صحت پر اس کے فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں. اگرچہ یہ مصالحہ سرخ رنگ کا ہوتا ہے ، لیکن یہ مختلف رنگوں کا بھی ہو سکتا ہے۔ مرچوں کی مختلف اقسام ہیں لیکن سب سے زیادہ تیز یا گرم لال مرچ ہو تی ہے۔ یہ انسانی جسم کو صحت مند رکھنے میں جادوئی اثر رکھتی ہے۔ مرچ جو روزانہ کی بنیاد ہر تقریبا ہر گھر میں استمعال کی جاتی ہے۔ اور ہر کھانے کی زینت اور کھانوں کو رنگ اور ذائقہ دیتی ہے۔ یہ صرف کھانوں کی رونق اور ذائقہ ہی نہیں بڑھاتی بلکہ جسمانی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ اس کی خاصیت گرم ہے۔
غذائی اجزاء
اس کے غذائی اجزاء کےاثرات انسان کی مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے پیں ۔مرچوں میں پروٹین، وٹامنز ، پوٹاشیم ، فولاد ، کیلشیم، آئرن، اور فاسفورس، وغیرہ جیسے غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں ٹامن A اور Cبھی اس کے غذائی اجزاء ہیں ۔
لمبی عمر کا راز
خاص طور پر ایک نئی تحقیق کے مطابق اس میں انسان کی لمبی عمر کا راز پوشیدہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اس کی ایک بہترین خاصیت درد مسدود کی خاصیت ہے یعنی درد کو روکنا یا بند کرنا ماہرین کہتے ہیں کہ درد اور تکلیف کے کم ہونے یا نہ ہونے کا احساس انسانی جسم پر کچھ اس طرح اثر انداز ہوتا ہے مرچ کے استعمال میں ہے لمبی عمر کا راز کہ اس کو طویل عرصہ تک زندہ رہنے میں مدد کرسکتا ہے اور اس کی طبعی عمر بڑھا سکتا ہے اس کے علاوہ کئی امراض میں اس کی افادیت ثابت ہونے کی وجہ سے طویل عمر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ امریکہ ، چین ، ایران اور اٹلی میں کئی لاکھ افراد کے جب غذائی ریکارڈ پر تحقیق کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ روزانہ یا اکثر مرچوں کو اپنی خوراک کا حصہ بناتے ہیں ان کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے بہ نسبت ان کے جو مرچیں کھاتے ہی نہیں یا کبھی کبھار کھاتے ہیں ۔ دراصل تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مرچیں اپنی خوراک میں شامل رکھنے والے افراد میں کینسر سے مرنے کا خطرہ 23٪ (فیصد) کم ہوتا ہے۔ یہ کینسر کو روکنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ اسی طرح دل کی بیماری سے مرنے کا خطرہ 26٪ (فیصد) کم اور کسی بھی وجہ سے مرنے کا 25٪ (فیصد) کم خطرہ ہوجاتا ہے ۔
مرچوں کی افادیت
مرچوں کا استعمال مضبوط مدافعتی نظام کے لئے ضروری ہے کیونکہ اس میں وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے جو مدافعتی نظام اور زخم کو مند مل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ خاصیت بھی رکھتی ہے ۔ جوڑوں کے درد میں پر اثر ہے۔ یہ دل کے دورے سے بچنے اور فالج کے حملے سے روکنے میں حیرت انگیز طور پر پُر اثر ثابت ہوئی ہے۔ اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ کم از کم ہفتے میں مرچوں کا چار بار استعمال ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ خون کی شریانوں سے جڑے امراض میں بھی یہ مفید ہےکیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے ۔
اس کے غذائی اجزاء جسمانی سوجن اور موٹاپے کو بھی کم کرتےہیں یعنی یہ جسمانی وزن میں کمی لاتی ہے۔ مرچ کے استعمال میں ہے لمبی عمر کا راز مرچ گرم ہے اس کے کھانے سے آپ کا پورا جسم گرم ہوجاتا ہےجو جسم میں چربی کو بڑھنے سے روکنے میں مدد کرتا ہے اور آپ کی بھوک کو کنٹرول کرتا ہے۔اس لئے یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
جز کیپسیئن
مرچوں کے غذائی اجزاء میں شامل ایک جز کیپسیئن بھی ہوتا ہے جو صحت کے لئے بہت مفید ہے۔ یہ عام طور پر اس کی جھلی میں پایا جاتا ہے کیپسیئن دوران خون کے لئے بہترین جز بھی ہے اس لئے یہ فشار خون بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ کیپسیئن کیمیائی جز ایسی ادویات کے فارمولے میں شامل ہوتا ہے جو پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کے علاج کے لئے مفید ہیں اس لئے ضروری مقدار میں مرچوں کا استعمال پٹھوں اور جوڑوں کے امراض سے نجات دینے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ خلیوں کی حفاظت کے لئے اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر بھی کام کرتی ہے یہ سوزش کو ختم کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق درد شقیقہ، تناؤ، اور شدید سردرد کا سامنا کرنے کی صورت میں 10 افراد کی ناک پر لال مرچ کا اسپرے کیا تو 7 افرادکو فورا درد سے راحت ملی کیونکہ اس مفید اسپرے میں کیپسیئن کا ایک خاص فارمولا شامل تھا۔ جو درد شقیقہ اور دیگر سر درد میں پُر اثر ہے۔
معدے کی نالی پر اس کا مفید اثر پڑتا ہےیہ کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتی ہے اس لئےنظام ہاضمہ کی صلاحیت کو بڑھا تی ہے ۔ یہ انسانی جسم کو موسمی یا تبدیلی آب و ہوا کے اثرات سے بچانے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔
کیپسسین کینسر سے وابستہ خلیوں کو ہلاک کرتا ہےاور 40 سے زیادہ اقسام کے کینسر مثلا لبلبے کے کینسر، بڑی آنت او پھیپھڑوں کے کینسر کے نہ صرف خلیوں کو ہلاک کرتا ہے بلکہ انھیں بڑھنے سے بھی روکتا ہے۔لیکن ماہرین کے مطابق کیپسسین خود بھی کینسر کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس لئے مرچ کا استعمال جسمانی ضرورت کے مطابق ہی کیا جائے۔
کیونکہ اس کے نقصانات میں سے اس کا ضرورت سے زائد استعمال سینے کی جلن اور آنتوں میں سوزش کا سبب بن سکتا ہے.اس لئے اسے اعتدال سے ہی اسے استعمال کرنا چاہیئے۔پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا اور آنتوں بیماریوں میں مبتلا افراد کے لئے اس کا استعمال سود مند نہیں ان کے لئے یہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے اسی طرح آنکھوں پر بھی اس کے مضر اثرات پڑ سکتے ہیں ۔
ماہرین کے مطابق کسی ایک ہی غذا یا کسی ایک ہی غذائی جزو کو تمام بیماریوں کا علاج سمجھ لینا دانشمندی نہیں اس لیے صرف سرخ مرچ کو لمبی عمر کا راز اُس وقت تک نہیں سمجھا جا سکتا جب تک متوازن غذا کا استعمال ، صحت مندانہ طرز زندگی ،اعتدال پسندی، حفظان صحت کے اصولوں پر سختی سےعمل نہ کیا جائے۔
مضمون نگار: فرح فاطمہ