خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: عرق گلاب
جیسے پھلوں میں آم کو پھلوں کا بادشا ہ کہا جاتا ہے. اسی طرح پھولوں میں گلاب کا پھول پھولوں کا بادشاہ کہلاتاہے۔گلاب کے پھول کے اپنے کئی فوائد ہیں۔ لیکن ہم یہاں گلاب کے پھولوں سے نکلنے والے عرق گلاب کے بارے میں بات کریں گے۔ کہ عرق گلاب کی کیا افادیت ہے اور اس کا استعمال کن کن طریقوں سے ہوتا ہے ۔ انگریزی میں عرقِ گلاب کو روز واٹر( Rose Water)کہا جاتا ہے۔ یعنی عرق گلاب یا گلاب کا پانی کہا جاتا ہے۔
عرق گلاب، گلاب کی پتیوں (پنکھڑیوں) کو بھاپ کے طریقے سے نکال کر بنایا جاتا ہے۔ گلاب کے عرق کے بہت سے طبی فوائد ہیں۔ عرق گلاب جراثیم کش اور خوشبودار ہوتا ہے ، اس لئے خوشبو کے طور پر اس سے عطریات اورپرفیومز بھی بنائے جاتے ہیں۔ کھانوں اور مشروبات میں بھی خوشبو کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
عرقِ گلاب میں شامل اجزاء
اس میں شامل اجذاء جیسے وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹ (عمل تکسید کو روکنے والا عامِل یعنی ایسا جذ جو خصوصاً کھُلی ہوا میں رکھی ہوئی اشیا کی حفاظت کے لیے اِستعمال ہوتا ہے) اینٹی سیپٹیک یعنی جراثیم کش ( وہ جذ جوبیکٹیریا یعنی جراثیم سے سے بچاتا ہے اورجوانفیکشن یعنی متعدی امراض سےبھی بچاتا ہے) خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں ۔ اس لئے یہ متعدد امراض بلکہ فرسٹریشن ، اور جلد کی حفاظت و نگہداشت کے لیے بھی بہترین ہے ۔ یہ جلد میں نمی کی سطح کو برقرار رکھتا ہے جلد کو نرم و ملائم بنا تا ہے جلد کی خشکی کو بھئ دور کرتا ہے۔عرق گلاب کا ایک بہترین استعمال چہرے کی کلینزنگ ہے یعنی یہ بیوٹی مصنوعات میں چہرے کی کلینزنگ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔خشک جلد ہو یا چکنی جلد ، نارمل ہو یا ملی جلی جلد ،عرق گلاب ہر جلد کے استعمال کےلئے موزوں ہے۔
اس لئےہزاروں سال سے عرق گلاب کا استعمال مختلف طبّی فوائد اور حسن و خوبصورتی میں اضافے کے لئے کیا جاتا رہا ہے۔
آنکھوں کے لئے مفید
عرق گلاب آنکھوں کی تھکن اور آنکھوں کے گرد و غبار کو بھی صاف کرتا ہے ۔آنکھوں کے گرد پڑنے والے سیاہ حلقوں کو بھی
عرق گلاب دور کرتاہے۔ آنکھوں کی مختلف تکالیف مثلاً آنکھوں کی جلن ، دکھن، سورج کی روشنی یا تمازت ، گرمی یا لو سے آنکھوں کا سرخ ہوجانا اور آشوب چشم کا علاج بھی ہے۔ تھکی ہوئی آنکھوں کو پرسکون کرنے اور سوجن کو کم کرنے کے لئے۔ٹھنڈے عرق گلاب میں دو کاٹن کے چھوٹے ٹکڑے (پیس ) بھگو کر5 منٹ کے لیے اپنی پلکوں پر رکھیں۔اس سے آنکھوں کی تھکن دور ہو گی اور سکون ملے گا۔
چہرے اور جلد کے لئے بہترین
عرقِ گلاب کا استعمال کوئی نئی بات نہیں بلکہ اس کا استعمال صدیوں سے ہورہا ہے ، قدیم زمانے سے یہ روایتی طور پر وبصورتی کی مصنوعات اور کھانے پینے کی اشیاء دونوں میں بطور خوشبو اور افادیت کی وجہ سے استعمال ہوتا رہا ہے۔عرق گلاب چہرے کی خوبصورتی اور تروتازگی قائم رکھنے کیلئے ایک بہترین ٹانک ہے۔ جلد سے میل کچیل اور گردو غبار صاف کو کرتا ہے ۔اور میک اپ صاف کرنے یا اتارنے کے لئے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لئے عرق گلاب بہترین کلینزر ہےجو جلد کی بہترین کلینزنگ بھی کرتا ہے۔ جلد کی جلن بھی دور کرتا ہے۔ بیوٹیشنز اور کاسمیٹکس بنا نے والی کمپنیاں اپنی پروڈکٹ میں اس کا استعمال کرتی ہیں ۔ فیس ماسک اور فیس ٹونر بنا نے کے لئے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ چہرے کی خوبصورتی کے لئے اس کو مختلف اشیاء کے ساتھ ملا کر لگایا جاتا ہے۔ مثلا بیسن ہلدی اور عرق گلاب کاپیسٹ چہرے پر لگانے سے چہرہ شاداب ہو جاتا ہے ۔ اسی طرھ ملتانی مٹی شہد وغیرہ کے ساتھ بھی اس کو چہرے کی خوبصورتی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے عرق گلاب کیل مہا سوں کا بھی خاتمہ کرتا ہے اس لئے کہ یہ بیکٹریا کی افزائش کو روکتا ہے ۔
گلاب کے عرق سے جلد کی صفائی کریں ایک کاٹن کا پیس ٹھنڈے گلاب کے عرق میں گیلا کریں اور چہرے کی جلد کو ہاتھ کے ہلکے دباؤ سے صاف کریں اس سے جلد کے مساموں میں موجود میل کچیل، گندگی اور چکنائی صاف ہو جائے گی۔ ایک سپرے کی بوتل میں عرق گلاب بھریں اور اسے چہرے پر چھڑکنے سےجلد ہائیڈریٹ ہونے میں مدد ملے گی ۔ تازگی حاصل ہوگی ۔
موسم سرما میں جلد کی خشکی دور کرنے اور جلد کو نرم ملائم بنانے کے لیے گلیسرین میں لیموں کا رس اور عرق گلاب ملا کر لگانے سے جلد نرم ملائم ہو جاتی اور نکھر جاتی ہے۔
دل و دماغ کے لئے کارآمد
تھکاوٹ ، اضطراب اور خشک جلد کی شکایات دور کرتا ہے ۔ امراض قلب یعنی دل و دماغ اور معدہ کے امراض کے لئے مفید ہے ۔ یہ اعصابی نظام کو بھی تقویت دیتا ہے سر درد میں آرام دیتا ہے اور ذہنی دباؤکو بھی کم کرتا ہے۔ مزاج کو خوشگوار کرتا ہے ۔ ڈیپریشن دور کرتا ہے۔ اس سے چہرے کی صفائی یا بطور ٹونر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ گلاب کے عرق کو اسپرے بوتل میں ڈال کر اس سے اپنے چہرے اور کلائیوں تک اسپرے کر سکتے ہیں جس سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں اس کی خوشبو تناؤ دور کرتی ہے۔ گلاب کی خوشبو یا عرق گلاب کا کمرے میں اسپرے کرنے سے پرسکون اور زیادہ آرام دہ نیند آتی ہے یا ہر رات سونے سے پہلے اپنے تکیے ، بستر ، پاؤں اور چہرے پر عرق گلاب کو تھوڑا سا چھڑکنے سے یا اسپرے کرنے سے خوشگوار احساس اور ذہنی سکون حاصل ہوگا ۔ بالوں کی خشکی میں بھی کمی لاتا ہے۔
عرق گلاب زخموں ، داغوں اور جلنے کے نشانوں کو دور کرنے میں مفید ہے
عرق گلاب زخموں ، داغوں اور جلنے کے نشانوں یا داغوں کو ٹھیک کرتا ہے اورانفیکشن کو بڑھنے اور پھیلنے سے روکتا ہے۔ڈی ہائیڈریشن کا بھی علاج ہے۔
بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے کے لئے
عرق گلاب اینٹی ایجنگ یعنئ بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ یہ حسن و خوبصورتی کی مصنوعات یعنی میک اپ میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ چہرے پر جھریاں بننے کے عمل کو کم کیا جا سکے یا روکا جاسکے۔
متعدد فرائد
ایک تحقیق کے مطابق اس کا عرق ہاضمے پر بہتر اثر ڈال سکتا ہے۔گلے کی سوجن کو دور کرتا ہےیعنی گلے کی تکلیف کو دور کرتا ہے۔ inflammatory anti اور anti septic ہونے کی وجہ سے یہ جلد کی سوزش اورلالی کو کم کرتا ہے۔ رنگ نکھارتا ہے۔ کیل مہاسوں کو کم کرتا ہے۔ چونکہ جراثیم کش ہے اس لئے انفیکشن بڑھنے سے روکتا اور انفیکشن کا علاج بھی ہے۔اس لئے عرق گلاب مختلف دواؤں کی تیاری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ آنکھوں کی بیماریوں کے علاج میں بھی معاون ہے۔ اس میں بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس بھی شامل ہوتے ہیں جو خلیوں کی حفاظت کرتے اور نقصان سے بچاتے ہیں۔
عرق گلاب کا سب سے بڑ فائدہ یہ ہے کہ یہ جلد کی جلن کو دور کرتا ہے اور اس میں سوزش کو ختم کرنے کی صلاحیت ہے ۔ یہ اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کی سوزشوں کو دور کرتاہے بیماریوں کے علاج میں مدد کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ ایکزیما کی بیماری میں بھی کارآمد ہے. تحقیق کے مطابق ، عرق گلاب میں وٹامن سی اور فینولکس شامل ہوتے ہیں ، جومہاسوں، سوزش اور سوجن کے لیے قدرتی دوا کا کام کرتےہیں .
جمالیاتی ڈرمیٹولوجی کے مطابق فری ریڈیکلز جلد کے مسام اور پمپ بند کردیتےہیں۔ جس سے جھریاں بننے کا عمل، مہاسے ، جلد کی سوزش یا لالی پیدا ہوتی ہے۔ اور عرق گلاب کا استعمال جس میں اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں۔ فری ریڈیکلز کے خلاف کام کرتا ہے۔
عرقِ گلاب کا استعمال بے ضرر ہے
عرق گلاب ہر عام و خاص استعمال کر سکتا ہے سوائے اُن کے جن کو اس سے الرجی ہو۔ عام طور پر ، عرق گلاب کے
مضر اثرات نہیں ہوتے۔ یعنی یہ بے ضرر ہے اس کے سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں۔ یہ آسانی سے بازار سے بھی دستیاب ہوجاتاہے اور خود گھر میں بھی بنایا جا سکتا ہے ۔ اس کے متعدد فوائد اور استعمالات ہیں۔
مضمون نگار:فرح فاطمہ