موسم کی تبدیلی انسان کی صحت اور مزاج دونوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ عام طور پرلوگ موسموں کی تبدیلی سے بیمار ہو موسم سرما کی آمد اور بیماریوں سے بچاؤ جاتے ہیں۔ کیونکہ اس سے درجہ حرارت میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔ جو وائرس کی نشوونما اور پھیلنے کا باعث بنتی ہے اور وائرس سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔
موسم سرما کی آمد دن میں گرمی اور رات میں ٹھنڈ کے ساتھ شروع ہوجاتی ہے ، اور موسم کا اس طرح کا درجہ حرارت انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب نہیں کرتا ہے۔ موسم سرما دلکش ہوتا ہے لیکن اس کے ناخوشگوار پہلو کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، جیسے متعدی بیماریاں ، صحت کی خرابی اور درجہ حرارت میں کمی وغیرہ ہیں۔
نزلہ ، بخار، کھانسی ، اور سانس کی دیگر بیماریاں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی شروع ہوجاتی ہیں۔ موسم سرما میں سردی کی وجہ سے چونکہ زیادہ تر لوگ گھروں کے اندر وقت گزارنا پسند کرتے ہیں۔ اس لئے یہ وائرس آسانی سے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ یہ متاثرہ شخص کے کھانسنے ، چھینکنے ، یااس کی کسی آلودہ چیز کو چھونے، جیسے دروازے وغیرہ کو چھونے تک سے بھی یہ دوسرے افراد کو بھی لگ جاتے ہیں۔ نزلہ ، زکام ، ناک ، کان اور گلے میں انفیکشن، سردی لگنا ، ناک بہنا ، چھینکیں آنا ، گلے میں خراش ہونا، گلا دُکھنا، کھانسی، ہلکا یا تیز بخار ، تھکاوٹ ، اور درد وغیرہ موسم سرما کی عام بیماریاں ہیں، اور یہ متعدی یعنی ایک سے دوسرے کو لگ جانے والی بیماریاں ہیں ۔ان بیماریوں کی میعاد کچھ دنوں سے کئی ہفتوں تک پر مشتمل ہوسکتی ہے۔ موسم سرما کے آغاز سے ہی اکثر افراد ان بیماریوں میں مبتلا نظر آتے ہیں۔ خاص طور پر وہ افراد جن کا مدافعاتی نظام مضبوط نہیں ہوتا یا وہ جو سردی سےاپنے آپ کو زیادہ محفوظ نہیں رکھ پاتے وہ لوگ موسمی بیماریوں کا زیادہ شکار نظر آتے ہیں۔ کچھ ایسے وائرس بھی بیماریاں پھیلانے کا سبب بنتے ہیں جو سردیوں میں ہی پھلتے پھولتے اور بیماریاں پھیلاتے ہیں۔
موسم سرما کی بیماریاں
فلو (بخار)
موسم سرما میں فلو ہونا ایک عام بیماری ہے۔ یہ متعدی بیماری یعنی ایک سے دوسرے کو لگنے والی بیماری ہے۔ کسی فلو کے مرض میں مبتلا فرد کے کسی دوسرے فرد کےقریب چھینکنے ، کھانسنے یا کسی آلودہ چیز کو چھونے سے دوسرے افراد بھی فلو میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
علامات: بخار ، جسم میں درد، گلے میں درد ، چھینکیں آنا ، قے ہونا ، اور کھانسی ہونا فلو کی عام علامات ہیں۔ اس کے علاوہ اسہال بھی ہو سکتے ہیں۔عام طور پر بخار تین دن سے پانچ دن تک ہو سکتاہے۔ لیکن جسمانی تھکاوٹ یا کمزوری اور کھانسی دو ہفتے تک یا اس سے زیادہ دن بھی رہ سکتی ہے۔ علاج ۔ اس میں طبی مدد لینا ضروری ہے۔احتیاط ، ادویات کا استعمال ، اور آرام کرنا اس بیماری کا علاج ہے۔
نزلہ اور زکام
نزلہ اور زکام ہونا موسم سرما کی عام بیماری ہے۔ ایک میڈیکل تحقیق کے مطابق 200 سے زائد اقسام کے وائرس زکام کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ناک اور گلے میں انفیکشن یا نزلہ اور زکام کا سب سے عام سبب رائنو وائرس (rhinovirus)ہے۔ کیونکہ خشک اور سرد آب و ہوا میں رائنو وائرس پھلتا پھولتا اور پروان چڑھتاہے۔ اگرچہ عام زکام پریشانی کا سبب تو ہوسکتا ہے لیکن اس میں معمول کی سرگرمیاں جاری رکھی جا سکتی ہیں۔ کیونکہ یہ دو چار دنوں میں ٹھیک ہوجاتا ہے ۔لیکن اگر اس سے زیادہ عرصہ باقی رہے تو طبی معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے۔
علامات: نزلہ زکام کی عام علامات میں عام طور پر چھینکیں آنا، ناک کا بہنا ، سر میں درد، جسم میں درد ہونا، کھانسی ہونا، گلے کی سوزش ، اور ہلکا بخار شامل ہیں۔
روک تھام: وائرس کو پھیلنے سے روکنا ہی نزلہ زکام کے وائرس سے محفوظ رہنا ہے۔ اس لئے ان لوگوں سے میل جول اور رابطے میں احتیاط رکھیں، جو نزلہ زکام میں مبتلا ہیں۔ اس لئےضروری ہے کہ بار بار ہاتھ دھوئے جائیں۔ اگر گھر کا کوئی فرد نزلہ زکام میں مبتلا ہے تو اس کا پانی پینے کا برتن الگ کردیں اور اس کے ساتھ ایک پلیٹ میں کھانے یعنی شیئر کرنے سے گریز کریں اور گھر کے صفائی کے لئے جراثیم کش دواؤں کا استعمال کریں۔
علاج: چونکہ عام زکام کا کوئی علاج نہیں ہے ، اس لیے اس میں مناسب آرام ، احتیاط اور ڈیکونجسٹنٹ(Decongestants) یعنی بند ناک کو کھولنے والی ادویات مؤثر ہیں ۔ بیکٹیریل انفیکشن میں اینٹی بائیوٹکس کارآمد ہیں۔ سینے کی جکڑن اور بند ناک کو کھولنے کے لئے بھاپ کا طریقہ بھی بہترین علاج ہے ۔ گرم ابلتے ہوئے پانی کو چولھے سے اتار کر اس میں ایک چمچہ کوئی بھی اچھی سی بام شامل کردیں ۔ سر کے گرد کوئی تولیہ لپیٹ لیں اور اس بھا پ میں منہ کے ذریعے اور ناک کے ذریعے سانس لیں ۔خیال رکھیں کہ بھاپ آنکھوں سے دور رہے ۔
نمونیہ
نمونیا ایک جان لیوا بیماری ہے۔ جس میں وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن پھیپھڑوں کی چھوٹی تھیلیوں میں پھیلتے ہیں جو انہیں بلغم سے بند کردیتے ہیں۔ جس سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے نمونیا کے جراثیم چھینکنے، کھانسنے، منہ کو یا ناک کو چھونے اور متاثرہ اشیاء کو چھونے سے پھیل سکتے ہیں۔
علامات: اس کی علامات شدید کھانسی کے ساتھ سبز بلغم کا اخراج ، تیز بخار، سردی لگنا، پٹھوں میں درد، سر میں درد، سانس لینے میں دشواری، قے آنا، پسینہ آنا اور اسہال ہیں۔
روک تھام: بیکٹیریل نمونیا کی روک تھام کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا جیسے مناسب ورزش ، آرام اور بہتر خوراک کا استعمال ضروری ہے تاکہ بیکٹیریل نمونیا پیدا ہونے کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
علاج: اس کا علاج اینٹی بائیوٹکس کا استعمال ہے۔ اور معالج کی تجویز کردہ ادویات مقررہ میعاد تک مکمل کرنابہت ضروری ہے ورنہ یہ بیماری دوبارہ عود کر سکتی ہے۔
کان میں انفیکشن
کان کا شدید انفیکشن موسم سرما کی ایک عام بیماری ہے ۔ جس میں بیکٹیریا ، کان میں سوجن اور مواد بننے کا سبب بنتے ہیں۔ شدید کان کے انفیکشن کی وجوہات نزلہ یا زکام ، تمباکو نوشی ، ہڈیوں کا انفیکشن اور موسم کی تبدیلی ہے ۔
علامات: کان کے شدید انفیکشن کی علامات کان میں تکلیف ،شدید درد ، سماعت میں کمی ، وغیرہ ہیں۔
روک تھام: نہانے کے بعد کانوں کو مکمل طور پر خشک کرنا اور کانوں کو روئی سےصاف کرنا ضروری ہے ۔تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔ ا دویات کا استعمال کریں ۔
علاج: اس میں عام طور پر اینٹی بائیوٹکس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ کان میں درد کے لئے ، درد سے نجات دلانے والی ادویات بھی اس کے علاج میں شامل ہے۔
نورو وائرس
نورو وائرس۔ نورو وائرس ایک متعدی یعنی لگنے والی بیماری ہے۔ جو سردیوں کے موسم میں عام ہے۔ یہ ہر عمر کے افراد میں سال میں کبھی بھی ہوسکتی ہے۔ اس میں افراد اسہال اور قے میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔
علامات: نوروائرس انفیکشن کی عام علامات میں ، اسہال ، پیٹ میں درد ، بخار ہونا،سردی لگنا متلی ہونا شامل ہیں ۔
طبی علاج کےساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصول جیسے صفائی کا خیال رکھنا ، صاف ستھرا پکا ہوا کھانا کھانا، جراثیم کش دواؤں سے گھر کو صا ف رکھنا۔
گلے کی بیماری ، خشک کھانسی یا بلغمی کھانسی
سردیوں کے موسم میں گلے کی سوزش عام ہے جو بعد میں شدید انفیکشن کا باعث بھی بن سکتی ہے جس کی وجہ سے کھانا نگلنا یا پانی پینا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ گلے اور ٹانسلز میں ہونے والا انفیکشن بھی ایک عام بیماری ہے جو پانچ سے پندرہ سال کی عمر کے بچوں میں سرد موسم میں بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ علامات: گلے میں تیز درد، سر درد، بخار ، ، متلی ، سوجن اور قے شامل ہیں۔خشک کھانسی یا بلغمی کھانسی بھی موسم سرما میں عام ہے۔
علاج : گلے کی سوزش ، درد اور بخار کو کم کرنے کے لئےاینٹی بائیوٹکس ادویات اور کھانسی کے سیرپ اس کے علاج کے لیے تجویز کیئے جاتے ہیں ۔ جوشاندہ کا استعمال بھی اس کے علاج میں بہت مفید ہے۔ موسم سرما کے دوران زیادہ گرم چائے ، کافی سوپ کا استعمال ،ہائیڈریٹ رہنا ، ہاتھوں کو دھونااور صاف رکھنا، نیم گرم پانی سے غرارے کرنا، مناسب آرام کرنا۔اور ادویات کا استعمال۔
موسم سرما کے دوران بیماریوں سے محفوظ ر ہنے کے لئے احتیاطی تدابیر
اپنی خوراک میں موسم سرما کی بہترین غذائیں ، سبزیاں پھل اور میوہ جات شامل کریں ۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بھی کرتی ہیں اور موسم سرما کی بیماریوں سے محفوظ بھی رکھتی ہیں اور ان کا علاج بھی ہیں ۔ صاف رہنا اور اپنے ہاتھوں کو کثرت سے دھونا بیماری پیدا کرنے والے جراثیم سے چھٹکارا پانے کا سب سے اچھا طریقہ ہے۔وٹامن سی کو اپنی خوراک میں شامل رکھیں ۔ وٹامن سی جسم کو سردی ، فلو اور دیگر عام موسم سرما کی بیماریوں سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔جڑی بوٹیوں والی چائے قہوہ یا یخنی بھی موسم سرما میں فائدہ پہنچاتی ہیں ۔
جوشاندے کا استعمال تمام موسم سرما کی بیماریوں کا بہترین اور مؤثر ترین علاج ہے۔ اور سردی اور ٹھنڈ سے خود کو محفوظ رکھنا ، گرم کپڑوں کا استعمال۔آدھا گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچہ شہد ملاکر پینے سے پٹھوں کو آرام اور کھانسی میں افاقہ ہوتاہے اور ٹھنڈ کا اثر دور ہوتاہے۔آدھا انچ دار چینی کا ٹکڑا اورایک انچ ادرک کا ٹکڑا کاٹ کردو کپ پانی میں پکنے کے لئے رکھ دیں پھر اس میں ایک چھوٹی ڈلی گڑ کی شامل کر دیں ۔ چاہیں تو ایک چٹکی چائے کی پتی بھی شامل کرسکتے ہیں جب پانی ایک یا ڈیڑھ کپ رہ جائے تو یہ قہوہ چھان کر پی لیں ۔ یہ قہوہ نزلہ، زکام اور کھانسی وغیرہ میں بہت مفید ہے