بے خوابی کی شکایت یعنی نیند نہ آنا یا پرسکون نیند نہ آنا ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ اکثر افراد نیند کے مسئلے کا شکار ہیں ۔ اصل میں نیند انتہائی ضروری ہے جو ہمارے دماغ اور ہمارے جسم کو آرام و سکون پہنچاتی ہے۔ نیند انسان کی زندگی کے معمولات کا ایک اہم حصّہ ہے جسطرح زندہ رہنے اور صحت مند رہنے کے لئے سانس لینا ، کھا نا ، پینا ضروری ہے اسی طرح نیند بھی ضروری ہے اور نیند بھی پر سکون ہونا چاہئے ۔ اس مضمون میں ہم اچھی نیند کے چند سنہری اصولوں پر بات کریں گے ۔
ہر شخص کو زندگی میں کبھی نہ کبھی نیند نہ آنے کے مسئلے سے دوچار ضرور ہونا پڑتا ہے ۔ ایسا اس لئے بھی ہوتا ہے کہ جب کوئی انسان فکرمند ہو یا کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہو یا بیمار ہو تو نیند میں خلل واقع ہو جاتا ہے جو عارضی ہوتا ہے لیکن یہ مستقل یا دیرپا بھی ہو سکتا ہے ۔۔ نیند نہ آنے کو بے خوابی کہتے ہیں اور انگریزی میں اس مسئلے کا نام (Insomnia ) ہے ۔ اگر بے خوابی کی شکایت زیادہ عرصے تک رہے تو جسمانی اور ذہنی طور پر انسانی صحت پر اس کےبہت برےاثر ات پڑتے ہیں ۔
نیند کا دورانیہ
عام طور پر ہر بالغ شخص کو اچھی صحت کے لئے سات یا آٹھ گھنٹے پرسکون نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ ویسے عمر کے ساتھ نیند کا دورانیہ کم یا زیادہ ہوتا ہے ۔ جیسے شیر خوار بچے سترہ اٹھارہ گھنٹے سوتے ہیں اور جب تھوڑے بڑے ہوجاتے ہیں تو نیند کا دورانیہ کم ہو کر دس بارہ گھنٹے ہوجاتا ہے۔
نیند نہ آنے کے برے اثرات
آجکل رات گئے تک نیٹ ، موبائل اور ٹی وی دیکھنے کی وجہ سے بھی بڑوں اور بچوں ہر ایک کی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے ۔ اور بے خوابی کی شکایت عام ہوتی جارہی ہے۔ جب انسان بے خوابی کا شکار ہوتا ہے یا بھرپور نیند نہیں لیتا تو اس کا اثر اس کی جسمانی اور دماغی صحت پر بہت خراب اثر پڑتا ہے ۔ وہ جسمانی اور ذہنی تھکن کا شکار ہو جاتا ہے۔ رات میں نیند نہ آنے کے وجہ سے اسے دن میں کام کے دوران نیند کا غلبہ آنے لگتا ہے۔ قوّت فیصلہ کمزور ہو جاتی ہے۔ ڈیپریشن فرسٹریشن ، جسمانی اور ذہنی کمزوری اور دیگر امراض جنم لیتے ہیں ۔
اچھی نیند کے لئے سنہری اصول
1۔ بستر آرام دہ اور ماحول پرسکون ہونا چاہئے ۔سونے سے قبل بستر کو صاف ستھرا کرلیں اور جھاڑ لیں کیوں کہ سونے سے پہلے بستر کو تین بار جھاڑنا سنت بھی ہے ۔ اور سائنسی تحقیق سے بھی یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ جب ہم بستر پر بیٹھتے یا سوتے ہیں تو جسم سے مردہ سیل بھی بستر پر جھڑتے ہیں اور اگر بستر کو نہ جھاڑیں اور صاف نہ کریں تو وہ مردہ سیل جسم میں داخل ہو کر متعدد بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں ۔
2۔ سوتے وقت کمرے کی روشنی مدھم رکھیں کیوں کہ تیز روشنی بھی نیند کی کارکردگی پر اثر ڈالتی ہے ۔
3۔ سونے کا ایک وقت مقرر کرلیں ۔ سونے کے وقت کی پابندی کرنے سے بھی بے خوابی کی شکایت پیدا نہیں ہوتی ہے۔ کیوں کہ انسان کو ایک مخصوص وقت پر نیند آنے کی عادت ہو جاتی ہے ۔
4۔ صبح کی ورزش کی عادت ڈالیے۔ کیوں کہ اس سے جسم چاق و چوبند ہوتا ہے اور رات کو پرسکون نیند آتی ہے ۔
5۔ سونے سے قبل پیروں کی مالش کرنا یا سر کی مالش کرنے کا طریقہ بھی اچھی نیند لانے کا سبب بنتا ہے۔
6۔ سونے سے کچھ دیر قبل تقریبا ڈیڑھ سے دو گھنٹے قبل موبائل، لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر ، ٹی وی اور انٹر نیٹ کے استعمال سے اجتناب کیجئے ۔ کیوں کہ ان سے نکلنے والی شعاعیں (ریزز) ایک میلا ٹوئن ہارمون جو نیند کے لئے ضروری ہے اس کے کام میں خلل ڈالتی ہیں ۔
7۔ اسی طرح سونے سے پہلے موبائل وغیرہ کو بستر سے دور یعنی کافی فاصلے پر رکھیے ۔ اور موبائل کو آف کردیجئے تاکہ بے وقت کے میسیج اور کال کی رنگ ٹون نیند میں مداخلت نہ کر سکیں ۔ اور اگر موبائل آف نہ کرنا چاہیں تو کم ازکم موبائل سائیلینٹ کردیجئے ۔ تاکہ موبائل کی فکر بھی دور ہوجائے اور ذہن پرسکوں حالت میں ہوجائے ۔
8۔ سونے سے کچھ دیر پہلے نہانا بھی اچھی عادت ہے اس سے نیند اچھی آتی ہے۔
9۔ کوشش کیجئے کہ سونے سے قبل چائے یا کافی کا استعمال ترک کردیجئے ۔ چائے یا کافی کے بجائے ایک کپ نیم گرم دودھ پینے کی عادت بنائیے اس سے دماغ کو سکون ملے گا اور نیند بھی اچھی آئے گی ۔
10۔ کوشش کریں کہ ہر قسم کی فکر اور پریشانی کو ذہن سے نکال دیں ۔ اور پرسکون رہنے کی کوشش کریں ۔
11۔ تمباکو نوشی سے پرہیز کریں ۔ بے خوابی کی ایک وجہ تمباکو نوشی بھی ہے۔ اور تمباکو نوشی تو ویسے بھی مضر صحت ہے۔
12۔ نیند لانے کی تکنیک 4-7-8
8-7-4 سانس لینے کا طریقہ ہے جو نیند لانے کی ایک تکنیک ہے یہ ایک آسان مشق ہے ۔ اصل میں تو یہ ایک قدیم یوگک مشق ہے لیکن ایک ماہر ڈاکٹر اینڈریو ویل نے 1915 میں اس تکنیک کو مقبول کرایا ۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ بستر پر آرام سے لیٹنے کے بعد 4 سیکنڈ تک ناک سےخاموشی سے سانس لیں پھر 7 سیکنڈتک سانس کو روکیں۔ اس کے بعد اپنی سانس 8 سیکنڈ تک ہوش کی آواز کے ساتھ باہر نکالیں ۔ اس مشق کو تقریباً 4 بار دہرائیں ۔ اس ورزش کو ابتداء میں سیکھنے اور کرنے کے لئے لیٹنے سے زیادہ بیٹھنا بہتر ہے ۔ اور بیٹھنے میں کمر سیدھی ہونی چاہئے ۔ جب کچھ دن بیٹھ کر اس مشق کو اچھی طرح کرنا سیکھ جائیں تو پھر بستر پر لیٹ کر بھی نیند لانے کی اس تکنیک کو اپلائی کر سکتے ہیں ۔اگر اس تکنیک میں مشکل ہو تو وزش کو جلدی بھی کرسکتے ہیں اور تین بار بھی کرسکتے ہیں ۔