کولڈ ڈرنکس ایک عام مشروب ہے۔ یہ کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس کہلاتے ہیں ۔ یہ نہ صرف تقریبات کی رونق ہیں بلکہ اسکولز ، کالجز ، یونیورسٹیز ، ہوٹلوں ، بازاروں ، دکانوں ، کھیل کے میدانوں یہاں تک کے کوئی بھی پبلکک پلیزز ہوں یا گھر ، یہ گھروں میں بھی روزمرہ کی زندگی میں شامل ہے ۔ لیکن کولڈ ڈرنکس ہماری صحت کے لئے مفید ہیں یا مضر تو تحقیق سے تو یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کولڈ ڈرنکس کے مفید اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں اور اس کے مضر اثرات بہت زیادہ ہیں ۔ اس سے خوراک میں اضافی چینی اور غیر ضروری کیلوریز کے علاوہ کوئی وٹامن، کوئی پروٹین ، کوئی معدنیات، اور کوئی فائبر کچھ حاصل نہیں ہوتا ہے ۔ کیونکہ اس سے کوئی اہم غذائیت تو حاصل نہیں ہوتی لیکن اس میں شامل شکر اور سوڈا صحت کی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں ۔ اور اس کے مضر اثرات بھی فوراً ظاہر نہیں ہوتے بلکہ یہ سلو پوائزن ہے آہستہ آہستہ رونما ہوتے ہیں ۔ یہ انسان کوا ندر سے کمزور کردیتے ہیں۔ اور کولڈ ڈرنکس میں جو مصنوعی رنگ ڈالے جاتے ہیں وہ بھی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں ۔کولڈ ڈرنکس میں شامل شکر صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہے لیکن ہمیں کولڈ ڈرنکس زیادہ میٹھی کیوں نہیں لگتیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اس میں شامل ایک کیمکل فاسفورس ایسیڈ کولڈ ڈرنکس میں شامل مٹھاس کے ذائقے کو کم کردیتا ہے ۔
حقیقت میں زیادہ شوگر والے سافٹ ڈرنکس کا استعمال صحت پر مختلف منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ جیسے عام طور پر وزن میں اضافہ ، ٹائپ 2 ذیابیطس، امراض قلب ، کینسر اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔ اور ان میں شامل سوڈا دانتوں کی کمزوری اور خرابی کا سبب بنتا ہے ۔ یہ مقبول و معروف سوفٹ ڈرنکس ہڈیوں کی صحت اور مضبوطی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے ۔ کولڈ ڈرنس کے استعمال سے انسان اپنی عمر سےزیادہ بڑا دکھائی دیتا ہے ۔ ظاہر ہے اس کی وجہ مختلف امراض بھی ہوسکتے ہیں ۔
ہم کولڈ ڈرنکس کو ہاضمے کے لئے یا پیاس بجھانے کے لئے پیتے ہیں لیکن اس سے پیاس نہیں بجھتی ۔ کیوں کہ اس میں ایسا کیمیکل شامل ہوتا ہے جو جسم سے پانی کی مقدار کو کم کرتا ہے اس لئے اس کو پینے کے بعد پیاس بجھانے کی تشنگی باقی رہتی ہے ۔ اور بعض اوقات یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ کولڈ ڈرنکس کازیادہ اور متواتر استعمال کرنے والے اس کے عادی ہوجاتے ہیں ۔ اور ان کے لئے یہ ایک نشے کی صورت اختیار کرلیتی ہے کہ جب تک وہ کولڈ ڈرنکس نہ پی لیں بے چینی محسوس کرتے ہیں ۔
دانتوں کی خرابی
کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس کا زیادہ استعمال دانتوں کی کمزوری اور خرابی کا باعث بنتا ہے ۔ دانتوں کا رنگ پیلا ہو سکتا ہے یا دانتوں میں کیڑا بھی لگ سکتا ہے جو دانتوں کھوکھلا کردیتے ہیں اور دانتوں کی جڑیں بھی کمزور ہو جاتی ہیں اور دانت جلدی گر سکتے ہیں ۔ اصل میں منہ میں بیکٹریا ہوتے ہیں اور ان سافٹ ڈرنکس میں شامل شکر اور سوڈے سے منہ میں موجود بیکٹریا کے ساتھ ایسے کیمیکل بنتے ہیں جو دانتوں کو کمزور کردیتے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ شکر اور سوڈا دانتوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اصل میں سوفٹ ڈرنکس کے سوڈے میں فاسفورک ایسڈ اور کاربونک ایسڈ جیسے تیزاب ہوتے ہیں ۔ اور سوفٹ ڈرنکس پینے سے منہ میں موجود بیکٹریا کے ساتھ مذید نقصان دہ تیزاب یا کیمیکل بنتا ہے جو دانتوں کی صحت اور مضبوطی پر اچھا اثر نہیں ڈالتا ہے ۔
سینے کی جلن
کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس میں پانی اور تحلیل شدہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوتی ہے ۔ جو جسم کے اور معدے کے درجہ حرارت سے گرم ہو کر گیس بن جاتی ہے ۔ اور یہ گیس ڈکار کا سبب بنتی ہے ۔ اور خوراک اور پیٹ کے کیمیکل ڈکار کی وجہ سے کھانے کی آنت میں آجاتے ہیں جس سے سینے میں جلن محسوس
ہوتی ہے اور ذائقہ بھی کھٹا محسوس ہوتا ہے ۔
موٹاپے کا خطرہ
کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس میں شامل شکر سے کیلوریز میں اضافہ ہوتا ہے جو موٹاپے کا سبب بنتا ہے، جسمانی وزن میں اضافہ بھی ہوجاتا ہے ۔ اور جسمانی وزن میں اضافے سے کئی امراض جنم لیتے ہیں جیسے امراض قلب ، ٹائپ 2 ذیابیطس، جگر کی بیماری اور ہڈیوں کی کمزوری وغیرہ شوگر پیٹ کی چربی اور جگر کی چربی میں تیزی سے اضافہ بھی کرتی ہے۔
غذا میں کمی
کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس کے زیادہ استعمال سے خوراک پر اثر پڑتا ہے ۔ اور مجموعی طور پر اس میں شامل سوڈے کی وجہ سے خوراک اور صحت بخش غذا کا استعمال کم ہوجاتا ہے ۔
ہڈیوں کی کمزوری
سوفٹ ڈرنکس کا ایک نقصان یہ بھی ہےکہ اس کے زیادہ استعما ل سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں ۔ اور ہڈیوں میں مضبوطی قائم نہیں رہتی ہے ۔
کینسر کا خطرہ
میٹھے مشروبات کینسر کے خطرے کا سبب بھی بنتے ہیں۔ تحقیق سے یہ ثابت ہے کہ کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس سے کینسر اور خاص طور پر لبلبے کے کینسر کا امکان بہت زیادہ ہوجاتاہے۔
ڈیمنشیا کا مرض
شکر کا زیادہ استعمال بلڈ شگر کی سطح میں اضافہ کرتا ہے جو ڈیمنشیا کے مرض کا خطرہ پیدا کرتا ہے یعنی اس سے الزائمر کی بیماری بھی ہو سکتی ہے ۔
تو اس لئے اگر تندرست و توانا رہنا ہے اور امراض سے محفوظ رہنا ہے تو کولڈ ڈرنکس یعنی کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس یا کسی بھی قسم کے ڈبہ پیک میٹھے مشروبات کا استعمال ترک کردیں یا محدود کردیں ۔ اور طرز ذندگی میں اچھی عادات اور متوازن صحت بخش غذاؤں کو ترجیح دیں ۔
جگر میں چربی یعنی فیٹی لیور :
عام بہترین شکرمیں گلوکوز اور فریکٹوز دو اہم مرکبات شامل ہوتے ہیں ۔ گلوکوز کو تو جسم کے خلیے آسانی سے میٹا بولائز کرسکتےہیں لیکن شکر میں موجود فریکٹوزکو صرف جگر ہی میٹا بولائز کر سکتاہے ۔عام بہترین شکر کا مناسب استعمال جگر کے کام پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالتا لیکن سوفٹ ڈرنکس میں عام شکر نہیں ہوتی بلکہ کیمیکل شدہ ہوتی ہے جس میں فریکٹو ز زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے فریکٹوز جگر کے لئے اوورلوڈ کا سبب بن سکتا ہے ۔ جس کی وجہ سے جگر اس فریکٹوز کو چکنائی میں تبدیل کردیتا ہے جو جگر پر جمع ہو جاتی ہے اور فیٹی جگر کے مر ض کا باعث بنتی ہے ۔