مختلف غذاؤں، پھلوں ، سبزیوں ، اور اناج وغیرہ میں دوسرے غذائی اجذاء کے ساتھ ساتھ قدرتی شکر بھی شامل ہوتی ہے ۔ جو کاربو ہائیڈریٹ کہلاتی ہے ۔ یہ میٹا بولزم کے عمل سے گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے ۔ یہ صحت بخش قدرتی شکر ہوتی ہے ۔ کیوں کہ شکر کے ساتھ ساتھ اس میں دوسرے غذائی اجذاء بھی شامل ہوتے ہیں ۔ جو انسانی صحت کے لئے مفید ہوتےہیں ۔ لیکن مصنوعی شکر جسے کین شگر ( cane sugar ) یا ریفائینڈ شوگر ( Refined sugar) بھی کہتے ہیں۔ جو ہم مختلف کھانوں میں استعمال کرتےہیں اور جو چینی یا سفید شکر بھی کہلاتی ہے۔ یہ صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے ۔ ریفائینڈ شوگر یا سفید شوگر اتنی زیادہ نقصان دہ ہے کہ میڈیکل سائنس میں اسے میٹھےزہر کا نام دے دیا گیا ہے ۔ سفید شکر مصنوعی طریقے سے تیار کی جاتی ہے اس لئے اس میں مٹھاس کے علاوہ کوئی غذائی جذ جیسے فائبر ، نمک ، وٹامنز وغیرہ شامل نہیں ہوتے ۔ اس لئے سوائے کیلوریز میں اضافے کے اس شکر سے کوئی صحت بخش فائدہ حاصل نہیں ہوتا ہے ۔ اور اس کے مضر اثرات انسانی صحت پر زیادہ ا ثر انداز ہوتےہیں اور کئی امراض کا سبب بنتے ہیں ۔
چینی کا استعمال صحت کے لئےکیوں نقصان دہ ہے؟ اس پر بات کرتے ہیں کیوں کہ چینی یعنی سفید شکر کا زیادہ استعمال مختلف عوارض کا سبب بنتا ہے ۔
خالی کیلوریز :
چینی یعنی ریفائنڈ شوگر ایک خالی کیلوری ہے ۔ اس سے سوائے خالی کیلوریز میں اضافے کے کوئی صحت بخش فوائد حاصل نہیں ہوتے ہیں ۔ کیوں کہ اس میں کوئی غذائی اجذاء شامل نہیں ہوتے ہیں اس لئے یہ خالی کیولری کہلاتی ہے ۔ اس لئے ایسے مشروبات اور غذاؤ ں کو جسم جلد ہضم کرلیتا ہے ۔ لیکن چونکہ خالی کیلوری ہوتی ہے اس لئے یہ توانائی کا اچھا ذریعہ نہیں مانی جا تی ہے ۔جبکہ پھلوں ، سبزیوں یا دودھ وغیرہ میں شامل قدرتی شکر میں دوسرے غذائی اجذاء بھی شامل ہوتے ہیں اور جسم ان غذاؤں کو سست رفتاری سے ہضم کرتا ہے۔ اس لئے یہ جسم کو توانائی فراہم کرنے کا اچھا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔
وزن میں اضافہ:
چینی میں شامل خالی کیلوریز صحت مندانہ فوائد کی حامل نہیں ہوتی ہیں ۔ کیونکہ ان میں غذائی اجذاء شامل نہیں ہوتے اس لئے یہ جسم میں غذائی اجذاء کی کمی کا سبب بن کر امراض میں اضافہ کرتی ہیں۔ زیادہ چینی یا ریفائنڈ شکر کا استعمال کیلوریز میں اضافے کی وجہ سے وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ سفید شکر یعنی ریفائنڈ شکر پر مشتمل غذائیں یا مشروبات جلد ہضم ہوجاتے ہیں اس لئے بھوک دور نہیں ہوتی اور کچھ کھانے یا کھانا کھانےکی وجہ سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے ۔ جسمانی وزن زیادہ ہونے سے دل کی بیماریاں ، کچھ اقسام کے کینسر ، فالج اور ٹائپ 2 ذیابیطس وغیرہ جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
لیپٹین نامی جسم میں ایک ہارمون ہوتا ہے۔ جو بھوک کو کنٹرول کرتے ہوئے جسم میں توانائی کی ضرورت کا تعین کرتاہےکہ جسم کو کتنی توانائی کی ضرورت ہے۔ چینی اور چینی پر مشتمل ایسے کھانے اور مشروبات بھوک تو مٹاتے نہیں ہیں صرف خالی کیلوریز فراہم کرتے ہیں۔ جس سے انسان کو کھانے کی مذید خواہش ہوتی ہے اور لیپٹن نامی ہارمون کے کام میں خلل واقع ہوتا ہے جس سے لیپٹن ہارمون پر اثر پڑتا ہے۔ اس لئے زیادہ خوراک سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے ۔ جو کہ خود کئی بیماریوں کی وجہ ہے۔ ایک صحت مند اور متوازن غذا کے لیے، تمام حلال قدرتی غذاؤں سے جسم کو کیلوریز فراہم کرنا چاہیے تا کہ جسم میں تمام غذائی اجذاء کی ضرورت پوری ہو ۔ اور امراض سے بھی محفوظ رہا جاسکے ۔
غذائیت کی کمی:
چینی یا سفید شکر میں کوئی غذائی اجذاء شامل نہیں ہوتے ہیں اس لئے اس میں غذائیت کی کمی ہوتی ہے۔ جبکہ قدرتی غذاؤں میں شامل شکر میں کئی مفید غذائی اجذاء بھی شامل ہوتے ہیں۔ جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں اور کئی امراض سے بچا ؤ بھی کرتے ہیں اور جسم کو تندرست و توانا بھی رکھتے ہیں ۔
چینی کا زیادہ استعمال جسم میں چربی بننے کا سبب بنتا ہے :
جسم میں شکر کی زیادتی ہوجاتی ہے تو وہ جگر پر چربی کی صورت اختیار کرلیتی ہے ۔ اور فیٹی جگر کی بیماری کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے ، اور پھر جسم کے مختلف اعضا پر چربی کی صورت میں بھی ظاہر ہوتی ہے جو وزن میں اضافے اور موٹاپے کا سبب بنتی ہے ۔ اور اس سے مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں جیسے ذیابطیس ، بلڈ پریشر ، شوگر ، لبلبے کے مسائل ، امراض قلب وغیرہ
کولیسٹرول میں اضافہ :
زیادہ چینی استعمال کرنے سے جسم میں خراب کولیسٹرول کی زیادتی ہو جاتی ہے ۔ اور جسم میں اچھے کولیسٹرول کی کمی واقع ہوجاتی ہے ۔
ذیابیطس:
کیا سفید شکر ذیابیطس ٹائپ 2 کی وجہ بن سکتی ہے ۔ اصل میں جسم میں کسی بھی قسم کی زیادہ کیلوریز والی غذائیں اس بیماری کا سبب بنتی ہیں ۔ اور چینی میں بھی سوائے خالی کیلوریز کےکوئی غذائیت حاصل نہیں ہوتی اسلئے یہ کیلوریز میں اضافے کے باعث ذیابطیس کا سبب بنتی ہے ۔
دانتوں کی خرابی کا سبب:
شوگر دانتوں کی خرابی کی ایک بڑی وجہ ہے۔چینی یا اس سے بنے کھانے یا مشروبات پینے سے منہ میں موجود بیکٹریا دانتوں پر ایک پتلی سی تہہ کی صورت میں جمع ہوجاتے ہیں ، جودانتوں کی خرابی کا باعث بنتےہیں ۔ دانتوں کی جڑوں کو کمزور ، پائیوریا ، دانتوں میں کیڑالگ جانا ، سوراخ ہونا ،مسوڑھوں کا سوجنا وغیرہ اس کی عام خرابیاں ہیں ۔ پھلوں اور سبزیوں میں قدرتی طور پر پائی جانے والی شکر سے دانتوں کی خرابی کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس سفید شکر سے بنی ہوئ اشیاء مٹھائیاں، چاکلیٹ، کیک، پیسٹریاں ، بسکٹ، ، جوسز ، آئس کریم ، بیکری کی مصنوعات ، ملک شیک ، کولڈ ڈرنک، ، ٹافیاں یا میٹھے پکوان وغیرہ کھانے سے صحت اور دانت دونوں ہی خراب ہوجاتے ہیں ۔
دل کی بیماری:
زیادہ شوگر والی خوراک دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔ کیونکہ یہ توانائی کی ناکافی مقدار فراہم کرتی ہے ، بھوک کو متاثر کرتی ہے ، کیلوریز میں اضافے کا سبب بن کر جسمانی چربی میں اضافہ کرتی ہے اور وزن بڑھاتی ہے ۔ دل کےپٹھوں کو کمزور کرتی ہے اور شریانوں کو تنگ کردیتی ہے۔ جس سے امراض قلبب کا خطرہ بڑھ جاتاہے ۔ بلڈپریشر میں اضافہ ، نظر کا کمزور ہونا ، ہڈیوں کا کمزور ہونا بھی سفید شکر کے استعمال کے جسمانی صحت پر مضر اثرات ہیں ۔