مقام پیدائش:
یہ پودا (aristolochia benefits) بنگال کی نیچی زمینوں،گوا، تراونکور دکن کے جنوب میں عام ملتا ہے۔ نیپال اور سری لنکا میں بھی پایا جاتا ہے۔
مختلف نام:
ہندی ایشر مول۔ مشہور نام زراوند مد حرج۔ عربی،فارسی زراوند گرو۔ مراٹھی ساپ سن۔ گجراتی ارق مول۔نول بیل۔ بنگالی اشر مول۔ تیلگوگوبل۔ لاطینی ارسٹولو کیا انڈیکا (AristolochiaIndica) انگریزی میں ارسٹولوکیا بریکٹی ایٹا(AristolichiaBractcata) کہتے ہیں۔
شناخت:
یہ جھاڑی کی شکل کا پودا (leaves remedies) ہوتا ہے جس کی ٹہنیاں بل کھائے ہوئے زمین پر بچھی ہوتی ہیں۔ اس کے پتے مختلف قسم کے ہوتے ہیں پھول چھوٹے چھوٹے گول ہوتے ہیں۔
ایشر مول کے بیج کچھ گولائی لئے ہوئے چپٹے ہوتے ہیں۔ بنگال،گوا ،ٹراونکور پر ملنے والے ایشر مول کی جڑیں خوشبودار اور کڑوی ہوتی ہیں۔ اس کا ذائقہ کڑوا (leaves remedies) ہوتا ہے۔
طب یونانی میں بڑی کو زراوند دراز اور چھوٹی کو زراوند مدحرج کہتے ہیں۔ دونوں کی تاثیر لگ بھگ برابر ہے۔ رنگ باہر سے زرد، اندر سے سرخی مائل ہوتا ہے، اس دوا (aristolochia benefits) کو یونانی حکیم پیشاب لانے اور بندش حیض کے لئے استعمال کراتے ہیں۔
مزاج:
گرم و خشک.
مقدار خوراک:
3 گرام سے 5 گرام تک۔
فوائد (aristolochia benefits):
پیشاب کی رکاوٹ ایام کی رکاوٹ کے لئے مفید (aristolochia benefits) ہے۔اسی لئے حاملہ کے لئے اس کا استعمال سخت منع ہے کیونکہ اس سے حمل گر جاتا ہے۔ بلغم دور کرنے،پیٹ کے سدے کھولنے اور پیٹ کے کیڑے نکالنے کے لئے مفید ہے۔ ایشر مول کی خوشبو سے سانپ دور بھاگتے ہیں۔ سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے یہ بوٹی (leaves remedies) قدیم زمانہ سے استعمال میں لائی جاتی ہے۔
غیر ممالک کے کئی ڈاکٹروں نے بھی ایشر مول کو سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے اپنی پریکٹس میں استعمال کیا ہے اور اسے مفید پایا ہے۔ ان کا تجربہ ہے کہ اگر ایشر مول کے تین پتوں کو دس کالی مرچ کے ساتھ اچھی طرح رگڑ کر تھوڑے پانی کے ساتھ سانپ کاٹے کے بےہوش مریض کے منہ میں ڈالا جائے اور دس منٹ کے بعد پکڑ کر کھڑا کیا جائے تو مریض ہوش میں آ جاتا ہے۔
اس بوٹی سے متعلق اپنی تصنیف میں ڈاکٹر پانس لکھتے ہیں کہ دنیا بھر کی تمام بوٹیوں میں ایشر مول کے مقابلہ میں کوئی بھی ایسی بوٹی نہیں ہے جو سانپ کاٹے کے علاج میں اس کے برابر تریاق ثابت ہوئی ہو۔ ایشر مول سانپ کے زہر کو دور کرنے کے لئے ایک لاثانی بوٹی (leaves remedies) ہے جو قدیم وقتوں سے لوگوں کے تجربات میں آ رہی ہے۔
ایشر مول سے سانپ کے زہر کا علاج
سانپ کے کاٹنے کی جگہ پر ایشر مول کے پتوں کو مسلنا چاہئے۔بعد میں اس کے اوردو تین پتوں کو سات آٹھ کالی مرچ کے ساتھ باریک پیس کر کچھ پانی میں ملا کر سانپ کاٹے مریض کو پلا دیں۔ اس وقت اگر مریض ہوش میں نہ بھی ہو تو بھی کسی طرح اس کے حلق کے اندر یہ دوا (leaves remedies) پہنچنی چاہئے۔ یہ بہت ضروری ہے تاکہ مریض کو ہوش آجائے۔
اگر ایشر مول کے پتے نہ مل سکیں تو اس کی جڑ بھی کام میں لائی جا سکتی ہے، پانچ سے دس گرام جڑ کو صاف پانی سے دھوکر 15۔ 20 کالی مرچ کے ساتھ پانی میں پیس کر چھان کر پلانا مفید ہے۔ اگر تکلیف زیادہ ہو تو 20۔ 20 منٹ کے بعد اس کی دو تین خوراکیں مندرجہ بالا طریقہ سے استعمال کرائی جاتی ہیں۔
ماہرین طب آیورید کی رائے میں ایشر مول نہ صرف سانپ کے زہر بلکہ بچھو، چوہا و افیم کے زہر کو بھی دور کرنے کے لئے کامیاب علاج (leaves remedies) ہیں۔
ایلوپیتھک ڈاکٹروامن گنیش ڈیسائی کی رائے
ایشر مول کو اگر بخار میں استعمال کرایا جائے تو پریشان کر رہا درد سر دور ہو جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے پیشاب کی جلن دور ہوجاتی ہے۔ پسینہ آ کر بخار اتر جاتا ہے۔ موسمی بخار( ملیریا) کے لئے مفید ہونے کے علاوہ جوڑوں کا درد دور ہوتا ہے۔ بیرونی طور پر اس کے پتوں کو پانی میں رگڑ کر لیپ کرایا جاتا ہے۔
فلپائن کے لوگ بھی ایشر مول کے زہر کو دور کرنے کے لئے فوائد (aristolochia benefits) کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور وہاں کے لوگ زہریلے کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے پر ایشر مول کی جڑ کو پانی میں پیس کر استعمال میں لاتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ایشرمول (Indian Birth Wort)
دیگر نام:
ہندی میں ایشورمول ،گجراتی میں ارک مول ، مرہٹی میں ایشوری، سنسکرت میں اورجتا، انگریزی میں انڈین برتھ ورٹ کہتے ہیں۔
ماہیت:
یہ جھاڑی کی شکل کا پودا (aristolochia benefits) ہے۔جس کی شاخیں بل کھاتے ہوئے زمین پر بچھی ہوئی ہیں۔اس کا پھول سبزی مائل سفید اور کنارہ سرخی مائل ہوتا ہے۔ اس کے بیج چپٹے اورتکون شکل کے پردار ہوتے ہیں۔
رنگ :
جڑ بھوری زردی مائل ،بو خوشگوار کافور کی طرح۔ ذائقہ :تلخ
مقام پیدائش:
نیپال سے لے کر چانگام (بنگلہ دیش ) کی نشیبی زمینوں کے علاوہ جنوبی دکن (ہندوستان) میں بھی پایا جاتا ہے۔۔
مزاج:
سرد
افعال و استعمال:
مدارس میں اس بوٹی کے پتوں کا رس مارگزیدہ کے تریاق کے طور پر استعمال(aristolochia benefits) کیا جاتا ہے اوروید اس کی جڑ بطور محرک و مقوی ، امراض دل و سینہ استعمال کر رہےہیں۔ہیضہ کے علاج میں بھی اس کا استعمال بطور جو شاندہ اور خارجی طور پر معدہ پر ضماد (leaves remedies) کیا جاتا ہے۔
کیمیاوی اثرات:
اس کا جزو اعظم ایک فراری تیل (aristolochia benefits) ہے۔ جس پر اس کی خاص قسم کی بو اور ذائقہ کا انحصار ہے۔ اس میں ایک کھاری جو ہر ارسٹو لو کین ،ارسٹین بھی پا یا جاتاہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق