مختلف نام:
ویدک نام اشو گندھا ،دارہ کرسی ۔ہندی آس گندھ ۔بنگالی اشو گندھا۔گجراتی گھوڑا اسگندھ ۔پنجابی اسگند ھ ناگوری۔یونانی کاک سنج ۔لاطینی وتھا نیہ سو مفیرا (Somnifera Withania) اور انگریزی میں انٹر چیری (Inter Cherry)کہتے ہیں۔
مقصود ہے نوادر طبی کی شان یہاں حکماء کی جدتوں کا اچھوتا ہو کچھ بیاں
حکمائے شارقین نے کرشمے کئے بیاں عمل میں ان کے فیض سے آئیں یہ بوٹیاں
حکما کے جشن طب کی فضیلت دکھائے گا بے مثل تجربات سے یورپ پہ چھائے گا
قدرت ایزدی کے خیا بان حکمت میں اسگندھ (Somnifera Withania) کی پیدائش اس کی مخلوق نوازی کا ایک بے پایاں کرشمہ ہے۔عالم نبات میں اسگندھ کا وجود خداوند کریم کے فیض وکرم کا ایک سریع الا ثر اور نہا یت فا ئدہ بخش شہرہ آفاق تحفہ الہی ہے۔عالم کائنات کے اس طویل ماحول میں جہاں خو بصورتی ،پریم و محبت ،خلق و مروت کا فرشتہ قدرت یزداں کی عنایت و نوازش کا ایک زندہ جاوید ثبوت پیش کئے ہوئے ہیں اور اس کے فیض و کرم سے انسان کی ادراک پایہ کو وہ صلاحیت بخشی ہے اس کی عقل سلیم کی سوجھ بوجھ اور چشم بینا کی قوت دید نے ان جڑی بو ٹیوں کی تلاش اور فراہمی میں میں آسان ذرائع ڈھونڈ نکا لے ہیں۔خیا بان قدرت کی یہ جڑی بوٹیاں بہترین طبی فوائد کا مرقع صحت و تندرستی ہوتے ہوئے بھی سہل الطب اور ارزاں ہے۔
پاؤں تلے روندی جانے والی یہ جڑی بوٹیاں v(Somnifera Withania) اپنی کیمیا ئی تاثیر سے عالم جہاں کو محو حیرت کئے بغیر نہیں رہ سکتیں۔اس ضمن میں ہم اپنے قدیم حکما ئے شارقین کے اس اپکا رو عنایت کو ہرگز فراموش نہیں کر سکتے جن کی بدولت ہم آج ان جڑی بوٹیوں سے فیضیاب ہورہے ہیں۔ان کے ذوق تجارب اور دقیق تحقیقا توں کا ہی نتیجہ ہے کہ ہم ان بو ٹیوں کے فوا ئد اور نقا ئص سے آشنا ہو کر ایک طبیب و معالج کی حثیت سے خدمت خلق کا مو قع پا رہے ہیں۔گو یا یہ علم طب ہمیں فن طبا بت کے خو شگوار پھولوں سے مہکا تے ہوئے انسانیت کا بھی درس دیتا ہے۔
دے رہا انسانیت کا یہ ہمیں پیغام ہے
اس کا شیدائی بنا بس آج خاص و عام ہے
اس قدیم طب کے محققین و موجد ین کی دماغی کا وشوں سے دورِ حاضر ہ کے ترقی پسند ماحول میں پنپنے والے سا ئنس دان بھی اس کے مقا بلے میں شرمندہ عمل ہیں کہ آج تک یہ جدید ترین ایجادات کا دعوی کرنے والے اس میدان طب میں مد مقا بل کو ئی نئی تخلیق عیاں نہیں کرسکے اور نہ ہی کر سکیں گے ۔حکمائے شارقین کے سنجیدہ اور گھمبیرتجربات کے سا منے دور حا ضرہ کے موجدین دانتوں تلے انگلی دبائے پھر تے ہیں۔
کرتے ہیں ناز طب پہ جا حکمائے فا خرہ طب جدید فیض و تجارب میں فاخرہ
تشریح مفردات کا ہے نام معا صرہ عاجز ہے جس سے ما ہر طب یورپ کی باصرہ
ان جڑی بوٹیوں (Somnifera Withania) میں اسگندھ کا درجہ نہایت افضل ہے ۔آیو رویدک سا ئنس کے مو جدین نے اپنے طبیبانہ تحقیقات سے ثابت کیا ہے کہ اسگند ھ اعلی درجہ کی ٹا نک اور مغلظ منی ہے۔اس کا استعمال کمزور اور دبلے ،نحفیف و ناتوا ں اشخاص کے لئے نہا یت قوت بخش اور ترو تازگی بخشنے والی رسا ئن ہے۔آزما ئش کی کسوٹی پر طب قدیم کے فن کاروں نے اس کے طبی خواص (ashwagandha remedies) معلوم کئے تو پتہ چلا کہ اسگندھ قوت کو بحال و بر قرار رکھنے کا ایک واحد ذریعہ ہے۔اس کے استعمال سے برص ،اسبات سہری ،جریان و احتلام اور ضعف کے پریشان کن عو ارضات رفع ہوجاتے ہیں ۔تجر بات اور مشا ہدات کے ایما پر اطبا ئے کرام نے اسے کثرت بول،اسقاط حمل ،درد شقیقہ ،نسیان اور عام کمزوری وغیرہ کے لئے ایک نعمت غیر متر قبہ تسلیم کیا ہے۔
اگر جینے کی خواہش ہے تو آؤ آزما دیکھو
فقط کہنے اور سننے سے بھروسہ ہو نہیں سکتا
مختلف ملکوں میں اسے مختلف ناموں سے پکار جاتا ہے۔مضمون کے ابتدائی الفاظ اسگندھ(Somnifera Withania) کے تمثیلا درج کر دیئے ہیں۔یہ ہندوستان اور پاکستان کے گرم خشک علاقوں میں پا ئی جاتی ہے۔اس کے علاوہ ریاست بیکا نیر کے علاقہ نا گور میں اس کی پیدوار بکثرت ہے۔اس علاقہ کی اسگندھ طبی نقطہ نگاہ سے بہت بڑھیا اور اعلی درجہ کی تسلیم کی جاتی ہے اور اسی کو ہی عام بول چال میں اسگندھ ناگوری کہتے ہیں۔یہ بلو چستان ،مالوہ ،وسط ہند ،لنکا اور دیگر کئی علا قو ں میں بھی ملتی ہے لیکن علاقہ ناگور کی اسگندھ کے مقابلے میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔ناگور کی اسگندھ طبی دنیا میں کافی شہرت حاصل کئے ہوئے ہےاور حکمائے کرام کی طبیبانہ نگاہوں میں یہ نہایت پسندیدہ اور بڑھیا قسم کی شمار ہوتی ہے۔عام طور پر اطبا لوگ اسگندھ نا گوری کا ہی استعمال(ashwagandha remedies) کرتے ہیں۔
شناخت:
اسگندھ (Somnifera Withania) کا پودا سطح زمین سے دو فٹ سے پانچ فٹ تک اونچا ہوتا ہے ۔اس کی شاخیں گول ہوتی ہیں اور ان پر باریک روئیں دکھائیں دیتے ہیں۔اس کے پتے تقریبا نصف انچ لمبے ہوتے ہیں ۔اسگندھ کا پھول زردی مائل اور بعض اوقات سبزی مائل ہوتا ہےاس کے بیج (ashwagandha remedies)مٹر کے دانے ایک انچ سے تین انچ قطر میں گول ہوتے ہیں۔جب اس کا بیج پک جاتا ہے تو سرخ رنگت میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔اس کی جڑ کی موٹائی کم سے کم پنسل کی گو لا ئی کے برابر ہوتی ہیں اسگندھ کا پودا اکتوبر سے لے کر مئی تک خوب سر سبز ہوتا ہے اور پھولتا پھلتا ہے۔اس پودے کی عمر طبعی چار سے پانچ تک ہوتی ہے۔اس عمر مقررہ کے بعد یہ خود بخود مرجھا کر فوت ہو جاتا ہے۔
فوائد:
آیو رویدک کے مہر شی بھاؤ مشر نے اپنی تصنیف بھاؤ پر کاش میں اس کے طبی خواص بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسگندھ کا ذا ئقہ تلخ (کڑوا) واجی کرن رسائن ،قا طع بادی و بلغمی ،نیند آور اور نہا یت عمدگی سے انسان کی عام کمزوری(ashwagandha remedies) کو سطح اعتدال پر لا نے کی ضامن ہے۔اس کے مزید خواص لکھتے ہوئے صاحب ادراک نے واضح کیا ہے کہ اسگندھ اپنے قدرتی طبی فوائد کے لحاظ سے سوزش جسم اور تپ دق جیسے موذی اور ہمہ گیر مرض کا ازالہ کرنے میں قدرت خداوندی کا دست شفقت ہے۔
مہاتما ششرت بھی آیو ویدک سا ئنس کے ایک مایہ ناز فنکار شمار ہوتے ہیں۔انہوں نے بھی اپنی تصنیف مو سوم بہ ششرت سنگھتا میں دل کھول کر اسگندھ کو اپنا خراج تحسین و تعریف دیا ہے اور یہ بات ہر گز مخفی نہیں رہنے دی کہ اسگندھ(Somnifera Withania) انسانی زندگی کی نشو نما کے لئے بہترین رسائن اور طبی ٹانک ہے۔صاحب موصوف نے اپنی بیا ض خاص میں لکھا ہے کہ اسگند ھ کی ہر رگ و ریشہ میں استعا نت و چار رہ سازی کی معجزہ کن تاثیر رواں دواں ہے اور اس کے قلب و بطن میں امراض نا گہانی کے واقع و تدراک کی صلاحیتیں موجود ہیں۔یہ افضل ترین رسائن ہوتے ہوئے بھی کھانسی ،دمہ،پھوڑے پھنسی اور ڈنبل وغیرہ غلیظ و مہلک زخموں کو مند مل کرنے میں تریاق عظمی ہے۔طب ویدک کے موجو دین نے صاف لکھا ہے کہ اس کی جڑ کے باریک ریشوں میں سٹارج اور پروٹین زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔اس دور جدید کے سائنس دان اس بارے میں دلی طور پر اتفاق رکھتے ہیں۔یہ بات ہماری روزمرہ زند گی کے مشا ہدات سے پوری طرح پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ اسگندھ اعلی درجہ کی نشونما دینے والی طاقت بخش دوا (ashwagandha remedies)ہے۔
طب یکتائی کا رتبہ اس کو دینا ہے بجا یہ مریضوں کے لئے ثابت ہوئی آب بقا
اس کو شہرت عالم میں ملی ہے بے گماں پاسداری چھوڑ کر کہتا ہے ہر اہل زباں
یہ وہ گل ہے کہ گلستان کو بھی جس پر ناز ہے
اس کے ہر ایک برگ میں دلگیر پنہاں راز ہے
طب آیو روید کے موجدین نے نہایت خصوصیت کے ساتھ اس کی جڑ کو نسخوں میں استعمال کرنے کی ہدایات فر مائی ہیں۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا ہے کہ اسگندھ کے پتے پرانے بخاروں میں نہا یت صحت بخش ہیں اور ان پتوں کی گرم گرم پلٹس غلیظ پھوڑوں پر با ندھنے سے انہیں مند مل کرنے میں نہایت ہی مفید ہے۔اس کے بیجوں کے متعلق بھی ہدایات فراماتے ہیں کہ ان کا زیادہ مقدار میں استعمال ashwagandha remediesکرنا جسم میں زہریلے مادے کے اخراج ہونےکا سادھن ہے اور اوسط مقدارمیں استعمال کرنا پیشاب آور بتاتا ہے۔اس کی جڑ کا ذائقہ قدرے تلخی لئے ہوتا ہے اور لعاب دہن کے ملنے سے اس میں چپک سی پیدا ہوجاتی ہے۔گویا طب آیو رویدک نے اسگندھ کے بیج،پتوں،جڑھوں ،شا خوں اور پھلوں کو مفرد اًانسانی امراض کے دافع کے لئے نعمت یزداں کے مترادف قرار دیا ہے۔
ان محققین آیو روید کا فرمان ہے کہ اگر پندرہ دن متوا تر اسگندھ ناگوری (ashwagandha remedies)کا سفوف گھی تیل یا گرم پانی سے پھانکا جائے تو جس طرح موسم خزاں میں پانی پڑنے سے سوختہ نباتا ت کو سبزی حیات ملتی ہے۔اسی طرح اسگندھ کا سفوف دبلے پتلے اور لا غر و نحیف جسم کو ایک نئی زندگی دیتا ہے۔
اسگندھ (Somnifera Withania) کا سفوف خون میں تحقیق ہو کر اونٹ کے کو ہان کی طرح بدل،تحلیل کا کام دیتا ہے اور استخو ان ِشکستہ کو مضبوط بنا کر خون میں ایک نئی جدت بھر دیتا ہے لیکن ایسے کام کے لئے کرم خوردہ یا بوسیدہ اسگندھ کا استعمال ممنوع ہے کیونکہ ایسی کرم خوردہ اسگندھ جسم میں فائدہ دینے کی بجائے سمی اثرات کا موجب بنتی ہے اور نتیجہ کے طور پر خرمن صحت اور تندرستی پر قسام ازل کا تیز کلہا ڑا برسنے لگتا ہے۔
اسگندھ نا گوی کا سارا جہاں سائل ہوا
زندگانی کا حقیقی لطف بھی حاصل ہوا
کون ہے جس کا کہ اس پر دل مائل ہوا
اس کی تاثیر شافی کا ہر بشر قائل ہوا
دل چاہتا ہے کہ آج اس طبی محفل میں اسگندھ (Somnifera Withania) جیسی نعمت الہی پر ایک طویل اور دقیق مضمون لکھ کر اس کے سر بستہ رازوں کو طشت ازبام کردوں،مگر وقت کو تاہ اور قصہ طولانی ہے۔یہ کاتب صرف اسگندھ کے لئے وقف کردینا ایک پیچدہ معاملہ بن جا تا ہے ۔تاہم میں اپنے فاضل دماغ کار دوستوں کی دلچسپی کے لئے چند ایک مجربات عرض کروں گا جس سے آپ اسگندھashwagandha remediesکی بے شمار خوبیوں کی دولت سے مالا مال ہو جائیں گے اور آپکا مطب شہرت کی بھینی بھینی مہک سے معطر ہو جائے گا۔اس کی شافی تاثیر سے مریض دور دور سے آکر آپ کی پناہ میں جام شفا نوش کریں گے۔
اسگندھ بوٹی کے آزمودہ آسان مجربات
کمزوری:
آیور ویدک کتب میں لکھا ہے کہ اسگندھ نا گوری ،بیخ بدھارا اور ستاور تینوں ہم وزن لے کر الگ الگ باریک سفوف بنا کر باہم ملا لیں۔اس وزن کےبرابر کھانڈ پیس کر شامل کریں اور شیشی میں ڈال رکھیں ۔اس کی ایک خوراک بقدر چھ گرام ہمراہ آب تازہ یا نیم گرم دودھ گائے اور اسی مقدار میں ایک خوراک شام کو کھا تے رہنے سے جریان ،احتلام ،ضعف ،کمزوری ہاضمہ کے عوا رضات ashwagandha remediesرفع ہو جاتے ہیں۔پانی کی طرح بہتی ہوئی رقیق منی غلیظ ہو کر مکھن کی طرح گاڑھی جائے گی۔پثر مردہ چہرہ گلاب شگفتہ ہو جائے گا۔نیم مردہ زندگی میں ایک نئی بہار عود کر آئے گی ۔لاغر اور نحیف زندگیوں کے لئے یہ ایک عجیب الا ثر ٹانک ہے۔اس سے لڑ کھڑ اتی زندگی بحال ہوجاتی ہے۔
پیشاب کے امراض:
پیشاب کی تکالیف میں اسگندھ (Somnifera Withania) کے بیجوں کا سفوف چار گرام کی مقدار میں تازہ پانی کے ہمراہ پھانک لینا خو شگوار نتا ئج کا حامل ہے۔اس سے پیشاب کی جلن ،پیشاب کا بار بار آنا ،بکثرت آنا ،رک رک کر آنا وغیرہ نیز متعد عوار ضات بول رفع ہو جاتے ہیں۔
اگر کسی باعث دماغ میں خشکی ہو جائے اور نیند نہ آتی ہو کروٹیں بدل کر پریشانی کے عالم میں اختر شماری میں رات کٹتی ہو تو آیو روید محققین ہدایت فرماتے ہیں کہ اسگندھ ناگوری کے بیجوں کا سفوف چار گرام مقدار میں نیم گرم دودھ کے ہمراہ پھانک لینے سے آپ کی یہ شکایت دور ہو جائے گی۔آپ گہری اور خوشگوار نیند سے لطف اندوز ہو سکیں گے ۔دل و دماغ اور جگر کو تقویت (ashwagandha remedies)ملے گی۔
اولاد کی آرزو:
عورت کے امراض کے دافع کے لئے ویدک کتب میں لکھا ہے کہ اسگندھ(Somnifera Withania) نا گوری پانچ گرام کو روغن گاؤ میں نرم آنچ پر بریاں کریں اور پھر اس میں دودھ اور مصری ملا کر ابال لیں۔جب قدرے گاڑھا ہو جائے تو اتار کر سرد کریں۔ایام سے فارغ ہونے کے تیسرے دن بعد یہ مرکب بارہ دن تک ہر صبح عورت کو استعمال(ashwagandha remedies) کرائیں۔اس جو شا ندہ میں شدھ کیا ہوا گھی بھی بارہ یوم متواتر پلانے سے آرزو پوری ہوتی ہے۔
جریان و احتلام:
جریان احتلام اور سرعت میں جب عارضہ شدت پذیر ہو یا مرض کا آغاز ہورہا تو ایسی حالت میں اسگندھ ناگوری آب حیات کا کام دیتی ہے۔آیو ردیدک گر نتھوں میں لکھا ہے کہ اسگندھ نا گوری کا سفوف (ashwagandha remedies)چار گرام ،ستاور کا سفوف تین گرام ،مو چرس کا سفوف ایک گرام ،با ہم ملالیں۔یہ سفوف بقدر چھ گرام ،شہد خالص بارہ گرام اور گھی چار گرام کے مرکب میں شامل کر کے ایک ماہ متواتر کھانے سے رقیق مادہ تولید گاڑھا ہوجاتا ہے یہ نسخہ سرعت ،جریان ،احتلام وغیرہ عوارضات کے لئے مفید ہے۔یہ نہا یت اعلی درجہ کا ٹا نک ہے اور انسان کے جسم (ashwagandha remedies)کو مظبوط اور چست بناتا ہے۔
کمزوری:
ضعف اور عام کمزوریوں کے لئے اسگندھ ناگوری ایک بہترین رسائن تسلیم ہوئی ہے۔آیو ویدک اطبا کا تجربہ شاہد ہے کہ اسگندھ ناگوری 20 گرام ،ست گلو 2گرام اور پپلی2 گرام کا الگ الگ سفوف بنا کر باہم ملا لیں اور ہر روز صبح کے وقت یہ سفوف گھی اور شہد میں ملفوف کر کے کھاتے رہنے سے جسم مضبوط بنتا ہے۔ضعف کی ہمہ گیر شکایت رفع ہوکر قوت ہاضمہ ترقی پذیر ہوتی ہے اور کھا یا پیا جز و بدن بن کر نئی طاقت ملتی ہے ۔یہ نہایت سستہ اور زود اثر نسخہ ہے۔
میں دوران تحریر ایک بات تحریر کرنا بھول گیا ہوں کہ اسگندھ کو طب آیو ویدک میں اشو گندھا کے نام سے پکارا جاتا ہےیعنی اشو گند ھا دو لفظوں کا مرکب ہے۔اشو کے معنی گھوڑا اور گدھا کے معنی تیز چلنے والا یا تیزی پیدا کرنے والا ۔مطلب یہ کہ خون میں تحلیل ہو کر گھوڑے جیسی طاقت پیدا کر دیتی ہے۔اس لئے اس کو اشو گندھا کہا گیا ہے۔یہ طب آیو ویدک کی نگا ہوں میں نہا یت اعلی ٹانک اور واجی کرن تسلیم کی گئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اسگندھ کے استعمال سے جسم میں غیر معمولی اور نفع بخش طاقت بھر جاتی ہے۔ضعف اور عام کمزویوں کے لئے اس استعمال کی پر زور سفارش کی گئی ہے۔جہاں یہ امراض مردانہ میں کا ر آمد ہے وہاں اس کا استعمال(ashwagandha remedies) امراض زنانہ میں بھی اس کے خو شگوار نتائج سے دنیائے طب کامرہون کرم ہے۔
سوزش اور ورمو ں کے سلسلہ میں آیو ویدک گر نتھوں میں لکھا ہے کہ اسگندھ ناگوری کی تازہ جڑ کو باریک کچل کر گائے کے پیشاب یا تازہ پانی میں خوب باریک گھوٹیں اور گاڑھا سا لیپ تیار کریں اور اس کو گرم کر کے مقام ما وف پر لیپ کریں۔اس سے سوزش اور ورم تحلیل ہو کر تسکین ملے گی۔
درد شقیقہ:
درد شقیقہ میں اسگندھ (Somnifera Withania) کی تازہ جڑ کو پانی میں پیس کر صبح سویرے طلو ع آفتاب سے پیشتر پیشانی پر لیپ کرنے سے مکمل آرام ملتا ہے۔اس کے ساتھ ہی سفوف اسگند ھ چار گرام ہمراہ مصری کے گرم دودھ کے ساتھ پھانک لینے سے درد شقیقہ کا عارضہ ہمیشہ کے لئے رفع ہو جائے گا۔نہا یت مجرب نسخہ ہے۔
کثرت ایام:
کثرت ایام میں جب ایام کا سیلاب بے تحاشہ جاری ہو تو ایسی پریشان اور نازک حالت میں اسگندھ ناگوری کا باریک سفوف تین گرام ،رال سفید کا سفوف دو گرام اور مصری چھ گرام کا باریک سفوف با ہم ملا کر محفوظ رکھ لیں ۔یہ سفوف تازہ پانی کے ہمراہ پھانک(ashwagandha remedies) لینے سے کثرت ایام کی پریشانی چشم زدن ختم ہوجاتی ہے۔
سیلان:
سیلان کے عارضہ میں اسگندھ نا(Somnifera Withania) گوری کا سفوف چار گرام،چکنی سپاری کا سفوف دو گرام ،آملہ خشک کا سفوف دو گرام،ناگ کیسر کاسفوف دو گرام،در خت اشوک کی چھا ل کا سفوف تین گرام اور مصری 20گرام۔
سب ادویات کو باہم ملا کر دودھ کے ساتھ صبح اور تین گرام پھانک لینے سے یہ عا رضہ خواہ نیا ہو یا پرانا رفع ہوجاتا ہے۔
دق:
دق ضیق ،النفس ،کھانسی ،نمو نیہ ،امراض بلغمی ہر قسم ،نزلہ و ز کام ا ور بلغمی بخار کے دافع کے لئے اسگندھ کہ یہ معجون تیار کیجئے اور کچھ عرصہ استعمال کر کے استعمال (ashwagandha remedies)کر کے کرشمہ قدرت ملا حظہ کیجئے۔
اسگندھ ناگوری(Somnifera Withania) 100 گرام ،کنڈ یاری 100گرام ،بیخ بانسہ 100 گرام کو کچل کر چھ کلو پانی میں بھگو کر قلعی دار برتن میں پکائیں۔جب ایک کلو پانی رہ جائے تو مل کر چھان لیں۔پھر اس جو شاندہ کو لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر 20گرام پپلی ،150 گرام مصری ، 20گرام مغز بادام کا باریک سفوف ،دو گرام زعفران(کیسر) کشمیری ، 6گرام طبا شیر خا لص 6 گرام کا کڑا سینگی ، 6گرام دانہ ہیل خورد ،100 گرام ست گلو،چھ گرام سفوف ملیٹھی اور دس گرام سفوف آملہ خشک ملا کر خوب گھوٹیں ۔جب سب ادویات یکجان ہو جائیں اور مرکب میں گاڑھا پن آنے لگے تو کسی شیشی یا چینی کے برتن میں محفوظ رکھ لیں ۔یہ معجون تین گرام سے آٹھ گرام روزانہ دودھ کے ہمرہ نوش کریں ۔اس کے مسلسل استعمال(ashwagandha remedies) سے جسم میں ایک نئی طاقت کی لہر دوڑ جاتی ہے۔سوکھے جسم ازسر نو تازہ ہو جاتے ہیں ۔نہا یت عجیب و غریب نسخہ ہے۔ اس کے مقا بلے میں آپ کوکاڈلور آئل اور پیپس (کھانسی)کی نما ئشی ٹکیاں بے کار معلوم دیں گی۔آپ کا مریض آپ کی ادراک پایہ کا معتقد ہو کر دعا ئے خیر سے یاد کرے،نہایت ہی بے نظیر چیز ہے۔
نسوانی:
لیجئے آپ کی خدمت میں اسگندھ کا ایک اور نسخہ پیش ہے۔اس کے استعمال سے امراض سو داوی و بلغمی مستورات کے پیچیدہ امراض پر سوت رگ وغیرہ دم دبا کر بھاگ جاتے ہیں ۔اس کے استعمال(ashwagandha remedies) سے عورتوں کے پستانوں میں دودھ کی فرا وانی ہوتی ہے اور عورت نیم مردہ زندگی میں صحت و تندرستی کی شگفتگی نمایاں ہو کر چہرہ گلاب کی مانند شاداب ہو جاتا ہے۔یقین جانیں کے ذیل کا یہ نسخہ ایک مایہ ناز نسخہ ثا بت ہو گا ۔آزمائش کیجئے اور فائدہ اٹھایئے۔
سفوف اسگندھ ناگوری100گرام،سفوف زنجبیل 1000 گرام ،سفوف فلفل سیاہ مرچ 25 گرام۔سب ادویہ کو روغن زدہ گاؤ خالص میں بریاں کریں۔ 800گرام گڑ پرانے کی چاشنی بنا کر یہ سفوف اس میں ڈال دیں اور یکجان کر لیں ۔پھر کسی چینی کے برتن میں محفوظ کر لیں۔اس معجون میں سے ہر روز 40گرام کی مقدار خوراک دودھ یا تازہ پانی سے استعمال(ashwagandha remedies) کرتے رہنے سے امراض مستورات رفع ہو جاتے ہیں اور فوائد بالا حاصل ہو کر زندگی کیف آور ہو جاتی ہے۔
کمزوری دماغ:
نسیان کے عارضہ میں میں آپ کو ایک بہترین بھروسے کی چیز بتا ئے دیتا ہوں ۔اس سے نہ صرف نسیان کا عارضہ رفع ہوتا ہے بلکہ کمزور جسم کی نشو نما بطریق احسن ہوگی ۔دل و دماغ ،جگر اور اعضائے رئیسہ و شریفہ کو ایک بے مثل قوت ملتی ہے۔یہ نسخہ وکیلوں ،ججوں ،پرو فیسروں ،مدرسوں اور دیگر دماغی کام کرنے والوں کے لئے ایک نعمت غیر متر قبہ ہے۔بارہا ازمودہ اور سا ئنٹفیک تجربہ ہے۔آپ کے مطب کی شہرت کی گارنٹی ہے۔لیجئے نسخہ ملا حظہ کیجئے۔
سفوف اسگندھ ناگوری (Somnifera Withania) 80گرام ،برگ تلسی70گرام،شنکھ پشپی 70 گرام۔تینوں اجزا کو چار کلو پانی میں بھگو رکھیں اور صبح کسی قلعی دار برتن میں ڈال کر آگ پر پکائیں ۔جب ایک کلو پانی رہ جائے تو مل چھان کر محفوظ رکھیں ۔پھر اس جوشاندہ میں انگورں کا رس ایک کلو، مصری ایک کلو،مغز بادام 20 گرام،دانہ ہیل خورد دس گرام ،زعفران کشمیری دو گرام کو دو بارہ پھر آگ پر چڑھا دیں اور خوب پکا ئیں ۔پھر اتار کر سرد کریں ۔جب اچھی طرح جو شاندہ ٹھنڈا ہو جائے تو اس میں تین فیصدی کی مقدار میں ریکٹی فا ئیڈ سپرٹ ملادیں اور بو تلوں میں نگاہ رکھیں اور بوتلوں کا منہ مظبوط کا رک سے بند کردیں ۔انہیں دس دن پڑا رہنے دیں۔دس دن بعد ان کا استعمال (ashwagandha remedies)شروع کریں ۔اس مشروب کی مقدار خوراک 20گرام سے 40 گرام تک ہے۔حسب ضروت مقدار خوراک میں آپ دودھ یا تازہ پانی ملا کر صبح و شام پیتے رہنے سے آپ کے جسم کی کایا کلپ ہو جائے گی۔اس کے دوران استعمال میں دودھ،گھی ،انڈہ ،لحمی خوراک اور مقوی غذائیں خوب کھائیں۔
کچھ عرصہ اس کا استعمال (ashwagandha remedies)کرنے سے آپ کے اعضائے رئیسہ و شریفہ میں لا انتہا طاقت بھر جا ئے گی ۔کھویا ہوا شباب ایک دفعہ پھر عود آئے گا۔آپ اپنے اندر ایک نئی تبدیلی محسوس کریں گے۔
سینہ قر طاس پر روشنائی کی یہ چند بوندیں لفظوں کا عملی جامہ پہنے ہوئے آپ کی نگا ہوں میں انشا پر دازی کا لوازمہ معلوم دیتی ہوں گی لیکن فی الحقیقت یہ ٹپکتی بوندیں انسانی زندگی کے لوازمات کا اہم ترین حصہ ہیں ۔اسگندھ نا گوری کے یہ مرکبات آپ کی ڈھیلی ڈھالی صحت اور بے کیف زندگی کو ازسر نو شگفتہ کرنے کا ایک مستند (ashwagandha remedies)علاج ہے ۔اگر آپ نے میرے ان الفاظ کی قدر فر مائی تو یقین جانیں کہ یہ بے جان خاموش لکیریں آپ کی سبزی حیات کی بہاروں میں ایک نیا رنگ بھر دینے کی ضامن ہوں گی۔ان مرکبات کا ایک جرعہ اپ کے لئے حیات افروز جام شغف سے کسی قدر کم نہ ہوگا۔
میرے اسپ قلم کی سحر افرین جنبش آ ج قلعہ بخل کی آہنی فولادی دیواروں کو پاش پاش کر دینے کی متمنی ہے۔یہ چند سطور محض بخل شکنی کا پہلو لئے ہوئے آیو ویدک سائنس کا نچوڑ اور میرے سینے کا راز دردون ہے۔اگر آپ نے ان اس سے اب بھی فا ئدہ نہ اٹھا یا تو یہ آپ کے شومئے قسمت کی دلالت پر ممبنی ہے۔
کاش :میرے محترم مدیر فا ضل شا ہکار نرالا جوگی جناب حکیم ہری چند ملتانی صاحب نرالا جوگی کا یہ خاص نمبر میرے لئے وقف کر دیتے تاکہ میں آج کھلے دل سے اسگندھ ناگوری کی سحر آگیں تاثیرات کو بیان کر سکنے کے اہل ہوتا اور اپنے فنکار دستوں کو اس انوکھی جڑی بوٹی کے خواص سے پوری طرح آشنا کردیتا۔
اسگندھ (Somnifera Withania) طبی دنیا میں ایک لا ثانی جڑی بوٹی ہے۔موجدین آیو ویدک سائنس نے اس کی تحقیق میں جو نتائج برآمد کئے وہ قابل ستا ئش اور قابل تحسین ہیں۔انہوں نے اسگندھ کا استعمال نہایت پا کیزگی سے کیا ہے۔اس کا استعمال صرف چند ایک مرکبات پر ہی مشتمل نہیں بلکہ اسگندھ سے انہوں نے ٹنکچر اور تیل وغیرہ بھی تیار ہیں ۔
آپ بھشج رتناولی ،شار نگد ھر سنگھتا ،بھاؤ پر کاش ،چرک سنگھتا اور رس سار سنگر وغیرہ آیو ویدکب کتب کا ملا حظہ فر مائیں تو آپ اسگندھ ناگوری کے حیرت انگیز کرشمے دھکیں گے ۔اشو گند ھا ارشٹ اشو گندھاآدی تیل آیوروید سائنس کے مستند تجربات ہیں،جن کی روشنی میں آج طبی دنیا سر بسجود ہے۔
پر تھوی کو کاغز کروں اور لیکھنی بن رائے
سات سمندر مسی کروں شو بھا لکھی نہ جائے
مطلب یہ کہ اگر تمام روئے زمین کو کا غذ تسلیم کر لیا جائے اور تمام نباتات کو بطور قلم استعمال(ashwagandha remedies) کیا جائے اور سات سمندروں کے پانی کو روشنائی تصور کر لیا جائے تو بھی اسگندھ نا گوری کی تعریف پوری نہیں لکھی جاسکتی۔
یقینا آپ میرے اس طویل مضمون سے اکتا رہے ہوں گے اور میں بھی محسوس کرتا ہوں کہ میں آپ کا قیمتی وقت ضائع کر رہا ہوں ۔میں اس کے لئے معذرت خواہ ہوں ۔امر واقع یہ ہے کہ جب تک ساز دل کے تاروں میں سحر موسیقی کے نغمے فضا کو مسحور کئے رکھتے ہیں تب تک مو سیقار کی تانیں ہوا میں اچھلتی ہیں اور جب تک اس کی طبعیت سیر نہیں ہوتی وہ اپنا راگ ہوا میں اچھا لتا ہی رہتا ہے۔من وعن یہی کیفیت مجھ پر طاری ہے اور امر مجبوری وجہ یہی ہے۔
میں آپ کا زیادہ وقت نہ لیتا ہوا اسگندھ ناگوری (Somnifera Withania) کے بارے میں صرف تین چار آیو ویدک گر نتھوں سے لئے نسخے لکھ کر اپنا مضمون ختم کروں گا۔یہ نسخے نہایت مستند اور تجربہ کی کسوٹی پر سا لہا سال سے پرکھے جارہے ہیں۔یہاں محض آپ کی دلچسپی اور وا قفیت کے پیش نظر حوا لہ قلم کرنا اپنا فرض منصبی سمجھتا ہوں تاکہ آپ بھی ان نسخوں سے روشناس ہو کر خدمت خلق میں نما یاں حصہ لے سکیں اور عوام آپ کے فیض سے مالا مال ہو جائیں۔
اشو گندھاوی گھرت:
دو کلو اسگندھ ناگوری (Somnifera Withania) کو جو کوب کر کے 22کلو پانی میں خوب پکائیں۔جب چوتھائی حصہ پانی باقی رہ جائے تو اس میں آٹھ کلو گائے کا دودھ شامل کریں اور نصف کلو اسگندھ ناگوری کو سل بٹہ پر پیس کر نغدہ سا بنا لیں۔یہ نسخہ اسگندھ کے جوشاندہ سے تیار کرناہوگا۔اس نغدہ کو باقی مانندہ جوشاندہ میں حل کر کے کسی قلعی دار دیگچی میں ڈال دیں اور اس میں دو کلو گھی دیسی خالص ڈال کر نرم نرم آنچ پر پکائیں۔خیال رہے کہ گھی گائے کا اور خالص ہو۔جب پانی اور دودھ اچھی طرح خشک ہو جائیں اور صرف گھی باقی رہ جائے ،اس کو صاف کپڑے سے چھان کر محفوظ رکھ لیں ۔یہ گھی آیو ویدک طب میں اشو گندھا وی گھرت کہلا تا ہے۔
اس کی خوراک 10 گرام سے 40گرام تک مقرر ہے۔یہ شدھ گھی روزانہ گائے کے گرم گرم دودھ کے ساتھ ملا کر پیتے رہنے سے ہر قسم کے امراض (ashwagandha remedies)بادی دریاحی کا قلع قمع ہوتا ہے۔قوت حا فظہ کو تقویت ملتی ہے۔فربہ بدن اور چست ہوتا ہے ۔نہایت مستند اور بھروسے کی چیز ہے۔
اشو گندھا وی تیل:
اشو گندھاوی (Somnifera Withania) گھرت کی طرح یہ تیل بھی آیو ویدک طب میں شہرہ آفاق ہے۔یہ تیل اپنے اندر وہ طاقت رکھتا ہے کہ بیا ن نہیں ہوسکتا۔لیجئے یہ نسخہ بھی تیار کیجئے۔اس کے استعمال (ashwagandha remedies)سے شہرت آپ کے قد م چومے گی اور عوام آپ کی قا بلیت کی مداح اور ثنا خواں رہے گی۔
کاغذ پہ رکھ دیا پے کلیجہ نکال کر
250گرام خشک اسگندھ کو سبز اور تازہ اسگندھ کے رس میں خوب پیس کر نغدہ تیار کریں ۔ازاں بعد اسگندھ کا رس چار کلو یا دو کلو اسگندھ کو جو کوب کر کے سولہ کلو پانی میں خوب جوش دیں۔چوتھائی حصہ پانی باقی رہ جانے پر خوب مل کر چھان کر اس میں ایک کلو پختہ عمدہ تلوں کا تیل لے کر ملا لیں اور ایک قلعی دار دیگچی میں ڈال کر تمام اشیا برتن میں ڈال دیں اور نرم نرم آنچ پر پکائیں ۔جب پانی جل جائے اور صرف تیل باقی رہ جائے تو آگ سے اتارلیں اور ٹھنڈا ہونے دیں ۔اچھی طرح ٹھنڈا ہونے کے بعد تیل کو چھان لیں اور بو تلوں میں بھر دیں۔اس کا نام اشو گندھا وی(Somnifera Withania) تیل ہے۔
اس تیل کی روزانہ مالش کرنے سے جسم کا دبلا پن دور ہو کر جسم میں نئی زندگی بھر جاتی ہے۔خون میں چستی اور جسم کے رگ وریشہ میں ترو تازگی آجاتی ہے۔بہر ہ پن،درد کان،کان کے کیڑے و غیرہ امراض میں کانوں میں نیم گرم تیل ٹپکانے سے عوا ر ضات رفع ہوجاتے ہیں۔نہا یت بھروسے کی چیز ہے۔یہ آپ کی شہرت کو چار چاند لگانے والا نسخہ(ashwagandha remedies) ہے۔
اشو گندھ ارشٹ:
لیجئے آیوویدک کا ایک نہایت زود اثر اور مستند نسخۃ نوٹ کر لیجیے ۔یہ اشو گندھ ارشٹ کے نام سے اشو گندھا کا کیمیا ئی ٹنکچر ہے۔یہ ارشٹ دماغی اور جسمانی کمزوری کے لئے بہترین مشروب(ashwagandha remedies) ہے۔سر چکرانا ،آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جانا ،جسم میں سستی اور کاہلی کا احساس ،کام کرنے کو دل نہ چاہنا ،غشی ،مرگی،کمزوری ،بچوں کا سوکھا،بواسیر ،قوت ہاضمہ کی کمزوری اور سوداوی و بلغمی امراض کے لئے نہایت مفید ہے۔آیو ویدک گر نتھوں یعنی بنگ سین اور بھیشج رتناولی میں اس ارشٹ کے بارے میں لکھا ہے کہ جس شخص کے کولہے،گردن،،پیٹ سوکھ جائے اور جسم پر صرف پوست اور ہڈیاں ہی باقی رہ جائیں مگر چہرہ نسبتا موٹا ہو،جسم پرنس اور نا ڑ یوں کا جال تا ر ہائے عنکبوت کی طرح پھیل جائے نیز پیٹ میں گولہ کا احساس ہو،کھانسی یا دمہ کے عار ضہ میں مریض جاں بحق ہو رہا ہو ،امراض شکم و سنگر ہنی کا آزار وبال جان ہو،جسم میں چربی بڑھ جائے تو ایسے پریشان کن حالات میں اشو گندھا ارشٹ (Somnifera Withania) کا استعمال سنجیو نی بوٹی سے کسی قدر کم نہیں۔
اس ارشٹ کے بنانے کی ترکیب یہ ہے ا سگندھ ناگوری (Somnifera Withania) اڑھائی کلو،ستاور ایک کلو،پوست ہلیلہ کا بلی نصف کلو،ہلدی نصف کلو ،دار ہلدی نصف کلو،ملیٹھی نصف کلو،راسنا نصف کلو،بداری بند نصف کلو،درخت ارجن کی چھال نصف کلو، نا گر موتھا نصف کلو،تربد سفید نصف کلو،اتت مول (عشبہ) 320گرام،صندل سفید 320گرام ،ٹندل سرخ 320 گرام،درچ 320 گرام،چتر 320 گرام۔
ان سب چیزوں کو جوکوب کر کے 500کلو پانی میں جوش دیں۔جب آٹھواں حصہ پانی باقی رہ جائے تو اس کو ٹھنڈا کر کے خوب مل چھان لیں۔اس کو نہایت عمدہ چینی کے برتن میں یا چکنی مٹی کے برتن میں ڈال کر 40کلو شہد ملا دیں اور مندجہ ذیل ادویات کا سفوف اس میں شامل کردیں ۔
سونٹھ ،فلفل دراز،مرچ سیاہ ،ناگ کیسر ہر ایک 80 گرام ،دانہ ہیل کلاں ،دار چینی ،تیج پتر ،گل خہرہ 160گرام۔
سب کو باریک پیس کر اس ارشٹ میں شامل کریں اور برتن کا منہ مظبوطی سے بند کر کے بھوسہ میں دبا دیں۔اگر موسم سرما ہو تو ایک ماہ اور اور اگر موسم گرما ہو تو ۱۵ دن تک متواتر بھوسہ کے ڈھیر میں پڑا رہنے دیں۔اس کے بعد برتن کو کھول کر اوپر کا پانی نہایت ہوشیاری سے اتارلیں اور بوتلوں میں بھرلیں۔
اس کی مقدار خوراک 12 گرام سے 50 گرام تک حسب طاقت مریض کو دی جاتی ہے۔یہ لاثانی دوا کمی بصارت،نسیان ،رنج اور غم اور بیس قسم کے امراض رفع کرتی ہے۔یہ ارشٹ درازی عمر اور شباب کو برقرار رکھنے کا ایک مستند آیو ویدک کرشمہ ہے۔گویا انسانی مشنیری کے پرزوں کی صفا ئی اور مرمت کے لئے ایک قد رتی معالج(ashwagandha remedies) ہے۔
(حکیم ہر دے نا رئن شر ما دلگیر)
اسگندھ بوٹی کے مجربات
اسگندھ وٹی:
پیپل ،اجوائن ،پپلا مول ہر ایک 14 گرام ،ستاور بدھارا ،سونٹھ ،اسگندھ نا گوری ہر ایک 28 گرام ۔
سب کو باریک پیس کر چھان لیں اور گڑ بقدر ضرورت ملا کر چھوٹے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنا لیں ۔جوڑوں کے درد اور کمر درد کے لئے معمول و مجرب ہے۔خوراک ایک سے دو گولی مناسب بدرقہ سے استعمال(ashwagandha remedies) کریں ۔
وجع المفاصل:
اسگندھ (Somnifera Withania) کی جڑ نکال کر سایہ میں خشک کر کے ہم وزن ملا کر محفوط رکھیں ۔اگر کوئی مریض وجع المفاصل سے جکڑا ہوا ہو تو 6 گرام سفوف گائے کے آدھا کلو (500 گرام) دودھ کے ساتھ استعمال (ashwagandha remedies)کریں ۔اسی روز پسینہ لا کر فائدہ کرتا ہے اور پر ماتما کی مہر بانی سے مریض ایک ہفتہ کے اندر اچھا ہوجاتا ہے۔
کمزوری دماغ:
اسگندھ (Somnifera Withania) کی جڑ نکال کر مٹی وغیرہ دور کر کے اس کا چھلکا اتار دیں اور سایہ میں خشک کریں اور سفوف بنا لیں۔خوراک ایک گرام یہ سفوف ایک گرام دار چینی و شہد ملا کر چالیس روز کھائیں۔کمزوری دماغ کا عا رضہ دور ہو جائے گا۔
فالج:
25 گرام سادہ حلوہ میں اسگندھ کی جڑ کی چھال کا سفوف بقدر چار گرام سوتے وقت کھلائیں ۔فالج اور رعشہ کے لئے بہت مفید(ashwagandha remedies) ہے۔(حکیم ڈاکڑ ہری چند ملتانی ،پانی پت)۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Winter Cherey) اسگند ناگوری(اشوگندھا)
لاطینی میں:
(Somnifera Withania)
فیملی:
Sofanacea
دیگرنام:
پنجابی میں آ کسن،بوگنی بوٹی،سندھی میں بھڈگند،مرہٹی میں آمسن گند،گجراتی میں آکھ سندھ،بنگالی میں اشو گندھا اور انگریزی میں ونٹر چیری
ماہیت:
اس کا پودا (Somnifera Withania) دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک چھوٹا لیکن اس کی جڑ موٹی ہوتی ہے۔ پہلے دوسری قسم بڑی یا دیسی ہوتی ہے۔اس کا پودا بڑا لیکن جڑ پتلی اور چھوٹی ہوتی ہے۔ دوسری قسم کھیت، قبرستان اور کھنڈرات میں خودرو پیدا ہوتی ہے۔
اسگندھ (Somnifera Withania) کا پودا تین فٹ اونچا جس کی شاخ ٹیٹرھی میٹرھی ہوتی ہیں ۔جو کہ موسم برسات میں پیدا ہوتا ہے ۔لیکن کسی کسی مقا م پر نمناک زمین اور دختوں کے سایہ میں بارہ ماہ ہرا بھرارہتا ہے۔
پتےچوڑےگہرے سبز اور بانسہ کے پتوں کی طرح گول، لمبے ،کچھ کچھ سور کے کان سے ملتے جلتے ہوتے ہیں۔اس لئے سنسکرت میں اس کوباراکرنی کہتے ہیں۔پھول چھوٹے چھوٹے بینگن کی طرح بہت چھوٹے گچھوں میں زردی مائل سبزشاخو ں کے اگلے حصوں پر کھلتے ہیں ۔پھل رس بھری کی طرح ایک غلاف کے اندر مٹر یامکوکے پھل سے ذرا بڑے سبز اور پکنے پر سرخ (لال) رنگ کے جن کے اند ر سفیدی مائل بے شمار تخم ہوتے ہیں۔
جڑ (Somnifera Withania) ایک سے آٹھ انچ تک لمبی نیچے سے موتی اور اوپر سے پتلی گول چکنی اندرسے سفید باہرسے بھوری ہوتی ہے۔تازہ جڑ سے گھوڑے کے پیشاب کی طرح بو آتی ہے۔ بطور دوا زیادہ تر جڑ مستعمل (ashwagandha remedies)ہے۔یہ جتنی موٹی اور سفید ہوگی اتنی ہی اچھی ہوگی ۔اس جڑ کو جلد گھن کھا جاتی ہے ۔
مدت اثر:
دو سال سے پرانی جڑ میں ادویہ قوت بہت کم ہو جاتی ہے۔
رنگ:
جڑ بھوری۔
ذائقہ:
قدرے تلخ
مقام پیدائش:
پاکستان میں پنجاب ،سندھ ، بلوچستان، سرحد میں ہر مقام پر کم و بیش پیدا ہوتی ہے جبکہ بھارت میں یہ ناگور علاقہ راجستھان میں بہت پیدا ہوتی ہے۔اس کے علاوہ بمبئی ،ناگ پور ، یو پی اور دہلی کے علاوہ اب کئی جگہ کاشت (Somnifera Withania) ہونے لگی ہے۔
مزاج:
گرم خشک درجہ سوئم
افعال:
مبہی و مقوی ، منقیٰ رحم ، محلل ، مولد و مغلظ منی ، مولد شیر، مصلب پستان و ذکر
استعمال:
مقوی باہ اور مبہی ہے۔باہ کو تقویت دیتا ہے۔مولدو مغلظ منی ہونے کے سبب جریان اور رقت منی میں اس کا سفوف بنا کر دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ مقوی و منقی رحم ہونے کی وجہ سے وضع حمل کے بعد استعمال کرایہ جاتا ہے۔ جس سے وضع حمل کے بعد پیچدگیاں پیدا نہیں ہوتی۔ محلل اورام ہونے کی وجہ سے بطور ضما د ورموں کو تحلیل کرتا ہے اور اس کے تازہ پتے بھی ورموں کو تحلیل کرتے ہیں ۔ وجع المفاصل میں داخلاً و خارجاً استعمال (ashwagandha remedies)کیا جاتا ہے اور اسکو اسگندھ نا گوری(Somnifera Withania) سورنجان کا قائم مقام خیال کیا جاتا ہے۔ مصلبہونے کے باعث ڈھلکے ہوئے پستانوں اور صلابت ذکر کے لئے طلاؤں کے طور استعمال کیاجاتاہے۔اسگندھ ناگوری کا سفوف میں ہمیشہ اعصابی دردوں اور ریاحی دردوں میں نہایت کامیابی سے استعمال کر رہا ہوں اور مقوی باہ و جریان کی ادویہ میں ضرور شامل کرتا ہوں ۔(حکیم نصیر احمد طارق)
اسگندھ (Somnifera Withania) کو زیادہ تر تقویت باہ ، سل دق اور بڑھاپے کی کمزوری کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں یہ بدن کو فربہ بھی کرتا ہے۔ کثرت حیض میں اسگندھ ناگوری تین گرام رال سفید دو گرام کوزہ مصری 6گرام سفوف بنا کر پانی کے ہمراہ کھانا مفید ہے۔ معین حمل کے لئے اسگندھ کا سفوف چار گرام روزانہ صبح (دیسی ) شکر اور دودھ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔خنازیر میں پانی میں پیس کر لیپ کرنا مفید(ashwagandha remedies) ہے۔
نفع خاص:
مقوی باہ اور دردوں کے لئے۔
مصلح:
گوند کتیرا۔ بدل:بہمن سفید
کیمیاوی اجزاء:
روغن ، قلم دار الکوحل ، ثممی اجزائ ایک سو منیفرین نام کا جوہر فعال
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام
مشہورمرکبات:
حب اسگندھ، معجون مقوی رحم ، سفوف جریان خاص
نوٹ:
جڑ غیر سمی لیکن تخم اسگندھ زہریلے ہوتے ۔ ہیں ۔ان کو آ کسنڈ اور آکسن بھی کہتے ہیں۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق