خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: بادام
مختلف نام:
اردو بادام (brain diet)- پنجابی وگجراتی بدام -سندھی بدامی- بنگالی و ہندی بادام- فارسی بادام- تیلگو بیدم- تامل انڈر دم -سنسکرت باداما- لاطینی ایمگلڈیلس کمیونسAmygdalisCommunis اور انگریزی میں اسے آمنڈ (Almond) کہتے ہیں.
شناخت:
بادام کی دو اقسام ہیں۔ ایک بادام شیریں اور دوسرا بادام تلخ۔ اس کے علاوہ اور بھی چند میوے ہیں جن کو بادام (benefits of almonds) کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ مثلا بادام بربری، بادام صحرائی، بادام بنگالی، بادام مدراس، بد لیلوئی وغیرہ۔ پہلی قسم بادام شیریں جسے میٹھا بادام کہتے ہیں اس درخت کی اونچائی معمولی ہوتی ہے۔ درخت کی چھال سرخی اور تیرگی مائل ہوتی ہے۔ کچے پتے ہلکے سبز رنگ کے ہوتے ہیں پودے بڑھ جانے سے ہلکے سفید رنگ کے ہوجاتے ہیں۔ کنارے دندانے دار اور پھول سفید ہوتے ہیں اور ان پر سرخ چھینٹیں۔یہ پھول الگ الگ یادو دو لگتے ہیں جن کے اندر زرد رنگ کے ریزےہوتے ہیں۔ ہر پھول پھیلا ہوا ہوتا ہے جس میں پانچ چوڑی پتیاں ہوتی ہیں۔ پتلے چھلکے والے بادام کو بادام کاغذی کہتے ہیں۔ کاغذی بادام کا مغز (brain diet) بہت میٹھا ہوتا ہے۔ گری کے دو ٹکڑے ہوتے ہیں جو روغن دار ہوتے ہیں۔ اگر اس کو پانی میں پیس کر اس کا شیرہ بنائیں تو اس سے کسی قسم کی بو نہیں آتی۔
ماڈرن ریسرچ:
شیریں بادام میں( 1) روغن گاڑھا 50 فیصدی،( 2) شکر و گوند 5 سے10 فیصدی ،(3) پروٹین 24 فیصدی،( 4) معدنی نمکیات5 فیصدی۔
مزاج:
گرمی و سردی میں معتدل ہے۔ اس میں تھوڑی سی تری ہوتی ہے۔ بعض نے پہلے درجہ میں گرم و تر بیان کیا ہے۔ اس کے پھول سرد و خشک ہوتے ہیں۔
فوائد:
دماغ و بصارت کی تقویت کے لئے اس کا استعمال بہت مفید (benefits of almonds) ہے۔ امراض دندان کے لئے اس کے سخت چھلکے کو جلا کر بطور منجن استعمال کرتے ہیں۔ دل کی کمزوری کے لئے موسم گرما میں اس کا شربت بنا کر پیتے ہیں ۔قبض کے لئے روغن بادام کا استعمال نر مزاجوں کے لئے ازحد مفید ہے۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری کے لئے اس کا مغز فائدہ مند (brain diet) ہے۔ابٹنوں میں مغز بادام کا استعمال چہرہ نکھارنے کے لئے کیا جاتا ہے اور دماغ کی طاقت کے لئے روغن بادام، سر میں لگایا جاتا ہے۔
مقدار خوراک:
مغز بادام شیریں سات عدد سے گیارہ عدد تک ہے۔
مغز بادام ذرا دیر ہضم ہے لیکن اگر اسےکاجو کی طرح نمک لگا کر کھایا جائے تو فورا ہضم (benefits of almonds) ہوجاتا۔ پھپھوندی لگا ہوا بادام نقصان دہ ہے۔ اسے استعمال میں نہیں لانا چاہئے۔ کڑوا بادام بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
میٹھے بادام کے مرکبات مندرجہ ذیل ہیں:
اُبٹن بادام:
بادام کی کھلی 250گرام، مجیٹھ، ہلدی،چھڑیلہ، بالچھڑ ہر ایک 15 گرام۔ باریک پیس کر اچھی طرح ملائیں اور ایک جان کر کے رکھ لیں۔ اس میں سے تھوڑا سا ابٹن لے کر پانی میں گوندھ کر بدن اور چہرہ پر ملیں۔ اس سے جلد کا کھردراپن اور سختی دور ہوجاتی ہے۔
حریرہ بادام:
مغز بادام 20 عدد، خشخاش 12 گرام، نشاستہ گندم 25 گرام۔ سب کو پانی میں پیس کر کپڑے میں چھان لیں اور قدرے گھی ملا کر آگ پر پکائیں۔ جب گاڑھا ہوجائے تو اتار کر شیرنی ملا کر پی لیں۔ کمزوری دماغ (brain diet) کے لئے بہت مجرب ہے۔ کھانسی، نزلہ، زکام کے لئے بہت مفید ہے۔
سفوف بادام:
مغز بادام چھلے ہوئے سات عدد، مغز سونف پانچ گرام،مصری پچاس گرام، سفوف بنائیں۔ کمزوری دماغ کمزوری نظر کے لئے مفید (benefits of almonds) ہے۔ رات کو سوتے وقت یہ ایک خوراک نیم گرم دودھ سے لیں بعد میں پانی نہ پیئں۔
دیگر:
مغز بادام شیریں چھلے ہوئے دس گرام، بہی دانہ دس گرام، ملیٹھی مقشر تین گرام۔ سب چیزوں کو پیس کر سفوف بنا لیں۔ بعد میں مصری 250 گرام کو عرق گاؤزبان 20 گرام میں قوام کر کے پلائیں۔لعوق تیار ہے۔خشک کھانسی کے لئے مفید (benefits of almonds) ہے۔ بوقت ضرورت چاٹ لیا کریں۔
منجن بادام:
بادام کا سخت چھلکا (جلا ہوا) 500 گرام، سیندھا نمک250 گرام، مرچ سیاہ 250 گرام ،اچھی طرح کپڑ چھان کر لیں۔ صبح شام دانتوں پر ملیں۔ دانتوں کا ہلنا، مسوڑھوں سے خون آنا اور منہ کی بدبو کے لئےبے حد مفید (benefits of almonds) ہے۔
بادام گھول:
مغز بادام(brain diet) چھلکے ہوئے دس گرام، عرق گلاب 40 گرام، باداموں کو گلاب میں گھول بنا لیں۔ چہرے پر ملنے سے جلد کو ملائم کرتا ہے اور خوشنما بنا کر داغ دھبے دور کرتا ہے۔
شربت بادام:
مغز بادام 100 گرام بیس کرتین گناپانی میں شیرہ نکال لیں اور نرم آگ پر پکائیں اوراس میں چینی سفید 750 گرام ملا کر نرم ساقوام تیار کریں۔ مقوی دل و دماغ و جگر (benefits of almonds) ہے۔ موسم گرما میں شدّت کی پیاس کو دور کرتا ہے۔
دیگر:
مغز بادام شیریں، چہار مغز ہر ایک 50گرام۔ان دونوں چیزوں کا 500 گرام پانی میں رگڑ کر شیرہ نکال لیں اور اس میں750 گرام چینی ملا کر شربت کا قوام بنا لیں۔ مقوی دل و دماغ (brain diet) ہے اور پیاس (benefits of almonds) کی شدت کو دور کرتا ہے۔
شربت بادام صندل:
مغز بادام شیریں 50 گرام، برادہ صندل سفید 10گرام، دانہ الائچی خورد 5 گرام۔ سب کو 500 گرام عرق گلاب میں گھوٹ چھان کر 750 گرام چینی سفید ملاکر شربت بنائیں۔ 50 گرام شربت میں حسب ضرورت پانی ملا کر دن میں دو بار پیا کریں۔ کمزوری دماغ (brain diet)، موسم گرما تپش اور گرمی کے لئے ازحد مفید (benefits of almonds) ہے۔
حلوائے بادام خشک:
مغز بادام چھلکے ہوئے 200گرام، مغز چلغوزہ، مغز بیج کدو ئےشیریں،مغز چرونجی، خشخاش سفید ہر ایک 50 گرام، کوٹ لیں اور چینی سفید آدھا کلو پانی میں حل کرکے چھانیں اور 100 گرام عرق گلاب اضافہ کرکے قوام بنائیں اوپر سے مغز ملائیں۔ اس کے بعد برفی کی طرح پھیلا کر 200 گرام چینی سفید باریک پیس کر اوپر چھڑک کر برفی کی طرح ٹکڑیاں کاٹ لیں۔ ہر روز 25سے 75 استعمال کرکے اوپرسے نیم گرم دودھ استعمال کریں۔شادی سے پہلے اور شادی کے بعد کی کمزوری اور ضعف دماغ کے لئے ازحد مفید (benefits of almonds) ہے۔ موسم سرما کا گھریلوٹانک ہے۔
سفوف مقوی دماغ:
سونف کے مغز،دھنیہ کےمغز، مغز بادام شیریں چھلے ہوئے اور مصری تمام ادویہ کے برابر۔ سوتے وقت 10گرام سفوف ہمراہ دودھ استعمال کریں۔ اس کے بعد پانی نہ پئیں۔
دیگر:
مغز بادام شیریں 5 دانہ، رات کو پانی میں بھگو دیں۔ صبح چھلکا اتار کر پتھر پر ہاتھ سے ایک سرا پکڑ کر گھسیں۔اس کے بعداس میں 50 گرام مکھن، 50گرام بوراکھانڈ اور 5عدد ورق چاندی ملا کر صبح صبح ناشتہ کریں۔
دیگر:
مغز بادام، چرونجی برابر 5گرام سے 10گرام بوقت صبح ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کریں۔
خمیرہ بادام:
مغز بادام شیریں چھلے ہوئے 125 گرام، دودھ گائے میں اچھی طرح پیس کر 200 گرام مصری کے قوام میں بنالیں ۔جب قوام بننے لگے تو پانچ گرام چھوٹی الائچی کے مغز اور ورق چاندی بارہ عدد ملائیں۔
کشتہ مرجان:
مغز بادام شیریں 30گرام کوگائے کے دودھ میں پیس کر نغذہ بنائیں اور10گرام شاخ مرجان شدھ اس میں رکھ کر ڈولی میں گل حکمت کریں اور سات کلو اپلوں کی آگ دیں۔یہ عمل تین بار کریں۔ مرجان کا عمدہ کشتہ تیار ہوگا۔ کمزوری دماغ کے لئے بھی مفید (brain diet) ہے۔ ایک رتی خمیرہ بادام سے استعمال کرکے اوپر سے نیم گرم دودھ پئیں۔
انتباہ:
روغن بادام میں ہمیشہ مشین میں دبا کر ہی نکالا جائے۔ یہ بے ضرر ہوتا ہے لیکن اگر کبھی ہاتھ سے روغن نکالنا ہو تو سب باداموں کو چیک کرکے ہی روغن نکالیں کیونکہ اس طریقہ سے اگر باداموں کا روغن نکل گیا تو وہ سخت زہریلا اثر پیدا کر سکتا ہے۔
اگر کبھی غلطی سے تلخ بادام کا اثر پیدا ہوجائے اور مریض بے ہوش نہ ہو ا ہو تو رائی کا سفوف 50 گرام، پانی 250 گرام ملا کر قے کرائیں اور امونیا کا رب سنگھائیں۔ بہتر یہ ہے کہ ہر مغزبادام چیک کرکے استعمال کیا جائے تاکہ زہریلے اثر کا خطرہ پیدا ہی نہ ہو۔( ہری چند ملتانی)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بادام میٹھا (Almond Sweet)
نباتی نام: (AmygdaluDulcis)
دیگرنام:
عربی میں لوزالحلو، فارسی میں بدام شیریں، ہندی میں بادام میٹھا ، بنگالی میں کاٹھ بادام اورانگریزی میں آمنڈسوئٹ
ماہیت:
اس کا درخت درمیانہ قد کا چھال سرخی مائل نیلی یا بھوری ہوتی ہے۔ پتے بھاکے کی طرح جو پہلے سبز ہلکے رنگ کے بعد میں سفید ہو جاتے ہیں۔ جو کہ موسم خزاں میں گر جاتے ہیں۔ یہ کنگر ے دار لمبے جبکہ درمیان سے چوڑے ہوتے ہیں ۔ پھول لال چھینٹے دار بعد میں سفید ، ایک ایک یا دو لگتے ہیں اور پھول پانچ پنکھڑیوں والے ہوتے ہیں۔پھل کچی حالت میں سبز رنگ کا مخملی رونگٹے دار پرت جو اوپر ہوتا ہے۔ اس وقت اند ر کی سفیدی گری مزہ میں کسیلی اورمعمولی کھٹی ہوتی ہے۔ جب پھل پک جاتا ہے تو اوپر کا چھلکا پھٹ کر الگ ہوجاتا ہے۔ اس کے نیچے سخت چھلکا جو مسام دار ہوتا ہے ۔ اس کے اندر لال و دھاری دار گری محفوظ ہوتی ہے۔ جو کھانے کے کام آتی ہے۔پکنے والے باداموں کو توڑ کر علیحدہ کر لیا جاتا جب سوکھ جاتے ہیں تو باہر کی مخملی پرت پھٹ کر بادام الگ ہو جاتاہے۔
بادام کی دو اقسام ہیں ایک جو آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں اس کو کاغذی بادام کہتے ہیں ۔ یہ بادام کی اعلیٰ قسم ہے کیونکہ کاغذ ی باداموں کی گری موٹی ذائقہ دار اور وزن دار ہوتی ہے۔ اس کے درخت باغوں میں عموماً کاشت کئے جاتے ہیں دوسرا وہ جو سخت چھلکے والا ہوتا ہے اور مشکل سے ٹوٹتا ہے۔ اس کو کاٹھا بادام کہتے ہیں یہ کوئی کوئی کڑوا ااور ہلکا ہوتا ہے۔ اس کے پیڑ (کاٹھے بادام) عموماً پہاڑوں اور جنگلوں میں ا ُگتے ہیں ۔
مقام پیدائش:
پاکستان میں بادام صوبہ بلوچستان خصوصاً کوئٹہ ،کشمیر ، بادام کی مشہور قسم افغانستان، (کابلی بادام) زیادہ اچھی ماننی جاتی ہے نیز ہندوستان کے پنجاب کے کچھ حصوں دکشن کے پہاڑی اور کچھ دیگر جگہوں پر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ایران،شام ،مراکو ،سسلی اورفرانس میں پیدا ہوتاہے۔
گری بادام کی ماہیت:
تقریباً ایک انچ لمبا اور کم و بیش چپٹا جس کا ایک سراگول دوسرا نوک دار ہوتا ہے۔ اس کا چھلکا بھورا اور جھری دار ہوتا ہے۔اس کے مغز یا گری کے اندر سے دو ٹکرے ہوتے ہیں۔جن میں روغن تو ہوتا ہے لیکن ایلبومن نہیں ہوتی۔ مغز بادام (brain diet) کو باریک پیس کر شیرہ بنائیں تو اس میں کسی قسم کی بو نہیں ہوتی۔
مزاج:
گرم تر درجہ اول بعض کے نزدیک معتدل
افعال:
مقوی ومرطب دماغ ، مولدو مقوی باہ ، ملین شکم ، ملین صدر ، مسمن ومسخن بدن
استعمال:
مغز بادام کھانے سے معتدل غذا حاصل ہوتی ہے۔ حرارت عزیزی کی حفاظت کرتاہے۔بدن کو موٹا اور صالح خون پیدا کرتا ہے۔ بادام کا مغز خشک کھانسی میں مفید (benefits of almonds) ہے۔ اس کا حریرہ بنا کر پینے سے دماغ کو تقویت اور بینائی کو قوت دیتا ہے۔ دائمی قبض کے لئے روغن بادام رات کو پینے سے آرام ہوتا ہے۔ روغن بادام کو دیگر ادویہ کے ساتھ ملاکر بدن پر ملنا رنگت کو نکھارتا ہے۔مغز بادام کو تنہا یا دیگر ادویہ کے ساتھ دیں تو یہ قوت دماغ ،مقوی بینائی اورمقوی باہ و مولد منی ہے۔
درخت بادام کے تازہ پتے دست آور ہیں اور پیٹ کے کیڑوں کو خارج کرتے ہیں ۔اس کا پھول قبض پیدا کرتا ہے لیکن سونگھنے سے دل و دماغ (brain diet) میں فرحت پیدا کرتاہے۔
بادام کے اوپر والا چھلکا جلا (سوختہ ) کر کوئلہ بنالیں ۔یہ مسوڑھوں اور دانتوں پر ملتے ہیں یہ دانتوں کو صاف ، چمک دار اور مسوڑھوں کو مضبوط بناتا ہے۔
مقدار خوراک: سات سے گیار عدد
روغن بادام
ماہیت:
مغز بادام سے ایک خاص مشین کے ذریعے روغن نکالا جاتا ہے۔اس کو روغن بادام کہتے ہیں۔
روغن بادام کامزاج:
گرم معتدل تر درجہ اول
استعمال:
روغن بادام ہلکا ہوتا ہے۔ دماغ (brain diet) کو تقویت دیتا ہے۔ قبض کو دور کرتا ہے۔ کان کی خشکی سے جو آوازیں معلوم ہو ں تو کان میں ڈالنا مفید ہے۔ سر پر ملنے سے سر درد دور ہو کر نیند لاتا ہے اور بدن پر مالش کرنے سے بدن فربہ ہوتا ہے اگر کچھ دن حاملہ روغن +دودھ میںملا کر پی لیں یا لیتی رہے تو ولادت (بچہ آسانی سے) میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ سر پر لگانے سے سے سرکی خشکی اور بالوں کی خشکی دور کرتاہے۔ دائمی قبض میں دودھ میں شامل کرکے رات کو سوتے وقت پلاتے رہیں۔اسپغول کے لعاب کے ساتھ پیچش اور مروڑ کو دور کرتاہے۔
حجر االہیودکے ساتھ استعمال کرتے رہنے سے پتھری کو دور کرتاہے۔
کیمیاوی تجزیہ:
مغز بادام میں فکسڈ آئیل (روغن) جو تقریباً 2.50فیصد ،شکر و گوند دس فیصد ،پروٹین
24فیصد ،معدنی نمکیات پانچ فیصد ،ایم لثن پانچ فیصد ان میں ایم کڈیم جوہر بادام نہیں ہوتا اور نہ ہی یائیڈرسیانک ایسڈ بنتا ہے لیکن اس میں وٹامن اے (A) بی (B2) اور سی (C) کے علاوہ خضیت کیلشیم بھی ہوتا ہےاور فولاد بھی قابل حد تک کچھ راکھ میں پوٹاشیم ،میگنییشیم بھی ہوتا ہے۔
اہم بات:
پروٹین ( مواد لحمیہ) جسم کی تعمیر اور خون کی پیدائش میں حصہ لیتے ہیں۔ وٹامن جسم کے افعال کو درست رکھنے والے گوشت کے محافظ اجزاءہیں ۔ کیلشیم بچوں اور نو عمروں کی ہڈیوں اور دانتوں کے استحکام اور نشو ونما کے لئے ضروری ہے اور عورتوں کی حفظ صحت اورجنین کی بالیدگی کے لئے ناگزیر ،جوانوں ،بوڑھوں کےقلب کو توانارکھنے کےلئے بہت ضروری ہے۔
بادام تمام ایسے حیات بخش اجزاء اے بھرپور ہے جو جسم کے نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مسلسل استعمال سے بیماریوں کے مقابلے میں قوت مدافعت (benefits of almonds) بڑھتی ہے جس کی وجہ سے بلا کسی بیماری اور شافی کے طبعی عمر تک صحت و عافیت کےساتھ رسائی ہو سکتی ہے۔ان سب خواص کے باوجود یہ خیال رکھنا ضروری ہےکہ بادام ایک مرتکز غذائی دوا (brain diet) ہے اسے زیادہ مقدار میں استعمال کرنا ہاضمہ کے اعتبار سے درست نہیں ۔
مقدار خوراک:
تین سے ایک تولہ یا دس ملی لیٹر تک مسہل ہے۔
مشہور مرکبات:
ہر اطریفل میں روغن بادام ،لعوق بادام ،لعوق سپستان، لبوب کبیر، لبوب صغیر اور کیپسول بادام یا حب بادام(طب نبوی دواخانہ)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق